Full text of "IMIMKT"
اذا فا
نضرت ول ڈ یلست ایت ظز
اتا ذایس ت جا ماس فا
کی
شک مخ وہ ےر ہہ ەو سرموسےبد 7
8
وف ام ادا سزل ام ریم فی کر وام امک منکر حم
لف
ےلم
با ری وکا اضر
ا دی سیق ا سے ماعسا تی موب س راغ یا مات
نو یں 1راوتا واتات ی”اغنسے میں
گرنمی سیت ۷ل ہل۷ رتازی
رف
ضتۂ یف زاون نا نز
تاذ اڈنا
مزلف
مآ: زنس ایا ل
وم اض
ہس الم
بیڑآاضكش:٠٢٥۔ ناج دوڈبخلےپال ار ۔ لا ہکور ون:483ووو
براخ: دکان ظی ر٣۱ کناٹ نز طب ہ ُردوپازارلاث ذن: 7235996
۳۷۷ ا3۱٢٢ 1
سم رنب ارک مق
ڑ7 ء۷ 2/2
)ہب یضوفز
ٹک چک
مزززز نٹب اقال
یم شا
شش شس شش زی ٰٔسو و ةتیہےےبے
حضن تمہ رخ جوف تھال یک خز
ا سستاذا یہ ت موا اہو
زسم شرف
ہے
ک۲
مال فک نا رگ الا نے دمجودہ
ا کر 0 یٹ نمض ریا رر نے 5094درہ
1خت 07٥۸ا ابص صوطا ۷۷
اعم میں امام ممدی نو نصور ۵
نون
ےا
- 7
1
2
تقر نا( حضرت موا نانضل ال رجیم صاحب) و
ٰ
:
مقدم کاب( ضرت موا نار اوسف ان صاحب ) ۲
ا
27
باب اول
ٌ ط عقی طبور مد4 5
2
220
02
۲
ظا نے ا
:
استلقیے ]ام
ص3 001019
0 0۷02س
7 :
:
۲
صخرت اما مد کے پارے میس ای لت کا کی 0ت
ے
سر امام ہدرک سے صعل روایات کے راوئی صا کرام
۸
۱
2:
۵
٦
کت
۳
۳ ضر
00
۱ ۵ أوہکتابیں جن مہ ضمۂ امام مہدی کا ج کرو سے
٦٦
ےدتلا
الام یس اما م ری ری کا تصور
2
اح اک تا
757"
5
ٌُ + داد ام
الام میس امام میری وو تصور
اسلام میس امام مبیدری تی کا اصور ۸
1-۰ ۰ود تا <2>
کے
ا٭ب اح (لزوم قاتی بر تخصای)
اب تم
ظہورم سرک ت رحب ز مالی کےساتھ
واقعات کے تما ظ میں ہچ
دریا ۓفرات سے سو نے کا پہاڑ برآ مد ہوگا ص
سفیا نی کی الشع اوراصہب وغیرہ سے جک
۱
٦٦
٦ے
1۸
۹
اعلام میس اما ہد می اتور ۹
0 یاداء کا امیر کے بی رہونا
تیگ
مات بڑے بڑ ہے اما کا امام مہ کیک حلاش یکنا ٣
ارہ ا۳٣
امام م بد یکا بعت لیا اب
امام م ہدک کے اگوان وانصار ۳۳۴
ا ا مستکت __ ...ای
سفیاٹی کا بیع تکرنا 1
۸۲۳
اب
لی تک تم
تھا الم
پ
ے
۸
ارہ
3۰9
5
خ
5
8
جم ّٔ
داتئےر “
الام یں اما مب دی تو کا تصور ۰
ستثےمسم-ےسہسےسںہے۔ -_ہس شس ہے ۔-۔-0٥ے٥ەےےھ٥ےژس۔ہ۔__ےەےےے]ےےۃےةے]ےکنیے-ہسس.,سمسس٥یسٹسکٹ س8س سس ہش ڈنچچےے جشخشسٰہسہ_ستجیبیستپیسا٤
۷ |بائی ند کر سے تین صے ٭
۹۳
1 ۹۳٣
٦
٣م
اہ
۵
۷۳
م۳
۸
۰
٦ ہگ
4
جب لم دمکائُ کا فرشتو ںکیفوج نےکراز
7
×-
کال ۴
جک کی فصبیل ایک دوسری روایت سے
۹٦ || فرت اما سم ہدک کی وفات اورا نکی رتاوت
نمبور کے وقت اما مہ کی عم
ما مد یکا اتا لج ہوگا
اخ
احادبیث وآ خارمتعلقہ پا مام ال ہدیچ
تی 22
یتین کی ووردایات جو امام مہریی ے
۳"
وہ
٦
ے۵
ے۵
نتھ
ے ٭۱ اھ
لن
4
٦
.- ك ے٦
ھ
اسلام یس اما میدىی تو کا تصور
اےا
۳ے
٣ے
۵ےا
٦ےا
ےےا
کےا
ےےا
۹ے
۸
۸
۸۳
ردابات جا بردد پارة امام مہدی عل ا لوان
3002 7
ححخرت عنان ریھی الد حنکی روابیت )۸۷
۸۵
۸٦
۸۸
۸۸
۸۹
۹| حفرت عا رد یقہ شی اولعت ما کی روایت |۱۸۸
.0سس
ا٣ ضرف رٹ الز خلا رراجت | ۱۷۸۹
تام چی ر٣ ایا یررازت |۰
اسلام یش امام مبدری تہ کا اصور ۳
م۳۳۳۴
ححضرت ام لی ری اوفدعن ہا کی روابیت
٢۹
نہ سو ازسرید
صقر تعبدرا بن الارث ری الد عت ہی روایہت
سر غزۓ ارو الع ل ایت
7 و کہا
|۵۷7 ] صرح دی
82ھ نشی الد ع کی روایعت ۲۳
اسلام میں امام مدکی یلا کا اور ۳
رت چابر بی نکمرہ شی الین دع نکی روایت ۰۲
انا ہے
۲۰۸
+۰
۰ٍ
۱
۱
اھ
۳٣
٣
رھ
نھكھ
۹
٦
٢۸
۲
۲۲
۲٢
٢
٭
ٌّ
ت پور مدکی براماع صلف صا 20
کیا ہار سم می ماس روایا تکا ہوا ضروری ے؟
-
ٌ
+
کر
اسلام یش امام مبدی نیت کا اصور ۳۴
٦
۲۲
۲۲۴
۲۲۸
۲
٭
کے
٤
:
:۰
ٴ:
ٴْ
پا
7
۰
:۰
ٌ
+
-
سے
۹۳ موڑا نا عبید ارڈ سٹیگ یکا نظ مہرویہت ٦
۳۴“ موا با ااوازکلا مآ زا وکا نر مہددییت ۵۸
اسللام می امام مدکی شوو کا تصور ٥
رین
جامح امعقو ل وآمنقول:استاذ ااعلرام والخلا ہق زماں ہمقررشی میں بیاں
رت موڑ نا مبرالرتن اشرثی صاحب بدظلہالعا ی-
الحمدللہ وکفی والصلوۃ والسلام علی سید الابیاء والمرسلین اما بعد!
حر لی مرشی رشی ارڈ عن ہکی شبادت کے بعد سید نا حسن دیشی اللہ عنہ
سریرآ راۓ خلافت ہوۓ اور جچھ ماہ بعد تخرت معاو یہ شی الد عنہ کےجن یں خلافت
سے جج ردار ہو ےت ”الم شمائرہ بیقر را ابد کے کت بارگاہخداوندگی ے ال یکو ہے اتعام
دیا اک ہآ خرزمانے مس ا نکی اولادیس سے ای گیل النقدرخلیضہ ہونا مرف ماد اننس
ودنا ”بد کے نام سے جانقی ے۔
عر لی ذ بان می اس م وضو بہ بہت یکناہی ںاھ یگئی ہیں لیکن ان بس سے
اکٹر نادرونا اب ہیں اور جو ساب ہیں ان سے اردودان طب مستتفی یں ہوسکتا نیز اس
مووغ پراردول ای کک د کاب ب یکا حوالہ ا سے جس می کم لتفیات نہ مل کیج
کر رو گار پتا سے اس لباط سے عز زع مع رخف لہ کی نذا لب یہت یکاوش ین جو
اس موضسوعپرائگل سنت والنجماعت کے ععقا مدکی مین داراورائ لک یلا تکو عاوگی ہے -
اللہ تھاٹی اس کا شکو قبول فرماکمیں اورعز یز مرکو کور یرعپنی
خد مات سرامجام دی ےکیاف فی عطا فرمانھیں۔
آ مین
عبدالیکن ار
ام الید بیث جامعاشرفیرسلم ڈان لا ہور-
٦ء ادی الاو ۱۳۲۵ھ
رن و
سام بی امام ممبہدی جا کا اصور م
لمات بابرکات
بر الوم ٹوش اسلاف راس الاتقیاء
صعٹر موا نام تقوب صا جب ادام الله بقاؤہ علینا
هذہ المقالة من مولانا محمد ظفر اعزالله ایاہء موجباتء
سالباتء رائعاتء صادقات جزی اللَهَذیاف
اخبار المقالة
موجبات: سسالبات: صادقات رائعات,؛ مفرحات,: یاقریب
فهمهاعلۃٌ لحق یاحبیب اسمعواسمگاقبولا یا لبیب
ماهیات, ثابعات, یارغیب - فاقرؤھا وانظرو ھا یا قریب
(وٹی رام الھرو کی درخواست بر نحخرت الاستاذ نے ینیل مندرجہ الا حیاد تج ریف ما نی بعد ش
اشعار کےا ندر ان ی تقر ناکوازخودبیمصنفل فرمایاء اور بابھی مشورے سے ہہ ٹے پا کیرائن دوفو ںکو
لور باوگارز م نظ رمتقال ہکا حصہ ناد با جا ئے۔
جن یں ر ےک نضرت نے ا جام کی نشاندج یبھی فر ای ےکہ مذکورہ اشمعار کم ری تام کے
وننے یں۔
اسلام می امام مہری وکا نصور ےا
72
استاذ العلساء؛مقمررشی میں بیایں نام ب تشم حجامع اش رفیہ
ححفرت موا نا فل الر ,یم صاحب ب رظ
عمزیزم مولی حاذطا مج رخف رسلم کا مقال ہکا لف مقامات سے معایت کیا دی
خواہش پل اہوئ یکہ ىہ مقالہاگر جلدازجلدشٹ ہو جاۓ نے ا ںشقيل اور اسر سے بہت
مارےاحبا بکوفٹع ہوگا۔
یر مقالہ جوکراب پپاد یکنا بکیشکل یس تیارہو چکا سے اورجنس میں قمام امور
کے حوالہ جا کے گے ہیں اور چھرسلف صا ئن کے اقوال اوراعاد یٹ مہا رکرے ا نکو
می نکیاکیا ہے۔
مر دیاخت دارانہراۓ ے کن ال کی فیس تیتے پیندکی ہے ساتھ ا ںکا
مطالع کر ےگا قے یہ بات بالگل عیال ہوک اس کے سات ےآ جا ۓک یک سینا رت امام
ہد کی آمدتقیقت پینی ہے اوراس ے اکا رتتصب اورعنا دکی وجہ سے بج یکیا جا سکتا
ے۔
میرکی دا ےکہ اللہ ہل شانہ میرے اس ع زی اور اس کے اسماتجذہ اور اس
کتاب کے اش رکے لے ا سکما بلوصدقہ جار بنارے۔ آشین
(عاز )نل ارتم
ارم الطلباء چامع اش رف لاہور .
٭اجمادی الال ۱۳۲۵ھ
الام میس امام مبہدی نین کا تصور ۸
رب
یں لفظ
استماذ المامما ء مقر رشعلہ بیال مس ربرست دم ران
حضرت مولا نا نل مان صاحب داصت برکاآم
اَل وکفی وسلام علی عبادہ الذین اصطفی. امابعد!
وج دم ہدکیء علاما تی مہدی اورکقی رم ظہورہری
یدوم رک الآ راءہ انم اورجید ہم وضو ہے جس پر اردوادب اودد ینیالٹ رپ
2 9 09 اور اب تمرم یگل وضاحت وصراحت سے موجوونیںء اگ ےبھی نو وہ
مار حیت پا رافضیت کے ز اٹ افراط ولف پیاکاشکار-
راہ اعتتدال پرگازن رج ہو ےء مناظرانہ رنک لیے غی راس موضوع پر ایل
سشت والمراحع کا موقیےگمل احقیاط اوردلال و براین سے1 راستہ ٹی الال دستیاب یں
من ے کین اس م وضو پر مناظران مال آ رائی کے لیر وکیا گیا ہو ج ہاب موجور
اس م وضو کی سب سے ام بات مکی ےکمہاس ٹیس راو اعترالی اور مسنک
اکا رکو ہر ن ٹپی نظ کنا ی ال م وضو سے انصاف کے تتقا تن پور ارتا ہےء ایک بال
برا رآ گے چیہ ہونا رافضبی کی اندھ رگری می س گر نے با نماد جیت کے سرک جال میں
نے سکےمترارف سے
زمرنظرممقالہ جھ جامضہ اش فیہ کے ہونہار اور ذ کی استتوراد طا لمکم ماف مولوگی
شرطفر سز یفن داش کا تہ ےکی انار عم دوست اور صاحہان ذوتی کے
اعلام ٹس امام مہدی تو کا نصور ۹
لیکش نکا سا مان لیے بہوئے سےہ
(0)
(۲)
(۳(
(۲)
)۵(
(ہ(
ازاول تا1 خ رخ رب اپ موضوع ےک روز اور زی رک یکڑیوں نی جرح
جڑی ہو نظرآکی ے۔
وو تھا مکتب جن کے جوانے درنع سے گے ہیں ء ان کے تما حوالہ جات اصسل
کتابوں سے اخ ذگردہ ہیں- ۱
سب سے اعم اود اص بات کہ نما ےن کن کی نین
مجادنے اود مکا بر ےکا رت کظ کی ں1 جو میرے خیال میں ای ک مکل تین
کا م تھا سے جن لی انام دیاگیا۔
ایگ اودا ہم تین اور خائ بات می ےکہملک کے مامہنازعھی راک اور 1
عدارسش کے تید بق شدہفماءکی جات ضسلک ہونے سے اس مقا ل ےکی ابمیت
دوچند ہوگئی ے_
اسی رع وو جفقرات علا رک را مج نکی رائۓ ال سے میس پا انی پپہلو لیے
ہو ےی ءا سکو بط لی اتسن فنا گی جا تکی رشن یلک لکیاگیاے۔
اندازانچجائی مرتب, فو اور جائع ہے ع زتھردلییپ اور رکشل ہے جس
7ہ رت و تع سانی عاضک لک لتاے۔
بہرحال الیک عدہ بعد ہت ی نکش دکاش سے >ے جقنا بھی سراباجائے ء
کم ہے اورتحص وی طور بر ا سکیشش کے یں منظریں استاز اکسا و فرت مولا نا یر وفیسر
ڈ اکر محر بیسف نان صاحب مرخ استاذ الد یٹ جامعہ اش ف کی ضححضصی نو جات اور
مہریایاں ہیں جنبوں نے مقالہڈگارکوانتاب موضوع سے افقتا مت کک اپنے ٹھتی تن
اوقات سےلحات باہرکات عایت فرباۓ اور نیوں ےکام پا گل کک با اور چھر
اکا بن علما ءکرا مکیتقریظات نے ا پہ ار جا ن لاد ہئے۔
الام یس امام مدکی تو کا نصور 7
ال تھالٹی منقالہنثگارز یم میرے شاگردرشید حا فیا مولوی م رخف رسفین کو توب
خو ب تھی ولی تقیات سے ملا مال فرماے اور بی موضوعات پ تین ونھتیش سے امم
تی نکام کے لیے تبول فرماۓ اود ہمار ےسر برست و مب ربان استا فحھرم حخرت مو( نا
ایسف ان صاحب مرن کے سا ۓےکوتادی ہمارےسرول پ ہمان فرماۓ اورا ک ھی
فیضاان ےنیس یاب فرمائے۔
اور افو ناش زم عنم صولان مھ نام اشرف صو یٹی صاحب رط دو
توب خوب جزائۓ تیرعطافرمائے۔
آ ین یارباصمین
الب رالنقر رکف لٹفیءز
در جامع اش فِ ینہ لا ہور
الام یش امام مدری یک نصور ۱ ا۳۲
عر مولف
مہدی اورظبورمہدکی ز مان جد ید کی لیس ء ز مان فکر مم سے ب یئل بت
تی اور م ضوع کلاممر ہا ہے اورش روم بی سے اس میس افراط وآفر یا برلی اتی رہی ہے
پن اض لوگوں نے فو ا یکو اوڑھنا کون اکر اظارمہدکی ھی ٹس اپٹی حیات ۶م
اورعتا می نکوکنوا دای ےو چن ریف حر یو ںکو کک احادیث مہدگی اور وجودو
ظبورمہدرکی سے عہدہ برآ کی کا اعلا نکر دیاء تق رشن ٹیل انس فہرست کے اند دا پکو ان
خلدو نکا نام نظ ےگا اورمتاخرین می لآ پکودورجد بی کے سید دین ہودنا نایفس رین کل
جائیں گی جن رفص ل تیر ہآ پ ا کاب کے1 خر لاح فر ما نی گے۔
1 لوکوں یں دوران مطاعہتقاضی سان مصور پور کا ”'غزن اومْث
مہد یکا ا ار وف 2 کیوئ ہی صاحب ماضی قریب ب یک یحخصبیت ہیں اوران
سے سے نحضرت تھوا لی بڑبی وضاحت ہے سا تیر ”مو خرچ انظنو ن ئن این غلدون' شش
اہن خلمرون کے اعتزاضا تکاخھول اور ول جواب دے ے جھے۔
اس مو پر بیوضاصت گی بے فاکدہ نہ ہی انت لوک امام ابوعیے
انظہاریخنسش کےےصی موق کو اھ ےنیس جانے دی ءز مہ پٹ متلہ می بھی انہوں نے
کس یل یکا یقول ڈعون الاک امام ہد اورحضر کی علیہ السلامء امام ابوعفیف یلیر
کر سی کے حاشائ ا تق سے ا کو دو رکا چھھیمس ہہوء اصل بات زی ےن
قاضی صاحب نے اپنی مہو رکتاب' حر اللشا ہی ۱۸۸ پر این نذمرت کے معالا تکجنے کے بعد
تفر مایا ےک قارنین ان حعالا تک پعیس اور وھ ںکہمہدبی کے نام سے دنیایش پنوس دن ائۓ
الام می سکیا یھ ہو کا ےہ جھے اس مقام پر اس فد رگد ینا چا ےک نبورمہدری کے تلق اکر چہ
روایا تبرت ہیں نشی ن کا ار درجوں پھ ےگراڑکی عد یٹ ای کگھی مس سے جو محدشین کے2
اصول تقد کے مطاب ق کچ سندم فو کادر ہر ۲ ہوں مل ئنداشر۔
-م
الام یل امام مدکی بیج کانصور ۲۳
بزرکو ںکا ”کش ےکہ ان حعفرا تکا ا تیادہ امام صاحب کے اجتماد ینا متا جلما اور
مشابہ+وگاءاب تر نے بیککاش دیکھ اک ککنف جچت ری تی 0-2
ہی سکوئی فر بھی ہوتا سے یا وونوں 6ال طور پہمتحد ہونا ضرودی ے؟ اوراس پراختراشن
کی جا کیک یکر دگیء عالامکہ نت کحشف ہی جج ت ش ععیہ سے اور تہ کی مشیہ ومشیہ ہہ ٹل
مل اتواوضردری ہے اذا ہاعت را اقواور ےار ہے۔
الفرش! پچ لو کن ہورعہری کے سک رہوگ اور پچجھلوکوں نے دوک مہرویہت
کرنے می بج یکوئی خو ف سو ںکمی سکیا اور تہایت بدباکی سے اپنے اس موقف پر ڈ نے
ر سے بلکلہ ملا تقاریً اور صاحب مظاہ رق کے مطا لو یس لڑکوں نے اپ ےگرد
ا باشو ںکی ایک بماعت امشھ یک کےلوکوں سے ز بردقی این مہری' ہو ےکومنوانے
کی کش کی :ین س کا انیم بل خر نامیا می ہوا۔
ہی ںک یم ل فیا ت و قا ری نکرا م1 مند و صفیات و
یہاں ایا ی طور کاب سے تلق چند پا تہیں ع کن ضروری معلوم ہوتا ے۔
(0))م ا سکتاب میں ارامہ در سے تلق اب سنت والججماعت کے عتقاد بیان کے
نے ہیں اس لیے امیر ےک اس موضوع سےچتتلق ابل سنت وائمماعت کے
عقا دی بی قا رین کے ذ ہن یس جکہ پانجیسں گے۔
(۴) مب وج ا تک بناء ب کچھ اتی ںکھرربھی ہوگئی ہیں نیشن چوک مو کی
مزاسبت کا لیا بھی ضروری تھا اس لیے ا گرا رکو حر فکی کیا گیا۔ امیر
ےک قا ری نکرا ماس - 8
(۴) بروف ر ٹھگ می انچائی اعقیاط بر ی گئی سے مہم اکر تقاضاۓ اشریمت
مخمون یاہروف ۶ئ" قارمی نگرام پانمیں تو ا ںکومیرے
اسا جذ وکی طرف طسو بکمرن ےکی جاۓ میر یکم ھی اور بے بضائتی گول
و ےی ا ال ا ا ا و ا ا
اک نویل نہ ہوگا۔
اعلام می امام مبدی ڈوک تصور ۴۰۳
ناساسی ہوگ یک ہاگ میں اہن انچائی صطیقی استاذحضرت نول نا مجر بوسف خان
صاحب مہ کاگگرے یر اداکآروں جنہوں نے قدم ندم بر لگی پک کرٹ یائی فر مکی
تق یہ ےکا لکنا بکو اٹ یکی طرف مضسو ب کیا جاےء نیز اس موںح رہن
انچائی شف سربرست مر ی اور چان ورل سے زیادوع سز حطر مولا مم کیل ا
صاحب دامت پرکانھم کے مخوروں اور پرایا تکوچھی ذراموشل نہک رسکو لگا لق بظطات
یک کات یش اعت فوع جرت
حروب استاذ حضرت موا نا مجر تقوب صاحب' اطال ال عمر و یش نکونحقضرت ھوڑا نا حر
ادری کا یحو“ چا بل تا کتب نا“ ہار تے تھے کا بکی نشروطباعح ت کا اہتمام
گررنے وا لے استاحتزم مول نا ھ ناشم ارف صاحب کت لع مین اع
کرنے والو ںکا شک بیاداکر نا بھی ضروریی ے_
اتا یٰ الن سب کوا پنیا شایان شان اج جز یل عطا غرماے اوران
کیل اس روسیا وک بھی مففر تفر مادرے۔آ ین
مرظنر
ھ۱٢۲۵ٰلںوالا دا٤ت
اعلام میس امام مہری ڈنو کا نصور ۳٢
رہ
نشین جن موی ءاستاذ القاراءء استاذ الیر یٹ
رت ولا نا پروفسرشھ بوسٹف نان صاحب دامت برکاآجم
نحمدہ و نصلی علی رسولە الکریم . اما بعد!
دور حاضر میں عقا کر ونظریات ے پر لج ہوۓ لف رنانات ڈل ے
ایک رجمان امام مد اوران کےظ پور سےمتحلق بھی ہے بی متصر کی اط ملف
مالک میں مخلف دنو ے روز پروز ند ہوۓے رے ہیں چا یی ںج موکور ہو ےکا
۳ 0
سے بیشور بلند ہوا ےکلہ _اء می نھہورمبدی ہور ا ے اورک ہیں سے میلمرہ لکنا سے
کہ امام ہی اورطر ےی عل السلام کے پور ونزول کا وقت اناگ ی قریب آ گیا
ہے۔ یس ایک دوسا کوں می اپیما ہو ے والا ے۔
یح حرات ای ای جماعت کے افرادکو امام بد کےممعیین قرار دی
می سکوشما ں نظ رآ تے ہیں اورٹنحض حعفرات ایڈی چوئی کا زور اکر اپنے س رگردہ افرادیا
قاھ بین پرا ما مبدی کی علامات سیا ںکرتے ہوۓ دکھائی د نے ہیں۔
ا لک جیاد وجہ ہے ےک دور چد یو شش 2,9
٠ مخان ین کے سات کوٹ ارصی نی بات ین سکرنا اہتنا ہے جھ اس سے بی کیا نے نہکی ہو
الام یس امام مبدی رووا نصور ۲۵
اورال سے ا کا مقصیدسواۓ اس کے اور بجی ہہوتا کہہخا بین یراس نکارعب مج
جا خواہ ا ںکویلم دداْ کی راہ ےکوئ سس و یا نہ ہوہ اور دہ بات نیدی 9وقار کے
دائڑے می لآ کی بج یا نہ اورسب سے م ڑکیا بات کشخ بات اور نے دو ےکولوک
کرد پا ہے منجانے وہ اس پر چسا بھی ہوتا سے پاکییں؟
بے مو کا ایک رخ ھاء ا ں کا ایک دوس ار غ بھی سے جس میں ظہور می
کے اکا ری روج ککارف ما نظ آتی ہے چنانینی محدغاندانداز سے جرع وید کے ذر یج
ظ مہو رمہد یکا انا رکیاجاتا 0 11ھ بھی ضا ت کا" یہ
رپا گی مات نے ایاعر
حا ت اورقر کت ےا دیس او گیا کیک رلھذرضہدٹ یکا انار
دیا جات ےک ہق رآ نکر یح می امام مہدک اوران کےئبورکاکوئی تک ہیں ببھی ظبور
مہدکی کےعقیر ےکواپنانے پراسے مصیبت تار دیا جاتا ہے او ]گیا یگہا جاتا ےک ایام
مہدی کے تل زوردارشموت پالگ ل یں ے۔
ادا بنئل پ مہ با تٹئیس ےکی دفو ں نظ بے افراط وخ بط پڑنی ہیں٠
ای سنت وا لماعت میں تی بے جو لے لیے مہدروی ت کا دوک کیا اور نہ
ظبورمہد یکا انا کیا بگہانہوں نے ا کو بعینہ ای رح تلی مکیا جی ماک احاد یٹ مل
ا لکی؛ضاح ت٤ث ے۔
ای را ل ےکی وجہت تیب ایک و بی بت یک لوک اس سللے میں بہت زیادہ
اذراط ور پیا کا شکار ہیں اور ا نکوتقن بات اورمتتنرمعلو ما ت کک رسائی حاص ل نہیں -
دسرئی وج اورنھرک ہہ بنا کہ دور جب کی دچٹی مطالعالیٰ کنب می امام م مدکی کے ہوا لے
سے اسلائی نقلیع ما کا تزکر و مفقدہہوتا جار ما سے اود جیب بات مہ ےک دور حاضر کے
فارغ اتیل علا ھی امام مبد کے بارے میں ای معلوما یں رت لوہ اچے
اط بکومٹمت نک ریس کنب حد یٹ یل ججہا ںکہیں امام مہدی کا کر جا سے ای کا
7 و .و
اسلام یس امعام مم ہدرک می کا اصور ۲۲٦
مگرہوچات ہیں مال موضو عکواپنے ذ جن میس پالیئل کی دے پیج ۔
ان وجو بات اور رکا تک بناء بر اس م وضو کا اتا بک یا گیا تال رن و
حعد بی کی تفلیمات اور اکا برح رشن وعلاء کے اقوال وآ راءتقا ری کرام کے سا تن می
کرو کے چا یں اور امام م مد کے پارے میں ق رآ ن وسض نکی متقترمعلو مات اور اس
0000900
اس رسا ل ےگوسات الواب اور ایک امہ بر مرج بک یا گیا سے مم سکا اجما ی
ماک لال ے:
اپ اول 0 و رو
اب دوم ۳ئ "ت0
باب۷۳ علاما ورپ رک
باب پالم سس قرو ےک ات
ابتہم سن ظوطیلاتتھہزا لک فزواقل ت کتاظرٹان
ات سے ام مسر ےمتحل یی نکی روایات؛ك٣ ابو
صحابیا ٹک روایات
اچ 7 070+) صمگمر ین و مدعیا ن مہرویت
نات ۳هٰہٰہ,78 ام کے فادی
1خ میں ع زیم مولوئی مم نف رس کوخرا تسین ین لکرما ہو ںک نیزم موصوف
نے امتق رک یگ ارشحات کے مطالن اجکی جافنغا یسل دوج لگن اورحنت دواد
کو ا ئا ودج تب کے تھے پایزحی لک پچا۔
ارب العزت موصو فکی عربعلم اویل یس برکت عطا فمرماے او راپ
کے نا شرموڈ نا مھ نشم اشرف سل ہلوگھی جنزائے خی رعطافرمائے۔
اضر
مج لوسف نا نی عنہ
اسلا مس امام مہدئی وکا تصور 2
ےکس یتحشٹ رہےڑرہے>ےےر بے تےےہےہہم یب سس9
باب ال
حقیٗ ہو رہد
ق رآ لی آ یات کا ظبور مبد کی طرف اشارہہ ذاتر اعاد یٹ
مهدکاء امام اور ری الد عن ہکا خطاب اساء سحابیٹح حوال
جات علاءگرام گی آ راہ اما عہکتبہ امام مہدی انل یا
اسلام یس امام مہدی ڈیو نصور ۲9۹
ال دنیا کی ایک ابتداءگی اورایک انچاء ہے ابتقداء ہو گی اورا نا قریب سے
ننس کے سے فوع ام تکوعلاست تر د کیا ے اوران عاا تک صراح تک
احادبیث م۰ لکشثزت سے موچودے۔
نیادی طور بر علامات قیام تکو دوقموں می س فی مکیالگیا ہے چنا فرح رماع
عہدالنکن الردی ات یکتاب ”'عقیدة المسلم فی ضوء الکتاب والسنة“ ےگ
ے۳ برقم طراز ہیں:
علا مات قیامت یل سےشنتل علامات تچھوٹی ہیں اورشنت بدہی۔
ربچھوئی علا مان کی وش ہیں۔(ا) دہ علامات ج وا تح ہوجگی
ہیں۔(٣) دہ علامات جو ا بکک وا یں ہومیں ۔ او نم میں
دہ علاما بھی شال ہیں جکہ پاری ہو یس اور وہ چھ یک ہج کا
نمور بد مکی ہوا بل ہآ ہتہآ ہہ ہواء ای طرح دو علاما تھی
وکح یی انی کیل می کت نے وا تح
7
پر کے انہوں نے ہرای کی تقعیبلات متالوں کے ذر ہی یی سکیا ہیں جن
ہے ںی الال بیہاں بح ثکر نا فصو ہیں _
علامات تیامت ین سے ایک علامت ” ظ پور مہری“ بھی ےس برا
رسالے میں رر ےنخصعیل سےکنفنوکی جا ۓےگی ۔ انشاء ادڈدالزیز۔
ظپورمہدیی'' ےعلق عقیر ےکی بجت سے پل اس موضوں سےمتحلق
شر یآ یا تک ذکرکرن مناسب معلوم ہوتا ے۔
7 الم ٠
الام میس امام مدکی ش کا اصور >5
ناو ہا بات کن می اما مم دی ای رف اشار ہم وجودے ا
حضرت امام مہدر یکا ذکرق رآ نک رم یماح نے یں الہتہ ایک دوآیوں
می ا نکی طرف اار ×ضرور پایا جانا ہے اوردومہمہیں:
)١( و وَمَیْاَظلم یتم مَملجة اللہ ا بدْكر ھا
اشمه ز سی فِیٗ عَرَِقَاٴُرلِکمَاات لم ان
َنَشْلَرْمَ ال عَابوی آؤۂ فی الف زگ رہم فی
آ کی داب عَفْل کہ (لاترہ: 1ت )۷٥
ا ںیت کےحت علا مہا نکر ماتے ہیں :
لإوفسر طزلاء الخزی فی الدنیا بخروج المھدی
عندسدی وعکرمة ووائل بن داؤدگہ(نفیرا نتر عص۸٥)
”اوران لوگوں ( بیبودلیوں اوریسائیوں ) کے لیے دنا یش رسوائی
کی و رر اور 7 بن داوٗد کے ندرک قوج
مہدکی“ ےک گئی ے_
ارچ یقیری ول کرد نیائیش یہوداوں اورعیا و ںکی ایل رسواکی خروح ہد
کے وقت 09 بن راوٗ رکا نے ون چوللہ اعادیث ے خابہت شرہ
واقعات ا لکی تائیکرر سے ہیں ال لے الکو مان لت مس بظاہ گی مرح بھیئیں ۔
)۴( ایطرع علامہائ نکی نآ بی تق لی
و وََقَد اعد الله ِيَّاق بَيیْ اِسْرَآء بُلَ وَبَعََامِهُم اَی
غَسر تَقیاکہ (۷۱ار۱:٢۳٢)
کےحت بارہغافاء دای روایت ڈگ کی ےکاس امت جلایارہ یل وعادل
اعلام میش امام میدری وو کا تصور
خلفاءہہوں کے اور ببروایت مسنداتھ کے جوانے سے بد الفاظ نقول سے
ظ(عن مسروق قال کنا جلوسا عند عبدالله بن مسعود
رضی الله عنھما وھو یقرنا القرآن فقال لە رجل یا ابا
عبدالرحشن!ھل سالعم رسول الله ٹن کر یملک
هذہ الامتمن خلیفة؟ فقال َيدَاللَمَاَضَالٰی عھا اَحَد
منذ قدمت العراق قبلک ٹم قال نعم ولقد سالنا رسول
الله ءَتّه فقال اثنا عشر کعدة نقباء بنی اسرائیل. هذا
حمدیث غریب من ھذا الوجه واصل ھذا الحدیث ثابت
فی الصحیحین من حدیث جابر بن سمرۃ رضی الله
عنەقال سمعت النبی لله یقول لا یزال امرالناس
ماضیاماولیھم اثناعشر رجلاٹم تکلم اللبی لت
بکلمة محفیت علی فسالت ای ماذا قال النبی نالشّ؟
قال کلھم من قریش. وھذا لفظ مسلم و معنی هذا
الحدیث البشارة بوجود اٹنی عشر خلیفة صالحا یقیم
الىحق ویعدل فیھم ولا یلزم من ھذا توالیھم و تتابع
ایام بل وقد وجدمنھم اربعة علی نسق وھم الخلفاء
الاربعة ابو بکر و عمر و عثمان و علی رضی الله عنھم
ومنھم عمر بن عبدالعزیز بلاشک عندالائمة وبعض
بنی العباس ولا تقوم الساعة حتی تکون ولایتھم لا
محالة والظامران منھم المھدی المبشربه فی
الاحادیث الواردۃ بذکرہ فذ کرانە یواطئ اسمه اسم
النبی تَله واسمر ابیسە اسم ابیےه فیملاالارض عدلا
وقسطا کما ملئت جورا و ظلماگ4(فیرا نکر:ع۷۲ےم)
اسلام میس امام مہدیی و اور
”مس ردق سکچچے ہی سک( ایک دن ) ہم حضرتعبداوٹہ بین “عو
پاش ٹیگ ہوۓ تے اور دہ یں ف رآ ن بڑھارسے ےک ایک
آ دی نے ان سے سوا لکیاکہ اے ابوعدالرتشن !کیا آ پ لوگوں
نے تضور ملق سے مہ مو بچھا تھا کہ اس ات میں سکتے غلفاء
ہوں گے؟ رت عبدارڈ بن مسعو" 0 00
عراق1 ہیں ءتھ سے یی نے سوا ل میں اکیاء پچلرخر مایا کہ
ہال! ہھم نے تضور کر سے اس بارے میں سوا لکیا تھا او رآ پ
لک نے فر مایا تھاکہاس امت میں بتی اسراصیل کےکقبا کی تعراد
کے برابرمشی باروغلفاء ہو گے بعد یف اس سند سے نے ایک ہی
راوئی سے مروگی سے ان ا سکی ای باری لم میں ححضرت
ابر ب نک کی حعدیت سے موچود ہ٤ دفرماتے ہی ںکمہ یس نے
مور ملک کو سف زا وج نا ےک لو ںکا یرام(دین)
میک ٹھیک چا ر ےگا جب ک ککہ بادہآدیی زین میس ران
(غلیضہ )نہ ہو جانس پ رط 7 بی ےن الک ات ۷ -
(جھ سن طض سکا) نو ش ےل یش ہو ے ایک صاحب
سے ) پہچھاک یمور مہ ن ےکیا رم اہے؟ اس ن کہا ہآ پ
لم یی نے فرمایا ےکمدہ بادہ کے بادرہ خافاءفر نیش میں سے ہہوں
گے روابیت کے بہالطاطا ا الم نال سیے ہیں:
ا ا ای یا
بثارت دینا سے جولوگوں میس اورانصا فکوقات مک سی ےن
ای عدیث سے بہلاز مکی لآ تاکردہ باروخلغاء کے بعد وگکرے
اجار میں گےہ بکلہ ان یس سے ارت عی الت رحب خاغاء ار بج
ک٢ اور عمرہ عثان اوریلی رش ادی جم بی ہیں اور پانفاقی ات گر
۲۲۳
الام یس امام مدکی الپ نصور ۶(۳
بن عبدالھز ھی ان میں شائل ہیں نیز ہنوعباس کےٹنش ح خافاء
بھی ان بش سے ہیں اور قامت اس وق ت کک تا منئیں ہوگی
ج بک کفکہ رسب غلیطہ نہ ہو جانہیںء اور ال سے بہ جات ظاہر
ہوئی ےکہان بارہ غلفاء می امام مہد ھی واشل ہیں :جن کے
متحلق احادیٹ بس بشثار تآکی ہے چنا مجر ایک عدیث میں بیکگگی
ےک امام م ہد کا نام رتضور مگ کے نام جعیما ہوگا اور ان کے
والدکا نامءآ پ ملک کے واللد کے نام جیما ہوگا اور وہ ز می۲ نکو
عدل وانصاف سے ای طر جھرد ےگا یسے وہ پیلاللم وت ے
کہری ہہوئی ہیی“
ٹل ظمبو رم دی اہسخت واہجمامح تکا عقیر ہب
چون حضرت امام مہہر یکا خبور ائل سنت وائئ اعت کے ای شاک رت
اس لیے اس پر عقائ دکی ری میں ب ٹکرنا ضروری معلوم ہوتا سے چناخیہ ا سنت
وائا عح تکا عخقیدد رید ےک اتجرز مانے یل امام مبدی کا ظکہور رن اورصرلق ے اوران
کاظہوراس فد رروایات سے ثابت ےک جن برفذاترسمنو یکا وکوٹ کیا جا سکما سے چنا غجیر
محر ٹ شہیرمولان مد ادرٗی سکا:رحلوی نے مشکو* شر بی کی شرع ' ا سن پچ ٦٘٦
ص۹۸ ابر شر عقیدوسغارییہ جع ص۸۰ یک کیا ے۔
ؿقال السفارینی قد کثرت الروایات بخروج المھدی
حتی بلغت حدالتواتر المعنوی وشاع ذلک بین علماء
السنة حتی عد من معتقد اتھم فالایمان بخروج
المھدی واجب کماھو مقرر عنداھل العلم و مدون فی
عقائد اھل السنة والجماعة4
”امام سفارٹی نے فر مایا ےک فرونع ھہدک کی روایات ات یکشزت
اسلام میس امام ممبدری تو کا تصور ۴۳۳
کے ساتیھموجود ہی سک وت اتر معنو یکی حدتک پک جچگی میں اور یہ
بات عاا وائل سنت کے درمیان اس در بے مشہور ےکم دہ ان کے
ا کا ول سے مس امام مد کےعہور رحب بیان عاماء
وعقا تمرائل سنت وائجمااعت ععت اییمان لا نا ضروری ے۔"
اکی رع پل !جو دشر الوداود مل صدیث ”لولم یبق من الدنیا. .. الخ“
کی شرب مم م وم ےت
ڈاحاصل معنی الحدیث ان بعثه مود یقینی لا بدان
یکون ک4 (زل جو ر:ض+۱۰)
عدی ث کا عاص٥ل مع ہہ ےک امام مد کا جھیجا جانا م کید اور
تی بات ےاوراییاہون ضروری ے۔''
یز حضرت مواا نا مج ادریی ں کا زدعحلوی ان ی کاب ' قد اااسلام ' حص۔ اول
کے س۹۴ بی غامد جیل کےکنواان تح تک عیفر ماتے ہیں۔
”ابی سنت وانجھماععت کے عقا نکد میں ےکہامام مبدر یکا بوراجر
زمانے مسج اورصدرق ہے اس پر اخنقاد رکھنا ضروری سے اس
لی ےک امام هہدری کا خبور احاد یت متواترہ اور اجماخغ امت سے
خابت سے اگمر چہ اس سکیف ستفصیلات اخبا رآ عاد سے خابت ہل ء
عہ رسحا ہہ تا نین سے نےکر اس وق تکتک امام مہدک کے ہو کو
مشرق ومضرب میس بہرحطبقہ کےمسلران علماء اورصسلوا وکوام او رخو اش
ہرقرن اود ہرکص می آف٠ لکرتے ےہ ۓ ہیں“
ای طرح رت مولانا سید بردعا مہات مل نے بھی تر جماان ال رم ص١س
۸ بشرب عحقیدوسغاریزیہ کے جوانے سےعکپورمہد کی ردایات رف اتر نو یکا دکویی
کیا سے اور شید اسلام مو( ناحجر ٹیسف لمدحیا وک ن بھی“ آآپ کے مسائل اور ا کا
0و
اسلام میس امام دی اہک اصور ۳٣
بش فر ما ی سے اورنپو رہب کوائل سنت اما عت کے عمقا ند یں شا رکیا سک
و دو رم ری کی فطحیت ە
ظورم ہدرک ا 3رر بات اود ہمارےگقیر ےکا حصہ ےکہ اس سے ازکار
یو سکیا جا سکتا۔ اس سحلسل یس ممائی ترک نے مرا رح *ا ص "ے۱ برمسند اج اورالودا ود کے
جوانے سےححضرتیلی دی الشع کی مرفو ردای ٹیلف لکی ےکرتضور لاہ نے فرمایا:
طإلولم یسق من الدھرالایوم لبعث الله تعالی رجلا من
اھل بیٹی یماٹھا عدلا کما ملئت جوراء ورواہ ابن
ماجةاعن ابی ھریرۃ مرفوعا لولم یبق من الدنیا الا یوم
لطول الله ذلک الیوم حتی یملک رجل من اھل بیتی
یملکجبال الدیلم والقسططینیة 4
)١ء٥صا١ن:ٌحافلا3اقم(
”اگ ز مان کا صرف ایک دن چے (اور ہدک ہآ ے علامات
قامت پودیی ہو جاتیں ) ج بھی اللد تعالی مر ےگ والوں یں
0ع ء۶"
انصاف ےمجمرد ےگا من سط رع وہ (اس سے پیلے )لم وم سے
ری ہوئی ہوگیء اور این ماج نے ححضرت ابد ہر سے مرفوعاً
روا کی ےک ہاگرد نیا کی مد ت تم ہونے یس صرف ایک دن
ۓے (ج ب بھی نبورمہدری کے لیے ) الد تھا لی اس دا نکواتنا طول
کک دیل گ ےکہ میرے ائل بیت مل سے ایک ا دمی دنم اور
طف کے پہاڑو لکا ما لک ہو جاۓ _'
ه2 ٭ ان د3
اسلام یل امام دی نی کا اصمور ۳
اما بد کے لیے ری القدع ہکا خطا تچ
ال سنت واہجیامعت امام مہدری کو ضہن ما مرن اڈ جکھتے ہیں اور نہ ا کا دک
انمیا ۔کرا مہم السلام کے براب مان ہیں اور جمارے ییہاں جواا نک امام کہا جانا سے
اس ےکی نماف سگردہ کا اصطائی امام مرادکہیں چنا نی شہیر اسلام موا نا ر لوسف
لدعیا َء اماممم بد کے بارے یل ایک سوا لکا جو اب د نے ہو ۓگ یف مات ہیں :
تنحفرت مہہدری علیہ الرضوان کے لے ری اوشدعہ کے مشکوہ
الفاظ گی بارس نے استعالنییس سے بک ہاگ ہآ پ تن ےکتوبات
امامء بای کا مطال کیا سے نے 7 پکوملوم ہوگا ہت بات شر ینہ
یں امامر بای بد دالف ابی“ نے جخر تمہ دکیکواٹچی الفاظ سے
معلوم ہوا کہ تضرت امام مہ رک کو یی اد دع کہنا جات سے اور اگ رصرف
اسی با تکو دک لیا جات ۓک امام م ہدک ء رت می علیہ السلام کےصحا لی ہوں گے و ان
کے لے ری اوشدع ہکا لفغظط ا حا لکرنے پرکوگی اعترائض ہنیس ہوتا۔
طافرت م ہد کے لیے امام کا خطاب 4
ابی طرح حضرت ممدی کے یی امام کا لف اتا لک نے می ںبھ یکوئی
قیا تئیں چنا خی رت لمدحیا وی ممکور سال بی کے جواب می لٹ رمیفرماتے ہیں:
”جا بکوحخرت م مدکی کے لیے امام کا لفغظ استعا لکھرنے بہ
بھی اختزاشض ہے او رآ پگ مرف ماتے ہی سک نظ رن مق اور
حدر یٹم و سے امام تکاکوئی نو نہیں متا“ اگر اس سے راو
ایک خائ سکرو ہک نظریراماعت ہے نآ پک ىہ بات تن ےگگر
جنا بکو ىہ بدگمانی نیس ہوثی جا بےعیکہ میس نے بھی“ ماع“ کا
ہج مه
اعلام یس ایام مہدری و کا ور م
لفظہ اہی اصطاا تی مفہوم میں استعا لکیا ہوگا ۔کھم ےکم امام لی
کے ساتھھ' ری اد ع نہ کے الفا ظا کا استعمال بی اس اص کی شبادت
سے ےکاٹی س ےک امام سے یہاں ا ا کنا اصطلاتّی
امام مر اویل( پ کے سال اورا نکاض:جضص۲د۷)
نی زححخرت لم دعیا وی ت ریف ماتے ہی ںکہ:
”امام مہدی علیہ الرضوان ن بیس ہوں گے اس لے ا ن کا درجہ
ٹہروں کے پرابر ہگ نہیں ہوسکتا اور ضر گی علیہ السلام جو
صحخرت مدکی کے ز مان میں نازل ہوں کے وہ بلاشبہ لے ہی
سے ادلوالزم بی ہیں( پ کے سا اور کال ۱ع۴)
:. ٭ سے2
فلڑحخرت امام بد کے بارے میں ای لح کا فق کیب
حخرت امام مہدکی علبیرالرضسوان کے بارے یی اق ل جن کے اتا تی قو لکل
کرت ہو ۓ مضرت مدھیفو رفم طراز ہیں:
نحخرت مہدری دی الشدعنہ کے بارے می 7 تحضرت ملک نے
جھ یلجفرمایا ہے اورجس پراہ لف کاانفاقی ہے ا کا خلاصہ ید ےکہ
دو نحخرت فاطمی ال جراء شی دنا کیل سے ہوں کے او جیب
ا رین سید ہوں گے ا نکا نام نام یئم اور وال کا نا بدا ہوگا۔
سر صصورت وبیرت میں بڑٹا پاپ کے مشاہ ہوتا ہے ای طرح
وہشکل وشباہت اوراظاقی ذشائل می سک حم بت رل نار 2
ہوں گےء دہ ٹینیس ہہوں گےء ران پر وتی زرل ہوک ء نردو نو تکا
ںو ئک بی گےء نما نکی وت پکوئی یمان لا تۓےگا۔
ا نک یناز نے نوز جکتین مہو نکی ان کے زماتے شی کا نے
دال کا خروح ہوگا اور وولشگر دچال کے محاصرے می ںگھ جا میں
الام یس امام مدکی تی کا اصور ۲
گے ۔گریک نماز ر کے وت فان وک نے کت نے سید ایی
علیہ السلا عآ سان ے نازل ہہوں کے اور تج رکی نما ز رت مہدی
بھی الد عنہکی اقتراء جس بیس کے مماز کے بعد دچا یکا رن
8 ےت بھا ککھڑا ہوا ضر مکی علیہ السلام ا کا
تقانب/ر یں کے اوراے او ا ان کن
کی ہوک اور یہودیت ونعرانی تکا ایک ایک نشتائن مٹادیا جا ۓگا-
یہ ہے وہ عقیروٛٹس کے آ حضرت ملق سے نےکر تما سلف
صائین :“اب وتا یئن اورائ ید دی ن متتقررے ہیں“
(آپ کے سال اورا ن٤گل:اص۶۰٢٦)
(اام ہر سے تل روایات
کے راوگی صحای کرام مییہم الرضوان پچ
اس ےئل بپ تعظرات یہ پڑ وآ ے ہی ںک ین بد رم ہد کی روایات اس فر
کقرت سے مروی می ںان برلواتر معنوی کا کوٹ یکیا جا تا ہے۔اں با تکوخاہت
کر نے کے لیے یہاں ان سا گرا مکی فہرست مع حوالہجات کے دک جاردی ہے چنہوں
تے اما خی تقر وایا اش لگا ین اوزا نک روایا ت1 نا کاب کے آپ
ششم میں ملا حطدفر امیس گے
۰ضرت عنمان بن عفائن نی الندعن کتاب البرھان ج٢٣ ص ۵۹۱ء
بحواله افراد للدارقطنی والتاریخ
لابن عساکر. ۱
اعلام یں امام مدکی و کا نصور ۳
رت لی بین الی طالب دی ارعن مسد ابی یعلَیٰج ا ص ۳۵۹ء
المصنف اعبدالرزاق جا ١ا ص
٣ء اب۔..۔سسسوداؤد جحئص
۹ءبن ماجه ۳۰۸۰
۲
رت عا کترصد یق رشی ال کنیا کتاب الفتن ص ۳٦۲۰ء ترجمان
السنة ج ٣ص ۲۰۲ مسلم
شریف ۲۳ے
کتعاب الفتن ص ٢٢۲۲ء کتاب
البرھان ج ٢ ض ےےءمسلم
شریف ٣ ۲۳ء ابن ماجہ ۰٢۳
الاشےاعة لاشراط السساعة ص
ےھ
ابوداؤدء ج٢ ص ۲۰ء مشکواۃ
ص اے ٤ء ترجمان السنة ج ٣
ص ۳۵ء مسلم شریف ۲۰ے
ابن ماجه ۰٢٠٢
خضرت عبرارنہ بین مسعور ری الد ترمذی ج ٢ ص ٦۲ء ترجمان السنة
ج ٣ ص ۲۸۲۴ الحاوی للفتاوی ج
۷١ص ک٭ےءمسلھم ۱ء ابوداؤد
۳۰ء ابن ماجه ۰۸۳
الف 1
اسم یش امام مدکی تو کا مصصور مم
(۳) ضز اپسیرغرری گی اشع |المصنف لعدالرزاق؟ج ۱١
صا ے۴ء ابسوداؤد ج ؟ ص
۹ کترمذی ج ٢ ص ٦ءابن
٦٣۰۸۳ ماجهہ
سرت ابو ہریرہ ری ال عنہ تسرمذی ج٢؟ص٦ ٢ بخاری
١٠ء ۳۲۲۹ مسلم شریف
۵ے کے ے۶۲ے
مشکولة ص اے٥ءترجمان
السنة ج ٣ ص ۴۸۱ ابن ماجە
حضرت و پان ری ال عنہ
06۴ ۰۰۲
ضر تعپرالد ین الیارث رش اللّد کتاب البرھان ج ۷ص ۸ءء
ابن ماجه ۲۰۸۸
ححفرت الس دی الندعد کتاب البرھان ج ٢ ص ۵۱ء
ابن ماجە ے۴۰۸
ححضرت ابر بن عب راد شی ال عنہ الحاوی للفتاوی ج٢ ص ۵ے
حخرت مہ یفہ ری اللْرعن ترجمان السنة ج ٣ ص ۳۹۹ء
الاشےاعة لأاشراط السساعة ص
می2
حر گا ررنی ال رعنہ کتصاب الفتن ص ۲۳۲۰ء کتاب
البرھان ج۲ص ۵۲۱
اسلام میں امام میرک زیو کا اور گا
آثار القیامہ فی حجح الکرامہ ص
٦ الحاوی للفتاوی ج٦ ضص
(۲۴) آ حطرتعپاس ری الددعن
ے۹
کتاب الفتن ص ٢۰٦۲ء کتعاب
ا ے
حضرت عبدالرشن بن عوف رش | کتاب البرھان ج ٢ ص ۵۲۲
اعت
تہ کت
٭۳) ا حرت عوف بن مالک ری الہ | کساب البرهان ج ٢ ص ٦۱٦٦ء
ترجمان السنة ج ٣ ص ۳۹۲۹ء
ضر تعبد ارہ بی یع ری اکنا
- چ
٦ 5
ےہ ہے
("۵
"(٢
چ
٭
گد جوم
ابوداؤد ۲۲۹۳
ا یں ا کتاب البرشان ج ٢ ص ۵۲۳ء
عنم کتاب الفتن ص ے ۲٢
۲۲۳" ححضرت قر الم ز می رشی اللہ عنہ الحاوی للفتاوی ج ٢ ص ٢ے
ضر تی مین جابررشی القدعنہ الحاوی للفتاوی ح ٢ ص ۹۵
ہے
ہے ۴
٦ :
ہے۔ ہی ہی +] ہد
۲ نے
سیت و نی س323۵0.._.-20...,,:-:..--01 01 کا اصور ارک
مطرت جا بر بک نسحم رو ری الله عن الحاوی للفتاوی ج*5۲)ص ١۱۰۲ء
ابہ۔ےو داؤد ۹ ے ٣ ے ۸۸۱۳۰ ۳۴۳۲ء
۲۲٢٢٢ ترمذی
طرت ابو عبیرہ یکن الجرام بی | کتاب الفتن ص ۹۶۰۶ء
اعد
01-2-0
کے ےت
اسلام یں امام مبدری تو کا تصور ۳م
لا خلا ءرکرا مکی احاد بیے م ہدک کی باب تآ راء ا
احادیث مد کے راوئی صحا ہکرام مہم الرضصوا نکی اجھالی فہرست آآپ
لا فرماگے ا بآ پ اعاد بی ث ھہدییکی بات علا ,کر ا مکی آ را ہکھی ملا تظخ ما اس :
سف ین عبداللہالوائٹل اپ کاب اشراط کسام کس ۳۵۹ ”تو تر
اعادبیث ال ہدیی' کے عنوان کے ح تہ یرف ماتے ہی ںکہ ٹس نے امام مبدئی کےسللے
کی جوردایات ذک کی ہیں (اوران سے زیادوددددایات جو ٹیش نے نوف طوالتکچھوڑ
دکی ہیں )دن اتر مھنو کی عد ک کی ہوکی ہیں جی اک علماء نے ا لکی تصر کی ےہ
ان می سے چچندعلاء کے اقوال یں بیہا بھی ذک رک رتا ہوں_
ا ا اکن 1ک رارة
”امام مہدی کے تکرہ سےمتحلق احاد یت بڑکی شہرت کے ساتھ
ضور لم سے و ات امنقول ہیں نیزم یکدد ہآ پ کے ابل بییت
ٹیش سے بوں کے ء سمات سال مک عکوم کر میں گے۔ ز می نکو
صل وانصاف سےھردیی کے ۔حضر تھی علی السلام نازل
ہوں کے امام مبد دجال کٹل کے سلملے جس ا نکی مددکر بی
کے اور ب کہ دہ اس امت کے امام ہو گے اور ضر شیک علیہ
السلام ا نکی ا اکر یں گے ۰
)۲( سیدش برز ای وضاحت:
” تسراجاب ان کی اورشر سی علامات کے بیان مس ہے جن کے
بعد قیامت آ جا گی اور بی عطامات بہت زیادہ ہیں تمہ ان
: ے یلیج
کاود او رم ور رہ
(۳)
٢)
کے ایک امام مہد کی کان بدر سے جک قیاص تکی موی ڑىی علامنت
سے اور ہہ بات آ پکومعلوم ہوٹی جا ےک اس سللے جس یف
روایات ال فد رکثرزت کے مردی جہ ںا نکا شمارکڑیں ہوسا“
اوردوسرے مقام پرفرمااک نیہ بات وآ پکومعلوم بی
ےکہاما مم بد کے وجوداو رآ خرز مانے میں ان کےطکپور او رتضمور
اي کی اولا رس سے حفرت فالہ رشی اللدعنہا یسل سے
ہون کی احاد ی نو اتر معنو یکی تی ہوٹی ہیں لہا ا نککا انکار
کر نے کاکوگی مطل ب ہیں“
علامدسفار یکا بیان:
ام سدق کےظ وی روایا تلشرت ے واردہوئی ہی ںج یک
کو وو ا ہیں اور ىہ بات علماء ائل سنت
واُجماععت کے درمیاانمشموراور ان کے حتقائند میں سے سے ۔ اس
5ت بعد علامہ سفار نے ہو رمیدی ےق اریت وآخار
اوران کے راوگ صا کے نام ذکم سے ہیں اورفر مایا کہ مورہ اور
خی کو ری ہہ اورمتعددما مین 070927 3 روایا ت تجردم
مروکی ہی کہ وو سب م لکرعل نی کا فائحد ٤د یق ہیں نذا امام مبدی
کےنمبور پرایمان لاناواجب سے لی اک یہ جات اب لم کے یہاں
ثابت شدہاورابل سشت والجمیاعت کے عقا مد میں داشل ہے“
و پر و ےق و
فی شوکاپی کی نتن:
ٍ 2 2 وہ ۱ ا 1 مطاه
امام مدکی بی آحھ کے بارے میس مین روایت پر پآ سای 2
7 صضے ۔۔
اق کی وو نان حا یت ںآ می مین ےج وت
نی اور پپجھھ ای ضعیف یلان ےشن یجان ہو با ی
اسلام شی امام مدکی وکا سور ۵"
ہے معن الن ردایات سے جومجموئی بات حاصل ہوئی سے کات
عو انف نحص سن
کے مطابی اک ری لہ جس پیا ےکم روایات مردکی ہوں تو
اس سے ات عاصل ہو جات ہےہ بائی ر سے صا کراشم کے وہ
ارشھادات گن ٹس امام مد کے نا مکی صراحت آلی سے وہ لو
ببت زیادہ ہیں اوران کا مگھی دی سے جم فوع روای تکا ہوتا
ہے ا کہا ںام کے واقعات کے بارے مس اہتتچادکی بقیاد
پراپٹی را کا اظماری ںکیاجا تا
)ه۵( نو اب صد لت نسن خا نکی راۓ :
”امام ہد گی کے بارے میں لف روایات بہ تکثزت ے وارد
ہوئی ہیں جو اترم منوئیکی عدکوکگی ہوک ہیں اور برردایات اسلائی
کتب کے جھوعہ جات متا سن ء موا جم اورمساخید وخیمرہ شی موجود
ون
(9) تج معن کا وال:
”خلا کلام بی ےک ہدک منظر کے بارے می احایث متواترہ
موجود ہیںء ای طرح خر ورحج دچال اورغزو لی علیہ السلام کے
پارے میں بھی متواتر احادىیث موجود ہیں لی تام اقوا لکتاب
”اششراط ا رای ۴۵۹ج ص۲۷۲ سے ماخوذ ہیں )
7 ہہ ار
(ے) حافظ ال تم خی کی وضاحت:
وافظ الو نف نشی بت یکنا ب' کاب الفعفا مم مکی ننقل نیدی کت
عالات زندگ یف یف مات ہوۓ امام مد سے تلق ا کی روایتدکردہ ایا عد یث
کو مس
1 ماامر میں ایام
اون
ہد انت صور اعد
اس ٠ .۰- 7
کے کت ما ئے می لم
)رہ۸(
”امام مبدئی کے بارے میس اس حد بیث کے لیے ا سکاکوئی تائع
مو جوویل اورلہ تی بعد یث ال کے علاو وی اور سےکشپور ے
الہنتہ اس سند کے علادہ امام مدکی کے بارے مس بہ تک جید
اعادیث وارہ ہیں“
ای ط رب زیادین بین الرثی کی سوا حیا کھت ہوم ۓےگھ یکہا نا
”'کام مد کے ارے ہل بہت کی سر وا یٰ روایات
موجورہیں۔“
علامائع با کی تشین:
امام ابو عاتم این دبا اتی نے اپنی کی مم متعدد اہواب امام بد سے
معلق ذک رک کے ان سے استقد دا لکیا ےجس تن أع ن نک کی یز تک کا
او رگا بل استر ال ہون معلوم ہوتا ے۔
)و(
امام ابوسلیمان خطا یکا میان:
امام ابوسلیمانی خطالی ضر ت انس بن ما کلک اس حد یث:
لا تقوم الساعة حتی یعقارب الزمان وتکون السنة
کالشھر والشھر کالجمعة.450(الری)
پبرکلام/رتے ہہ فھرماتے ہی ںکہ:
سا لکا مین کے براب اور میٹ کا بحعہ کے براب ہہونا امام مم ہدرک کے
زمانے میں ہوگا یا خر تھب علیہ السلام کے ز مانے میں یا پچھر
دوٹوں کے ز مانے میں ہوگا۔“
الام یس امام مدکی وو کا اصور ے"
: اما تایٹی کی را )۱١(
اما تتاقی “ احاد یث +ہدی یہ لوں تصرہ نگاری فر ماتے ہیں :
”امام مد کےنکبور ےمتحلق وضاحت احاد یی یل نی طور پر
کت کے سا تج خارت سے اور یت سند کے اخقبار بھی سےء
زان اعادییث شش بجی بیان ےک امام م ہد تضور مل مم
اولاد یش سے ہہوںل گے '( تاب ال برپان: اص )١٣۷٣۲۳٣۰
بی چند خلا کرام کے اقوال آپ کے سا سے مشت ا زخونہ خروارے کےطور پہ
ٹپ سیے گئ ہیں اوراٹھی اس سے زیادہ شی سے جا سکت ہیں کن وف طوالت ہیں
ریا جاڑے۔
اب بیہال امام بد کے بارے مم ںتصفیف شد ہہکتابو ںکی اجما لی فرصت
بھی ذک کر مزاسے معلوم ہہوتا ے۔
لد ہکا یں جن میں من امام مہد یک تدکر ہآ یا سے پچ
اہم 3
اس سید آی یل صلی
2 رسب سےزیاد٥ امم اور وخ ماخ ےنیس میں
اعادبیثم ہدک کشرت سے وجود ییں-
کہ بای اورسلم می امام مہدک کا نام لیے خی اھ احاد یٹ ذک رک گی ہیں
جن سکیتفصیل تا ری ن1 مود وصفات میس مطاحظف ایل مے۔
سام میس امام دم اور ۸
اما مم بد کے بارے میں تع نشج
:
ان الی یہ جن ز ہیر بقو لی کی کے انہوں نے اس موضمو کی احاد ی ٹکو
جن قرب کی ۳ ۔-
ابواسبین اھر بی نمنفمر ا علامہای نتر نے الع کے رسا ےکا فک کیا سے۔
ا تم ار بن گپرالّد این نیم نے ا نک یکا بکاناع تاب الم دی“ اور
سییزڑٹھی نے" ارشی۳ن فک کیا ے۔
000 عقد الدرفی اخبار المھدی المنتظر ۔
(ھ) | امام ای نکر ”الفتن والملاحجر“ یس انہوں نے اپنے رسالے
۱ کا تک روکیاے۔
نگ
علام اق تقو ل یلو پی کےا سکتا بکا نام ”ارتقساء العرف“
سے
۸( ای نال پا شاطئی” 7 .010ص۶
الزمان۔
)٥( | مھ بن طولون ال ری |المھدی الی ماورد فی المھدی
)۱١() ابین تج رھ ی کی القول المختصر فی علامات المھدی
المنتظر ۔
اصبا یٴ
ہے
سس سس تتے[س”ًِ٘ٛٗٔےٌَِےمےمِىِِِ_ےےےے مدکی تنک اضور
تے کًٛ سے
بر تا
|)٣۳( این بر یرہ بقول ابین مناوگی کے اس رسا لک نام ”العواصھم
من الفتن القوواصمر“ ہے۔
وم ری مر تی سز
ا نک یکا کا زکرنواب صد لی نن مان ن کیا
(۵ا) آ مر ین اسماصیل الامیر | ا
ااصعال“ : ہے۔
کس "َ کَ : ا
المنتظر والد جال والمسیح
ماپ ی0۶ اھر سید مد دی
”العطر الوردی“ قئ
(۱۹) | ابوالھطا ءادرلیس العراقی ا بقو لکنا بی کے ا نکا بھی امام مہدکی کے بارے میں
الھدایة الندیة للامة المھدیة فیما جاء فی
فضل الذات المھدیة.
6ری ار یڈ سی لی مازاد مم نسٹر
احادیث المھدی۔
م وَالثر ا
اسااھ یس امام مسہدری بی کا اصور
موا نااشر یھی تھا و ئٗ
یہ
الردعلی من کذب بالا حادیث الفۂ|ؾحجیحة
الواردۃ فی المھدی.
الاحادیث الواردة فی المھدی فی میزان
الجر ح والتعدیل.
النجم الثاقب فی بیان ان المھدی من اولاد
علی بن ابی طالب.
رسالةفی المھدی (ملخصًا از کتعاب
البرھان ج ١ ص ے٣٣۳ تاص ۳۵۸)
مؤخرة الظنون عن ابن خلدون. وغیرہ.
اسللام بی امھ مدکی تو کا اور ۵۱
دام سپ راف باٛخن؟پ
حضرت امام مہدری کے تلق علا مہ این سیر بی کے اس قو لکی تفی کی بھی
معلو مکر لزا ضروربی سے مس میں انہوں نے حضرت امام مہ ری غکوحضرت اور صلی
اورخر تعمرفاروقی ری ار نما پرفضیلت دئی سے چنا ن ٹیم بن ما ان کے اس قو لکو
اسر یف لکرتے ہیں:
ظڑعن ابن سیرین قیل له المھدی خیر اوابوبکر و عمر
رضی الله عنھما؟ قال ھواخیر منھما ویعدل بنبی کہ
( اب |ضن.ص۲۵۰)
””علامہ این سیر بن سے پچ پچھا گیا کہ امام م ہدرک زیادہ بر ہیں یا
رت اپوبکر وجھررشی اما ؟ ت2 ان سیر بین ن ےکہا کہ امام مہ دی
ان دوٹوں سے زیادہ بر ہیں اور سی کے برایر ہیں"
ا لگ مکی دوروایتیں علامہسپوی ن بھی الاو ملفتا وی جخ ص۹۴ نل
فرباکی ہیں جن شش سے ایک زوای تشم کی سند سے این سی بن سے اولں نول سے
کہاننہوں نے ایک مہو ںکا ذکرکبرتے ہو نے فرمایا:
اذاکان ڈذلک فاجلسوافی بیوتکم حتی تسمعواعلی
الناس بخیر من ابی بکر و عمرء قیل افیاتی خیر من ابی بکر
و عمر؟ قد کان یفضل علی بعض چ4(الیاویللنتاول:ع ۲ص۲۹)
”نب فو ں کا زمانہآ جاۓ و تم ا ےگھروں میس ٹیٹھ جانا یہاں
ا کم نضرت ااوبر وع ری ای تما ے زیادہ بہت ر1 دی کے
آ ن ےکیف رکا نل9( پھر باہر من ) لوگکوں نے پے بچھا ک کیا ححضرت
اوک وعم شی اوڈ رکا ےبھی اف لکوئ نٹ ؟ ےگا ؟ ف ما کہ وہ
مض اخیاء برغضیلت رکتا ہوگا۔“
اسعلام یس امام مد نی کا نصور ۵۳
ال روایت کے الفا ظا میں پکج کی موم ہوئی سے الا کماب تک یق ہے
کیہ ”افیساتنسی خحیسر من ابی بکو و عمو؟“ کے بعد ”قال“ کا لفظ ہونا جا ےج
ائن یی ر بین کے جواب بر والت کرے پھر ”قد کان یش ز ادوچ قد کاد“' معلوم
بوتا ےکیوکہ علامہ این تج رک ابی کاب 'القول اق کی علامات المہدی أمفظ ر“
اے رکاذ کا لفظط بیج مرف مات ہیں ای طرحع اف ”تن کے بعد الایای'' کا
لغ نشی ہونا جا ہے جاک علامہ ا ن رك یی نمکور٥صد رکتاب ٹیل برافظاصوجودے۔
علام مگ نے دوسربی روایت مصنف ابن ال شیبہہ کے جوانے یک لکی سے
ننس میس این سیر ری نکا قول یو لکیاگیا ے:
ٹڑیکون فی هذہ الامة خلیفة لا یفضل عليه ابوبکر ولا
عحمر ہ4( افادق:ع٢ضص۳٠)
”اس امت میس ایک غلیفہ ہوگا نس برحخرت ااوکر وگھررشی ارد
ین کوشھی فضیلت نہ وگی _'“
اس موںح پر ىہ بات ڈ مین مل ر ےک مہ اوت علامہ این سی ری کا اپناقول
ے کنب عدیت و اشراط ساعہ یل علامہ این سیر بین (اور الا یک اود پز رگ ) کے
علاد سی اور سے ا اض مکا ول منقو لی ۔خا نا ہروا مت ضیف 2
راو کی بن الیما نکح ری کرام نے ضیف قراردیا ہے خلا یک لگ اس قو لکوئی تلم
کرچھی لیا جا ذاس مس ای تا وی لک جا گیا٘شس سے علامہائن سی ری نکا و لبھی
درست ہو جاۓ اور احادبیٹ کے ساتجھ تھا بھی نآ ۓ چناخ لف علا کرام نے
اس قو لکیعتلف تو بات ذک کی ہیں۔
بل( علامہ وگ یکا جواب ہہ
علام گی نے رکز یرون زدایو ںان لکز اتا مر نومِویا
اعمدام یس امام ممبدری وک اضصور ۵۳
مھیرےنۂ دیک ان دوفوں عد و ںکی دجی او لی بھر ےکی 7
اں عدری ٹک یگ 7 ےتور دم نے صا کرام و
اط تک کے ف نایا ک نے مین کیم کے وک
کے لیم جس سے پپچاس کے برابر اج وو اب ہہوگا۔ ]شی فصو کی
شدت او رکز تک وجہ سے پپچاس کے براجر اجتھ لللےگگاء اس 7
مطلب ہرگ زی ںکہ اتی رز مانے کے مسلمائن: صھاہ کرام سے بڑھ
7 میں کے پل مطلب ہہ ہےکہا نک فضیلت اتی زیاد ہے ای
رح امام مبد یکشخ سے ال قراردینا ای وجر سے ےک
امام مد کے زمانے می فو کی شدت ہوگی چناغ ایک طرف
وروی تل ور ہو نے کے لیے پڑل رے ہیں کے اور دوسری
طرف دجال ا نکا مماصصرہ سیے ہوگاء اس سے ووفضیلت یلت ہرگ مراد
ین او ڑا پروی او 2ر
کی احاد یٹ اور اجماخ ال بات پردال ہی ںکجترت ابر وعر
یی ا ۂکہماءاخیاء دم رین کے بعد پہد تل 3: سے فضل ہیں۔
(ایا وی للنتاری:ع٣ص٣٠)
پاعلامہاہن تج ری کی کا جواب بچ
علامہ یٹوٹ کے اس جوا بکوعلا مہ این بج رش یکین ےےبھی ان کاب میں کر
کیاے او رآ خر میک رییفرمایاے:
”امام مہد کی افضلیت اورت ا بکا اضافہ ایک ام نشی سے اس
کے اتکی و پت ےل دن ئل
وا و ا وجہ سے لو طا 2 کی نے امام بد5 کا زمانہ پانے
تنا کی ہے اس لی کہ امام مبدری" کے ززمانے میں تی ککام
لاو ں اما دسری ض کا اور از
کرنے والےکوزیادہٹواب لگا او رکز و گیا رکوتے کی تو ہق ہو
2 .ار (اقول انت قی فلا مات امہ دی مخظر جس اے)
فی ر
سید بر زگ رعلا رسیدلییشتفخ لکر نے کے بعد ایخ یں تم فرماتۓے
چ۵
فی بات ىہ ےکہ با بی فضی تک جہات ناف ہوکتی ہیں
اس لے ہمارے لیے می چائ زی سکب کسی ایک فروکو ملق فضیلت
دی ہاں! اگ رتضور ذزک یک یکوکگی فضیلت دے دم نو اور
ےھ مر سے
سےکوئی اىی اضانی جز پائی جال سے جو افل میں نہیں
ہوئی.....' ا وع ص۸
معلوم ہو اک حضرت ابوبکرصد لن اورمحضرت عم فاروقی رشی ادڈ رشن اکواگر چہ
صحبت نب وکیء مشابدۃ وگی اورسجقت اسلا مکی وجہ سے امام مہ دک رفضیلت حاصل ے اور
امام دی ان ےم درجے کے ہین پنوس صفات ان ج بھی ہیں جوسن
یں کات ا و حا ےا
لا تار نے اپت یک تاب پ' امش ب الوردی فی نہب الہدگ 2ق 0
7
ام مدکی الات پہ ہہ چنزگی ۳۵0ء0۶ ےک۔تور
لغم نے ا نک خی اللہ یرورض وکس کش
الع گوزیادہ ےزیادہ' تخل رسول اللہ 'کہاجاتاے۔'
(الاغاے :گ ۲۳۸)
ہہ بات اذ آآپ کیعلم یس ہوگ یک اگ رس یکو برکوئی جزوی فضیلت حاصل ہو
اسلام می امام میرک تو کا اور ۵۵
جااۓ و ںی سے مہ لاز مکئی ںآ جاک دہ ال پل فضیلت ہا نے تا وہ دنا می سکوئی
ال ,اض ل ہیں ر ےگااورکوئی مغضول , مفضو لیس ر ہےگا۔
را علامہ اکن سی ری نکا بےکہن ا کی نم ہدرک فو نت انمیاء کے در بے کے رکیپ
کے وانے تھے اس سے مراد مہ س ےکہ ہچوک رححقر تعھصیی علیہ العلام ا نکی اقیراء
کسی کے اور امام ہوں گے اور امام ءمقتزئی سے انل ہوتا سے اس لے امام عبہدی کو
حضرت مکی علیہ السلام پر ىہ جزوئی فضیلت حاصل ہوگنی لان بیکوگی مفبوط یل نییں
کیو ححضور مل ڑارا ن بھی فو حضرت الوب رد لی اور حضرت عمپدالرشکن من عوف رشی
اکا کی اققہ ا یں نہماز یھی ہت کیا اس وج ےحطرت الوب او رکب لن ری نعوف
نشی ددڈکنسا تضورمکٹیاہ سے افحضل ہو گئے؟ اہر ےکہ بیقو کی نے اخقیازی سکیاسی
طر امام مہرب یکوگھی ضر تی علیہ الام کی فضیلت حاصم ل کیل ہے -
اسلام بیس ماس میدریی شا کا ور ے۵
کا تا ہس سے سسہسم کلت تک تھی
سس ے۔۔۔ کشڑٹچھے آسسسسمے
باب دو
حضرت امام رہد
کانام وب چہ
رین براڈندیضتی پا سی حر عیا سک اولاویس ے؟ اب
اورکفیت جاۓ پیرائض مسیرت اور علیہ ما رکہ
الام یس امام مبدی شا کا نصور ۹
طحضرت اما م مر یکا نام ولسب ہچ
حر ت امام مد یکا نام :
خرت اعام مدکی کے نام ونسب کے سلسلے میں متمد روایات سے ہہ بات
بت ہوئی ےکہ ا نکا نام تضور مل کے نام کے مشایہہہوگا اور ال کے دال کا نام
تضور لم یم کے واللد کے نام جعیہا ہوا چنا تحضر عبدارڈد ین مسجوڈ سے روایت ہے
کرتضور مك نے فر مایا:
ڈڈالمھدی یواطی اسمه اسمی۔ واسم ابیه اسم ابی م4
( تاب اخش.ضص۰٢۲)
”بد کا نام میرے نام کے موافَ بہوگا اور ان کے وا کا نام
یرے واللد کے نامم کے یما گا“
ی رج گرارف ضس توالت اضق لک
إ(عن عبدالللہ بن مسعود قال قال رسول الله انت لا
تذھب الدنیا حتی یملک العرب رجل من اھل بیتی
یواطی اسمه اسمی رواہ الترمذی و ابوداؤ دک
جوا
”فطرت عبدالشد ین مسہوڈ سے روایت ےک تفور مل ہکم
فرمایا ” دنا ا یں وقت تک شم نیس ہ دی ت7ت
۰ ور ام میرے :ام کے ماف ہو
گا ور ےعر بکا ما تک نہ ہو جائۓے
سیت ور تر لیم
ڈالنڈے ا
امعلام میں امام مبعدئ او کا اصور ٦٦
کے نام یا ہوگاء ان کے والمگرا بی کے نام کا 0 سے جا ذا دی ایک روایمت
ین الفاظ نے ہین
نلولم یسق من الندنیا الا یوم لطول الله ذلک الیوم
حتی ییعث الله فی رجملا منی اومن اھل بیتی یواطئ
اسمہ اسمی واسم ابی اسم ابی یملً الارض قسطاو
عدلا کما ملئت ظلما وجو راہ( لو ڑالعاقض۰عہ)
”گر دیا کے شخم ہونے میں صرف ایک دن باتی ہے جاۓ (اور
هدرک ہآ ۓے) تو اد تھاٹی ای د نکواتما مم کرد سی ھکاس میل
بے پا (ف ماک )ام رےگحھ زاون مل سے ای ک7 دی یکوگییں
گے سکا نام مہرے نام جعیسا اور انس کے وال دکا نام مر ے والد
کے نا مکی طررح ہوگگاء وہ ز می نکواسی طرح عدل وانصاف ۔ ےگھ۸
د ےگا خر طرح دہ پیلیلم وم سےبھری ہوئی گی ۔
ای طر ع اما ری نے حضرت ابویسعید خدر کی روا تا لکی ہے۔
٭ذکر رسول الله ىك بلایا تصیب هذہ الامة حتی لا
یڈ الرعل مالعا الَلائن الظلم لمت اللَمز جا
من عترتی اھل بیتی فیملأبہ الارض قسطا وعدلا کما
ملنت جوراوظلماًٴ>(اتوکر٭.ے)
اما ق ری ہی نے امام ز نکی کے جوائے سےحقرت عمبدازقہ جن سو دی ہے
زیت کیا کی ے:
ٹالولم یبق من الدنیا الا وم. قال زائدة فی حدبه. لطول الله
ذلک الیوم حتی یبعث فیه رجلا من امتی ار من اھل بیتی
نواطئ اسمہه اسمی واسم ابیە اسم ابی. خرجه الترمدی
بمعناہ وقال حدیث حسن صحیح) (ا3زگری/ی٠٭۰ء)
لام می دا میدی ٹن تر :
ای سس ےکی ایک اور روایت ملا لی ارک نے نحضرت ابو ہ رین لچلہ این
رف حانف کی ے۔
ٹلولم یبق من الدنیا الایوم لطول الله ذلک الیوم حتی
یملک رجل من ال بیٹی بملک جبال الدیلم
والقسطنطیدیة4(م 5 الناج: خ٠ ٣ے١)
”اکر دنا کی مد تشم ہونے می صرف ایک دن باقی ہے جائے
(اورھ دی نہ )تو اللتھالی ای د نکوکس ہاگرد یں گے یہاں
ت کک مر ےگمروالوں یس سے ابی ک1 دی دم اور شطنطہ کے
پہاڑو ںکاما لک ہو جاۓ۔'
ان مرکورہ روایات پر ایک طالب علمانہاشکال وارد ہوتا ےکران تمام اعاد مث
می ' رج ل کیا رجلا' کالفا سے جکیگر د ےس ینمی نٹ برا کا الا قیننٹ ہوتا پچلر
اس ے امام ہدک کے مراد ہو کت ہیں؟ اس سوا لکا جواب ۱خرت موا نا سیر پدر
عالم ہاج عدنٰی “کی ز بای طاحظہ ہوہ خر نے مسلم کے جوائے سے انام مہد کی
صفات ذکرکر نے کے بح دح یہ کے طود پش ربیف مایا ےکہ:
”میقم مفات ان ععد یں سے خایت ہیں مین می مح رج نکو
کوئی قا نی ۔ ا بگنگو سے ے صرف اتی بات میں نے رن
خلیذہکیا امام عمدک ہیں کوٹ اور دوسرا غلیفہ؟ دوسر ےت رکی
حدیوں یں بی نر موجود ےک بیخلیفہامام مبد ہوں گےء
گار زی کچ مل مکی عدیوں میس جب اس خلیفہکا تذکرہ
آ کا اذ بر دوس ر ےہ رکی عدیول بیس جب دا یتقصیلا ت ال
کے نام کے سا کو ہیں تذ ا نکویھ یج لم ب یکی حد یو ں کے
عم میس کبھنا چا ہیے۔ ال لیے اب اکر م کیہ دیا جا ےک امام
الام جن ایا تی اور ٣
مہد یکا ٹوت خووی مسسلم می موجود سےنے ا سک یکنیائش سح
(7ٌ مان الت.: یح ۴۳ص )٣۸
ان کن ات ےت ات کی ا کم
نام رتحضور کہا کے نا مکی طرع ”مھ“ ہوگااوران کے وال رکا نا متضور ملذگ سے والد
کے نا مکی ط رع عبداو'ہ“ ہوگا الہمت ا نکی والدہ کے نام عطنط نی نکول زوایت ان
لتق نے بھی اٹ کاب الا شاعۃ لاشراط الماعت' شش می رمرفر مایا ےک
”ملا کے پاوجود ےا پ گی والد ہکا نامروایات یش ہیں ہیں لا- '(الاشاے:ض۵٥)
لیکن ححضرت موا ن مج او ریس کان عو اور ولا نا رر الم ن بھی تکوالہ شاو
رف الد کےاما مم ہد کی وامد ہکا نام" ہے“ تج رمرفرمایا سے چناخیر خر ت کا لو
نے ظمپورمبدریی'' کےمنوان کے تہ رف مایا ے۔
” اس کا نا مھ اوراس کے با پکا نا معبدر اد اور ما کا نام1 منہ ہو
گا (عتقا ند الاسلاماول:ص۳٦)
اورنضرت مولا نا سیدشھد برر عالم صاح بخ یف ر مات ہیں :
پ کا ا م شر تر والدکا نا مکبدابلہ والدہ صات کا نامآ مض
ہوگا۔ “(7 جمان لن“ ج ۳ضص۰۲۔٣۳)
اس مو پر ہہ بات ذ من یل ر ےک نحقرت امام مہدیی علیہ الرتحوا نکا نام
محھ بن عبرال ا عریث ین ون اص میں فا اتا ےکا ن کا نام تضمور
لأذیگم کے نام کے مشابہ ہوگا اور ظاہر ےک تضور مل کے دو نا ق رآ نکریم میں
صرا مان بے گے ہیں
(ا) مر " پور ےک رن یں چارمرعاستمال ہوا۔
ا ......... پور گ رآ ن میس یک مرح استعال ہوا۔
اس لیے اب می کہا جات ۓ گا کر حنحقرت اما مدکی یی الہ عنہکا نا شھر بین
0-0
الام مج س ایا مسمدری شاک تصور ۳٣
بل صفرت امام مہر یکا سب ہہ
عطرت مھ جن عبداوقد سد جک نام اورکام دوئوں میں حضور رای
ممابہہوں گے جیا کہ مز ,تفحیل سے بے بات آپ کے اتآ نے کی ضور
:گی اولادمجس سے ہوں گے اور اولٗ ھی ا کی ج سکو سید نساء ایل الیہ“' کا
خطاب دیاگیاسے چنا نتم بن ما نے او لکیانۓ :وو ف مات ہی ںکرٹیس نے
رت سعیر بن ایب سے لو تھا۔
قارو: کیاامام مد کاظہور بت ے؟
سحیدۂ. ہاں !بر ے!
قیادہ: و ا رک و کن
سید شرییش میس سے!
تارو: شر لی ےکن سے نخان میں ری وق کی
معر: ہن اقم میس ے!
قاوہ: پاشحم ےکن سے انان بیس ہوں گے ؟
سیر موعبدالمطلب مل ے!
اد عبدالمطل بک یکو نکی اولایٹش ے ہوں گے؟
سعید: حقرت فا یھی الڈعنہا کی اولادیشٹش سے ہوں گے !
( کاب لفن ,ضص۶۷۱۰)
اسی رح حضرت اام مبدی کے نب کے سمل ہیں تیعم ین حماد ہی نے
جخرتکیلی دی اللہ ع نکی بیردایت ذکرکی ے:
"[عن علی بن ابی طالب رضی الله عنه قال: یا رسول
الله المھدی منا ائمة الھدی ام من غیرنا؟ قال بل مناء
بنایختم الدین کما بنافتحء وبنا یسنقذ: ا من ضلالة
کت کم ہے
اصاخ میں اماض خ یں رنج ور بر
ساس سست
الْتة کما 7 0 ..
و تل ال مت غھارۃالعد کیا لف الین
۳ ََََ 0*“"
ب اعن :ص۴۷۹۴ کاب البربالن: رح ۳ص۵-۳)
سوت۔ سے مرو ےک انہوں نے عو مایا
رسول التدا مہدیی جم ائے برایت یں سے بہوں گے یا ہمارے
77 ک اور ماندان _ے؟ نو تصور یکم وا لہ
بم میں سے ہوں تء اودینس رع دی نکی ابتراء بم ے ہوگی
سےاسی طر ح افخقا ھی ہم پر بی ہوگاء اود ہا ری بی وجہ سے لوک
فقنہ گمراہیوں سے خواتت پانمیس گے جس طر حک ٹر کک رای
ےانٰہوں نے ہنا ری وجہ سےنحجات پاگی نز ہار ے بی ذ رہ انل
تعاکی ان کے ہلوں میں نکی عداوت کے بعد ای طرع فی
اللنت پیا رما دی گے میس طر 7 ان
کے دلوں میس و تی الفت پیدافر بای
سط ح حضرت ابوسعید خدرکی سے امام مبدی ےنسب کے سے میں مروی
ےک تمور ملق نہ نےکر مایا
ومن عترت چ4( تاب أص۶۹۳)
ا ا
مج حضرت ا سی ردایت میں ”المہہدی من عترتی“ کے الفاظا ہیں-
او رتضرت امس لئے ٹن نکی ایک روایت ٹل ”المھدی من ولد فاطمة“ ے
اٰخما گی ہیں ۔(ابن با :۰۸۷)
اسلام یس امام میدری وکا نصور ۵
اف عترت “یفن
اس ےت لبھی'عتزت'' کال طگز را سے اور یہا بھی آ یا سے ا کی
محر جش ہیلا نار کی ز بای ملاحظہو:
ظقال بعض الشراح العترۃ ولدالرجل من صلبه وقد
تکون العترۃ الاقرباء ایضا وی العمومة قلت المعنیان لا
یلاشمان بیانه بقوله ”من اولاد فاطمة رضی الله عٹھا“
وفی النهایةعترة الرجل اخص اقاریه وعترة لبی بل
بنو عبدالمطلب وقیل قریش کلھم والمشھورالمعروف
انھم الذین حرمت علیهم ال زکوۃ اقول المعنی الاول هو
المناسب للمرام وھو لا یدافی ان یطلق علی غیرہ
بحسب مایقتضیه المقام وقیل عترته ال بیته لخبر ورد
و قیل ازواجه وذریته وقیل اھله وعشیرتہ الا قربون وقیل
نسلہ الادنون وعلیے اقتصر الجوھری قلت وھوالذی
ینبغی ھنا ان عليه بقتصر ویختص رر “4(م17: 6ا ل٣داء۵ء!)
منص شارکشن ن کہا ےک 'عتر8' انا نکی کی اولادک و کے
ہیں اورئھی ان کا اطلاقی ق ری رش داروں 1إ 2 ا زادوظبرہ بجی
وت ےکن می سکہتا ہو ںکہ بیددفوں معن تضور 2 ملف سے ارشادکہ
وہ فا کی اولاد گل ے ہوں کے کے مطا رب کین :فا شی
ےک ع8“ انان کے نما خرس رشتہ دار و ںک و کے ہیں اور
جب ب اف ا تضور ملک کے لے استعال ہوت ایس سے مراد بی
عبدالمطلب نہوں کے اورایک ثول بی ےک مار ےج بیس مرادہوں
کے اورمشپور ومحروف قول ىہ ےک یت سے وو لوک مراد ہیں
اد ہے
امھ یس امام م دی تہ کا اصور ٦
0
من پر زکو لین تا مگردیاگیا ے۔ م سکہنا ہو ںکہ یہاں پسلا نی
ہی تصود کے مناسب سے اود را بات کے مناٹ نکی سک متقام کے
اخقبار سے اف ”عت ؟'' سے مرادائل ببیت زبوکی ہیں ہو اۓ عد یمٹ:
اور ایک قول ىہ ےکہ ال ےآ پک ازواجع واولا دمراد ے۔ اور
ایک ٹول ىہ سےکہاس ےآ پ کے اٹل وعیال اورخ رہبی رشع دار
عراد ہیں اوہ خر قول ىہ ےکہااس ےآ پک قحال ماد سے
اور جھہرکی نے ای پر اکنتظاءکیاے۔ می کھتنا ہو ںکہاس مقام بھی
تول اخقیارکر نے پراکنفامکرنا مت راورمناسب سے
گو یا لفظ ”اعت ت؟' کیخب بس فو اقوال ہیں جن یش سےحسب بیان ج ہر
اودراخنادلای ارآ خرکی می زیادہ راغ ہے لچنآ پک تق جیٹسلل۔
وائ اعم بااصواب۔
ای ط رح حضر تی تی الد نے مروکی ے رتحضور ملڈہیگم نے فرمایا:
ڈالمھدی منا اھل البیت یصلحه اللەفی لیلةک(بن اد )٥۰۸۰:
”نمبدی ہار ےگ روالوں بیس سے ہہوں کے نج نکی اصلاب ال
تماٹی ایک رات می کروی گے“
جج رہ تس ےرت
(المھدی یصلحه الله تعالیٰ فی لیلة واحدة)ُ4
ہے دوأوں عرشیں اں بات ولا تکرلی ہ سر ور ےگل ضرت ایام
مہدرکی ٹس پٹھو ای با ت بھی ہو ںکی جوان کے منصب ولایت کے مناسب نیس جہو ںکی
اس لیے اوثہ تھا ینکپور کٹل ایک ہی رات میس ا نکی اصلاج فر کر ا نکواس ام رنیم
لت
اسلام می اما مریدری کا نصور ے٦
پل حضرت امام ممہد انی ہوں کے یا یی
فدہ بالان رہ سے یہ بات نے وا ہوگئ یک عحضرت اعام مر علیہ ال رض ون کا
نام نا می جھ بن عبدبڈہ یا ات ب نعبد ارڈ ہوگا اور وو نضرت فا ری الل عتہا کی اولادش
سے ہوں گے اب سوال یہ پدا ہوتا ےکآ یادو خر ت ضس نکی اولاد یٹس سے ہہول گے
ا نضر ت می نکی اولادییس سے؟ سواس سس میں اختلاف سے مم لوگو ںکا ہکہنا سے
کرو وححخرت سا نکی اولاادییشس سے ہوں گے ش کی ضر ت می نکی اولاد یس سے چنا نیہ
پل ا جو د: رج شض ۲+ اکے عاشیے بے بےمرقوم ہے:
ٹڑوحکی الدمنشی فی حواشیہ نفی کونہ من اولاد
الحسین رضی الله عنه کما فی الدرجا ت4
”نڈتی نے اپنے جواٹی میں امام مبدی کے حضرت سی نکی اولاد
سے ون ےک فی میا نک ہے ججیہ اک ہکتاب درجات یل ے“
ابی طرح حطر تکا نر عو نے شی القدمیللمن وکی رح ٦ ض ۹ء٢ کے جوا لے
تنگ ریف ر مایا
ٹڑوما روی من کونە من اولاد الحسین فواہ جدائ4
(اقلن :ج٤ صے١٥)
منرت مہدی کے حر ت می نکی اولاد یس سے ون کی
روایت انچائی ضیف ے۔''
اورخض دوصرے تعحضرا تک ا کنا سےکہامام مبدی حضر تھی نکی اولادوٹش
سے ہہوں کے اور ا نکیا متندرل ضر ت عپدرالشد ب نگرڈکی وہ روایمت سے جن سکو اکم اور
ان عس اکم نے دوااح تکیا ے-
ٹؤیخرج رجل من ولدالحسین من قبل المشرقء لو
اسلام یش اما مدکی بی کا اور 1۸
استقبلته الجبال لھدمھا واتخذ فیھا طرقا4
( تاب أخن:٢ص۶۷۰۳)
منرت سیون کی اولاد یش سےمشر قکی طرف سے ای فآ دی
گاہ اراس کے را سے یس پہاڑھی حائل ہو جا می س تو دہ ا نکو
یگ راکمراس میس انار اسنہ بنا لگا _' ۱
نز علامہسید :رزگ کی عیارت ےببھی محخرت امام ہد سا ہو ےکا
شھوت تا ہےء انچ یکی ز بای ملا حظہہو:
ٹویسیرالمھدی بالجیوش حتی یصیربوادی القری
وھومن المدینة علی مرحلتین الی جهة الشام فی هدوء
ورفق ویلحمہ ھناک این عمہ الحسنی فی اثی عشر
الفا. فیقول لە یا ابن عما انا احق بھذا الامر منک انا ابن
الحسن وانا المھدی فیقول لە المھدی بل انا المھدی
فیقول الحسنی ھل لک من آیة فابایمک؟ فیومی
المھدی عليه السلام الی الطیر فیسقط علی یدیه ویغرس
قضیبا یابسا فی بقعة من الارض فیخضرو یورقء فیقول
الحسنی یا ابن عمی! ھی لک.گُ4(اغاءے:ٴ٠۲)
”اود امام مبدک اپٹی افو اع کے ساتحھآ ہآ ہحہ جلئے ہوئۓے
”واد یع قرب تک جا یں کے۔ نج کہ ینہ سے شا مکی طرف
جات ہوۓ دومرعلوں کے فا لے پر ہے وہاں انیس ان کے
پچ ز ایی بھائی بادہ ہار سیلشکر کے ساتھیں کے اوراہزیں گے
کہ بیس ول حخرت تس کا بنا اددمہدی بہوں اس لیے اس اصر
(خلات)کائم سےزیادوتق دارہولء امام م ہدک ہیں کے ین
سہدی تو یش ہوں ضف یکہیں ےک ہپ کے پا سکوئی نا بھی
الام می امام مبدی تو کا نصور 19۹
ہے جس سکود یہک ہی ںآ پک دیعس تکروں؟ اس پ امام م ہد اك
پرند ےکی طرف اشمار٥ک یں گے دوان کے سان گر ےگا اور
ا ا کک من ان کے وق ئک
ہو جات ےگا ادد مرگ و بارلائے گےگاء ىہ دک ےک نٹ یکہیں کے
کراےمیرے پقچازاد چھائی ا ےآ پکان یلقن ے۔'“
معلوم ہوا حطرت امام مہدرکی تی نت کن -
پآ ے ہی ںک۔امام مہد خی ہوں گے ۔ اب ا سکا فیصل ضر ت ملائلی نقار کی ز بای
طلاجظ ہو :
ظإواختلف فی انە من بئی الحسن اومن بئی الحسین
ویىمکن ان یکون جامعابین الدضبتین الحسنین والاظھر
آنہ من جھة الاب حسنی و من جانب الام حسینی 4 ٠
(مقةالذان: ت٠ا ص۲ء١)
ناودرا جات میں اختلاف ےک امام مہ دی ضر ت سو نکی اولاد
بش سے ہوں گے پا حطر تس کی اولاد بش سے۔ اور بھی٠
کن ےک دو دوفو نکی نید تکوش نو نے اون وک زان
یناہ تین بات بیمعلوم ہوٹی ےک دہ واللدکی طرف سےصنی
اورواللد ہکی طرف سے میتی ہوں گے“
تقر یب یی بات بذل١ جو دیع ای داودج ۲٭ا پاو اق سج ج
۹صش۹۹ا برجھی ذکور ہے۔ اورمخر تکا :ندحلوق نے ا سکی تا ید میس طرانی کی روابیت
بھی یی کی سے جو اکر ضیف سےنیکن اع کی وج سے ا س کا ضعف رئح ہو جانا نے
اوروەروایت بے ے:
٢ اخرج ابو نعیم ان رسول لن اه قال لفاطمة
والذی بعثنی بالحق ان منھما یعنی الحسن والحسین
اسم میس امام مہدرئی تلز کا اصور ہے
مھدی من ولد العباس عمی)ہ(لل قاَيٌ:ن+ص۰٦)
7 7ئ نے ( ایک مرتہ ) حضرت فا ےفرما اٹم سے
اس ذا تکی شس نے بھےن کے ساتج کی جا کم ان دونوں شی
تم او مین نکی اولاد شش سے مہدی ہوں گے مہرے یا عباس
کے نا ندان یں ے۔
ایک جیب کت:
حضرت امام ری علیہ الرضسوان کے نیب الط رشن ہو نے پر مطاعی تقار نے
بڑا یی بکگتہ بیان فرمایا سے اور وہ ب کہ ہنس طرع ححفخرت ابرائیم علیہ السلام کے دو
صاجزارے تھے رت اساعیل علیہ العلام اور عطرت اسحاق علیہ السا مء ضرت
ابرا ڈیم علیہ العلام کے بعد تام انیاء ححضرت اسحاق علیہ السلا مکی اولاد می سآ ے ؛ جک
حضرت اسا تن ل کی او و میس صر فتضور ماگ تشریف لا ۓ اوروہ ا کیل بی ان سب
کے تاتمقام ین گے او رآ پکی تشریف 7 وری اولاداساعنل کے لے باععث کعمزت و
شرات ب نگئی او رآ پ ملق ماقم الاخمیا مشہرےء ای ط رح جب اکشر امہ اور اولیاء
کرا موقر تس کی ولا یش سے ہو ےت مناسب تھاکرقرت ص نی اواد شش
ےبھی ایک ای اشن س7 ۓ جوان سب کے امام ہوک رام الا ولا“ قراد یاۓ ال
کے لیے ححضرت اما ممہری علیہ الرخموا نکا اتا بکیاگیا۔
اس مو لائی تقارق کی عبارت ملا حظہہو:
لقیاسا علی ماوقع فی ولدی ابراھیم . وھما اسمعیل
واسحق علیھم الصلوۃ والسلام. حیث کان انبیاءبنی
اسسرائیل ”ػلھم من بنی اسحق وانما نبئ من
ذریةاسمعیل نبینا پت وقام مقام الکل ونعم العوض
وصار خاتم الانبیاء فکذڈلک لماظھرت اکثر الائمة
اسلام می امام مہدی شیک تصور اے
واکابر الامة من اولاد الحسین فتناسب ان یتر
الحسن بان اعطی لە ولد یکون خاتم الاولیاء ویقوم
مقام سائرالاصفیاء علی انه قدقیل لما نزل الحسن
رضی الله عنه عن الخلافة الصوریة کما ورد فی منقبته
فی الاحادیث النبویة اعطی لە لواء ولایة المرتبة القطبیة
فالمناسب ان یکون من جملتھا النسبة المھدویة
المقارنة للنبوة العیسویة واتفاقھما علی اعلاء کلمة
الملة النبویة علی صاحبھا الوف سلام و آلاف التحیة4
(م ق7 الفاحٌ: حّ ٭اض٣ء١)
اس عبارت یل ماع قا رک نے دو وشگیس ذکرفرمائی ہیں ایک نو دی جو جے
وا نل اور دوسری ےلت ن نے خلاق تکورضا انی کی ما رچھوڑا اور
اپ بھائی مقر ت سھگ غکڑھی اس سے روکا نس کے مل میس او توالی نے یں قطب
کے ایل منقام بر انز فرما دی اور ا نکی اداد میس خلافت رکھ دکی چنا خی اللہ تھی حضرت
کی اولادرٹش سے اماح مہد کوخلیفہ بناد سی ک ےکیونکہ مہ عادۃ الد ےکہ جو الد
تعال یکی رضا کی اط رکوگی یز بچھوڑتا سے تو اللہ توالی ا ںکو یا ا کی اولا دکو اس سے
رین چیعطا فرماد نے ہیں ۔
تقر بی بات نات ید ین ححضرت مول نا مھ ادرلی ں ک زعلویع نے الین
اج ۷م >۹ اپ ریف مائی ے۔
کیا امام م مد ححضرت عپا کی اولا ریش سے وی کے؟ 4
مکودہ بالا رولیات سے ہہ بات معلوم ہہول کہ امام مہدریمء نضرت فاط نکی
اولاد سے نیب الطرششن سید ہوں گےکیان ال بر ضرت عثان بن خغال نکی روایت ے
اعترائش لاز مآ ۲ ہے نیس میس مہ ےکہاما مہ دی رت ععبائ کی اولا د ٹل ے ہوں
الام می ایام مدکی و کا نصور ۲ے
کک تار 9 ع ۵۹۱۲ء ق3 الام ۰اص۵ء١)
ا لک جواب د نے ہو ے علامہ این جرٗحیا کی رمیفر مات ہیں :
لإوییمکن الجمع بانه لا مانع من ان یکون ذریته ىك
وللعباس فيه ولادة من جھة ان امھاته عباسیة والحاصل
ان للحسن فيه الولادة العظمی لان احادیث کونە من
ذریته اکثر وللحسین فيیه ولادة ایضا وللعباس فيه ولادۃ
ایض ولا مانع من اجتعماع ولادات المتعددین فی
شخص واحد من جھات مختلفةگہ(لتول انف رصم)
ان خخلف روایا تکو اس طرح تع کرنا کن ےک ہامام مہد
(اصالغ ) فو تضور ملأہللگ مکی ذریت مل ے ہوں گے اور(جو])
حقرت عپائ کی اواد یس بھی اس اختبار سے ہوں ح ےک ہان
کےساسل تنسب میں سب سے زیادو خر ت نکی ہت نمایاں
گی اس لی ےکہ ا اض مکیا دوایات ڈیادہ ہیں اس کے بح رنضرت
نیع او رنحفرت عبا کی ولاد بھی اس میں شال ب دی اور
ایک یخس یس خلف جمات ے متجرر وڑا وو ںکا جمع ہو کن
1 یرک کے اس جوا بکو1 سا نلففوں میں اس ط رع بیا نکیا جا سکتا
ےکہ ایک د یکئی ہآ دمیو ںکی اولادہوسکتا ے لا تن ین ون
ا 0ے 00 رک مرا ا وا
ماندان ٹیس سےگی ۱اس کے یہاں جواولادہوئی اس نے ححضر ت مین کے نادان یں
یرف کت تا ری پان ان ج٣ کی ا رض
کے نا ندان کے سا من کو ت اتل نک میا اور ظا ہر ےکہاس مم سکوئی ضر ج نی ۔ اس
طخ ما في دن ک ےن بک زوایات ش سکوکی نار اوداغ لاف با ی نیس رتا
الام می امام ہدک مو کا نصور ٣ے
یلاس صد یت پرکظا مکر تے ہو ۓ حضرتہ ای قا ریت مرف رما لت ہیں
ڈواما مارواہ الدارقطنی فی الافرا د عن عثمان رضی
کے ےت تا
استادہ محمول علی المھدی الٰذی وجد من الخلفاء
العباسیة اویکون للمھدی الموعود ایضا نسبة نسبیة
الی العباسیة 5(4 ةالناج: ح۰ ۵ءا)
”اتی ری دو روایات ج٘ سکودارنھنی نے افراو میں حطرت عثان
ے روایی تکیا ےک مہدیی مھیرے تا عھاہ کی اولاد یش ہے
ہوں گے و ا ںکی سن رف ہونے کے ساتھد ساتھ ىہ روایمت
خلفا و عباسیہ یش سے غلیضہمہدی پگمول سے یا چو رمہدری موگودکی
بھی بھی طور بر ہنوعیام کی طرفضسدت ہ وگ
تی سا رو ےنس نے ےشن نے جن
)0۱( اس روای تک سرضشیف ے۔
(6) جس کال خلید: مہدی عبای ے۔
)(٣( بیجگیئکن ےک ہم ہد موقود کے نسب ناے میس بای خناندا نکاکوئی فر دہو۔
حضرت امام مدکی کا تب اورکنیت ہ
یی اراس تین یہ باتننیل ے جیان ہوچگی ےک ینخرت اماع مبدی علیہ
اروا نکاا مگرا ٹ یج ٣ نعبد اد یا اتد بی نعبدامدد ہوگا چنا تچرسیر 7 تی یکین
ناما اسمه ففی اکٹرالروایات انه محمد وفی بعضھا انه
احمد و اسم ابيه عبدالله زاث۔ ص۹۴)
”رت امام هر یکا نام اک رواجات میں مج اورگخش یس ار
مراور ے اوران کے وال کان مکہرایقّہ ہوگا_
یتس سم ٢ے
الام یس ایام در نہ ا فسور
٠ بات جن لیسف بن ع داوف الوائل نے انی تاب اشراط الساطپ ۳۴۹ بر
کے
اس ے موم ہوا کی مدکی ا نکا نام کیل بلل قب ہوگا اور اس نام کے
س اج رھ موسوم ہو ن نکی بج 0,0 رش قل تن
بات سکیل ورای کے نغذ کی وق عطا فا میں کے اوراس برا نکی رماگی او شکیری
فرمانیس کے اس لیے ا نک عمبدیی' کھت جس چنا یسید جرگ تفر مات ب 5
+ولقبے المھدی ان ال مداہ للحق, والجابر لا نه
بحبر قلوب امة محمد تہ اولا نە یجبر ای یقھر
الجبارین والظلمین 727ھ /
”ا نکالقب'مبدری وکا انی سن ےک ابفدلتما ل تی نپ فا نکی
رجنمائی فرمامیں ے .ای رع ا نکا یتب 'جاب' گ :دج بیوگہ
ھ2ء ,“0 ین ب کہ وہ
الموں پر ال بآ را نکی شان وشوک کویخمکرود ت۔
رہ خبارت نظرت امام کے دہ اقب لاہ رگ زی اک لو وی نوک ور
مروف ےی بر :اود دو اقب“ ا ہوگالئکن پان جات ون ین ےکن
اس مقھام پر جا مہ شر تی می ا ام ہوتا سے بلک یہاں ماما تیر سے
ںوگ کرت کر کی نو ےا کی ےون ۔ گل لام
مدکی لیکو ںکی تالیف قب فرما میں کے ال یی ا نکالقب' جامر ہوگا۔ یاا نک جار“
نکی نویل ابر کا یت اب چوک ددظالموں پر طالب ؟ جائمیں گے
اس لجا نکا اقب جار ہوگا۔
ا کی یت ایک قول کے مطابن' او خَبزائہ و وگی اؤدای ک کون کے
مطابشی' ابو الام ہو ہوگی چنا جو جو
یت لله وفی الشفاء للقاضی عیاض رحمه
الام یل امام مبدی ری وکا اصور ۵
الله ان کئیتہ ابو القاسمک4(الشاء:ك١۱۹۳)
”امام م ہد یک یکنیت ابوعبدالل ہ گی اورقاصی عیائ کی یھ
۱ شس ہےکرا نک یکنیت ابو القاسم ہوگی ۔'
ین ابوالقا مکنیت رکھے پراٌک حدیٹ سے اعتراش وارد ہوگاک جس میں
ور ماش ئک کے نام اورکنی کوایک بیننش کے لے تع رن ےکی عمانحعت وارد ول
ہے بی تخرت امام مہد یکا نام اورکیت دونو ںتضور مل دک کے موافی ہوں گے؟ اس کا
جواب ىہ ےک عد یث یل جوم لعت وارہولی ےک یکوئ یفص تضور مل کا نام اور
کی تھی ند کے کہ اق صرف :ام ر کے باصرفکنیتہ وجتضورل ا کے مانے
گول ےک نے شی کک ناویا :ا ہاں بعد مل اجازت ے
چنانےموۃ ثریں یس تفر تج ین نف کی اپنے والد حضر تی رشی لق عنہ سے یہ
روابیتمنقول ےکہانمہوں نے تضور ہیک کی غدمت میں عو ضکیا:
ڈارایت ان ولدلی 90+- ه7
بکنیتک قال نعبر رواہ ابوداؤ د( کو ااماع: ص۸م)
آپ نجھے ا بارے میں بای ےکم اگ رآ پک وفات کے
بعدمیرے یہا کوئی اولاد ہہوئی تیآ پ کے نام پر ان کا
نام اود پک یکنیت پہ ال لک یکنیت رکھ دوں؟ فرمایاہاں !کول
یں رن
ای عدییتث یں ال با تکی صراح اجازت ےک ہتضور می کی وفات کے
بآ پ کے نام اورکنی تکوش کر نا ان سے ناخ تحضر ت لائلل قارف رف ماتے ہیں :
ظإوقیل الٹھی مخصوص بحیاتہ لثلایلنبس خطابه
بخطاب غیرہ وھذا هو الصحیح )4( ة1 الناق: ح۹ ے٠۱)
اور ایک قولل بے ےک عمائحت تضور لیگ کی زندکی کے سا
راع تھی ت کہ اتال لازم ہآ ے اور مج یج کت
اعلام یس امام میدری وکا نصور ٦ے
اشن کے عد ملاظ از نے ا ےکن کے ہوانے سے چند اقوا لان سے
شش یل بے ہیں اور ہ رابک پتقیری ہے٤ بی بہت عحدہ کٹ کر رو
کی رق رو و اعت
۱ ۱ رہ 7
بط حفرت امام مہد کیاکی جاۓ پیرائ پچ
حعخرت اما مم ہد کی ولادات باسعادت”ھ ینہ منور ہیس ہوگی جیما کشم
بن حماد نے متحطرتپلی رش اوطل دع کی سیردا تک لک ہے۔
پالمھدی مولدہ'بالمدین ة4( کتاب!ٰ٭ن:۴ص۹٥٥)
علام سید بز رف تھی الاشاے یش نمیم بن حمادی 3032ك0+ہ۶م70 0
کر تے ہو ۓحخرت اما ہدک کی جاۓ پیدان مد یدمنودہکوقراردیاے۔
یکلہ اما ق رشح نے اٹ یکتاب ات مک ریس امام مہ دک کی جات پرائش پل
مخرب یس جیا نکی ہے کاذکرہال ری فی الاشاحہ ص۱۹۴ ۔یکن جع ول ہی ہے۔
اسلام می امام مد ی تا تصور ےے
ظط حفرت اما مم ہد کی سرت ہا
طرت امام عہدری علیہ الرضوان اپتی سیرت ”اور اخلاقی مس س رکید عا لم
لم کے مشابہ او رمائل ہوں کے کر ول وہ ضو ررش گی اولا دٹلن ےہوں کے او
اہر ےکہوالمدی نکی مگ کاٹ اور رت اولاد یر ہڑتا سے تھی ا کش رک نک۷ رم میں حضرت
می اورۃ فرییاالسلام کے وا تھے میس برکور ےکر حضرت خض علیہ السلام نے ایگ ری
ہوک د وا رکو بلا محاوضہسیدع اکر دیا تھا اور بعد یں ال کی کت بے پیان خر مال ینی:
ظا کان ابْوماص ال کا4( - راکفا یعلبر۸۷)
انب ںکاباپ تی کآ دی تھا۔“
معلوم ہوا کہ والمد بن کے نام او رکا م کا اش اولاد پرجھی نمایاں ہہوتا ے اور
والد ب نکی می اولاد کے بھی کام آ کرک ی ہے می وجہ ےک رت اعام مہد ا طور
مر یقراور عادا تضور مل کے مشاہ ہو ںگی جی اک رصا حبمظاہرل ہریرءعد ِث
”لا نذہب الدنیا“ کے خ تہ ریف مات ہیں۔
”مور مل کے برکورہ الا ارشادگرائی شی اس طر فکھی اشارہ
ےک تضور مل کے سا تھ ا ن تلق صصرذ بھی او نیس ہوگا
لہ ردعالی اورشریبھی ہوا شی ا نکا طورطر اوران کے عادات
وس موا ےتور مل کے طور رت اور ٥پ کے عادات و
معولات کے مطا بش ہوں گے( مظطاہرتی بریر:ئاص_٣)
امام مہد کیاکی قادت:
سیرت شی ایک وصف شیاعح تھی شار ہوتا سے سک اظہار عا مور ران
کارزارییش قیاد تک ایی صلا عیتو لکو برو ےار لانے پرہوتا ہےء امام مہ رشن لوگوں
کوا بن شک رکامکمان رمق ررکر سی گے ای سے الن کے سیا کی تھ برکاعلم بد جات ےگا ء ریہ بات
اسلام میس اماس م دی نو صور ۸ے
تیعم بن حمادکی ز بائی ملاظ ہو:
٭اقادة المھدی خیر الناسء اھل نصرتہ وبیعته من اھل کوفان
والیمن وابدال الشامء مقدمتہ جبریل و ساقت میکائیل محبوب
فی اللخلائق, یطفی الله تعالیٰ بہالفنة العمیاء وتامن الارض
حتی المرأة لتحج فی حمس نسوة مامعھن رجلء لا یتقی شیئا
الا اللہ تعطی الارض زکوتھا والسماء ب رکتھا ہ4
(نکتاب تن ص۵۰٥)
”ام ہد فک کے اع کہ ین لت وین نے ان 2
معاون اور ا نکی بیس تکرنے وا ےکوفہہ رہ اور جن کے لوک
اورخام کے ابدال ہوں گےء ان 22 ہراول وس نضرت
ج بل علیہ السلام اور ےکا محافط وسنحضرت میکا نل علیہ السلام
ون :وت فلاف نی وین گے ال قحال نع کے ود کے
انچائی خط ناک فت کون فر ما میں گے اورز ین میس ایماان قائم ہو
جات گا کہ ایک عورت پا عورتوں کے ساتی لک یی مردی
موجودگی کے اضمسنان 9ھ ×" ووصرف الند ے ڈر نے
والے ہوں گے ان کے مانے ٹیل ز ین ایی پیرادار او رآ سان
اپ برنقیں برسادےگا۔“
امام م بد یکا ز مانہ:
مرکودہ الا مخھمون کے آ1 خرکی جھمل کی وضاحت حخرت الوسعید خندری ری الد
عنام ناسل ےک یتور لوہ نے فرمایا:
ظیرضی عنه ساکن السماء وساکن الارضء لاتد ع
السماء من قطرھاشیئا الاصبتہء ولا الارض من نباتھا
الام یس امام مہدی یو کا اضور ۹
شینا الا اخر جته حتی یتمنی الاحیاء الاموات:٭
یہ یں
ا سی ےآ اشن ہیل رتے وا لی گھی راشی ہوں کے اور
زین کے پاشنرے بھی خوش ہوں گے ٠آ سان اینے قمام قتطرے
بہا دےگاء زین اپئی تمام پیداواد اگل د ےکی یہاں ت کک
( خویٹالی دی کر ) زنخدولوک: ھردو ںکیتھن اکر نےکگییں کے ٠“
ای مضمو نکی روایت من کو چشجربیف میں بھی ے۔ اور بیعد یٹ ا ملول
کے فحاظ سے بہت وا ےک ححخرت امام مبدی علیہ الرضموا نکا ز مانہ ای خوشھالی اور
ما فراواٰی کا ہوگا کہ لان ھی ان سے خوش ہہوں گے اورز من وا ل ےبھی ء بارگی کرت
نے ولک ارز کنا پا ادگ پلراداراگاۓ 9 بیباں کک اس مد رخوشحالی د ھک راس
زمانے کے لوگ پتھن اک سی گ ےک کیا !ہما رے؟ با اجدادمھی زندہ ہہوتے اور اس خوش
عالی ے لطف اندوز ہو تے _
امام م ہد کیاکی خاوت:
ضرت امام مہری علیہ ال ضسوا نکی مفاوت اس قد عام ہگ یکہ ہرایگ بے امک ی
ان ہے اور اس قد رجام ہوک یکہ ری 9۰ 02.9 کر
چنا ن رت الوسعید درک ری اللعن سے مرگ کرت نے خر مایا:
ڈڑیکون فی امتی المھدی ان قصر فسبع والافتسع,؛
تنعم فیےەامتی نعمةلم یسمعوا بمٹلھا قطء تڑتی
اکلھاولا ترک مىھم شیئا والمال یومٹذ کدوس,
فیقوم الرجل فیقول یامھدی! اعطنی فیقول خذ یہ
)تد کرضص۹۹٦)
کی مخت بش مبدکی :ہوں گے جوںم از ممات ما ٹوسسال
کا وسو
اف رظ
7 ے رالے؛
عا سم بش رس ہکا صصور
زع رین کے اع کے مین ری رت ای کو
اورفراوانیوں یں وگ یکمہاس سے پیل ا سکی ما لبھی نک کی
دگیء زین انی قمام پیراوار اگل د ےکی اور وی ن کچھ وڑڑے
٦ 8 97 شا ناج کے ڈتی کی طرخ با
ہوگا چناتجچ ایک1 دی نھٹرا ہوک کی کہ اے مہدری! یججھ بج ےپھی
دیچے! تو وہ انس سے فرمائمیں ج ےک (صپب نثاء لا چاہو)
لےلو۔“
ای طرح رت ابوسعیدخدر یىی ے ایک اورروایت مرگ ے:
ظاعن ابی سعید الخدری قال: محشینا ان یکون بعد
نسائَكّه حدث, فسالنا النبی عَُّّ قال ان فی امتی
المھدی یخرج یعیش خمسا اوسبعا اوتسعا زید
الشاک قال قلنا وما ذاک؟ قال سنین قال فیجئ اليه
الرجل فیقول یامھدی اعطنی اعطنی قال فیحٹی لە فی
ثوبه ما استطاع ان یحملہ. :4(ت زی مر یٹ ۲۲۳۲)
”رت الوسعید خددری کت ہہ سکہ (ایک مریہ) ہیں مور
لگ کی دنات کے بعد یئ ی؟ نے دانے حادعات کے خوف نے
1| گرا فو ہم نے اس سللے میں تضور میگ سے دریاف تکیا۔
آپ میک نے فر ما( کھجران ےک کوک یا ت نیل ) میری امت
مس مبدر یکا خرو نج ہوگا ج کہ بائن یا سات بان سال (لطورغلیذہ
کے )زندور ہیں گے۔(سالو ںکی نحداد یں راو یکوشک ے۔)
جم نے عون کیالکہ ہے حلس ہک بتک رہ ےگا؟ فر می سال بر
رما کہ ایک آ دی ان کے پا ںآ کم ہی ےک اک اے مبہدی ھے بج
دہج بجھے پجھد چان وپ کی رکراس کےکپٹرے می اتناڈال
اسلام یس امام میدری ش کا تصور ۸
7 ۹ف ںہ و و و
کی ہمت ویک ہے۔ امام مبہدیاسل ےکگ ایس دمیں گے۔
نیز رت ابوسعید خدر ہی کی ایک مرفوغ ددایت شی ہے بات طز
وضاحت کےسات لی ے۔
ڈمن خلفائکم خلیفة یحٹو المال حثیا و لابعدہ عدا4
( مس خریف:ء:٣“ء)
تھہمارے خلفاء ٹس ے ایک غلیفہ ہوگا لوگو ںکو مال لپ تک رکر
دس کے اورائ ںکونشا رھ کی سکرس گے“
ردابات سے ثابت ہو کا ےکہاس بر رت عرین عبدال۱ز یہ تن بھی
پوراکئیں ار سکااوراس سےاماح م ہد خی مراد ہیں ۔
رت امام مہ در کی سرت داخلا یکر ما ہکا اجما ی فقتشہ ہ
نضرت امام مہدرکی علیہ الرضوا نکی سیرت و ا خلا یکر ما کا پہ ےُ
ایک بہت مم ونق شیا سے جن سکا تر جمہ بیہا ںاخ لکیا جا تا ہے ۔
' ام مہدر حور مل کی نت پش لک می کے می سو ہو تح سکی
یندخرا بک کے اسے جا میں ک ےنیس ناعقن خون نیش بہایں گےء ہاں ا الہرترسنت کے
خلا فکا مکر نے وانے سے چھادک میں گے .تما مخت کو زد کر دمیں کے اور ہک مکی
207 کے ات ین کے شرزمانے ٹش بہونے کے پاوچودد بین بای رح
قائم ہوں گے جس طط رح ابتراء مم ستضور ملک تام تھے ز ول نین سکندرر او رضرت
سلیمان علیہ السلا مکی رح ای د نیا کے فرمانرواہوں کے :صلی بکو ڑ ومیں کے اورختریر
ویر مات راز :7ڈ نعل فا یت اط کر
دی گے جن سطر پیل وڑحلم عم ےبھرکی ہہوئی ہی لوگو ںکو بے ساب ل پبج رج رکر
مال دسی گے۔ملمانوں میس الشتہء پیار وحبت او نت کولوٹا ومیں گے, اورنشیم پامقل
او پا کم
اساام بیس (یام مر نو کا نصور ۸۲
ھی کی کفک۷ر یں گے آ سان شش ر بے وا لے مل ال یھی ان سے رای ہوں گا از مین
پر مین والے جاندارھی ان سے خوش ہوں گےء برندے فضانوں می٤ وی چانولا
جنگذات میں اورچھلیاںحنررول ئل ان ہے خوش ہو ںکی۔ امت مم ریہ کے ولو ںکوخنا
سے جرد میس گ ےکی کہ ایک مناد یآ واز د ےٹاک جس سکو ما لکی ضرورت ہو دہ کر لے
جا و اس کے پاس صرف ای کآ 7 ےگا اور لک گناہ بے ضرورت سے منادی
اس سے کےا کت فخزاہگی کے پا جا کرای ےکپ کی دی نے بے مال دہ ےکاعم
دی ہے چنا نی دہش خذاگی کے پا آ کراسے پغام چا ےگا نز وہ کرت ب
شا تنا جا ہو نےلوہ وٹ اٹ یگود ی سپکریکرکر ما لج کرنانشرو عککرد ےکا اتک
ا شر میں موی اوروہ ایۓ ول ٹیس کے ےکا کت امت ئر کا سب ے زیادہ
77808 ۰۶۶۹ٰٰ۷ٰف2)
کیل لیا جا ےگا اوراس سے می یکماجا ےگا کہم لوگ بیٹھد در ےکر وائیں لیے واللوں میں
ا کے ز مانے میس تام لوک اڑیی ضھتوں میں ہوں ےک اس سے بیس
ا کی مال لوگوں ن ےک یکک نہ ھگی۔ بانٹیس اس مد رکقزت سے ہو ںک یک سالن اپنا
کوئی قطرہ یل اندوخ نہیں تچھوڑ ےگکاء اور ز مین انی ۳ یھ 283 تچ بھی
ری ۷ر ےکی ان کے مانے میں پھھیں ہو کیہ دہز ین کے پییچے سے انس کے
زان ای ینک رن شک کن کے تن تکازن
سان پابندسلاسل بجی سے جا میں کے اور پندوستان کے نخزانو کو ببیت المقد ںکی
آ رئش وین کے لے استعا لکیا جا ۓےگا۔ لوک ان کے پاس اس رع آ میں ے
جیےشہ دک یکھیاں انی علکلہ اورسردار کے پا سآ لی ہیں ت کرلک انی سابقہ نیک عالت
بر الچ ںآ جایں گے۔اللدتکی ین رارف رشتقوں کے ذر ہی ا نکی مددفرانمیں گے جو
ان ک ماش کے چچبروں اورکواہوں پر مار تے ہوں گے: اع س اشک ر کے سب سے ؟ مع
یل علیہ السلام او رتفاطدت کی اط رسب سے کیہ ریکا ہل علیہ السلام ہوں گےءان
کے ز مانے میس پھیٹر ہے اوریگرریاں ایک بی ہچ رک گےء چے سانپ اورمچھووں سے
الام بی شس امام مم ہی بی کا اور ۸۳۲۳
کھیلیں کےاورووا نکو نان نہ یہ ایل گے ءانمان ایک مد ( ا ار )ہو نے
گا ورای سےسات سوک پیدادار ہوگی ۔سودخو ری ء و پان کا خز ول ءز نا اور شراب نیٹ تم
و جا ۓےگی۔لوگو ںکی عم ری گی ہو ںکیءاماغ کی ادا یکا اما مکیا جا ۓکا۔ شر
ارک ا تن ےرتا کی و اع روااگ
نر رےگاء امام مہدیحبوب خلال ہوں کے۔ الد تی ان کے ذو یج اجچائی خرن نک
تن کی کو بچھا میں کے اورز بین مل ا تما اکن وامان قائم ہو جات ٹاک ای کعورت
پقی سی مرد کے پاری عورتوں ےئک یک ریونت ےم نج
کوئی خو فکیس ہوگاء یز انا کرام ہم السلاام کے اسفار می سککیھا ےکہ امام مہدی کے
فیصلوں می نلم و ناانصائی کاکوئی شرائ یک کیل وگال شاحۃ لاشراطالساعۃ رض ۱۹_۱۹۷)
طا وس سے منقول ےک امام مہدی اپنے ما لک یکڑیگراٹ یکر نے والےء
گی اورسکینوں پر رق مکمر نے وائے ہہوںل گے ۔( تاب اٰشنِص۵۰٥)
الفرنش! وہ تما خوبیاں جو ایک عدہ تماد اور اجیھے امی میں ہوٹی پانلء ووان
تام سے متصف ہوں گے اوراخلاق رذیلہ سے پاک ہوں گے اور اللدتعالی ا نکی برحالت
پیا یک :نادیی گے جیا کہ ال ےک ل آپ بیددایت بڑ ھا ے ہی کی ہدرگ ہجار ےگفر
والوں ٹیش سے ہہوں کے جن الا انتا لی ایک رات ٹیس ہہ یمر دیس گے
بط تفرت اما م مہ دک کا علیہ مبارک ہہ
طرت امام هدرک متوسط فد وققاممت کے ما نک ؛گندٹی رن ک کششادہ تا ی٠
سرن ان رن کات ا وکح کی کی کت رن کا
بڑی بی سیا ہآ گھوں وا لے ہوں گے اور بی رسرمہ لگا ۓے ایا تحسوں ہہ وگ اک ہگویا صرمہ
لاۓ ہو ہیں ۔ مر یتنییلا ت سید برزفنکی ز بای ملاعظہہوں۔
ڈإواما حلیته فانه آدم ضرب من الرجال ربعةء اجلی
الجبھة اقنی الائف اشمے ازج ابلجء اعین اکحل
الام می امام مد تی کا مور
العینینء براق الثنایا افرقھاء فی خدہ الایمن خال اسوٹھ
یضی وجھه کانه کوکب دری, کٹ اللحیةء فی کتفہ
علامة للبی مََتُّء اذیل الفشخذین لونە لون عربی,
وجسمه جسم اسرائیلیء فی لسانه ثقلء واذا ابطا عليه
الکلام ضرب فخذہ الآایسر بیدہ الیمنیء ابن اربعین
سنٰةء وفی روایة مابین الثلائین الی اربعینء خاشع لله
خشوع النسر بجنا حيهء عليه عبایتان قطوانیتان یشبه
النبی لہ فی الخلق لا فی الخلق 4( شا۔:ض٥۹۔٥٥)
”مام مد یکا علیہ یہ ےک دہ انچ یگندٹی رنک٠ یے بینم
وا لے موسطا در وقامت کے مارک خولصور تکشادہ شا ی
7ء 0 وم
رن ککھت ہوا ہوگاء بڑے بڑىی سیاہ قد رقی مرگی ںآ گکھوں وا نے
بوں گے سا سے کے دونوں داتت ا مال سید اور اپ دوسرے
سے لج فا کے پر ہوں مے( ئل ہو ۓے 0
رخرار بر سیا ہت ل کا نان ہوگاء رشن تار ےکی ظ رع ان کا رہ
چلنا ہوگا نی داڑھی گی ءکند سے رحضور مل کی طر حکوئی
علاصت ہ وگ مکمشادہ رای بہو ںگی ء رنگ ائل عر بکی ط رح اور
تم اسرائییوں جیما ہوگاء ز پان میس پیل ہوگا مض سکی وجہ سے
ہو لے ہو ۓکلنت ہو اکر ےگی اود اس سے تن گآ کک انی بامیی
ران سب اپنادایاں ہاتھ مارارمسں گے پور کے وقت ۰" سا لکی گر
٠َ 9 9ٍ سے ٣۴ سال کے درمیا نگم
7" الد ےن شیع خض وع نے ہہوے بدوںگی
رع اپنے بازہپچھیلا دی اکر یں گےء(صل میں ”ن رگد تک کے
۸۳۲۳۴
احلام ٹس امام مہدىی تن تصور ۸۵
ہیں جس کا ت7 جم یہاں پرند ہک یا گیا ہے۔) اور دوسفیدر انی
ز یب ئن سے ہوۓ ہوں کے اغخلاقی میں تضمور مویہ کے متا ۔ہ
ہوں گار فی طور یر( عمل ) مشا نی ہو گے
ضرت امام مہ درک کا علی حطر تل ےبھی اسی طرح منقول کے نی ان
ٹس پت الفاظ بد نے ہو تے ہیں ءا ںکوشیم بن حمادکی ذ بای ملاحظفرما یے:
ٹکٹ اللحیةءاکحل العینینء براق الثنایاءفی وجھە
خالءاقنی اجلیءفی کتفه علامة النبی پل یحرج
بسرایة النیسی ٌلّ من رط سخملةسوداء صربعقہ
فیھاحجرلم ینشر مسذ شوفی رسول الله ات ولا
2 پپٰٰٗوئئ.,. بثلشة آلاف من
الملئکةء یضربون وجوہ من خالفھم وادبارهم؛ یبعٹ
وھوما بین الثلشین والا ربعھین 4( تاب اُعن:ض۹٥٥)
”ام مد یکی ڈاڑھ یگھنی وی ء بڑئی سیا ہمگھموں وانے ہوں
گے ا لے دودات انچاکی سید ہوں گے ء چرے بن کا نان و
گا ھی متواں ناک وانے ہوں کے ہکن پظھ برتضور کی
علامت ہوگی :شور کے وفت ان کے پا تضور ملک کا چواور۔
سیاد رہھی روی دارنڈا ہوگا جس مس (ایی روعائی ) ینیل و
یش یی ور ے وو تضمور مین کی وفات سے ےک رظہور
ہد ےت ل بھی نیس پپھیلایا جا کا ہوگاء( ہلا انیس جا کا ہوگا)
ال تھالی تین ہنرارفرشتتوں کے ذر بی ا نکی مدوف میں گے جوان
کے ملین کے چروں اورکواہوں پر مارتے ہوں ےنکور سے
وقت ا نکی مر سے ٭ا سال کے درمیان ہوگی_'“
الام یں اما مد کا اصور ۸
و حضرت امام م ہد کی خافت بیلی ماع الہ کیہ
رت امام مدکی بیر تکا ایک اورنمایاں بپیہکو ہہ ہکوہ دوبارہقلاقّت
یضام نو ۃ تا مک/ریں ھے جس سے دور نہوگی اور خاغما ۓ راشمم بن کے روج ور
ےن بادتاز: ہوگی چنانہ اس سللے ین ہحون شی کی حضرت اڈ ےر وی
رودایت ملا جطہ ہو :
فإعن التعمان بن بشیر عن حذیفة قال قال رسول الله
لے تکون اللبوۃ فیکم ماشاء الله ان تکون ٹم یرفعھا الله
تعالٰٰشم تککون خلاقةعلی منھاج للبوۃ ماشاء الله ان
یکون ٹم یرفتھا الله تعالیٰٔ ٹم تکون حسہ
ماشاء الله ان یکون ٹم یرفتھا الله تعالٰی ٹم تکون ملکا
جبریة فیکون ماشاء الله ان یکون ٹم یرفعھا الله تعالی' ٹم
تکون خلافة علی منھاج النبوۃ ٹم سکت. قال حبیب فلما
قام عمر بن عبدالعزیز کتبت اليه بھذا الحدیث اذ کرہ اباہ
وقلت ارجو ان تکون امیرالمؤمنین بعد الملک العاض
والجبریة فسربہ واعجبه یعنی عمر بن عبدالعزیز رواہ
احمد والبیھقی فی دلائل النبوة یہ( سو ۃالعاقعك۱٦٥)
”نعمان مین یر جخرت ذف سے روام تکرتے ہی ںک تضور
لیگ نے فرایاجبکک اون جا ےگاتم یں نوت ر ےکی اراس
کواٹھا ےکااورلر لیقع وت کے مطائشی صب ضا ء خداوندی غلافت
ےکی زس کی اف کاو انی کات کک کی
علومت ہوگی اوراراد فداون دی کے مطابی ر ےکی پچ اللہ ا سکوھی
اٹھا نےگاء اس کے بعر مکی عکومت ہوگی اورصب مشا غداوندی
اعلام یس امام مہری نک تصور ع۸
ر ےکی کردا کون اٹھا لےگااورد ہار خطافت یی تع ال 7
قائ ہو جا گی ۱کک رآ پ مل خاش ہے ۔“
راوئی عد یٹ عجیب سے ہی ںکہ جب عم رین عبدالع زی خلیفہ بے لو
یس نے بب نوچحت ان کے پاس بعد یٹ لک گی او رک اہ مجھے
امید ےک ہآ پ یکا ٹکھھانے والی اور ظا لمران علومت کے بحدروہ
امیرالموسنین ہیں ( جس کے پارے مس دوبارہ خلاف تی مہا
لو کی وی وارد ہے )یک نکرعمر جن عبدالھز سذ بہت مسرور
اورخل ہویۓ “
ال عدیث بس دومرترخلادفت لی منہاع النو کا ذکر ہے پیل مرت ہو نبوت
کے بحعدج٘ سکا قیام سید ناصد لق اکیرریشی الشدعنہکی ذا گرا بی سے کر خلفطا ء راشد بن
پر جاک نشٹھی ہ گیا ال کے بحدکا فکھا نے واکی عکوستء پھر جب رکی عکومت اور اس کے
بعددوبارو خلا تع مض ماج الزہ ق کے قیامکا تکرہ سے اس دوسری خلاف تکا قیام امام
مہدی اورحضرتک]کی علیہ السلام کے ز مانے میں بہوگا چنا نچہ اس حد بی کی شرع میس ملا
عی تقارئی ریف مات ہیں:
ٹإوالمراد بھا زمن عیسی علیے الصلوۃ والسلام
والمھدی رحمه الله کچه(م5 2ي ١ضص۱۰۹)
”اوراس سے مرا ور گی علیہ السلام اوراما ممہدکی رج انل ہکا
ےڈ
تبیہ اس مو پ یہ بات ذمن یں رہ ےک یلچ حطرات نے دوبارہ خلابفت گی
ماع الو ۃ کے قیام کے لیے حضرتہعمربن عبدرالتز یکو اس عد یر ث کا مصیدراق یگردانا
مین یران تفرا کی ای رائے ہے عد ی ٹکا لعل حضر تی علیرالسلام اور
ام دی علی اروا نکاز مان سے نی اک ابیا؟ب ابع تمارک کے جوانے سے سا جظظہ
راگ ہیں۔
مم ا میدی ا ضر و۸
طضرت ایام مدکی رضضوان اللہ علیہ کےظھو رک تقر ما ٭کعلاماتء
جن میں سح الس ی ہی ںکفحلی کا تجات سے ےکر ا ب تک
ا نکاظپوریں ہوا_
اسلام یس اما ہر ی لے کا اصور ۹
جا علاما تن پورمہ ری کچ
و ےے و عحفرت امام مد کےظکبورکی رب تکی علامات ہیں جن کے عو یہ ہر
انما ن جو جا گا کہ بی مہدی موکود ہیں متا امام مہدی ےت وک
سک یتقصیلا تآ تقد ہآ پ کے سا من ٹیش ہو ںکی مین ییہاں ان جس سے ند ایک
جت یکو با نکیا جا ۓگگا جن میں ےگ و ینوس سنا ضعیف میں پا بھی اکن کے خوایرمتتجر
اعادیث ےل جاتے ہإں۔-
عا مم تم ر١:
امام مبدی علیہ الرضوان کے پا ستحضور ملل ئن ٹیس مارک او رجچنرا ہوگا
شس سےا نکی شناخت ہو سک ےکی چنا خی علاممسید برز تج یرف مات ہیں:
ظمعه قمیص رسول الله َء وسیفەہ ورایته من مرط
مخملة معلمة سوداء فیھا حجرلم تدشرمنذ توفی
رسول اللہ تہ ولا شنشر حتی یخرج المھدیء
مکتوب علی رایت 'البیعة لله “ن4 (الشاء:ش۹۸)
ات مکی ایک عد یٹ اس سے پی ہبج یکتاب الغلتن مس ۳۵۹ کے جوالے سے
گز رچگی ہے فو اب صع لی تین خان نے اپ کاب ؟ مار القاہ لی اککرامہ شال
عبار تکا فاری میل ایال تج کیاے:
””داما علامات کہ شناضت شود پانھا مدکی موکود علیہ السلام نیں از
ائھلہ 1آ تکہ 7 وسیف درایت ر!٭ل مداصض٥ ی ال
یرزگ پاشد ومضفش نمشد ا رایت از وفات و ےئن ونود
ا کہ ہیرون؟ ید مہدری ءوکتقب باشد بردے این لفظ اعد نر
(آ خرالا:ش۵١۳)
عالترںے جج
اسملام میس اماص مدکی نی کیا تصور ۹۳۲
”ام مسدی کے پا س تضور سأ کقیص مارک :نوار مارکا
اور ساہ ین تا رون ور تا وو او رو تا(
تال ا۴ی وج ےتور ھی کی وذات سے لن ےگ رظ ور
مبدی لیس پھیلاا (بلایا )جاک ہوگااوراس جنڑے پر
الفا ظ گے ہوں گے 'الیعد رڈ“
مامت م۳:
ابی طرح رت امام مہد کی تائید ونقصد یق کے لیے ان کے م رپ ایک
پادل سا یلین ہوگاجس میں سے ایک مناد کی ےآ وا زآ زی جوگی:
ڑھذا المھدی خلیفة الله فاتبعوہ)ە
”ال کے خلیضہ ہدی ہیں ءلبذاا نکی اجا عکرو'
اراس بادل شس سے ایک پا مگ ےگا جو اما مم ہد یی طرف اشارہکر ےگا
سک می مہدیی میں ءا نکی بیس کرو (الا شا :ض۱۹۸)
او راب نیشن میں بی سےمتحلق ایک روایت کے الفاظ یں ہیں ( کہ
آ سان سے مداء اس ط رآ ےکی
پإاعلیکھ بفلان وتطلع کف تشیر پ4( تاب !ن:۶ص٣۲۳۲)
”نتم بر فلا ںکی اتا لازم ہے اور ا ںکی نےاندہی کے لیے ایک
بات ظا ہ رہوگ جوا نکی رف اشار ہکرت ہوگا۔“
تو اب صد بیصن خان نے خطیب اودابشیم کے جوا لے سے ححضرت انی
خر شی راس کے ہو ےکا ے: '
”'ودررواینے آ مد ہک فرش باشد بمسردے ونداکن کہ پر اخلیف اللہ
المری ناسممو اواٹیتووں(1 خارالتیاے: )۳٣۷۷
”اورایں روایت ث٦ش٦ ےک امام م مدکی کےصر پ4ر(ہاد یکا
اعلام یش امام مبدی ڑی نو کا سور ۹۳
ضرع ) ایک فرشن ہہوگا ج مہ ند ءکرتا ہوا کیہ می ار کے خلیف دی
ہیں لہفراا نکی جات سنواورا نکی اطا ح تکر و“
ببھ
امام مہدی علیہ الرضوا نکی شناخت کے لیے ححخرت کل سے ممردکی ےک امام
ہدک ایک پرنڑ ےکی طرف اشار ہکرس کے وہ آپ کے سات رگ پڑےگا اور
الیک ددرخت سے ایک شاغ و کر ز مین می٠ ںگاڑیں کے نو ودای وت سرن ہوک برک و
بارلانے گ کی۔(آ خارالقیا:ص٣۳۷۷)
سید برزگ نے بھی اس علاص تکو ذک رکیا س ےمان ان کے یان ے بے دو
الگ الگ علانئی خابت ہوٹی ہیں چنا خر مندرجہ ذ بل عارت یل ا لک طرف اشارہ
موہورے۔
ٹڑومٹھا اه بغرس قضیبا یا بسا فی ارض یابسة
فیحضرویورقء ومنھا انه یطلب منە آیة فیؤمی بیدہ الی
طیر فی هواء فیسقط علی ید٥؟4(الاغء:۱۹۸)
”اوران علامات شس سے ایک علامت یہ ےکم ہدکی ایک خنک
پانس خلگ زین یی سںگاڑشں کے فو ددای وئت سرسبن ہہوکر برگ دبار
لانے گ کا اور ایک علاصت یہ ےکم دی سے نقالی کا مطالہ کیا
جا ےگا تذوہ ان پاتجھ سے خضاء شس اڑتے ہو ایک پرند ےکی
رف اشار ہکرس مود :ان کے سا گر ےگا
علاص تکمر۵:
ضرت امام عہدک کی شناخت کے لیے ایک علاصت ب بھی وگ کہ ان سے
لغ کے لے کرد گا اون کرک ا وی کے ران ےگا و اس
پاش رکوز من میس دحفسادیا جا ۓےگا جیا تنت ریب پفخعیل؟ ہا ے۔
امام یس امام ٭ ہر دا پ: اور گ۹
مقام ہت کے زین میں گچٹس جان کی روایات امام معح اود امام
این ماجدونول نے تع کی میں ۔حوالہ کے لیے ملا حظہ ہو۔
( مس شریف: حد یٹ کہ م۳۰۴ ےت ۴٣٣۶ےء ازن ماب حد ی ٹل ۴۴۰۷۳ )٥۰۷۵
۰ہ
وا َرہ:
سفیالی اورس کےاشکر کے تل یک پ پور یتخصیلا تکنقریب بڑعییس مےکہ
وو نضرت الوسفیاان شی الد حن کی اولا دل ےو تی کن اور
مسلمانو ںکوحخت ملکالی کا سا م ناک ناپ ےگا ء اس کے زمانے میں مسلمانو ںکاپالموم اور
علاء وضضلا کا افو نل عامہوگامیکن بیفتندزیادددم یت کی ر ےگا کیوللہ ”لکل
فرعون موسے'“ کےجت حضرت اما مہہد یکا پور ہو کا ہوگا جن سک علامت بی گی
کفیائی یت الکو تید مکر ن ےک نیت ے مغخرب سے دوانہ ہوگا کان جب بر اپ
7عرےکی زع ول زان کےدرمیان ےہ ےگا نو پورالشکرز ین میس وف
دبا جا ۓگا۔ انس سمل میں حضرت مو( نا مجر اور لی سکا تو یک بیفر مات ہیں :
ٹاومذہ ھی فتنة امارۃ السفیانی احدی علامات حروج
المھدی وقد وردت فیه احادیث کثیرۃ متواترۃ المعنی ک4
(اتلق اج ص۰م)
”ا فک رکا زین میس دجضن تع سغیا ی کی نقائی ہوگی اورسفیا لی کا
خروج دراشصل امام مد کےعکہو کی علامت ہوا اور انس سے مل
تق ما ا وی کےا دز زگ یں“
اراس پور ےھکر میں رت ےہ جولوگو ںک و4 کراظر
کے ز مین میں ٹس جان ےکی خج رد ےگا چنا می حطر ت کان موق یک مرف ماتے ہیں:
ثافلا ینجو منھم الا المخبر عنھ م4
(اتلق جج ص۰م)
اسلام یل امام مبدی افو کا نضور ۹۵
ان تما ملوکوں یس ےصرف ایک مر ندہ ےگا ۔'
مین اس ردایت پر ایک اعتزائشل ارد ہوتا ےک اس میں خروح فیا کے
لی ید ککیالرا گزو و خرن ےتور عکمر ےگا کب رالی نے اٹ یکساب الا وسلا
ٹس نخرت ام جبی یڑ سے اس سلس کی ردابیت دک رکی ےنیس میں یہ مکور ےک دومشرق
سے فرو کر ےگا اور ہہ رظاہرتحضاد ہے
سید ب زگ نے اس تھارش لکودورکر نک یمکوشت کی ہے چنا ہہت ریف ماتے
ہی ںکہائ لک اویل مو ںکی جاسکتی ےک غیانی کی طرف سے بھیچا جانے والالشگرروا نت
عراق(مخرب )سے ہہوگا لن چوککہ اس کہ یس ؛ئل شا کھی ہوں کے اس لے ا نکی
طرف فست کرت ہو ۓشتض مقامات بر اس شک ہکو شا ھی ل(مشمرتی )کبدد گیا سے۔
وش یص ۲۳۸)اورفر تک ندعاوئی نے بھی (نحلیق سی جس ١٭ا تقرما یھ
فزما ےی
بای سک امام مہدی کےنظبور ےنیل صرف سفیالی کا خر دع ہوگا کہ بہت
سے اوراو کببھی خرو عکرمسں کے چنا نہ پجولوک مصرسے خرو نکر کی کے یئ ومفری
جانب سے اور چھ جز برۃ المرب سے ۔گو یا ال وقت سسااربی د نیا کےمسلمانو ںکوصفیہ ہت
سے مٹانے کے لی ےکفمر بپوریاقوت سے مسلمانوں کے ساتھ نجرد آزما ہوگا اور بہار
اطراف سے عرکز الم اورعرکز الام نخان ہکعبہ ہحمل ہکی تیاد یا شردع ہو جا می گی اور
اس کے پیج بی عر سے کے اعد امام مرکا ظ پور ہو جات گا۔
علام تی م٦:
حضرت اما م مد کےعمپو کی ایک اور علامت جوا نکی حائید کے لیے بطورہر
تد یق کے ظاہرکی جات ےکی اورا کی شناشت میلس یکوکوئی شبہاور دیس رہ ےگاء ہے
ویک اع سے ایک منادیی امام مم دی کا نام ل ےک رلوگو ںکوان کے ساتھ جا لے اور
اا نکی مددکر ت ےکی طرف ابھار ےگا۔ چنا نجرسید بر زگ یج بیفرماتے ہیں:
اسلام میس امھ مرن تو کا اصور 8٦
٭ومٹھا انه ینادی مناد من السماءء ایھاالناس! ان لق
قطع عنکم الجبارین والمنافقین واشیاعھو وولا کم
خیر امة محمد تَتةء فالحقوا بمکة فانه المھدی
واسمه احمد تن عبدالله وفی روایةء وولاکم الجابر
خیر امة محمد ]َأتهء الحقوہ بہمکة فانے المھدی
واسمه محمد بن عبدالله(1٥شاے ص۱۹۸ ض٣)
”اوران علامات مل سے ایک بھی س ےل ہآ سان سے ایک
منادکی آوازد گا کہ اے لوگو! نشیس خ ری ہوکہ ) اد نے
ال موں, منافتوں اور ان ںیت رک والوں 6
دئی اور امت جج یکا پر ین فر دق پرامی مقر رکیالتا اب تم مککرمہ
جاکراسں سے جاٗء وہ ہرگ میں اوراا نکا نام اتی نعپدانڈد سے
اوریک روابیت یں ا نکا نا مھ نکبدااش برگور ے_'
اس علام تکوو اب صد تن ان بھی آ خار القیامریس ۴٣۴ بر ذک کیا
سےکیاناس میں امام م سد کے نام تلق اج ی نعبدرادلہ دای روابی تکا ذک یجن لکیا
بش بن عبداوئنہ والی روایت پر ہی زم ظاہرکیا ے او ری مشہورھی ہے۔
عام تکرے :
زین سو نے کےستونو ںکی ط رع اپنے کر کےگکڑے باہرہکال در ےگیا۔
(ازا شا زگ ۱۹۸ ۶ رالیا :کش ۳۲۴ء7 زگ ۲۲۸)
0 0277 کے ستونوں کا وک کیا سے کہا فی ایا
ایت ےی ۳۴۱ب سونے اود انی کے سونوں'' کا ذک رکیاہے اود می سےکیونکہ
ضرت عبرارہ ین مسعود سے مرودی دوایت میں سو نے اور چاندی کے ستونوںٴ میک
زکر ہے یس کےالفاظہ مہ میں:
اعلام یش امام ری زی کا لور ے۹
طعَن غبدالله بن مسعرڈقال ان ھذا الدین قدتماوانہ
صائرالی النقصان وان امارۃ ڈذلک الیوم ان تقطع
الارحامء وی وخذالمال بغیر حقه وتسفک الدماءء
ویشعتکی ذوالقرابة قرابتہ لا یعود عليه بشئی. وبطوف
السائل لا یوضع فی یدہ شئی فبینما ھم کذلک اذ
خارت الارض خوار البقر یحسب کل اناس انھا محارت
من قبلھم فیینما الناس کذلک اذ قذفت الارض بافلاذ
کبدھا من الذھب والفضة لا ینفع بعد شی منە لا ذھب
ولا فضةگ(الغاے:۴ك٣٢٣)
”ضر تعبدالڈہ بینم وڈ ماتے ہی ںکہ یرد نگل ہجو چکا اواب
بزنقصا نکی طرف جات ےگا جن سک علاصت مہ وگ کن ری ء
لوکو ںکا مال ناج نے لیا ادرخون بہانا عام ہو جات ےگا ءق رایت دار
بہار ہوگا لی نکوئی ا سک عیادت کرنے نہ جا ےگا ء سال باد باد
چک لگا گا لمکا نکوکی ا ے ہاتھ پہ نہد چےگا۔ اس دوران
زین ےگا ۓک یآ وا زکی طرحع ک واز .کک گی :تما موک اس سوج
پے جاتھیں ےک اس سے پیل بھی ایما ہوا ہے؟ ای اشماء شش
زین اب نےکر کر ےش نسونے چاندی کے ستو لن نال باہر
یلکن اب ون جا ند یکوپوٹع تر ےگ_“
لام تہ م۸:
لوکوں کے دو لفنی ہو جائمیں کے اور زی نکشزت سے اپٹی برکنوں کا ظہور
کر ےگی( جیا اک امام مہدی علیہ ال وا نکی بیرت کے بیان می گرا
(الاشاے :۷ض ۱۹۸)
الام میس امام ممبدی شاو کا تصور ۹۸
علام تم ۹:
امام ہمد نان کہ ٹل رون تخحزانہ ڈیا لکر اس کوٹ یل یر رر
گے.۔ (الاشاۃ :ہ ۱۹۹) اور خانہکعبہ کے اس مدفون نز ان کوہ جو امام سیف مامیں
گے؟ رتا ج الج کھاجاتا ے-(آ بارالقیار:ص٣۷٣٠)
علاصتغ ٭:
جخرت اما مم مد کے زمانے بیں اک یہودی مسلمان ہو جامیں کے بج سکی
جہ ہوک یکرامام مب دک کوتابوت سن( جن س کا ذکرق رآ نکریم می بھی بای طو رآ یا ے۔
”وقال لھم نبیھم ان آیة ملکہ ان یاتیکم التابوت فیه سکینة من ربکم“
(اقرہ: ۲۷۸ )ئل جا ےگا شس کے ساتھ بیبدد یں کے بڑے اعنقادات وابست ہیںء اں
یے دہ اس جابو تکوححضرت امام مد کے پا دک ہکرملمان ہو جاکیں کے چناخیہ
نو اب صد لی نسن ا ن لیت ہیں :
”نوانز الہ آ کہہتابوت سکمنہ را از ار انطا کیہ یا ازکیرۃ ریہ بر
آوردہ دریٹ القیں نہر ویبود پریرن وے مسلمران خُوثر اڑا
یل ملعم 12 جار انقا :ہس )۳٣۴ یی بات (الاشاعۃ بص ۱۹۹) بھی
نے
” لہ ان علامات کے ایک علاصت بی گگیا ےک امام م ہدک
اوت سک تہکوانطاکیہ کےصسی طار یا تی٤ ریہ سے با لکر ببیت
ال مقدیس میں رک دی کے مم سکوسہکرسواۓے چند ایک کے پائی
سارے بیپودیی مسلران ہو امیس گے
علاص تک ماا:
7 نکرم یس حضرت موی علی۔اللام با لیے ددیاۓ می لکا پل ٹکر با۸ہ
اسلام یس اما مریدی تو نصور 39
جھوار را تۓ جنانا را پور سے جس سکو انفداقی بھز ےکی رکیا جانا ےک یدنہ ای طرح
خر ت اما مم ہد کے ز مانے یی ادا قی بت ہوا جی کہا ںکیتتصلا ت1 کےا نہیں
(الاشاء:ک144)
علام تک ۱۳:
مر بک طرف ےکی جھنٹرو ںکاخمودارہونا( ظا ہر ےکر جنڑ ےشکر کے
سماتحھہوتے ہیں ) اور ئل شک رکا سردار خی ہکن ہکا ای کآ دی ہوگا چنا نشم بن مماد نے سے
زویت 7 71 ےک
ظڑإعلامة خروج المھدی الویةتقبل من المغرب؛ علیھا
رجل احعرج ہن کند پ4( کاب أ٭ان:ص۶۳۰)
”امام مد کےظبو ری علامت وہ چن نے ہیں جومخرب
٦ 9 کے اور ا کا سردارشیپ لکنر ہکا یڑ
تی
علامرتگ م۱۳:
مطرالوراقی نےنپوراما مم ہد کی علاص تکف رکا یل جانا بیا نکیا ہے۔ چنا نچ
یم بن حمادروای تک تے ہیں:
لا یخرج المھدی حتی یکفر بالله جھرۃ4
( تاب خن.ص٣٢۳٣)
”امام م ہدک خبوراس وق تم ککیں ہہوگا ج بک فک علایڈ ال
تا ٹی کے ساتج کف رت کیا جانے گے
عام تک م۱۳:
حضرت امام م ہد کےنہور ےف لکل و ارم تگرکی اس فقددعام ہو جائے گی
اسلام می امام ممیت کا صور سے
کہ ہرنو یش سے سات افراؤنل ہو جا میں کے چنا نچرائین سی رن ےلیم جناھا نے ہی
زان طس کی ے:
ظلا یخرج المھدی حتی یقتل من کل تسعة سبعة4
( تاب عفن :ص۲۳۱)
ای طر کی یک روایت عفر تع یکر مالطدوجہ سس ےبھی بای الفا ظو نول ہے:
ڈڑلایخرج المھدی حتی یقتل ثلثء ویموت ٹلٹء
ویبھی ثلث 4( ول پالا)
”امام مہدری کا ہو نیس ہوگا یہاںت کک ایک تھائی افراونل ہو
جاتہیں گے ایک تھائی اب یحبتی موت مر جائمیں کے اور ایک تھائی
ا کھیں سے“
ا لکی مزیتقععلا تئنقر یبآ پ کے ساسن ےآ می ںگیا۔انشاءالقد-
علام تک ر۱۵:
نظبورامام مہدری ےنگل لوکوں می افلاس وشندقی اس قد رکیل جائۓے ٦ 7
ایک17 دی انچاکی خوبصورت لو یکواس کے وزن کے براب خلمہیس بیینے کے لیے تیار ہو
جات گا جاک کاب ااغشن :ص٣۳٣ برا لگ مک روایت ہج دے۔
علامستئم :٦
حضرت امام مہدری علیہ الرضوا نکی تد لق وجائید اور امت مل کی عزت و
شرافت اورا کی عندا مت ولب تکی سب سے اہم دلیل وو مز ہوگی جو ضر ت کی علیہ
السا م ححضرت امام مدکی اٰژاء مل ارا ا گے (بفاری شریف:٣۴8٣۳ کے
یی ان سے تعفر گی علیہ السلام کے منصب نبوت ورسالت پرائی 7 فی ںآ ۓے
گا اور برایے بی ہوگا یی ےتضور ہلیم نے حضرت ابوبکرصد بی اورعبدایشن می نکوف
شی ای کٹ ما کی اققہ اء یں نماز اداکی لفن حفرت ابوبکرص گن نکی امامت مو ای
اعلام میس امام مبیدریی جو کا تصور ۱٭ا
زندگ کی آ خرئی قھام باجماعت نماز یی اداغرما خی مان اس ےآ کے منصب نبوت و
رسالت می کوٹ یکینئی سآ گی ۔
او ری اکہ بیان ہوا خر گی علیہ الا مکا امام مہدر یی کی اققہ ا کیا ایس
اص تکی مندانعمزت وشراف تکی ول ہے۔ اا سکیا لتقعلا تآ پ ای رسانے گے
باب شمعم می ملا حظفرمانمیں گے۔
علاص تئرے|:
رت امام مدکی شناخت کے لیے ایک علامت بیگھی ےکہدہ اخلاقی و
عادات اور کرت یں پو تصور لک کے مشاہ ہوں گے بی علیہ مج سکھ کسی ثرر
مشا بہت رکھت ہوں کے اہنت ا نکی زپان کت کی ین کت ت رکز
کبھ ی بھی اپنی ران پ ہاتھ ماداکرمیں گے جیا کہ پاشفی لگ ز راہ یہا ںبھی اس سل ےکی
ایک روات آ پ ملا نل ہف رما یں ج سکو ما سط نے الا دی للنناوی میں حضرت
عذیفڈےروای تکیا ےکتضور ملل زم نے فرمایا:
ا تر بی الات زیر فالعکد ال عااایت
اسمی وخلقه خلقی یکنی ابا عبدالْل(افارل:ج۲ص٥ے)
”گر دنا کید تشم ہونے ٹل صرف ایک دن ےم بکھی ال
ایک1 د یکوش کر ےگا جو نام اوراخلاقی یل میرے متا بہہ ہوگا
اور ںکیکتیت الو بدالہوگی '
علاص تگم۱۸: ۱
نبودامام مبدی کی علاصت کے طور پر در یا فرا تکا ای ”تم ہو جا ےگا
اوراس یل سےسو ےکا ایک پہاڑ ظا ہ رہوگ ال شا ۱۹۹)
چنا تنرت ا ہے مرویی ے:
ڈإلاتقوم الساعة حتی یحسر الفرات عن جبل من ذھمب
اعلام ٹیل اما مہدری وکا نصور ۳۲
(٣۳(
(٢)
اعشارھحرہُ4(الغاء۔ص۲۳۹)
”قیامت اس وق تکک انیل ہوکی ج بک ککددر یا فرات
کا انی ضحم ہوک راس میس سے سون ےکا اڑا ہرنہ ہو جائے ۔ لوک
اس کےتصصول کے لیے ایک دوسرے سے اتا ڑیس ےک ہروس
یی تین
اس حدیت سے لے لت الفاظ بارگی سکم اوراہودا می بھی لے ہیں _۔
چنانجہ بخارکی شریف میں بعد یت ان الفاظ سے مرو ے:
ٹڑیوشک الفرات ان بحسر عن کنزمن ذھب فمن
حضرہ فلایا خذمنہ شینا ہ (جخاریشریف:حد یٹ ر۹ااء ےلم
شرلیف :۳ے ےء ابو دا :۳۳۱۳ء ان ماے:٣۰۳٥)
ینز اسم وضو عکی احادی ٹآ پ س٣ شریف بی میس مندرجہ زیل مقامات پ4
حر یم 6 2۴۴
ےئ سا ٣ط ڑے
سے سا ۵ے
27 مت 22
من ےلات ہیک ار تفر مین تن سے جو س” نے جا ندکی کے
ستولو ںکا پر1 یہ ون یور ہوا ہے اس سے می ھرادہواور کچھ یفن ےکی دو انگ الگ
وا ٹے ہوں_ واو رام پالصواپ۔
علام تر ۱۹:
حخرت امام م ہدک ےط ہو کی ایک جیب وخرجب علاصت جک سی زع نر
اسلام می امام مہدکی ٹیو انور ۳
کے پائکل خلاف ہوگ یمک ہنس سال ا نکاظبورمتقدر ہوگا ال کے ضرا کی یہی را تکو چا ند
گان ہوگا اوراکی رما نکی نددہ جارس کوسور ججمگر٘ن ہوگا اور بردوفٰوں جن شب کات
سے ن ےکا بکک ا عطر نپود پذ میک ہومی ںک کی می کی می را تکو جا نرک رہن یھر
اں ۲ چدرەتارقً اوسورخ اک رہن ہو جاے کیوہا سی نقطہنظراورجدیدظللیات کے اہر 3
ک نا ےک ری می ےکی ۵۰۱۴۶۳ تا ربٹوں کے علادہ ا نگ رمنہمک نئال
اوراتھاق یکا بات ہےکہائس سال ( مم امھ کے رعضان ا لپارک
چا نمگرجن اورسور گر نکا واتہ بن ؟ چکا ہے ۔ نیشن ا لکیالوعیت ڑگ کہ حا ند
گل رن تھنف رمیا نکوآو زس رز ع گن تر رمضا نکو ہوا اور یفلکیا تکی رو مین
ہے اوراں سےخ لکھ یکئی مرحبہ رعضمان السبارک کے من می نوف وضوف ہواےء
جن مور الا علاممت کے طور بن ہو نے کی بج سے ہورمہری 71 علامت پواریی لہ
گ اکیوککہ بردفول علائ ای ہی سکفخلی قکا ات سے نےکر ا بکتک ا نکاظہو یں
0 - +0
ڈالمھدینا آیعان لم تکونا منذخلق الله السموات
والارض یعکسف القمر لاول لیلمن رمضان
وتنکسف الشمس فی النصف منه. پچ
(القول تقر نع ے۵ الا شاع :نس ۱۹۹ءااوی: رع ۲ضص۸ء)
انل کان عوسی سے جواوپر میان چگا۔
مور ماپ فکیات اور امت اش فی کے سانش العد یٹ ۲لا نشج موی روعالی
با زی اپن تاب فللیات جد ید ہی نہیں کےمنوان کےحھت فرماتے ہیں :
”فدمم بیت کے اہرین نے مسوف وضوف کے اوقات کے
انضباط کے لیے ایک ضابلہ شع کیاہے اسے سیرول سکتے ہیں ہے
1 جک سلم دج مھا جات ہے دہ ضابط یہ ےک اگ رآ خکسوف
افضوف ہوقو ۳ء۰۵۸۵ ایام کے بعد پالقاظا گر ۱۸ سال ۱/۱/۳
الام میں ایاس مدکی کا تصور كت
دن کے بعد پچھ راس کا اعادہ ہوا الہتہ سابقہ مقام بر ا نک نظ نا
ضروریکییں ۔ضسوف وکسو فک جا خی رکا اوسطا لنٹ ےء لہا قحن
دورة سیرویں کے بعددہ گل نتر یبا انی مقامات بنظ رآ تا
(فللیات جدیر دص ۲۳)
برضاب گی کے بعر مخرت نے ”'ضو فق رک یتر“ کا عنوان قا مر کے
ہیف مایا کہ
0 ہوا توف ایام اتال ”تن ۱۳۰۱۳ء۱۵
تاریوں کے علاوہ اکن ہے (فللیات جدیر: دض ۲۳۸)
تح حعرا تکونضرت امام مہدیی علیہ الروان کےنکہو کی اس علامت ٹل
تر دش لآ یا ےس سک وجہ سے انہوں نے ال کا الا رک دیا ہے چنا نچ ماہنامہ ابلاغ ے
شزاروعفرالمفر ۴م ما میس موا نا عم فاروقی لوپاروبی کا ایک ملمون ”کیا ظہور مہری
بج دا میں؟' کے منوان سے شال ہوا ہے جس میں موصوف نے اس با تکیا زور
اونول موونل ےکم امام مدق ےگ ور کے سے ناہ دنن کی کن ا
ات شف لن ضر تن خر نان ان کا تک اه جک
کے جو بات تھے ہیں ء درتقیاقت اس میس انیس اشتباہ ہوا ے۔
چنا نیم +صو ف نمی اخقبار سےکجن والی روایت پر کرت ہو ےلیھت ہیں:
م7 رق بش وجہ سے بردایت باج اعقبار گر بانی ہے
اس لے ظورمہ در ییے اہم متلہ کے لے ا سکوبطور دیل قرار
یں دیاجاسکما ہے اورضہاس سے بیکقیدہ خای تکیا جا سکتا ےکہ
رت مہدی کے وفت میں ایی ےگہنو ںکا ہونا ضروری ے اور وہ
بن نضرت مہدک کی علامت ہیں۔ '(ابلاغِص ۳۷)
مصو کی 37ھ ےکم رید وضا حم تکی ضرور ت کیل اور
ان کا رم عا دا ےک اس سور کن اور چا نرک نکونپورم ہد کی علام تلق راردیا
الام شس امام مبدری افو تصور ز2
جا صکناء عالائ کیا جا سکتا ہ ےک امام مدکی ک ےنور کے کے ماپ کی مین درسصت
نی ںئیکن سرے سے اس علاص کا اکا رگر دینا ناروا ے جآ ا زحلیقی لے اکر اب
کک روما ہیی ہوئی جیما کہ ىہ بات کے بیان ہو اور عزا مت و 3ہل 27
مادت اورڑڑرل عادت کےطور پر ے_
عل مت ۲:
صرف می میں امام مبدکی ےپور کے وقنت ج۴ مرن ایک مرح ہوگا بل
حض روایات سے معلوم ہوا ہےکماس سال رمضمان کے می میس دوم حبہ چا نگ رہن ہو
تا ایک مرت ہن رضمان البار کک می رات یل ہوگا اود دوسا ال کے علادہ ہہوگا اور
الیک می می سک مرتبگ رن ہونا جد ید فلکیا تکی رو سے نامک ن یں _
علام تج ر٣٢:
حفرت امام م دی علیہ الرضوان کےن پور کے وقت ایک او رآ سای علاص تکا
ظبور ہوگا چنا سید برزجن فرماتے ہیں:
ٹومٹھا طلوع نجم لە ذنب یضیئ)4(لشاء:۹۹)
”اوران علامات ٹل سے کی ے کہ ایک رن دم دارتا را اہر 7
صب بیان سید موصوف ال کا وقور ہو چنکا ےلین ایک دفعہ وو سے ہہ
لاز تی ل1ک دوپارہ ا ںکا فو نہ ہوگااور پھر یھ یکن ےک وہ وم دارکوئی الگ
لوعی تک ہو
علامتم۲۳:
مشر کی طرف سے ایک انال تی مگ کان یا ات ران کی سصسل
کا ہر ہنا بھی علا ما ت نو رم دی میں شا رک یاگیا ہے۔(حفہ پلا)
عاص تفم ر۲۳:
الام یس امام مدکی ڑکا تصور ۴ٛ6"
آ ان پر انال یکھنا وپ تار بک یکا بچھا جانا۔ (الاشا ص۰۰
ولا تم م٣۲:
آ سا نکاانائی سرع ہو جانا اراس سرت یکا اف رکیل جانا۔
ارہ کہا یکا می سرفی عا محمد لک سرٹیکئیس ہوگی جلکہراس سے ہہ ٹ کر ہمدگی
یسیا ہی اور رف یکا بچھا جانا ددا نک الک نول شیل ہوگا نہک ایک بی دقت می _(حول. پ۵)
علاص تع ۲۵:
آ سان سے ایگ ایی آ دا زکا آ نا جوتھام ایل زی نین بیس گے اور جیب تر
بات بی ہگ کرد ہآ واز جرذ بان وال ےکوائ کی ای زان مس سنائی د گی( چنا می
عرل یکو رپی مس ینا یکو لی مٹش اور پٹھا نکو پچ یس مغ ضیکہ ہ رای ککو وہ1 واز اس کی
مادری ز پان یش سناکی د ےگ اورقدرت مداوندگی کے سا مئے ایما ہونا یدنہ کیو :
”ان الله علی کل شی قدیر“, (کں زرء)
عا مر تم :۲٢
ما مکی ترستا “نا میا یکوز مین میس دحفسادیا جات ۓگا_(حوفۂ پال)
اس سلسلے یں سید بر زگ نے ابن مس اکم کے جوالہ سے ایک دوایت بلس الفاظ
یئ
لاخ رج المھدی حتی یخسف بقریة بالغوطةتسمی
حر ستاہ4(ااشاء:ص٣۳۳)
”اما مبدری ا وق ت کک ظا ہیں ہوں کے ج بک فک خحو طکی
رس نا می کت ز مین یس دحضما نہ دبی جا ے_'
علام تبُرے٢:
شس زک کان یبھینکبورمہد کی علامات می شارکیاگیا سے( الاشاءض ۲۳۹)
اسلام می امام مدکی تو کا نصور ے٠
چنا نچ اہ کے ہی ںکہ مھ سے ایک صحالی رسول نے بعد تا نکی
ڈڑاذا قعلت النفس ال زکیة غضب علیھم من فی السماء
ومن فی الارض فیاتی الناس المھدی فزفوہ کما تزرف
العروس الی زو جھا لیلة عر سهھا ہہ( کال 2گورہ)
یا کے ان لوگوں پر سمانع وز جن
والےنحضب ناک ہو جامیں گےہ بچلرلوک امام ہدک کے پا
آز این تار ین کے یی دن کوسش نت فا نین ان کے
خاوند کے لیے تیارکیا جانا ہے
۲۰ے
فائرہ:
اگ رآ پ تار اسلام پہ ایک اجھای نظ ڈایس فے 1 پکو ہن حپاس کے ز مان
خلافت می نس نکی نا می ای کش کا حوالہ لگاء ححضرتملی ری الل ح کی اولادمٹش
سے چے اورا نکا نب شین واسطوں سےححخر تل سے جا مکنا سے ۔ ا نکا را نام ”'جھھ
انس ال زی ان ہا بن ان ھی ان کن ا ا نے ان
سے بیعت قلاقفت شی لان یخلاقت زیادہد تک تام ند وی اورخلی: نصورعم ای
کے مانے میں موی بک یی نے ا نکوشہی دک۷ردیا تھا۔
اس نیل سے ہہ بات دانع ہوگئ یکہروایات مپدری جس ج نف ذک یکا بار
اد ک٤ سے اس سے ماد آ منقدہ پیدا ہونے وا ننس زکیہ ہیں ۔ خلیفۂ نصور خی
کے زمانے کےنفس کیم ر اون ںکیوکلہ اکر ودی عراد لیے جا میں تےبچحراام یبور
مھ یکا ہو چکا ہوا لین ابی نیس ہوا۔ “لوم ہوالکہ ایک بی نام کے دوای ین ہیں ۔
علام تن م۲۸:
خراسا نکی طرف سےسیاہجنڈڑو ںکا 1نا
الا
الام می امام مدکی تا اصور ۸
اس طے میں حطرت عپرارشد بی نمس عو ےراہمت ےک تو لک ے
فرمایا:
ٹیاتی قوم من قبل المشرق فعھم رایات سود فیسالون
الخیر فلا یعطونه فیقاتلون فینصرون فیعطون ماسالوا
فلا یقبلونه حتی یدفعوها الی رجل من اھل بیتی فیملؤھا
قسطا کماملؤوها جورافمن ادرک ذلک منکم
فلیاتھم ولو حبوا علی الغلجگ4(اغاے۶ص٥٥)
مر قکی طرف سے ایک توم سیاہ چنڑوں کے کی
اوز و" لوک (ضرور تکی وجہ سے ) ما کا خطال ہکم مس گے لوک
ا نکو مال یی دیں گےےو وولٹ یں کے اوران پر غال بآ جامیں کے
اب وولوک ان کے مطالہہکو پوداکھرنا جاہیں گے نو وہ ا سکوقول
یی نکر ےکی محر دو ان ما لکوا تیر ۓآ وٹ بن سے ایت
2 کے ہوا نےکر ویسں گے جوز می نکواسی ط رح عدل وانصاف
سے کرد ےکا یےلوکوں نے پیل ا کلم دتم سےکھرا ہوگا سم
یس سے جوکوئی الکو پاتےفذ اس کے پا لآ جا ارچ برف پہ
نر جا ہے
ما تن م۲۹:
ایک کان کے پا لوکو ںکا ٹس جانا۔
اس سالے میں کم نے ححضرت عبرااڈد بن عمرصشی او نما سے مندررجہ ذمل
و ول 0
ڈتخرج معادن مختلفةء معدن منھاقریب من الحجاز
یىاتیه شرار الناس یقال لە فرعون فبینما ھم یعملون فیه
الام امام مبرکی و کا نصور 6۹
افحسر عن الذھهب فاعشجبھم معتمله فِیتما مز
کذلک اذ خسف بہ وبھجر۔ گ4( شاء:۶ك٣٢۲)
”(غامت کے قرب ناف علاقوں سے ) مخلف (دھائو ںی )
کا یں بآ ہو ںگاء جن مٹش سے ایک کان تما کے قری ببھی
ظا بر ہوگی۔اس کے تمول کے نے ایک بدتر ینہ دی جن سکا اقب
( یکر تلم وت مکی وجہ سے ) فرقون گیا ہوگاءآ تۓےگاء(اور
لوگو ںکواس می کا مکرنے پر لگا دےگا) لوک اس میں کا مکر
رے یں گ ےک سون ےکی ایک اورکان ظا ہر ہوگی ءالکو ھکر وہ
اٹھی خوش ہی ہورے ہوں یر ال کا ننبیت ز م۲ن ٹش
وعنمادئے جانیں گے_“'
وص تک م۳۰۴:
ظورم مد بر دلال تک نے واٹی علامات یں سے ایک علاصت وق ت کا انچائی
یز رف]ارکی ےگزرن بھی سے نس کی وجہ بظاہر وت میں ہے برکتی کا پیرا ہو چانا ہکا
چنا حضرت سید برزفافاتے ہیں:
ڈإومٹھا طلوع القرن ذی السنین )1(4 غاے:شم۲)
اور ال ںکی تا یت نر یی شریفکی ن وت سے یس میں تضور
اک رم صلش یہ نے فرمایا:
ڈالاتقوم الساعةحتی یتقارب الزمان فتکون السنة
کالشھر والشھر کالجمعة وتکون الجمعة کالیوم
ویکون الیوم کالساعة وتکون الساعة کالضرمة بالناری4
(رواوالرزی موب ص۰مم)
قاص تاس وق تک کگیں؟ ت ےکی ج بک ککمز ما قرب تہ
اسلام میس امام مد تا نصور 2
7 0 و یکو و
مرن ہفننر کے برابرء ہفتردن کے برابرء دن ایک گھنٹے کے برابر اور
ای گنہآ ک کا شع ل گے سے برابر نہ ہو جا ے“
اس عد ی کی شر نکر تے ہو ملائی تار نے امام خطا یکا و
خرمایاے:
ؿقال الخطابی ویکون ذلک فی زمن المھدی
اوعیسی عليه الصلوۃ والسلام ا و کلیھما قلت والاحیر
ھوالاظھر وظھور ھذا الامر فی خروج الدجال وھوفی
زمانھماگ4( م15 افاق: ح۰اص۱۹۹)
”امام خطا نے فرمایا ےک امام مہد یا ضر تی یادونوں
کےزمانے میں ہوگاء مم سکہتا ہو ںک ہآ خری ول ہی زیاد و ظا ہرے
کیل بے معاطہ ون دہال سے وقت ہیں1 کا اور چا کا
شی نع لان ون کر تک کت
اسلام یس امام ممبدی اوک نصور 1
پڑظ ور مد ےئل کے وافعات کہ
خرورج سفیائی ءسفا ی کا نا م علیہ ءکردار
کیفیت :خر وع فتتفماد پھیا نا۔ونبرہ
اعلام میس امام مہدی وکا تصور ع
۱ ظا ظبورمہری ےئیل کے واقعات کہ
چون حخرت ا ہری رضحوان ار عل ےکا ورودسعود ام کی علامات مین
سے ایک علامت سے اس ےے ارتا یخس ے الع کے ورود لح کے واقا تن
زک رک رن منزاسب معلوم ہوتا سے_
تروع سفیاکی:
حخرت امام م ہد کےنبور ےنگل عرب وشام یل حفرت اوسفیان شی اللہ
کین نے کین اہ کا دا تل یکر ےکا نی ماپ گا
ٹف خالدین رین الی سفیا نکیل سے ہدگا۔
(ت جہمان الت:: رع ض۳۴ :کاب الب پان رخ اض ۳۴۹ بروایت تحضر تک )|
2 یم بن حماد نے بھی سفیالی کے خالع جن یز یبن لی سفیا نکامسل سے
ہون ےکی روایرتٹ لکیا ہے ننس ا کا و یراو رکیفیت خر وع بھی نرکور ہے۔
”فیا یء خاللد بین بیز ید جن ال فیا کی اولاد ٹس سے ہوگاء ىہ
فص پواری کل کم سم والا ہوگاء چجرے بے چیک کے خار ہوں
کے ء1 کی میں سفییرداغ کا نشان ہہوگاء شی کے نو اجی علاتقوں یں
ے اہک واری ےم وع کی ےکا سم نام وادکی اہی ہوگا۔
0 ؟, 7 0ھ سج
سے ایک کے پا ایک جچنڑا بھی ہوگا۔ لوگ اس کے
بجھنڑے کے مدآ مے کا خیال لک یں کے اوراں ہے وت
کین لے ہوں گے ج1 دی یکھی اس سڈ ےکوسرگو ںکرنا
جا ےکا ووخودتی شلست سے دو چار ہوگا سکاب فان :ص۱۸۸)
اعلام یش امام مہدری وکا نصور َ۴
اورایک روا یت ہل لوں ےک ااوسغیا نکی اولار سے لیٹس وادی
2 جن مر صنڑوں کے سا تج وخ ور جکر ےگا جس کے پازواور چڑلیاں ہوں
یکو کی ہی ءاخنائی زردرنک ہوگا اوراس برعحیادت کے خارنمایاں ہوں کت
)تاب ك:ص1۹۰)
نی ز خر تع داش جن مس مود سے روایت مل مہ اللفا ظآ ۓ ہیں :
0ص 0مھ"
ویحل النساء وھوالذی یبعث بجیش الی المدینة4
( تاب ن:ص۲۶۹۳)
”ایام میں ایک کا اش متھرک ہوگا ج ھکثزت سے فتنہ بچھیلا ے
گااورعورنؤ ںکوعلا لکرد ےگا اور گی ری دک طرف ایک گرروانہ
کر کان
سغیالی کانام:
سفیاٹی کے نام کے بارے می ںمحخلف روایات موجود ہیں چنا خر مولا نا برح
رر عا م ہاج می“ نے ت جھان التے یں امام ق رٹ کی تنذکرہ کے جوانے سے سفیائی کا
نا مرو ذک کیا کے یم بن ہمادنے تاب لفتن ص۱۹۱برسغیالی کا نا معبدائذکر
کیا ے۔ ائی طر عتتاب مکور کےص ۱۸۹ب رسغیائی کا پورا نام عبدالد ین بیز ید ڈگ رکیا
_-ے۔
٤
ما فرح نے اپٹ یکتاب تدکرہ ے ص۹۳٦ پرابواسین اضر ین منفرینی
مناوک یکی ردابیت سے مفیالی کا نام عقہرین ہندش لکیاے۔
سفیالی کی عکومت اور مرت ری
ولا :اسید بدر عفر ماتے ہی ںکررغیالی کاعم ملک شام وص کے اطراف میں
لگا (ت جمان انت رخ ص2۲٣) اور ا ںکی بر تحکومت کے بارے میس یک
اعلام ٹس امام مہدی یو کا ور ص
روایت ہہ ےک غیائی ساڑ ھھ تین سال علوم کر ےگا اور ایک رایت بیس ہہ ےکہ
ا لکی مر تعلومت ۱۹ اہ یاےاماہ ہوگی۔(کتاب لفن :ص۱۸۸)
سخیالی کی بیع تک نے واے ائل شام ہوں گے (یادر ےک امام ہق یکعلید
ا/غوان کےنہور ۓل روج سفیانی ہوگاء اس سفیالی ک ےہ رون سے پل ایک اور
خرو کر ےگ اورانفاقی سے ا کا نا مبھی سغیالی بی ہہوگا چنانجیشنتش روایات میس سے
کہ غیای نام کےمیں افراد ہوں گے جن میں سب ےآ خری امام مہ دی کے پور سے
ٹل خرو نکر ےک یہاں ال لآ خری سفیائی سے چیہ والاغیالی مراد ہے۔ )سفیالی ا نکو
ےک راب مشرقی ےکققا لکر ےگا اورا نکوفستٹین ے کیل ہوا سرع صفرہ جو" بمشن
ہووت یس دح ہے تک جا یکاہ دہال من کر دوبادہ ینگ ہ گی جنس میں اٹل
مشرق لس تکھ اکر ہسپا ہوتے ہہوۓ مرح الشیت ( شی العقاب ) کک جا ہچچیں کے,
وبا ن جع کر خر عفائی کڑس گے اوت عرالق کان کھا ک رحعن سے
قریب ”نس“ نا بی تک ہچنیں گےہ وہاں پھر تک ہوگی اود ائل مشرق قرقیسیا 1 یں
گےء اس کے بعدوہ پقداد کے تر یب 'عاقرقو فا“ نامیا تی چک رآ خری فی لکن مع رک میا
تن لکن زاس بش نکی کا ھا خا نینج او ضا نی ون لکن یکاخ لک
کر کے ما لمت بنا لگا اس کے بعدسغیالی ک ےعلق یس ایک پچھوڑ ا نک کا اور دہ
یع کے وق تکوفہ میں داخل بوکر شا مکو ا بے مگروں سیت والیں روانہ ہو جا لگا اور
ام کےقری بک کر را تے یل بی ا لک دفات ہو جائۓےگی۔ اور جب ال شا مکو
سفیای کی مو نکی خ رمعلوم ہوگی تق دہ بذاو تکر دیس کے اور بنوکلب کے ای نخس
صبدالل من بیز کے ہاتھ ہ یجس تک می کے ا کی دوفو ںآ ھی اندرکو یی ہو ںکی
اورانچائی رٹل ہوگ چیہ ائل مشرق سفیانی کی مو تکی مرک نک رکہیں مگ ےکہ اب انل
شا مکی علومت نتم بہوگئی اور دہ تن امی کی اطاعت سے اکا رکر کے بای ہو جا نہیں کےء
عحبرالڈ بین یز ید( مفیانی )کومعلوم ہوگا تقد وہ اپنے سار کرو ںکو نےکر ان پر تچڑھ
دوڑ ےگا اور ان سے خوب قا لک ےگا تی کہ ایل مشر ق ہنکس تکھاککوفہ میں داقل
اعلام یش امام مدی تی کانصور ۷
وا ان گے اورسخیانی ان ٹش ےلڑنے والو ںکو کر کےعورنوں اونیپی ںکوق کر ہکا
او رکو فک بھ بادردےگا۔ اس کے بحدجما کی طرف ایک شک ر روا کر ےگا_''
( تاب افشن ص۶۰۲۰۱٭۳)
فقنۃسفیای کیائی:
سفیائی کا فتندال قد رخت وگ اک ایک عد یت میں ے:
تضور مل لگ نے فر مایا ابوسغیان کی اولادیش سے ای کن اسلام
ٹیس الیاسورا غکھول د ےٹاک پھر ا سکو بن نکی سکیا جا گا _
زححفرت الویرہ کن ا را دش شعن سے مروکی ےکرتحضورملأہ یکم نے فرمایا:
”دی نکا یرام /گئی کیک چتا ر ےگ یہا ںک کک سب سے پچ
ا ںکا مضہ ہنوام کا ای کشنن لک ےگا ساب اأفتن,ص 0۸۹
ایر ایک ردایت میں ےک :
0 ا ا
کر ےگا چنا یردام ٹش ےصرف چندافرادد اٹل ہونے سے
یں ےہ پچھرہنوام یکا ای گن ش*نسفیالی “ گل گا اوروہ ہو شم
کون کا ای ےی کر ےکی لو
انم نے کیا ہوگا(ای ک1 دی کے بد نے میں دوکو لک ےگا )
بیہاںتک کر صرفکعورتیںگییی گی ۔ اس کے دماح مد یکا ور
ہو جا گا( کاب البربان: رح ٣ص۲۴٢٥)
ایک روایت میس ےک
”غیائی اس عالل می خرو کر ےگاکمہ اس کے پا پان کی
تح نلکڑیاں ہو ںگیء وہ ج سکوجھی انککڑیوں ے مار ےگا دہ م
اعلام یش امام مبدی ڑکا نصور ےا
جا گا ۔(کتاب البربان: خ٣ض )٦٥٦
خرورج مفیال یک یکیفیت:
ایک روایت یی خروع سفیالٰی ک کیفیت یں میا نکیکئی ے:
”فیا لکوخواب دکھایا جا گا اورال سےکہاجا ت اکا ھکرخر وع
روہ ووال ارارے کے سات انان انی موافققت میلس یکونہ
پا ۓےگاء دوبارہ ای رح ان لکوخوا بآ ث ۓگگاء تچ رتیسربی مرتبہ اس
س ےکہا جائۓ کہ اٹ ھکرخرو نع کرد او دیھ وک تار ےکم کے
دروازے پرکون ہے؟ چنانچردہاٹھکرد ہک ےگا تو اس ھتاپ ےگ رکے
دروازے پرسمات یا افراوکو پا ۓگا جن کے پا ںجھنڑے ہوں گے
000
بی جو اورکھبران ےک یکوئی با نیش ) چنا مجر دہ ان کے ساتھ خروح
کر ےگا اورداوق) با سکی بستیوں یس سے پٹھولوگ اس کے ابع ہو
نان گے۔ ا نکی سرکولی اوران سے جن کر نے کے لیے شک کا
گورتر روا ہوگا من جوںی ان کی ظرسغیانی تَ گے ہے
گی ووقلس ت کو اکر چھاگ ککھا ہوگاءان طول ہش کیاگورنرہنوعباس
کیطرف سے مر ہوا کاب الب رہن :رع ٣ل )٦۵۵
ار ایک دوایت ہیل ےکہ:
فیالی بدق ین بادشاہ ہوگا اکعلاءاورفضلا مق کر ےگا اورا نک
فنا کےکعماٹ امار درےگاء نیز وہ ان سے انا عددکا مطال ہک ےگا
اوراشگارگر نے پرا نک لکر ےگا _'“
یہ چنلدروایات لجلورنمونہ کے یی سک یکئی ہیں جن یل سغیانی کے عالا تک قزر
اعلام یس امام مبدی وو کا نصور ۸
ضرورت جن کر وہکیاگیا ےکا کا نام علیہ .کرداراورق ور جک یکیفی تکیا ہاج ایس لے
میس امام ق ری نے اپ یکا بتذکرہ مس سفیالی ک تلق برردای تچ ذک کی ہے۔
”سفیانی یس لتفعبلات ابو این ات بن شحف بن مناوکی نے اپقی
کتاب' الم لائم یش بیا نکی ہیں او رکا ےک ہغیائی کا نام تب رین
ہند ہوگا اور ہراب رش کے درمیا نکھٹا ہوک کک اہی سم خی میس
کا ایک فرد ہوںءمیہرے دادا محاوبہ بن ای فان ان سے لہ
تمہارے ولی امردہ گے ہیں ءاننہوں نے تارے ساتھ اما سرک
کیااورقم نے ا نکی خوب اطاءح تک ۔ پچ رابوسجین نے ایک لویل
کلام ذک کیا ہا تک ایک ہرتی کی طرف سای کے کیج ہو ۓے
یکا تج کر کیا جوسرز ین شام شر جتا ہوگاء ای ط رح پرتی کے خر ڑکا
جوکہ برق ہکی سرحد کے سا تج مخرب یں رہتا ہوگاء ابو این ھ
سمل کلام عاری رسکتے ہوت ۓےکہا کہ پچھر بھی 7ک رسفیاٹی سے
بیع کر ےگا اوراس جا یکا نام یل ین عقال بہوگاء اس کے بعد
مل اص گا سک نام ہعام من المورد ہوا( ردایت میں اس کے
07 0 ہے۔) پھراوامسین نے سفیالی ےکک
مر جانے اوردہاشں کے بادشاہ سے جن کک رن ےکا ت کر کی اک دوف رما
کے پیک پہ یااس سے یک خی سات د نک برابراان لوگو ںکوت ین
کر ےگاض یک اولی مص کے مت بزاراف راڈ ہو جان۳یں گے پچ رائل
موک پارک راس ت ریس کے اور کی جیعت میں دال ہو
جاتیس کے اورسخراٹی شمام وائی ںآ جا گا( دکرولکترتی:ص۹۴٥)
روایات کے اس تناظر یل اب یہ با تک جاسکتقی ےک انام عہدی علیہ
ا/ضوان کین پور کل اسلام او یلما نحخت ملیف میں با ہوں 27-2
اسلام میس امام مہدیی ڈو کا تصور ۹
کے پھاڑنوڑے جا میں کے اورا نکو جاۓے نا ہکا ممنا مکل ہو جات ٹکا کان اللہ تعال یک
. حددبھیشہ سے اسلام اورمسلمافوں کے لیے وفف رپی ےکیونکلہاس نے اے او ماع مین
کی دک نالاز مکررکھا ہے ۔ چتا مجر ارشادخداوندگی ے :
وکا حَفَّعَلَيْيَا لَشرُالمُيیبَ4(لرم:ہ)
تبیہ میہاں ىہ بات من مل رہ ےکیلزو مکی د ہیں ہیں:
() لُز م مایق - (م) زمفقصی
لزوم اخخقاتئی:
ایک ج زی پراس طر لازم ہوکردہ خی رکا ہو۔
7 ہے
اک وی پر اس طرئ لازم ہوکردہ خی رکاضقن نہ ہو بل اس نے مب ریا یکر
کے اپنے او پر ا سکو لاز مک رلیا ہو۔ الد تھالی نے جوم وی نکی مددکرنا اپیے اوپٍ لاز مکیا
ے و ہاو فی کےطور پر سے شک یلزوم اخقائی کے رہ
الخل! سفمرالی کے خ ور کے دقن تکبھی الین تال یکی بدومسلرانوں کے شال
عالی ر ےکی :ا لکیتفعیلا بھی ت رٹ یکی پذکورہ ردایت بی شں موجود ہیں اور دو ک۔:
”ابواسن نے سفیائی کے واق ہک یتقعبلات بیا نمکرتے ہوۓ بہت
ہے چیا ئا تکا تک کیا سے یزاس با تکوگھی ذک کیا ےکرائس کے
شک رکوز ین اس طرع پل ل ےک کان کے سرت ز ین سے باہر
ہوں کے او رکرو نت ککا سارا حم زین گنس جات ےگا اوران
کا تمام مال ددوات نز اہ اور قیدیی سب اپنی عالت پر ہہوں گےء
یف رکون ہکو بے گی ن سک نام مج ب نمی ہہوگا اور وہ السبیط الاکہر
ححضرتتسنن ب ن لی شی الڈ یما کی ا ولا دش سے ہوگاء جب دہ کہ
اسلام یش امام مہدی ڑا اتور 7
ےکوی کا اراد ہک کے روانہ ہوگا تو الد ای اس سے زی نی
ویو ںکو ہن اک رگویا زی نکو لپپیٹ دی گے اور وہ ای ون ال
میابان مشش جا پچگا جہاں سغیانی کالشگکر برکورہ .بدترین صورت
عال سے دوچار ہوگا چنا نیش نٹ اور اس کے سائھی ال تال کی
وشاءکرمیں کے او رع تیر کے سات ال تال سے تام عافیت
وفش تکا سوا لک مل گے( کر,ص۹۵٦)
مفیانی کا جنا:
ار زمانے مس اختلافا تک یکشزت ہوگیء قیامت قرب ؟ بجی ؤ۳ اور
سفیا لی کا خرونع ہو کا ہوگا جن سک علامت بی ہوگ یک بقول عھ بین فا خلا ذات 2
وت شام میں تین سجن ے بلند سے میں گے ایک جنر اع نام یٹ کا ہوگاء دوسرا
چڑااصہب نا یٹ س کا ہوگا اوریس راصنا سغیا یکا ہوگا۔ ( کاب أختن:ص۱۹۰۷)
اور ایک روابیت شیں کان خیوں یں سے سغیانی ال بآ جا ےگا چنانجہ
ھروکی ےگ ہ:
”جب لوگوں اخلافذات بٹھ این نٹ بج وق تکڑرنے
کے بعدمص میس الع نائی ایک نس ظاہرہوگاء وولوکو ںکق کرتے
ہدے' اریم کک جا پچ گا کرس پرایک بش لن ں تملہکر در ےکا
چنانچران دوڈوں کے درمیانسخت جنگ ہوگی ای اشام می معون
فیانی کا پور ہو جا ےگا اوروہاپ دوناں پ خال بآ جا ۓےگا_''
(کو- بزگورہ)
اور ایک روایت مل ےگ :
”سفیالی مص رجا ار ما قیا مر ےگااو رص رٹ نل وضار تگری
اعلام یش امام مہدی ٹاو کا تصور ۳
کا پازارگر مکرد ےگا اورلوگوں اکوقیدریی :نا ل ےگا( کول کور
پل خرونج سفیا ی کا اجمای قش ہہ
علامہابن ت ٹیک نے اپ یکتاب'القول رٹ علامات الہدریامنظ ر'
میں خروج مفیال یکیتخصیلا تکا ایک نہایت ا چھا اود جا خلا تفر مایا ہے بیہاں اس
کات جرنق لکیاجاتا ے۔
”امم بد کےنبور سے پیل ۳٣٣ سواروں کے ساتسفیای کا
خر وع ہوگاءاس کے بحعداس کےتبال ہنوکلب کے میں بزار افراد
اں کےشؿ ہو جائمیں کے اور ددعراقی پرحملہ کے لے اہ شک کو
رواش در ےگا جومقام زوراء ( ایک مشرتی شٍٍ 7 ومارت
مگ ری کابازارگر کرد ےگا چھرس بلشگکری اوہ پہرتملہکر کے ا ںکو
لوٹ ۳- گے( اد رت ہے ہو رپ ہہوگا اور اھر شر قکی طرف .-
ایک جنڈا ظا رہوگا جن سکی قیادت ہلیم کےشعیب بن صا نی
یھ کے پت ین ہی اوزدد شی یکوٹو نا زادگرا ےگا اور
سغیالی سے اکر ہیں سے جن گفکر ےگا ءسفالی اپ دوس الشگر ور ینہ
منور ہکی طرف تییےگا۔ وہا ںبھی ان کے لشکری حن دنک لوٹ
اررے یں کے پچ میرم کی طرف روانہ ہو جانئیں ہے اور
جب بیداءنائی تمہ پروی گے ححضرت چ مل علیہ اللا مکوم
خداوندیی ہوگا اور دہ اپناپاکوں الن پہ مار سی گے جن سک وج ے پرا
نک رزین 7 اورسرف دو دی کییں پر
وہ دوفٹوں سفیا یکو کر اس ھولناک وا ت ےکی خیرد یی
گے کان اس پر ا ںکاکوئی اث نمی ہوگاءیچمردہ بادشاوروم کے ال
ام کسی گا کرمیرے پاس ان دووں سوارو لوم وو رقطاطز_
اسلام میس امام مد ڑکا نصور : ۴'۳
ھاک گے ہیں ء ددا نکودائی سج درے کا وہ جریفرارکی زامن
شی کے دردازے پرا نک یگمردنیں مارد ےگا اور جائمح سور ہش
کےتحراب میس اپنی ران پر ایک عور تکو مھا گا اور جھ اس پہ
ناپند یدک یکا اظہارکر ےگا ءا سکوگ ین لکردرےگا۔
اکس وق تآ سان سے یآ واز؟ ت ۓگ یک اے لوگو! ال
تعالی ےم سے لالگموں منافتتوں اور ان کے نوا ںکو دو کر ۱
کےقم پر امت شھ مہ کے ایک مہتربین فردکوامیر بنا ہے چنا ماس
ےکلہ میں جاک موہ وہ مبہدی ہیں اور ان کا نام اد می یداد
ای مون پ ىہ بات ذ من شل رہ ےک اکر چیحدغاضرانداز سے روایا تنھپورمہ کو
خروجع مفمائی پہ بس ٹکرنا ال وقت م قوش نیس کان ىہ بات وا حکرد ینا ضروری ےکہ
امام مہر یکا ظہور او رشرورخ مخیانی ور ضرف روابات ے شارت یں بللہان مرج
تن اورحیف ونی رہ قمام روایات شائل ہی تی ھکاس میس م وضو ردوایا ت گی موجود ہإں-
الہتہ ان روایا تکامعکمون او ظمہورمھدرکی ایک اڑی تقیقت سے مم س کا انکر
نمی ںکیا جا سکتا جیا ک ہآ پ' نبورمہدی سےمتخلق عقیر ےکی وٹ می تضحبیل سے
ساتھ پڑھ ا ئے ہیں۔
نیز امام مہری رضوان اش علیہ ک تلق مند رجہ ذ ہل کا ت بھی ذ جن میس رکھنا
ضروری ہیں:
(۱) امم مد کے ظاہر ہونے پر ہمارےعقائحد می سکوگی تبد ٹینیس ہہوگی ہنیز ظہور
مهدین اور خود امام ہدک ہمارے عقاکد میس ےکی عقیرے مس تبد بی کا تقاضا یں
مل گے۔الہنتر وہ احیاءوسنت اوراماععت بدیح کی طر فخوب مووجہہوں گے_
)۲( امام مد یں ہوں کے اور نہ بی وومتصوم ہوں گے نیز وہ خودجی اتی
اسلام یش امام مہدری تو کا تصور سی
سے کے یمیس ون کہ
)(٣۳() ظبورمہدری کے وقت امام مہد یکو مانناء ا نکی بیعت و معاوض یک رق رن و
سن کیا پچبروگی کے خال کیل ہہوگا مہ اس کے مطا بی ہوگا۔
(۴) امام م دک اپنے دقت مود پر پیدا ہوں کے اور عامسعمول کے مطابقی ا نکی
مو وی ما عو ل کت ہو گی او رشن و ال نوز ہو ناشن وق ت ای کے امر
ای ای دی صلاھنیں ان بی ودجت ف ماد گ ےکہ وولوگو ںکی قیاو تک ریس اور
پچ را ن کا اماممع دی کےمنوان ےکور ہوگا۔
اسلام یش امام مہدی تی کا تصور ا
4
ےم
پل ظ پور مد ترحیب ز مالنی کےساتھ
داقعات کے تنا ظمرمیں ٦
جگیں امم ہد کی شی یت وخلے اوہ
اسحلکام الام دی دنیاءکی حکمرالی :خروع دجال ہمز و لم
دفات مم دک ادرا نکی بر تعلومت وظیرہ
الام میس امام مدکی ڑکا تصور ٗ۱
پل ظبورمبدی تعیب زمانی سے ساتھ
وائوات کے تنا رمیں ہچ
گزشہصفجات میں بیان شد دتقعبلا تکا خلاصہ بل اک ہآ خر زمانے ل ایام
مہدی رضموان اد رعلیہکاظبور برنقن ہے ا نکا نا مرشج بی نعبدایلد یا اج ب نکبداڈہ ہوگاء ان
کیا سمل نسب حطرت فاعدہ ریشی الڈرعنیا ے ہوک رتضور ملک سے جا لےگاء ا نکی
ولادت باسحادت مد پیٹ ہوگی ءا نکی سرت واخلا یکر یمانہ علیہ مارک ء لوت
ور علامات اوٹٹل ازظبور واقعات آ پ پنفیل بڑھ ءا بآ پ ا لکوواقوات
سی ۷ھ ۴۰۳ لیس و اس ے انشاء الد ایک نا لاف حاصل ہوگا۔
گن بے بات ضمرودذ:ہ نشین رہ ےکہ واقا کی اس ترحیب 0
کے لیے ناو و نکی مین قطعا ناروا اورغلط ہے اورائ ںنمصنمون کے مقصد کے خلا ف ہے۔
در یا ٤ حرات ےے سو ےکا پاہاڑ برآ مد ہوگا:
حضرتے ام ہر کے ظ ور ےی ددیاۓ فرات سے سو ےکا ایک پہاڈ
گاءلوگو ںکو جب ا کان رہوگ ف2 دو اس کےتصمول کے لیے در یا فرا تکی طرف
رواۓ ہوں گے ہالں نآ دگی قا تدانرحیقیت ےا کے ہوں گے اوردر یا ۓ ٹر ات پ4
س نے کے اس پھاڑ کے ول کے لے بی تینوں باہم اپنے کر کے ساتھھ جن کفکر یی
گےء ان بوں یش سے برای کسی نی خلیفہ با بادشا کبیا ہوگاءان تیوں سےلکگروں
کے درمیان اس رشد یدقال وگ اہ ہرسو ٹس سے :نا نوے افراڈنل ہو جائمیں لت
اور می نکی روایت یں اس موٹح پراصت ھ مہ کے لیے بارگاہنبوت سے بی
ایت نامہم جود ہ چکہ وٹ ا موت پرعاض ہو وی سونے مس سے ,0(
(ہخارکی ۹ا سے ےء اود ٣٣۳۱ء این ماہے۴۷)
اسلام یش امام مبدی ڑکا نصور اس
ال تھی مز یدروایات ثن میتی ہند ٹیک یکساب الب پان نک ۷۳٣۴ ۲ص
۲ ماجظ فمائی جاسکتی ہیں جن سے بی معلوم ہوتا ےک امام مہدر سے مو ےل
درا فرا تک پاٹی خنگ ہو جات گا اوراس یل سےسون ےکا ایک پہاڑ ظا ہ رہوگ چنا یہ
اس کے لیے عدیت میل 'یسخحیس “ کالفظ ےج سکیا شر شی امام دو یت یف ماتے
ہیں:
ظیوشک الفرات ان یحسرای ینکشف لذھاب مائه)4
(شر لم:۸:_١۱)
نس ےکا مطلب ہہ ےک در یا فرات بای خنگ ہون ےکا
وج سے ظاہرہو جا ےگا“
لام ہر کے ہو رکی اجکی قرسی علاصت بی ہوگ یک حخالی کا روح ہو
جات ۓگا جس کے پارے میں اس ےت لتطعبلات بیان ہویچیں مہم واقعات کےیحلسل
۱ و ما لیے علامہ سید برزگ کا بیان بڑھ مج جوانہوں نے ای کاپ
الاشاعہ کے ٥۰۲ بی رمفرمایاے۔
سفیا لی یی لقع اوراصہب ویر سے جنگ :
سغیای کاخزوح دش نکی ایک وادکی ے ہوگا ہش سک نام وادی اجس ہگ وہ
چلر علامۃخروج کےتحت فرماتے ہہ ںکہغیانی کےخرو کی علامت یہ وگ یک ہش یک
ایک تی ء ین س کا نام اید حرستا“ ہوگاءکوز مین مین دحفسا دیا جا تۓگا اور ش کی جامح
سد مفرپی جانبگر جا ۓگا۔
اور فص سے اٹقع کاء جز س٤ عرب سے اصہ ب کا اورشام سے سفیالی کا خروع ہو
گا۔ نی زمغر بک طرف سے اع رم غکند یکا خرورج ہوگاءان سب کے درمیان إوارے ۱
ایک سا کک بجگ ہوثی ر ےگی اور بالا خر سفیا نی ءاشع اور اصہب پرخال بآ جات ےگا
اوراعر کن ذائل بھاگ جا ےگا ادر رات یں مردو نک لک کےہورتو ںکوقاری بنا
اعلام یس امام مبدی ڈیو کا اور اہ
ےگا پچھردہ جمز سر العرب میں گا تو ہاں سفیانی قیس ناک یٹ یی ردآ زماہوگا اور
آ فرالامردتی طال بآ ۓ گا اوران کے کرد اموال پرتقائئل و جا نے گاءلوں وہ
تنوںاتجکروں پرغااب؟ جا گا۔
سفیا لی گی ترک اوردوم سے نگ :
چم رسغیالی ترکی اورروم والوں ےت رقیہا کے مقام پر جن کفکمر ےگا اورتصب
سال ان ری غالب آ جا گا اور ز شین شی فقاو بیاکمر دےگاءعورتوں کے وت
۱ ا کک کے اس می سے پچ ںکونا لکش کرد ےگا۔
اس دوران پٹھوقر کی افراد پھاگکرتطنطزہہ لے جانہیں گےء جب سفیا لیکو
یہ بات معلوم ہوگی نے وہ روم کے فرمانرداکے پا نہ پغام ےگا کہا نکومیرے پا
وا یع دوہ دواس ک ےعمیاٹیل مس ان لوگو ںکووابی ںی د ےگا اورسخیالی شک کے
کی شہرکے ددواڑے پہا نک یگ ردنی اڑا ےگا۔
سفیا ی کا فساد یر پاکرنا:
ھکر سے کے بعد اس کے یی ایک جماععت خوش ہہ پاکر دےگی۔سفیالی
ا نکی طرف یگ اوران یل سے ای کگرو وک کرد ےگاء بقیہماند ولو ملس تکھاک
خرا ماع نین ناوک زان وو این گے سفیائی اپ ےگھوڑ ےکو ا نکی لا میں را تک
سیابی اور یلاب کے ہا کی طرب دوڑاۓ گا اور ا دوران چہال یکو ےم
د اق جا ی پپھیلا ےگا ,عو ںکومن ہد مکر د ےگا اور دا دم کر ایک لاک دمیو ںکو
وت کےگحھاٹ اتاد د ےگا ء پیل رکوذ ہکی طرف روانہہوگا اور وہال سا بنرارافرادکو تچ
کر کےعورنوں اورپچو ںکوقیریی بنا ل ےگا اورتمام شہروں یں اپنے فو تی پچھیلا د ےگا اور
اٹل خراسا نکو بہرصورت تلاش کر نے بر مھ ہوگا۔ اور اکی دوران ای شک حر ینہ مور ہکی
طر فکبھی جیےگا جراٹل بت نبوکی مل سے ہرا تن سکو یکر ےکا مس بپرد و قادر ہوگا اور
نو اشم کے مردوں اورعورقو کو لکردگا ۔اس کے بعدسفیاٹی اس شنکر کے ایک ج ےکوکوذہ
اعلام می امام مہدی تو کا نصور 2
وائیں بلا لگا اور باقی لیک شی میں نتشرہو جانمیں گے۔ (اس سے لے لت الفاطد
متدرک حا :۵۹۱۵/۴ رکھی موجود یں )
امام م ہد کا مہ بیس رود وش ہونا:
ایس وفت م ہدک اورمنش (اور ایک روابیت کے مطابی مہ او رمنصور )
سات افراد کے ساتج ہمکککر مہ میس چاکر دوش بوجانیں گے اوھ رج بگورن رین گوان
کے فرار ہو کی اطلاع ےکی فدہ مکگر مہ ک گور رکو بخ ا کک اکم ج بتہارے
پا فلاں فلاں نام کےآ دی نہیں فو یں لک دیناءگو رج ہک ہکو ہے بات بڑکی ناگوار
گنر ےکی اوروہ ال سے میس اہن متیہروں سے مشور ہک پیر باہو گاکررات کے وشت
دولوک اس کے پا پناہ عاص۷ لکرنے کے لیے ہنمویں کے ءکورن ران سے کہ ٹاک
تم یہاں بے وف وخطرہہوکراشییزان سے رہو۔
228 چعوک_ہد با:
ان سض ےکا قرع نت ین لے نے
اپنے ند ےگ دےگا چنا ران میس سے ایک وش ہد جات ۓگا اور دوس ران جات ۓےگا اور
وو اس طر حکہ وولو کس زکیہکوتھراسوداور متقام ابرائیم 9202 / کے
اس وت الدتعا یکواورتا مآ سمان الو لکواس دع کہ دی پرخصآ جات ۓےگا-
ابھردو دو ننس جڈل ہونے ے میا ہوگااپنے ساقجیو ںکوآ کرخ رد ےگا
کان کے ساتھ دوک ہوا ہے چنا خچہ دولوک وہاں ےن لکر طاکف کے ایک پہاڑ بر
پڑاؤڈاش کے اوروال روک رلوگو کو پغامات کے ذر بیج جہادکی تزغیب د می گے لوک
اس کے لیے تیار ہو جا میں گےء جب اہ لککیکواا سکیا خ رہوگ نو دو ان سے جن کک سی
کے اور برلوگ ائ لک کوقلست در ےک ریکمرمہ میس داخل ہو جاننیں گے
الام یں امام مد ٹناکا نصور ٢٣٣١
کی ادا حٹ یکا امیر کے خی رہونا:
اس دوران چون ہگورنرکننل ہو چکا ہوگا اوررچ کا مو مبھی قریب ہوکا نی لیے
ا ضا وگ ضا ےن کےا او جک یس ہنیس کے وی بات لال
ھکڑاکرتے ہو ۓےکتے ںکی ط رح ایک ددسرے پآ ٹن کے رف کل وا لموک :ان
کر مکولوٹا جا ےگا اور جمرۃ عقبہ کے پا خوب خوان دیز کی ہوگی۔
ای دوران پورگ دا شش سےممات بڑے بڑے عاماء بخ کی سابقہتیا گی کے
1ت2 یں کے اوران ہیل سے ہرایگ کے اھ رقن سو وس بیھحوادبرافراد نے
0تھیھ)7)) یعلا مک ہمہ یی مت ہوک ایک دوصرے سے در یاف تک بس گ ےکر تم
کیو ںآ ۓ ہو؟ ہ رای کا بجی جواب ہوگا کہم ا ںآ دٹ کی علاش می 7 تۓ ہیں نخس
کے باتھ ت0 کے اور شططفہ رح ہوگا یز ہم ا نٹ سکواس کے اور ٤ے
ھ00
مات بپڑے بڑےعلما کا ما مہد راولش کر نا:
چنا وو سانوں علاء اس برشطق ہوکر امام مبہدر کو جلاش لکرس کے اور جب
یٹس میں مہدی موگودکی تام علانیں پا کے و یی ےکا پفلال من
فلاں ہیں؟ دنن جواب شس کیچگا کم ایک انصار یآ دی ہول اور کیہکر وہل
سے چلا جا ےگا۔ دہ علماء دوسرے جاتنۓ والوں سے نخس سے بارے مل یں
کے و ہیں گ کہ وبی و تمہا راگو ہرمطلوب ہے ہین اس دوران ااع دی مر ی ٣رہ
جاگیے ہوں گےء دولوگ ا نکی تلاش شش مد ینمنورہ روانہ ہو جا میں گے ء امام مہدی کو
جب ا لکی اطلاع لن ےکی و و ہ کر مہہ جایں گے:خوض اس ط رع کہ سے مدی نکیا
مرف ان کمن پچکرگییں کے _۔
فارہ:
اس مقام بر ایک سوال پیدا ہوتا ےک واقا تکی ا لنفصیل سے ہے بات
اسلام یس امام مہدیی ڑا کا نصور ۳۲
معلوم ہوئی ےک رت اما ممہدریی رضموان انل علیکی وت شع بل مپنپننا یع خال
می میں خون ریز یی ہوگی اور اسی سال چند ایام کے بعد موحرم افھرام میس عاھوآ کی
را تکواان کے پاتھ پر میعت ہوگی اوراس دوران زس لن ما ےک من عک ری
لگا میں کے حالائکہ ھ بینہاورککہ کے درمیا نکائی طو ہل فاصلہ ہے ا لتنقری یرت مل
یلکن ے؟
ا لکا خواب ےي ےگ ہآ کل اس ریز رفارسوار یو کی موجودگی مج بے
اعترائش بح تی یں رکتا جبلہ پچری دنا ص ٹف کر ایک مہ جن جیا ے۔ اور دسا
جواب بینگی ےکہ مہ قمام محقرات اولیاء اد ٹل سے ہہوں گےء اگ کرام ان کے لیے
زمی نکی دور یکو لی فکرطو بل فا لہ کرد کے جا میں تو رگج عکوئی بعی نل -
امام مم ہد کا تجراسود کے اس لنا:
اھر جب یھ بیندمنورہ ک ےکور رکو پبید ےکک لوگ امام مدکی جلائش مس
یں تو و ک یرم میں مو جودہن پاش مکحلا شکر نے کے لیے 1ی اشک تیارکرےگاء ایی اشجاء
ٹس دہ ساتں علا ءیسریی مرتبہ امام مہد اک وبککرمہ می تج راسود کے پا جائیس کے اور
ان گیل مھ ےک ہاگ رآپ نے جعت کے لے اپنا ات ھآ گے نہ ڑ ایا بجر ہما را گناہ
بھی آپ پر ہوگا اور ہماراخو نگھی ءسشقی آپ اس کے ذمدار ہوں کے ءکیونکہ سفیالی کا
کر ہماری حلاش میں ےج سکیا سردارقھیل“ مز مک ایک1 دی ےء اور دہ علا امام مہ دک کو
بیعت شرکرنے ہن لک ککا می دید می گے۔
تاب ااغتن کی ردایت می الع الفاظطکااضافہ ےک لو کی بہت من قائدکی
لا میس ہوں کے اورجلاش کرت ےکر تے امام مد تک جا نہچچڑیں کے ج وکعبہ کے سساتھ
اپنے چرےکو یک اکردورے ہہوں گےء راوگ عد بیث حطر تعبدادل جک نج رف رماتے ہیں
گیا اں وشت شی ان کے ؟ نسوو ںکو دکچھ ہا نہوں۔ لوک الع سے بیجم ت گی
الام می امام مدی ٹا کا تضور مھ
درخ اس تکر سی کے و رات ےم برانیں س ےک اس ف رر وظادہ خلائی اورخون
ریگ کے لعدمیرے یا ں1 ۓ ہو؟
ڈارہ:
اس ردایت میں مات علا ءکا کیل لان دوسرے مقام پیل ٣۲۳۔۴۴٣ بر
ا نک ذکر ہے نیز سید بر زی ن بھی ان علا مکا ذک رکیا سے اس لیے اس ردای تکڑگھی انی
مات علاء یکو لکیا جا ۓگا-
امام م ہدک کا :بیعت لھا:
جبور ہوک امام مدکی رضسودان اد علیہ تراسود اور متقام ابراڈیم کے درمیان یٹ
کر جیععت کے لے این اھ1 کے بڑھاہیں کے اوران سے بیععت لیس گےکو با خصضی
سن بر رای دن لہ عاخوراءکی زائ و کی غغا راز ہے وش تضور
مک سےسنڈےمفیس اورنوار سے ساتم نک بورفر مائہیں کے او رعشاءکی نماز پٹ نے کے
بعد مقامابرائیم کے پا سآ کر دورکحت نماز اواف مانمیں کے اور ضر پر پچڑ کب واز
یرکون فطا نب زا تین کان لکش ش کن ےت کی رک کے
ہہونے سے ڈ راتا ہوں اوراس پارے می "ہیں تح تک رتا ہوں' اس کے بعد ایک طول
خطہہارشادف رای نے ہنی یس لوگو ںکوسختو ںکو زم ءکرنے اور بدکتو کو مرن ےکی
ترغیب دی گے۔
اہر اکا ہلا خطبہ:
امام مبدئ کے اس پپیلہ غل کے یھ الف کاب تن مص ٣۴۱ بر اس طرح
مرکو ہیں-
”امےلوگوا مس ہیں اود( ج٘ سکو نم چھلا گے ہیں ) یادکروانا چاہتا
ہو اود ےکم نے اپنے رب کے ساس ےکھٹراہہونا ے ءاقدتعالیٰ
الام یی امام بعد مو کا اصور ۳۰۳۴
اقمام تحت کر چکاء اس نے اخیا مم السلا مکو کیا ءکتمابو ںکو نا زع
ا کین ٹر کن کےا کی یک یت ا راز
اس کے رسو لکی اطاعت پ محافظ تکرو۔ جن چچزو ںکوت رآن
ریم نے زند رن اعم دیا ہےتم انیس زند کرو جن چچزوںکو
چھوڑنے اورضّ مکرن کا عم دیا ے ال نکوتر ککر دو اور پرایت
کےکاصوں پہ ایک دوسرے کے عددگار جن چاو ء اورلتق کی پر ایک
دوسرے کے معاون بین جا اس لی کرد نیا کے تا وز وا یکا وت
شریبآ گیاے اوروہ رخصت ہہونے کےفر یب ہے اس لیے جس
فی :لزان نو لکی افطاف کرت ے مف زم نکر مت
اظکامات پگ لکرے , طف ل کوٹ مکرنے اورسخنو ںکوزن کن ےکی
طرف وکوت دا ہوں _“
اور ایک رایت یل بہالفاظگی ہی ںکہ:
”اے لوگو! امت مجر یکو ماب نے 1 گھیراہ اص طور برتضور
لگ کے نا نران والو ںکواورپھ مغلوب ہو گے اور ہمارےخلاف
کفار نے بفاو تک کے ہم پر چڑھال یکر دی _''
پچرایل بد رکی تعداو کے براب ر۳۱۳ افراو کے سا تج نو رکر میں کے او ر٣۱٣ افراد
بھی طالوت کے ساتوبھی کے تھے جب انہوں نے جالوت کے متا ےکا اراد ہکی تھا اور
ضہ یبور یگھی۔
امام م ہدک کے ا۶وان واتصار:
حضرت امام مد کے سا تح بب ۱٣ اف راد شامم کے ابدال عراتی کے عحصاب
اورمص ر کے ضحاا پک مل ہوں گے جورات کے وقت شب زلدہ داراورون کے وق
شوسوارہوں گے جب ان کے پا ںگورن حد یکا پیا ہوالشکر یپ ےگا تو اس ےق لک
اعلام می امام مہدی ہکا نصور ۵
کےاے فلت سے دو چا رکر دی کے اورا کا پچ ھاکرتے ہو تئے ادیدمورہ یں داقل
بھوں کے اور ج ینمنورہکوان کے چت ےآ ناک ا ان
برای ٥خصانئب اور تجباء ےکن لوگ مراو ہیں؟
ابرال اورعصائب وخی رہ الفا ظط صحخرت امس رش الشرعتہا کی روابیت م بھی
ے ہیں٠ ا نک یتش رج ماعلی تقاری کی ز باٹی ملاحظہہو:
”ابدالیہ بد لکی شع ہےہ اا نکوابدال اس لیے سکتتے ہی کہ جب
ان یل ےکوئی ایک فوت ہو جاتا سے و اللہ تاٹی ا ںکیا ع
دوسر ےکو بد لکرمقھررفر ما دبینے میں ۔ جو ہرکی کے ہی سک ابدالء
صماءکی وہ جماعت ہے شی سن دنا گی نا ین تی جن خی
ان یس ےکی ای ککا اتال ہوتا ہے دوسا ا ںکی گنا تکر
دیا جات ہے این دد یل ن کہا ےک ابدال ہ بد کی جع نیس بلکلہ
دی کی شع ہے تی شرلی فک جع اشراف: اور ا نکوابدال سکینےکی
یج یہ ےک دہ ایک تہ سے دوسرکی حجگکو جک تے رت ہیں اور
بی کہا نکی شیہقائمکر دی جائی ہے۔قا موی میس ہےکدابدال
و وقوم سے جنن سے ادشرعمز ویگل زم نکوقائم رسکتے ہیں ء الیے افراد
کل مہوت ہیں جن میں سے الیم سصرف شام یں رتے ہیں
وی شام کے علادہ دنر مقامات پرر ہے ہیں۔'“
یہاں ہہ بات ذمن یل رہ ےکہ ام سے صرف ذشق مراونیں
لگ شاماوراس کے اروگ ردکا پوراعلاق مرادرے_
ای طر ان را تکوابدال مکی ےکی ایک وجہ بیجھی وی ہ ےک
انہوں نے افخلاقی رذ یکو بر لکر اخلاقی حت اخقیارکر لیے یا کہ
اللد نے الع سک ےگ"مناہو ںکوئیکیوں سے بدل دیا۔ قطب حقائی تچ
اسلام میس امام مہدیی ڈو کا نصور اس
عحبدالنقادر جیلا لی“ ا نکوابدال سکی کی وج یہ بیان فرماتے ہی ںک انت
لوکوں نے اپنے اداد ےکوائ کی شی برق ربا نکر دیا تو ا کا بدلہان
کو عطاء ہواک ہا نکی مرضی او دکی ععضی کے مطاب ہوئی ہاب ان
97 کےی میس یہ تیج یگزاہ کےزمرے می ںآ کی ےگوہ ارادۃ
ایی کے ات یکیو لک فان حال می نا کرٹ رنآ باون :
الد تال اپٹی رت سے ا نکی پنکیری فرماتے ہیں و وہای سے
با ز آکمررب ذوا چلال ی سے استتغفارکرتے ہیں اورشایه عارف پالّد
ان فارف نے ای چک طرف اشار ہکرت ہو ت کہا ے:
ولوحطرت لی فی سواک ارادة
علی خاطری سھوا حکمت بردتی
اک رھرےدل نی کی کی ہے ماش او ا
می سکوئی ارادہ کو جس اپنے مر ہو ن ےکا فیصلہکرو ںگا۔
اورائل مر کا مقولہ ے ”حسنات الابر ارسیئات المقربین.“
عحصا ہج
”ہا یرش سکھھا ےک رعصاب :عصاہ گج ہے ان کا اطلاقی دیں
سے نےکر ال سب کک جماعت پر ہوتا ہے ای سےححفرتت لی
نشی اللہ عنہکی دہ عد یث سے جس میں دہف مات ہی ں کر 'ابرال
شمام ٹیس ہوتے ہیں۔ مہا ءمص میں او رعصا تب ععراقی میں
”خصائب عراق می 'اس سےکیاعراد ہے؟ اس میں ایک خول تو
یہ ہےکعراق جگوں کے لئ ہون ےکی نہ سے اود دوس راقول
و ان سے مرادزاہدو نکی ایک ججماعت ے می ن کا نام ہی
خصاب ےاں لی ےک معفرت کی نے ا سکوابدال اور تجہاء کے
الام یل امام “ہدیا کا نصور ے۳
ات ذک رکیاے۔
الیم اصفہالی نے علیہ الاولیاء یل اپنی سند سے حضرت این کر
ےحتضور ملک کا یرا رشان کیا ےک می ریا امت کے مرن
لیگ جرزمانے می پاپ عو افراد ہوتے ہیں اور چا اہرال
ںدسو ور ا 7 ہہوئ ہیں اورن ہی یہ ایس ۔ ال
لی ےکہ جب ان حایس میں ےکوٹی ایک فوت ہو جانا ےو اللد
ای ان پاچ سمش سے ای ککوا ںکی مرف رما دینے ہیں۔
صحا ہکرام نے ع کیا یا رسول الا خکبیں ان کے اعمای کے
پادے یں بتاہیئے (ک دوس یاشعم کے اعما یکر کے ا رحب علیا
تک پچ ) آپ مہ نے فرما اکردداپنے اون مکرنے والوں
22 ہیں اپینے ساتھ براکرنے والوں سے ابا
نل یکرز رج ہیں اور اش تال کے دبے ہونئۓے میں سے ایک
دوسرے کےےسا تھ ہعدرر یکرت ہیں“
اور ایم بک یکی سند سے اس سس ھکی ایک روایت ١طر تعبرالڈ
بین مسہوڈ بھی مروبی ےکرتضور مہم نے فر مایا الد تعاٹ یکی
لوق میں سات بنرے الے ہیں نز کش نکی نے ال
شیا لو نمی اورم١ت دۓ ہیں ہاش برساےء پیراوار
اگاتے اورمعما بکورو کت ہیں ؛نطرت این مسعوڈ سے لیو چھاگکیا
کال تما ی انکی 70یج.0)07 اورمو تکیے دتۓے ہیں؟
مر مایا اس طر غکہد ولگ ال تھالی سے اص تک یکرت کے لیے دعا
کرت ہیں تو اللدتعالی اس شس اضاففرمادینے ہیں ظا لموں کے
خلاف بدد اکر تے ہیں نے ال تھا لی ای لک سس فرما دتنے ہیںء
پالی طط بکرتے ہیں تو الد تاٹی بای برسا دینے ہیںہ دعاکمرتے
الام یس امام میدری تو لو نصور ۲
ہیں تو ال تعالی ز ش۲ نکی پیدادار الگا د تن ہیں :سوا کرت می لد
تعالی مصا بکودورفرماد یئ ہیں( م15: ع٠ اض ٤ےاےدا)
اکرخوفطوالت دا نگیرنہ ہوتا نے ابھی ملایلی تق ری یکا تص رف لکن باقی گیا
ہے ا لکوشی ذک رکرتا لین ای پر اکنفاءوکرتے ہو ےآ ہے اپنے اصسل موضو عکی طرف
لوٹ کی سک تحخرت امام مدکی کے ساتجعھ شمام کے ابدرائل ءعراشی کے عحصا مب لو راعوان
وانصارے ہوں گے_ ۱
متام برا می پگ رسفیالی کا خضسنا:
جب فیال یقکوضرت امام مہدرکی کےنظپو رکی اطلارغ ےکی فے و وکوفہ سے ایک
شک رھ ینہک طرف کیچےگا جو ٹن دن کک دید منورہ یس خو بل وفار تگمرکیکابازارگرم
رگا اور اما ہدک کی حلاش میس ہوگا ء پچ رو یدہمنورہ سے روائہہوگا اور چپ مقام
بیداء میس بین ےگا نذ پورالشکر زین می ننس جا ےگا۔( مس شریف دی وب م۲۷۷۴ء٣
۴۳ء ان ماب ۹۳ ۰۳۰ا ٥۰۹۵ ) صصرف د وآ د یکیڑیں گے جن میس سے ای کت سفیاٹی کے
پا مہ برک خر نےکر پیچےگا اود دوسا نضرت امام “ہد کو اکم مت وخبرکی سنا تےگاء جب
امام بد ا سخ رکیل گے و فرمایں ےک ہاں! اب خرو نع کا وق تآ یا سے چنا موہ
ان ےنگ لکر بی منورہ نی کے اورہناشم کے جولک فی و کے ہیں گے ہیں
1 زادوکرانمیں گے اودو یھت ہی د بک کی سرز ین تما زگ کرڈالیش گے۔
ال خراسان پ کیا ئن ؟
27 پب پڈھآ ہی ںکحصضرت امام مد کےۓہور ےنیل یھ
لیک خراسان یس رو پش ہو جائمیں گے نج نکی حلاش سفیالی برا جاری رک ےگا یکن ان
پرقابونہ پا ک اکا امتاء یس اما مدکی کا نمبور ہو جا ۓےگا۔
حفرت امام مہد کےنپور کے بدا نکی یرد اود اگل خراسا نکی نضرت کے
لیے ال تھا ی ماوداء مجر کے علا تے سے عارت یا حراث نا مینتع لکو پیدافرمانیں گےە وہ
اعلام یش امام مہدیی بین کا نصور ۳
ایک اشک تیارکر ےگا جس کے ہراول کا ِضرمنصورن ہینننص ہوا اور و نو تہ
ال بی تکدو ےے دی پناہ در ےگا ی ےق لیش نے قول اسلام کے بعرتضور مل نود یکھی
اوررو اۓ عد بیث ہل مان بر ا ںکی مد دکر ناواجب ہوگا-
وہ ائل خراسا نکو نے۷ رسغیالی کےلشکر پلک ےگا اوران کے درمیاا نکئی
ہیں ہو ںگی چنا چ اک جٹرپ تس مل ہگ + الیک دولاب الرکی یس اور ای فقوم
زر میس( کتاب اافتن خص ۳۱۸ بر پرکورہچکہوں کے نام اس طرح کیسے ہوۓ ہیں
قوس دولا ت الرکی انذ روم ز رای وا اعلم پا لصواب ) کان جب وہب دٗھییں گے
کرو او رجنگو ں کا ساسلہطو بل ہوتا جار ا فو وہ ہنو پاش٘ھم کے ای کک دبی کے
ہاتھ 00 رہ و ۱ں ای نان ہہوگا اور وہ امام مہد کا
تنیقی با پچ زاد بھاکی ہوگا (اور دوسا قول بی راخ سے ۳ اور اید تھی ال بر ىہ معالہ
آ سان فر ماد یل ۓے۔
خراسان ےسیا ججمنڑوں نت
امام برک کا با زاد بھائی اس وقت مشرقی کے آ1 خر یکونے میں ہوگا اور
خراسان وطالتقان کے لوگو کو ےک چو یھو ے سیاہ نٹ وں کے سا ھ روات ہہ وگا
اوراسں کے ہراو کا غس ونیم کے موالی یس سے متو سط وقا مت والاءز ردگی مان رگ
اورگی ڈاڑھی والا (وصر فٹھوڑیی پر ہوگی ) ای ننس شیب بن صارغ نائی ہوگاء وہ
پا ہنرارافراد کے ساتھ ہلک گا اور ال فک ر گی داد ہوا کہاگ اس کے رات یس مہو
پہاڑگھی عائل ہو جاکیں نے دہا نکوشھی اپنے راتتے سے ہناد ےگا اود امام مدکی کے لیے
سانٰیکرد ےگا اورعد بیث می لآ تا ےکر تضور ا نے فرمایا:
ڈاذا سمعتم برایات سوداء اقبلت من خراسان فاتوھا
ولوحبوا علی الٹلجہہ(7زی:ت )۵٥٦٢
نج ب ہیں خاسا نک جااب سے سیاہمپننڑوں ک ےآ ن ےکی خر
اعلام یش اما مب ری تا کا نصور 7
لے تو مان کے پا گے جانا اکر چہ جرف پ ریچ لکر جانا ےل
سفیا ی 22 ےجئیں.
الخش! ا س کا سغیا ی ےشکر سےآ منا سامنا ہوگ اوران کے درمیان اخائی
شید جنگ ہوگی بل رتا نکی طرف سے اس پاش یکی اعداد کے لے ایک بولشک رآ ین ےکا
کا سردار نو عدی شی سے ہوگا اور ایوں ال تھا لی ”ری کی اس جنگ مس اپ
دوستو کی مددف رما ۓگا_
نی کی ان جآ ان ین کان وی و یوین
ایک سی جنگ ہوگی اورسیا ہن ےآ کرایک پانی والی مج ( ال دریاۓ دجلہ) کے
ریب تاذ الین گے اوح رکوفہ یس جب مقیالی کےاشگر و ںکوان کے ن ےکی اطلاغ
ےکی تذوہ پھاگ جاتمیں کے اورمسلما نکوفی کر تسام من پاش مک وآ زا وکر لیس گےء
اق رن کو کی ا نے سے ایک قوم ےکی س کا نام
”عحصب' ہوگاء ان کے پا سکتھوڑ اسااسلیہوگاء ان میس بصرہ ک بھی پیجولوک ہوں کے
جوسغیای کک رکوتیر بادکہہ گے ہوں کے ووان کے اتآ یل گے۔
جب ہنو پاش مکوضہ کے قید یو ںکوآ زاوکرالیشس کے و ان یل سے پلجواوگو ںکوسیاہ
مجن ے د ےکر (ج کہبطورعلامصت کے ہو گے )امام مبدکی کے اس ہت کے کے
میں 2 چنانیہ و لوک دہال ے روا ول گے اورسرذ ین از بیس امام مب د کو
ایس کے اوران سے بیع کم کے ال نکواپنے ساتحھشام ا کن
کل بی اکن ےکی سزا:
اس طرف نے یہ ہور ہا ہوگا اور دوسریی طرف سفیالی زین میں فساد بریا سے
ہو وکا نیا کہ ای کعورت سے دن کے وقت زش کی جامع مسج میں شرا بکی ایک
کس میں برکار کی جا ۓگی ءاسی طرع ایک عورت سفیا یک ران پ ہآ کر بیٹھ جا ۓگ
تل وہ جا ہش نکی حراب مس یڑا ہوگاء اس وقت ایک غیرت مندملمان سےمسچد
اعلام می امام مہدی ڈیو وکا اصور لا
گیا ہہ بے میتی اور برکر بی منظھرد یھ نہ جا ےگا اور د ہکھڑرا ہوکر کے کانکیداغسوں ك2
پر ایمان لانے کے بح دکفرکرتے ہو؟ یہنا جائے ہے۔ اہر ےک فیا کوق کان بات
فی مکی اور وہ ا ںکوکے“ تق نکی ےکی باداش میس موت کےگکھاٹ امار د ےگا از
صرف ا یکوئیں بلک ینس ن بھی ا کی تا صیرکی ہی ا سکوجھ یا کرد ےگا۔
اس وفت سان سے ایک منادی پا ےگا کہ اے لوگو! ا تھا لی نتم سے
ناللوں ؛منافتوں اوران کے جو ا ںکودو رکر کے امت ھھ بی کے ہین ف ردقم پمیر
مقر کیا ہے لا پنراتم بککرمہٹ الن سے چا ال چاؤ(ان ےنکر شائل ہو او 2
ان کا نام اتھ م نعبد اد سے اور دی مہدکی ہیں-
امام م مد یک یکرامت:
امام بد ان وارد ین سے بیعت لیے کے بعد انی افوا کو ن ےک رآ تہ
آ ہہ داد قر کی رف روانہہوں کے ۔وہاں ان کے پا زاد بعائی ارہ ار ےشکر
ےنا ئن تین ےون سا ا ای اس امرخطاف تکاخم ے
زیادو تار ہو ںکیوگمہ میں خر ت تس کی اولا دیٹش سے ہہوں اور بی بی مہرکی ہوںء
ام مبدی ان ےیل ج ےکی ا مہدکی ت2 یش ہہوں ام یکویں ج ےک ہآ پ کے پا
کوئی نفانی بھی ہے نس ےآ پ کا مہدری ہونا معلوم ہو جائۓے؟ او می ںآ پ کے پاتجھ
پر یص تکرلوں؟ اس پر امام مد ایک اڑڈۓے 20ھ پہندر ےکی طرف اشار:+فرمانمیں
کے وەوان کے نت تا کے اورزڈن کے ای ککونے ناخ می با ین
کے وہای وت سریین ہوک برگ وہار لانے ج000 ا کن
اے پرادرگم! یآ پ کی کا منصب ہے او رآ پ ڈ یکوم ارک ہو اود م ےکی کرام مم ہدک ے
ہاتھ 7ھ و
سای کا یع تکرن:
تق سے بیعت لیے کے بعد امام مد دہاں ےکوی خکگمر سی کے اورشمام و
ع ڈالتڑڈے نہ
اسلام یس امام مہعدی زی کا اصور ۴۴۳
تماز کے درمیان شا مکی سرحد کے قرب چ اکر ڑا ڈالیش کےەوہا پچ لزلوگب ان سے
سفیانی بر شک شی ککا مطال ۔کر مس کے کمن امام مہدکنحجل کو نا بین در بھیں کے اورڈ ہیں
ےک میس سغیالئی کے پا ابی اطاع ت کا پنام چھتتنا ہوںہ اراس نے میری اطاعت
کرنے سے الگا کرد یا یں تار خوابئل کے مطابی اس بشک رکش کرو ںا چناناام
ہد سفیال یکو ایک خیاگسھیں گے( یس میں اس سے انی بیعت و اطاعع تکا مطالبہ
کریں گے ) جب دہ خطسغیا یکو لگا نذ دہ اپنے مشببروں کے مشورے سے امام مہدک
کی بیع تک لگا اور ہاں سے روانہہوکر ببیت مقر جا ےگا
امام م ہد عدل وانصا فکوقائ مر نے کے لی ائل ام میس ےکی کے
پا گھی ذمیو ںکی ز جلنکئیش رے میں کے پان سے نےکران کے ذئی ماککوں کے
جوا ےک۷ردیں کے خواو وہ زی نکا ھٹا ساگھڑا یکیوں نہہواو تما مسلرانوں میں ججہاد
کی روب پچھونک دم گے۔
را
سفیاٹ یق کی بیعت کے بعدقیل نول ب کا کزانہ نمی ای کن ابینے ساتھ چند
لوک ںکو نےکر فیا نی سے ملاتقا تکر ےگا ادر انس سے کے اک ہکم نے تتورکی یع تی
اور تیرکی مدکی بیہا لک ککہ جب نو ز شی ن کا بادشاہ بی نگیا فو نے ا سآ دیی شی مہدریکی
بیس تک می؟ اود الکو عار دلاتے ہو بیگھی کے گا کہ الد تھاٹی نے سے ای ٹنیس
پہنائ یی نو نے اس ںکوکیوں اتاردیا؟ سغیائی کیہ کہ یس تو مبدر یک بیع تک چک ہوں
اورا نکا عائی می نکر رت ےکا وعد ہکم کا ہو ؛تہاراکیاخیال ےک شی انا وعدہنوڑ
دوں؟ ول ہیں مھ ےکہ ہاں اخ انا وعدونڑ دوہ ہم تمہارے ساتھ ہیں بیء ہن عامم
کے تھامم افرادشھی تمہاری مددکر یں گے اور بھم میں لیقین دلاتے ہی ںک کوئی 1 دی یبھی
میدان جنگ سے بی کی بچجیہرےگا۔سغیالی ا نکی بانتوں مآ ۶ر پارادۃ جنگ وہاں
ےکوی کر جا گا اور ال کے ساتج تام بنو عاھ رجھی روانہ ہو چائیں ےت اوزالکف
الام یں امام مہدیی ٹوک تصور ۴۳۴
ردایت شش ىہ ہہ ےکماما م ہد سے بیجم تکر نے کے تین سال بعدسخیائی پاپ کر تے
ہہوۓ اس بیس تکوخودپی نو ڑد ےگا
سفیالی کا ل:
امام مبدی کو جب ا نف عہدد بیع تک اطلاع گی نو و اپفنے مجنڑے
نیت ان شک یک تی گے ۔ یادد ےک ال ز مانے یل سب سے بڑےجچھنڈڑے
کے مات سواخرادہوں گے ۔سفیانی الگ لتق تیر بنوکلب کے لوک بھی ( جو رتقیقت یقت
9 "00
ر ےک سغیائی سپ 0 یادہ برطربح کے لوک ہوں 22 جب دونوں گر
مےساستےصف بست ہو جانمیں کے و لڑائی رو ہہو جا ےکی ادرشد بد جنگ کے بعد
قبلی ولب کے لوک پشت پگ کر بھاگ جانمیں کےء امام ہد سےلشکری اتی نل
کنا شر عکر دمیں گے ما لفحیمت میں بہت سے قید یبھی ہاج ھآ میں گج کہ ایک
کنواری دوشیزہ با ند یکوآ ٹھ ددم کے بد لے چیا جات ۓگا-
مفیای اکر قی رک لیا جا ےگا اور اسے امام “ہدک کے پا نے جایا جات گاء
دا سے ای ککنیسہ کے پا مو جودایک چان پ رر کی ط رب ذ کردادبسی گے۔
اللخنیص تک ایم :
سغیانی کئل سے فراعت کے بعد امام مہدی مال غأیصتتٹت سی فر انیس کے
سی موںح کے لے تضور مل کا یف مان مارک سے :
ڈڑالخائب من خحاب یومئذ من غنیمة کلب ولوبعقال
یوک سر الا مت بسر وھ اہ زسرت
فراریھم وم مسلمون؟ ال لت یکفرون
باستحلالھم الخمر والز نانہہ>(الغاء:ك٢۲)
ان دنع کس نپ تجاح وا انب :ال
اسلام میس امام مہیدی شی کااصور م۴۳۴
وی ے روم ر ہا ( اس نالن رت میں سے رن جنر
نے )1ر چہاون فکو باند ھت ےکی ری دج یکیوں نہ ہو؟ صا ہکرام
نے ع کیا یا رسول اللہ ! دہ لوک ان کے اموا لکوخنیصت اور
یو ںکوان کےمسلران ہو نے کے دقن لن لد
فرمایاکددہ شراب اور ز نا کوعطا ل بل کی وجہ ےکا رف راردہے
ار
ان کام اسلام :
سفیانی کے کے بعد اسلا مکواستےکام تعیب ہوگاء امام مہدکی کے لیے زین
کو پیٹ دیا جا ۓگاءز ین کےتماممحران ا نکی اطاعت میس داشل ہو جانمیں گے, پچھر
امام مد ہندوستا نکی طرف ایک گرجییں گے و ہلگ رکامیاب ہھگا اور ہنروستا نو
کر کے وہاں کےجکررانو کو پا ہ ہیر اما م ہد کی خدمت بیس می کر ےگاء ہندوستتان
بت لن کک جات اتی ےد بت بت ا لن نکی و
را کا کام لیاجات ےگااوراسی طر حعکئی سا لگز در جاننیں گے
فائدرۂ:
اداد ےک اس مقام پر ہندوستان سے صرف انڈیا مراونٹیں بللہ اس میں
پاکستا نبھی شائل ہے ۔کیڑنگہ ہندہ پا کک شیرق اب موی ےآ ج ے صرف ساٹھ
سال چچے لے جانمی ت آ پکو تی نل ریس1 ےگی۔
جح
آپ وآ ۓے ہی ںک۔حضرت امام مدکی ء سفیال یکو بفاوت کے یی کل
گرادیں گے اور ز ین پر ان دامان تقاٴ مکرد میں گے ای ان وامان کے سلس کی ایک
یج ےت درخواس تک یں ےج سکی رتشن زَوااٹ
اسلام یش امام “ہد ڑیٹ کا تصور ۵
کے مطابق نو سال ہوگی اور ایک دوایت کے مطابقی سات سال ہو گا امام ہدک اس
درخواس تکوقول فرما لیس کے اور کی نوعحیت ىہ لے پا ےک یک ہاگ رسلا ہیں تاد
کع نا ان کے روی انی مددکر سی جاوزا وو ن کنا نکی لی
ضرورت یی یک1 کی و لمران ان سے تاو نکر میں گے چنا رای رہ کے ایک مو
ملران اورروٹی اکٹھے ہوں گےہمسلانو ںکوفربی حالف پر حاصل ہو جا ےکی اوروہ
ما لحذیمت ل ےکر وا ںآ ر ہے ہوں کرات میں مرج ذی ول کے مقام پر ایک
روئی صلی بک بے کارب یکر تے ہوئے کی اک رشن کے متا بے یں یں صلی بک وج
سے کے حاصل وگی ہے۔ ایک ملمان میک نکر ال کے جواب میس کی گاکمہ ہرگ نہیں !
یکہالل نے پیل لہا ور سے جمکنارفر مایا ے۔
یں اس روٹی اور مان کے ورمیان لڑالی رو ہو جا ۓےگیء مان
رومیو ںکی صلی بگر اد ےگا اورتصلی بک اگر نا نو اس کے لی ےگو یا میلس کی علامت ہوگاء
چنانیر رو خص ہم ںآ مرا ملا نک یکر د ےگا اود یوں نک یہ بک ا ھگی۔
ملمان اپنے اس ئکو لن ےک ردومیوں پر چاپڑمیں گے اوران سے اپنے مسلمان بھائی کا بلہ
لن نع مت کن ا اش شا ےک کے رف وک اکا
خمداوندی شی لپک جافیں گے ..(ابودا وو حدیٹۂر۳۲۹۲)
٭٭ ۹ وورخ کا روانہہونا:
ملمانو ںکی اس جماعح کو ہی دکر نے کے بعد رومیوں کے جو عطے پلنر ہو
ان کے اور و یسل ائوں 02 لیے کے خواب 27 چناتچےوہ اپ بادشاہ
نے نا ےک عرب کے بت بین لوگوں سے نے ہم ن ےآ پک جان پھٹرادی اوران
ارت نو ان و اون پ کس اننظار ٹل یں؟ بادشاو رومان کےلوجہ
دلا نے پرفو ج اشھ یکرناشرو کرد ےگا اورصرف وہینوں بیس اتی بڑئی فورح ش کر نے
ماک :ہ۸ دستوں ب تل ہوگی اور ہرد ستے ل۲ ا برارسیاہی ہوں گے لڑتی٭٭٭٭۹۷
اسلام یش امام مہدئی نو کا نصور اعت
ویو ںکو ن ےکرروانہ ہوا اور مقام اعماق یادای میس پا ڈا لگا۔
رومیو ںکا مطالہہ اوریشکر اسلام کے ٹین جے:
مسلمائو ںکورومیوں کے اس شک رکی اطلارع ےکی و و ید منورہ سے انائی
تین افراد یر شضل ایک وو جراعت امام مہدگ کی معیت میس داد چہاددے بی ہو
گیء ٹک کی اور مرکورو مقام ب رم جک معف بندٹ یکر ل ےکی اور رو یپھی صف بستت ہو
ا ان ےتکن نت ات 7آ دک اپنیاصف ےو کزان ہے
خاطب ہوک کی اکم نے بمارے جو دئی قید بے ہے اورذہ جہمارۓ وین ےنگ لکر
تمہارے دن یس داخل ہو ہیں اورا ب تمہارے سات ہم سے لڑرنے ےا ے
ہے میں ہم ہمارے اور ان کے ورمیان ہي مت جاوٗء)م شرف ان سےلڑنے کے :
یآ ے ہیں تم سےئسی ںکوئی سردکا ریس مسلرمان اس کے ججواب مم لکئیں مگ ےک ایا
نین ہوسکتا یوک وہ اسلا مق لک کے ہمارے بھائّی بین یے ہیں اس لیے ہم نہیں
2701
اس پہ نگ شرو ہو جا ۓ گی اورملمان حی ن۔گمروہوں یس بٹ جائمیں
کر
(1) ایک تھائی ھک رف میدان جنگ سے بھاگ جا ۓےگاء ا نکی تو انل تزا بی
قجول نہیں ذرما میں ے۔
)۲( ایک تھائی شکرشبیدہو جا ۓگاء ىہ الد تی کے نز ویک انل الشہد اء ہوں
بد
)(٢( ایک تھا شک کو نیب ہوگیء یآ محمدکسی نے میں جن نہ ہوکیں ھے۔
۱ (متریف:۲۴۸ء)
شمام پرروٹیوں کا بط :
وانہکی نیل نو سید برزی کے بیان کے مطابق ہے یلچن ٹیم بن حا نے
اعلام می امام م دی ین کا لور مغ
سکاب الفشن یش ضر تع بدابلہ بین مس وڈ بہروایت ال ط رح حنلمانش لکی نل
سفیائی کی بلاکت اونگ کے بعدشسلرائوں اوردومیوں کے درمیان سح ہو جا ےگا اورای
7 کی اد برملمان رومیوں کے سا تح لکر ان کے وع کے خلا فی کے اکن
ق ری دارگی کے ساتھول کی کےکہجی نکو پیٹ ھ چیب رجانے پ جو رکردسی کے اورون سے
الین اض ۱رمن موق زاون ال رض سرت گے
نپججرعر سے کے بحعدسسلمان ائل غارس سے جج کر یں کے روگی ا نکی عدد
نی ےاورائل فا کو لکر کے ان کے پا ںکوقیدکی بنالیش گے ء چیک م ںکامیالی
00 0 : ل۱م وا
چنا خی مسلمان یں مال ددوات اورش رگن کے نا با ہے لور ما نیت کے ومیی کے
نان ہےآآکے بذےکردوی نہ خطال یکر گے ینمی مسلائون کے جو یچ رین
م لے ہیں :نہیں ان میں ےبھی حصہ دوہ مسلما نہیں کے ایا بیس ہوگا کہم
ملمانوں کے ےتہارے جوا ےکردمیں+ اس پر رو کیل م ےکم نے جہوارے ساتھ
تو کیا ے اور شطتطنہہ کے پادشاہے با جاکردہاکی دی گ ےکسعریوں نے بھاردے
ساتھ موک کیا ے تہ ہم عداد ال اورقوت میس ان سے زیادہ ہیں اس لے هآپ ہار
اعد اکر یں ماکپعممسلمانوں ے انام لی کین طط ہکا بادشاہ ان کی
نے سے انکارکر د ےگا اوران سے ک گا کہ میں مسلرانوں کے سا تجح دج کہ دی اور ۱
وعدوغلائی نی سک سا اوراب دہ م پر پمیشہ طاللب بی ر ہیں گے ۔
77- یہاں سے ما یں ہوکر بادشاہ روم کے یا لآ 3 کے اور ا ںکوقام
عالات ےملک یں گے دہ ان بر تر سکھاکرسحندد کے رات ۸۰ سے رواتہ
کر ےگا اور ا ں شر کے ہ جن ے کے ماح ت٣ا ہترار سا ھی ہوں گے درمیان راست
ا نکا سپپہسالا رح سے مخاطب ہوک کے ےگا کہ اے میہرے سپا جیا جب تم شام کے
ماع لکو پا رک لوت اپٹی سوار یو کو جلا دو تک تہارے پا وائیل چان کاکوئی راستہ نہ
رے اورقم خوب کی دای سے متقا برک رسکو چناخچہ دہ ا سک ہدایات پیش لک تے ہوئے
الام میس امام مبدیی ای کانصور ۸
ایا ہیکرش گے اورسلممانوں سے اس بہاددری کے ساتھولڑ سس ےک شی تن کے
علاوہ پور ےشام پرقابخ ہو جامیں کےاوددہاں غارس گر یکا بازارگر مکردبیی نیز
ےی کی ان کن سج
خرت این مس جوڈفرماتے ہی ںکہ میس نے ع کیا یا رسول الد! اس وقت
وش میں کت ملا ن17 یں مہ حضور اکم نے فر ما اس ذارت کش !ٹس کے
تین یس میری جان ہے تتے مسلمان اس میں سانا چا ہیں گے. سا جانمیں گے پالنل ای
مر جیسے ما ںکا رکم ہے کے لی ےکشادہ ہوتا جا جا ہے ۔ححقرت ابین مس وو وف ماتے ہی ںکہ
نے عویش کیا یا نی الڈدا مض ق'' کیا یز ہے؟ فر مایا شام کےش نس میس ایک پہاڑ
ےس کےقریب اد بط نا کی ایک نہ رہوگی۔
207.:.
رومیوں کے جلے کے وشت مرا موں کے ےکن (پہاڈ) کے اوپر وا لے
ے پر ہوں گے اورخومسسلمان نہرار ببا ہتچہرے ہو ۓ ہوں کے اور سے ےگ رشام
تک رومیوں ےق لکی اکر میں گے اوھ تطنطزہ کےگورن رکوجب ا سک یق رگ ےکی نو دہ
سا کے رات تم ری نکی طرف تین لاکوفو رع کے ساتھ روانہ ہوگاء رات میس مین
سےگھی ہنارو ںآ دٹی اس ےآ کیل جامیں گے جن کے ولوں میس اولد تھا ایما نکی
وجہ ےعحبت والفت پیدرافرمادریی گےء ان میس ے۴ ہنارت فقۃا قیل می رىی کے جامباز
ہوں گے_
تطنطن کا گورتر ان کے سا تھ ریظن ی ےکا اورروہوں ہے قيا ل کر
کے ا عکوقلست سے دو چارکردےگاء اس کے بعد وواشگ رحنلف موی بچھوٹ یکھڑیوں
ین تر بنا کے پائ یک پڑا کم ےگا اوروہا ںآ ران سے ماد ا موا گی
مل جائمیں گے۔
این سس جوف مات ہی ںکہیس نے عم کیا یارسول اید رہ ماد اگ موا یکون لوک
اسلام یس امام مدکی ڈوو کا نصور اکا
نہوں گے؟ فرمایا کیہ دہ تہارے بی آزاوکردہ لوک ہوں کے جو فائڑ یکی جاب سے
آ یں گے اورائل عرب سےہخاطب ہوک رکیل م ےکہراے جھعحتعرب !ےہ مصببیت
کی راہ احقیارکیء اس وجہ ےت مغلوب ہو گے اور ج بتک تم تحصب اخقیار سارہو
گے مخلوب بی رہو کے اس لے اب تم س بکوشع ہو جانا جا ہیے چناغی سب ملان ئن
ہوک رتملکریسں گےمیکن ان میس سے ایک تھائی صلمان شہید ہو جاٗیں گے ایک تھائی
بھا ککھڑے ہوں کے ادرایک تھائی باقی یں کے۔
جوملمان ا جک می شہید ہو جانخیں گے ان یس سے ہرش ہی رکا در راب
کے اتبار سے دو شہداء بدد کے برابہوگا اور ایر کے نز د یک شجداء بدرکی اتا عمزت سے
کان ٹل سے ای کک شفاعت ستزشجہداء کے برابر ہوگی (اس اختبار سے اس جنگ یش
جوملما ن شہید ہوں گ٤ ءا نکی شفاعت ٭ ےشہداء کے برا بر ہ گی لیکن ىہ بات ذ جن
ک ےک یکو می بھی نآ نے چا کہا طرع ق پھر ہلوگ صا کراغ سے انل ہو
جیے؟ اس لی کہ نی اکرم مل ئل کی فتاصحبت مبارک می ای جن ےک کوکی زاس
سے بڑ کرت کیا اس کے برابرجھ یں ہوگکتی اور یو ںچھ یکہا جا سکتا ہ ےک گر انس ججہت
سے ان لوگو ںکی فضیلت ضلی مک ربھی کی جا قے اس سے یہ لا زم نکی لآ تا کہ ہمہ بپہاو ہے
لوک صا را ے ال ہو مھئے۔)
ای ما ا فک ر کے من آ:
باتی ماندہ ایک تھائ کب تین توں میں یٹ جات گا۔
)( ایک تائی تصہرومیوں کے ساتھھ جا گا اور کی ےگا کہاگ اد تال یکو اس
دبین (اسلام )ک کوک ضرورت ہولی و دہ ا لکی ضرور بد دکرتا۔
)۴( عرب کے مسسلمان جو ایک خپائی ون گے ملین کے یی الیی جک اکب
ہو جا چہاں ب مکک رومیو ںکی پچ مہ ہو کے کسی دوردراز کے دیبات دظیبرہ ئٹش یا
عراقی کن اورجاز کے اپیے علاقوں میس جیہاں روبی نہیں
اسلام یس ماس مہدری زی کا اصور ۵۰
(۳) یک تھائی تہ کے افرادایک ہی ہوک ر ایک دوسر ےکو و ںنی ھا او رع رد
کا نک یی گ ےک ہاش سے ڈرو دق کی اخقیارکردء انی مصببی تکوہھوزک رع ہوکر ون سے
فا لکرواس ےک ای عصبیت کے ہوتے ہو اولدتعا کی طرف ےت پہ ہرگز مد د
1سق نا دم این گے اوک دو رن ہے ا بات پر مات
ریس ےک ہاب میدان جنگ سے اک وقت کیٹ کے جب اپنے شمہیلر بھائوں کے
ساتھ جالیس گے۔(مردتے دم کک ڑ تے ہیں کے )
جرب و یکا تک فرشتو ںکی فورح نےکر ات نا:
ایر جب روٹی یں مگ ےک مسللانوں بی سے اج سمارے افراز ہوارے
اشکر یس شال ہو یئ ہیں اورا نکی مض بر قدائنگل ہوجگی ہے اور ا بکھوڑے سے لوک
پئے ہیں ے ایک دن ایک روئی دونوں شگکروں کے درمیا کٹا ہوگاء اس کے پا ایک
سجنڑا ہوگ یجس کے اوبرصلی بگی ہوئی ہوگی اور وہ بینترہ لا ۓ گا صلی بکی جےء
صصلیب غالب ہوگئی رمسلرانو ںکو کہ اجچائی اگوارگگزر ےگا اور اسان دوٹوں
شکروں کے ورمیان منٹرا ن ےک ہکھٹڑے ہوک کیچےگاکہاپڈ کے دوست اور ددگار الب
ہوگئے_
اتال یکونھی رومیوں کے ہی سینے پر ہکم صلیب نال بآ گئیءخصہ؟ جات ۓ گا
اور اد تالٹٰیٰ نضرت چ ربیل علیہ السا مکومسلمانو کی 2 ور نرارزشٹوں ے
ساتھ نازل فرمانمیں گے,اس کے بعر رت مرکا نل علیہ السلا مک وبھی دو ہرارفرشتوں
کے ساتھمسلرائو ںکی فریادر یکا عم ہوگا۔ اس نی امداد سےمسلمان اس نک مس رن
اب ہوجاتمیں گے اورکفاروسش رک نس تکھاکر بھاگ جا تی گے
کو دع ول دنی:
اس جنگ می ربیل پ ىا عاص لکرنے کے بعدرمسلمان سرز من روم بے
چڑھال یکردیں کے اور ہلہ ہو لے ہو ۓجھورانا می کک جا مچچچچیں کے کھورا کے شر یناہ
اعلام یں امام مدکی ڑا کا تصور ۱ ۵١
پایک غلق تکش رع ہوگی اود دہ زی اداکر نے کے اقرار بملا نون رے امان چائیں
گےممسلمائن ا نکوامان د یل سی گے۔
اما نکی بیقر پچیلےے ناف اطراف سے روگ ی1 کر بیہاں مخ ہوں لن اور
کی ںکہ ابل عرب! تمہارے کیچ تہاری اولادمٹش دچال آ گسا۔ملمان بی نآ
وائپیں لوٹ ؟ میں گے مین خر وج دجا لکی برق پھوفی ہ گیاء اھ رو می افو اہ پچھی اکر
صلرالوں کے جانے کے بد بر فانحدہاٹھایں ےک تام دہ ا یعرب جوان کے ہروں
مر پاش پذ یہوں کے خوادد+مردہوں یاعورت یاچے ءس بک لک د بی گے۔
ملمانو کو جب اپنے بھائیوں ک ےنگل اور رومیو ںکی اس داد کی خمر لے
گی وونحضب اک ہوک دوپارہ وائییں 1 ناشن ےٌ اور رومیوں کےلڑ اکا افرا کنل ر
کے ان کے ہو ںکوقیدگی تا لاس کے اور ما لغذیص ت ش عک لیس کے اورجن شر باج ےکورح
زاون گے رشن دن اک ران کے
ش جک حاصر:
رہم کے تچھو ٹے کچھو ٹے شجرو ںکو ىر نے کے بعدمسلما نی ےکنا رے
پا ؤکر یی گے جک مسلمافوں اوررومیوں کے درمیان حائل ہہوگاہمسلمانو ںک یآ برائں
کے پالی میں طفیالی کر اضافہ ہو جا ۓگاء ىہ دک کرتطنطزہ کے باشنر ےکمیں مےکمہ
صصلیب نے ہمارے لیے سحندرکو پچھیلا دیا اورپ نے جھادریی عددگی ؛اس لیے اب ملمان
بھ مک کجی سم یس گے۔
ین گے ہی دن ان کے ا سکفر ول سےملی ال مخ نگ ہونا شرو ہو
جا ۓگ اورادلہ تا لی جھزہ کےطور برمسلرافو لکی رد کے لیے بی اس اشن لکی ط رح ان ںکو
لکردمیں کے اورمسلمان اس سے پاد ہوک رشب بحم کو اس ش رکا محاصرءکر ٹیش کے اور
ساد رات ی٣ گآ وٹ یچھی سو یت ےگا اورنہ یٹ گا پل سما راشب رڈیل اورشمید دتجیز
یش مصروف ر ےگا :لو ج ر کے پورسلران 907 کے می
الام می امام میدری و کاتصور ۳
گیا برکت ےتہر کے دونوں برجوں کے درمیان دالا حص یگ جات ۓگا-
تروع دہال:
اب ہجاۓ اس کےک دروٹی ممچمل جا یں او رسلا نو ںکی اس مرخ یکودکیھ
کر اسلام قبو لک ری ء اور زیادہ نشی پآ مادہ ہو جانمیں کے اور ریکل رکف سنا شرو عحکر
دی گ ےک ہآ !ا ب کک و ہم ال عرب سے ڑتے رہ اب پل اینے رب سے کر
اس سے نٹ لں ینس نے جمارے شہرکومضہدم اور بر با کرد یا لیکن ملمان ان بر لکر
کے اس جک میں تطتنط کو جک لیس کے اور اسی اشاء یس واقعے دجال لک لآ تےگاء
ان کے بعر سے بعر نر گیل علے السا مکا نزول ہوگا تقو رلک حر ت گیل علیہ
الملام کے سا تقد جا لی افو اع کا مق بک بیس گے
تک کی کی سیل ایک دوس ری روابیت ے :
کی اس جن کک تخل ایک دوسری ردایت مج اس سے ذرا ملف ہے
ادروہ کش کے کے بعدمسلرانوں سےاشک رکا ایک حص ہآ ٹیل میں بیج کر ےگا 21
الب ہوکر ہی وائیں آ 4 کے ورندوہیں جان دیس گے چنا ئوہ چاھررومیول رے
فا لک مس کے اور بیہا لک کڑس گ کرات ان دوڈو ںعشکروں کے درمیان ال ہو
رین داکر گی رمسملنائوں کاو یگل شید ہے گااور بت انز اشک را ار
حیت کے شیلہ کے وائیں چلا جا ےگا تین د نکتک بی ساسلمہ بای رہ ےگاء چو تھے دن
تق مسلرانم لکر اکٹھا حم لکرس گے جس ون ون کات و از ےک او زان پر
کاذٹگ ہوں ےک راس سے پیل بھی اکاڑل نہ ہو ہوں گ ےت کہاگ ایک پرندہ
ان گی لاہشوں پگ رکر ایک سرے سے دوسرےصرے پ ہپپچنا جا ےگا فان کےیشفن
اور پر ہوگی وچ ے پا سی مساف تک وجدے وہاں کے سے پیل ہیک رک رم رجانے گا۔
مسلمان لت خوردہ رومیوں کا تھاتق بکرتے ہوم ےش کےکنارے جا
یں کےء وا ں سے کان کےا دحخرت امام مدکی علیہ ال ضسوان سحندر کے خر 7
اعلام یش امام مبلریی یو کا نصور ۵۳
کے وضو کے لے اپنا جنر اگاڑ دیسں گے کین دہ وضو کے لے 1 کے ب ومن ےو انی ای
تک بچھوڑکر جیے بنا شرو ہو جا ۓےگاء می دک کر امام مہدرمسلرانوں سے من لی کر
ہیں مج ےک ہے لوگو! ال تواٹی نے جس طر بی اسراشکل کے لیےسحندر میس راس ا
دیاتھاء ای رح تھارے لے بھی راستہ ہناد یا سے اس لے ےم ا لکو بے خوف وخ کیو رکر
جاؤ۔ چنانییسلمان ا سکوئبورک ریس کے اورسحندربچھر پیل ہکی طرح ہو جات ۓگا۔
اب مسلمان شر بناہ کے قری بک کر تن مر تہ ءۂگببر بلن رک می کے جس
سے الا نکف رکی دواد بیمرز شی گی اور تس رٹیگگببر پ اس کے بادہ کے بادہ بر گر
کل کے اور لروں ووشپرسلرائوں کے ہاتھ پر ہو جا ۓ گا ملمان دہال ایک مال
تک اقامتگز بین ر ہیں کے اوراکی دوران دہاں پر مسا جدگھ یت رکر سی گے
پچھرمسلان دوس رے پیش دائل ہول گےء وہان ں اص٥ لکر نے کے پعردہ
بھی مال نیم تی مکرہی رہے ہوں گےک ایک یت والا نے گا کہ اے لوگوا شام میس
تمہارے چچیچے د چا ل نگ لآ یا ہمان یک نکر وائی سآ جانمیں ےلکن والیس نے رمعلوم
ہوک یق جھوئیتھی اس لیے مسلان ایک بر ارکشتیوں پر متقام کا سے سوار ہوکر ا لے
پچیروں روم دائیں گے جانمیں گے۔ مل خریف:٣۳۳۳ء)
بیت ال مق ںکاخزاد:
فذ ار بش یہ بات ہمگود ےکہ جب بی اسرائتل الد تا کی نافرمائی اور
نشی یں حد ےگز رتو لل تی نے طاہ بن اساعول نا میٹ سکوان پر مسر دیا
چنا رئش نے بی اسرائنل پر لہکر کے خو بل دفظادر گر یکا اور ببیت امقرلء ج
بہودلو ںکا ری عبادت خانہ تھا وہ تہ سکر کے اس کے قمام ذزبورات او رآ رئش و
تی نکا سا مان سح ندرک رات سے*٭* مےاکشتیوں پر لا دکراپنے ساتھ ددم لگیا۔
جب حضرت امام مدکی رضموان اللہ علی رو مکو نف انی گے ان خز ان کو
جلاش شکروا کر ببیت ا مق ںگچجوا دمیں گے نیز جابوت سنہ ماندوبتی اسرائلء الواح
اسلام میس امام مہدی وکا نصور ۳۴
ورات کرت ار ہر دم علیہ السا ما اس حضرت موی عل لا مکا عصاء
حقرت سلدان علیہ السلا مکا تہ بی اس اتل پرنازل ہونے وا نےکھا ےتوس کے
روقفیز جووورث ےی زیادمسفیرہوں کے کوٹھی جل 81 0 و سس سلسلے میں ا 7
قرٹا نے تذکرہ یں ححضرت ضذ یفہ جن الیم نکی طو گی حدبیث ذک ہکی ہے۔ ملاحظہہو:
نضرت مز یڑنن تضمور دک ےأق لکیا سے یس شسآپ نے رایت
ترآلی”ڈلک لھجر خزی فی الدنیا ولھم فی الآخرۃ عذاب عظیم“ پڑ سے
کے بدفر ما اک پچ رم ہدک اوران کے ساتھ جومسلمان ہہوں گےہ دوشہرانطا کی یی س7آ میں
کے جک ہحندر ک ےکنارے ایگ بڈاشہر سے اود اس پ تن عرجب رن رگبیر بلن دک می گے
نس کی رت ے ثررت غداوندی ا سکی سحندری شر پنا ہکوگرا نے اورمسلمانء
ون کے کو کو مر کےا نکی مورٹوں اور بیو ںکوقی دک ریس کے اورااع کے مال و
دوات پر قضک ٹیس گے ۱
یوں امام مد کا انطا کیہ بر تسلط قائم ہو جا گا اور دہ اس مل مساچد اور
اسلا یع زنقی رکی عمارتس بنوانمیس گےء ای کے بح دش ررومی شطتطلہ اورکنییۃ الہ بکا
و 22 چنائ طط اوررومے ٹیل دافل ہوکر وپال کے لڑگیں سے ا لکرس
کے اور جار لاکھولڑاکا رومیو ںکوجبہ ٹن کم دیں گے۔ اس جنگ میس ستر ہزار پاکرہ
ذو شا تین بل فی سےا میمت نین ماصلا و نکی
ضط شردن اورفلتو نک کہہے ان سے ماگ ذ دو کرت
ناتے ہوےء مردو ںکوگل اورعورتوں اورپچو کو قیری ہناتے ہوۓ ج بآ پکنیں*
النزہب میس پ یں کےن وہاں ایا مال ددوات پانمیں گے جم سکوانہوں نے بی مرح
دیما اوراں بر فضکیا ہوگا اور ے۔وہ مال ووولت ہوگا ج بادشاہ روم قیصر نے ال سکنیسہ
یں اس وقت رکھا تھا جب ال نے ائل بیت المقریل سے جن کک یی اورپ مال ودوات
دہاں پ اکر اسے اسیے ساتیوستر برارکشتوں پہرلادکہ لے ا یاتھا اور بیت اندیس بی اس
خمزانے ٹیس سے پگ وجھ یس چھوٹڑا تھا۔ اما ممہدرکن اس نز انے پر فی کر کے اسے والییں
الام می امام مہدری تو کا نصور ۵
بیت ال مق لمہچنوادسی گے
صضرت ضز یف کت ہی ںکرٹش نے عو کیا یا رعول اللہ ! پچ رتو بت الیکا
مرتبرالل تھا نے یہاں بہت زیادہ ہوا؟ آپ مأہَف نے فرمای کہ ہا ! ریت ا قلح
بو تی مگھ رس ج٘ سکو اللہ تعالی نے حضرت سلیمان بن دائود یہ السلام کے ذر بی
سونےء چاندیء مونیء یاقوت اور زمرد سے منوایا تھا اور وہ اس طر ح کہ ال تھاٹی نے
جنا تکوحضرت سلیمان علیہ السلام کے ما عکردیا اور و1 نحخرت سلم ان کے پاش صونے ء
چا ند کی کانوں یں سے سوناء جیا ندکی اورسحنددول سے جواجراتہ یقت اور زمرد نلے
کراۓ ے جاک ارشادغراوندگی ے:
طوَالہطینَ کل بنا وَخوَاص 4(ص:ع۳)
ااے نے ضرت سیل قکومعمار او رخوطہ زن جنات پر ضلط دے
7
ان چیزوں کے ذر یچ رت سلیمااع نے بیت امقز ںکی اس طر تفر
روغ ک کہ ایک ایینٹ سون ےکا اود ایک ادینٹ چا ند کی ء ای ط رح بپجستون سونے
کے اور یھچا ندگی کے تھے اورا کوموتیوں ہ یاقوت اور زمرد سے مب نکیا۔
رت عذ یف کے ہی ںکہ میس نے ع سکیا یا رسول اللد! پچھر ببیت ال مقدرں
سے می زی کی غاب ہولنیس؟ ف ما یالکہ جب بی اس رائنل نے او دتھا کی نار مال ی کی
اور اخیا ہم السلا مکوشہی کیا تذ الد توالی نے الن بر ایک وی بت نھ رکوس کر دیااور
سمات سوسال تک ان سک یعلومت تام رای ارشاوغداوندکی”فاذا جاء وعد اولھما
گت" ا سے می مرادے۔
نت فص کے سپازیوں نے بیت امیس ٭"ھ
ور ں اور ہو ںکوقیری بنایا اوران کے اموال اور بیت امرس می موجودتھام چیزوں پر
فک لیا اور ا ںکوستر ہنرارکشتیوں پر لادکر پائل کے اور بی اسراصح لکو وہاں بس اکر
تینٹڑوں سا لک ان سے خدمت لے اورکقت عذالہوں یس مت اکر تے ر سے۔
اسلام یس امام می ری او کا نصور امت
راوید تھا یکوان پر آ یا اد راننہوں نے ملک فارس کے ایک پادشاہ کے دل
ہہ بات ٹڈال یکہوہ ببیت امنقدیل چ اکر بی اس رات لکوآ زا دکراےء چنا مہ و مشاہ
فااایں ے روانہہوکر پائل یچچ اور بقیہ بی اس ال لکو ہو یوں کے پاتھ سے1 زا دک رای او
بیت انیس کےخزانو ںکوکھی وائہ ںمچنواد ایز بی اسرائشل س ےکہاکہدیکھو! گرم دو ارہ
کی سای رشن بر وائی ںآ گے و تمہمارے ساتھ پھر بی سوک ہوگا جواب ہوا اورارشاد
7 یت 27 واییں؟ اے ہت 0س ۶ت ح
اسپبرالل تھا لی نے بادشاو روم تی رکوان برمسلطکردیاء ارشادغراوندی ''فاذا جاء وعد
الاخرق .....۔.“ ا سے می مرادے۔
تصرروم رك بروگر ے ان رلک شی کی او وقا لیا اوران 2
اوال اورعورتو ںکو لٹ ےگیااور بیت ال مقر کےھامتمزانو ںکوہم کر کے ستر ہنرارکشتیوں
پر لادک رکیستۃ ال ہب میں لاگ رکودیا اور دہ ا بتک وہیں سے جب امام مہداتشریف
ایس ودک اض لک یت لئ واپی نوز گی اوران کے ڑیانے
22 کان بش کین بر خال بآ جامیسں گے۔(جذکروللترطی ص٢۰ے ٣۰۷ھ )
کسر ے شر ہوجا ن گا
قص ےکوناہ کہ امام عھدرکی یت ا مقدرس کے نمزان مچھوانے کے بحدتابوت
سن وغیر: ا شیا ءکو نےگ مز قاط ع'' نام یش رم ستشریف لانمیں کے سک لسبائی ایک ہار
مل چوڑائی +ہ ھ یل ا ور٣۷ دروازے ہوں گےء امام م ہد ا س کا محاص روک ریس کے
لان دوش رچھی سحندر پار ہوگا او جیب تر بات یہہ وگ کہا سعندرکیورکر نے کے لیے
مت یب یکام نآ گی صما کرا نے عو سک یاکیہ یا رسول ال اشن یکیو ںکام نہیں
گی ؟ فر مایا ال لی ےکہدہ در باز یاد وگہر ایس ہہوگا لمت مسسلمان اس سحندر کے درمیان
لت ہوۓ اس مکوتبورک لیس کے اور وہا مل جک چارمرتبہ پآ داز بلندنت گر بلن کر یں
اعلام یں امام ہدک ڑا کا تصور ے۵
گے سکی شدت تا تی ری وجہ سے ا لکی شب بنادگر جات ۓکی اورمسلمرا اچم نہ انداز سے
شی ای کان تن اض رین کےاوردہاں سمات سا لگز ارک بے تی
وائیں؟ جاٗمیں گےء یہا چو کر نہیں خروع دچا لکیخ رمعلوم ب دگی ۔
ری د نیا یحھرائی:
پہرووشپرٹس میں سکندر ذ والق نین فاتھانہ واشل ہو تےء ان قیام شہرو ںکو
جحخرت امام م ہد کر کے وہال پرامکن دامان ما مک دبسی کے اورلوگو ںکو چرم کے
ظا موں سے پناد دے دی کے اورجس وت دچا لکا خروع ہوگاءآ پا یت المنقدرس ش
نہوں گے۔_
اام ہر گی اس شانار ٢ اور پورکی دنا رعلوم کو تضور ملقل, نے ہوں
بیالنافرمایے:
ڈملک الدنیا مؤمنان و کافران اماالمؤمنان فذوالقرنین
وسلیمان وامسا الکاضران فتمروذ و بخت نصر.
وسیملکھا امس من عترتی وھوالمھدی )4
ری دی کے کان دوم وی اور دوکا ٹر ہہو ۓے ہیں ء ون لو
حضرت سلسمان اور ذ وا رین تھے اورکا ف رت روداور بت نر تے_
اورنتقتریب بھری اولاد ٹل سے ایک 1 دگی خخ کا ریا دنیاش
کرای مس پانچواں فر ہوگاءآ یکا ( اور پورگ دنا کا مالک و
جا گا) ا کا نا مہدی ہوگا'
جن کے کے بدکیا ہوگا؟
تک فی ے فارغ ہونے کے بعد مال غنص انیم کے موق بر می افواہ
اڑ ےک کہ دجال فح لآ یا لیکن بر رجچوئی ہوگی جا ہم برع سے بعد واقمے جال نل
آ گا اورزین مم خوب فنوضماوپھیلا ۓےگا(ج سک تح لکا ریم وش نہیں ) اورنتی
الام میس اماص ہیی اتور ٥۵۸
راک گرا ہکرتا ہوا ہش نے گکاء ححطرت امام مبدر بھی دہاں تق جے یں 2 72
مسلمائو ںکوئش کر کے دچال کے سات متقاحل ہکا اراد وک رٹیل کے لان اس وق نان
انا یی کے عالم مس ہوں گے_
اورایل روایت مُل ےک یس لمائو ںکا دچال کےسا ت گرا ببیت ا منقیں میں
ہوگا۔ ا حظہ ہو:
ٹابحاصر الدجال المؤمنین ببیت المقدس فیصیبھم
جوع شدید حتی یا کلوا اوتار قسیھم من الجوع
فبینماھم علی ذلک اذاسمعوا اصواتافی الغلس
فیقولون ان هذا لصوت رجل شبعان فینظرون فاذا
بعیسی ابن مریم فتقام الصلوۃ فیرجع امام المسلمین
المھدی فیقول عیسی تقدم فلک اقیمت الصلوۃ
فیصلی بھم ڈذلک الرجل تلک الصلوٰة قال ٹم
یکون عیسی اماما بعد٥ہ
( کاب البرران:ج۲ص۸۰۵)
دجال ببیت ا مق یں یں مسلمانو ںکا محاصرمکر ن گا اورملران
جخت لو ککا شکار ہوں گت کہ وہ لو کی وجہ سے اپٹ یکھانوں
کی انی ںکھا بیس کے اور سی عال یش ہوں مے ہوک
نارق کت ھن ای جن کے تین کے ین
رے ہو ۓآ دی یکی آ [ واز سے چنا نیلک ویھیں گےت2 ا بک
حضرت شٹیکی علیہ السلا مکو پامیں گے امت بوگی مگا:
ملمانوں کے ایام ہر5 یچ ےکنٹیس گے(اوریکہیں - 0 سا
فماز پڑھا ہے )تر کسی علیہ السلا مق مانمیں مع
ر کر (نماز بڑھا) کرنک نما زکی انام ت تہارے ہی لے ہوئی
الام می امام مہدی ڈو کا تصور ۹
ہے چنا میردہ ما ز امام مہدکی بڑھاجیں کے اور اعد نماز و گی
تک امت و تعن کو
رت موزاع مفق مجر رح عثالی مدنحلہ نے اپٹیکتاب علامات قیاصت او
گی علامات قیاص تکوترحیب ز مالی کے سا عرجب فرمایا ے۔ بیہاں ال
موضوع سے تعلق ا نکی بیا نکر دوترتی بک کیا جا ا :
لہا ںی کن وشن اردن رکاش :9 این ک
اوردجال ام میں (فلسٹین کے ایک ش رک ) ہچ جا ےگا (جھ
باب مد پر وا ہوگا) اورلمان' ای“ نا یگھائی کی طر ف مٹ
جائہیں کہ بیہاں سے دہ اپنے مو میق جھنے کے یےکھتییں کے
0 000 سی و ما
اندیس کے ) ایک پہاڑ حور ہو جانمیں گے جن س کا نام بل
الدخان“ ہے اور دجال (پہاڑ کے دائین میں پڑاو ڈا لکر)
مسلمائوں کی ایک ججماعت ) کا مواص کر لےگاء یی مار وجحفت
ہوگا جس کے پا حوث ملا ن جن مشحقت (اورنظرو فاقہ )ٹیس بت
ہو جائمیں کے تی ک ےشن لوگ اپٹ یکا نکی جاخت جلاک رکھاٗمیں
جے۔ دا لآ خرکی با اردان کے علااتے یں ”تق نا یکھائی
پرتمودار ہوگاء اس وفت جوئھی الد اور لوم1 خرت بب ایمان رکتا ہو
گاء وادی اردون میل موجود ہہوگاء وہ ایک تھائی مللانو ںکوف لکر
دےکگاء ایک تال یکوقلست در ےکا اورصرف ایک تھاکی مان
اتی کمڑیں گے( جب بییمواصر وطو لکینےگا) نو ملمانو ںکا ام ران
سے کے گاکہ(ا بک کا اتظار ہے) اس سرن بے کن کرو
( اک شہادت پاش سے ایک چزت مو عاصل ہو جائے ) چنانجہ
سب لوگ پقن عہ دک ریش ےکم ہد می (نماز ٹر کے پعر)
الام م1مم میری اتور 7
دجال سے جنکفک ری مے_“
72.7 را تخت تا ریک ہی انت کک تار یکر رے ہوں
ےک کی نار بکی می ا اک کیک آ داز سنائی د ےگی۔( کہ
تہاراف یادر ںآ پیا )لوگ تچب ےکہیں کہ حہمیر
گی آواز ہے۔ نغیش(نماز تجر کے وت ) حضر تچھیکی علیہ السلام
ال ڑا کے
زول ے وقتتے وہ+اگۓ ویلوں ات روفرشتوں ک ےکا ندعوں پر کے ہوے
ہوں گے (علامات قیامت اورزو لچ ص۱۵۳١ص۵۵٥٥)
ال کاب کےس ے۵ا یر مقام نزول وقت نزول اور امام مر“ کا وان
ات مک کےج ریف مات ہیں :
”ححفرت یی علیہ السلا مکا نزول وش کی مشرٹی سصت میں سفیر
ینارے کے پاش (یاببیت امرس ٹیل امام ۲بد کے پاش ) ہوگا۔
اس وت امام ( مد )نماز چر بڑھانے کے ےآ کے بڑھ گے
ہوں کے اور نما زکی اقامت ہو کی 7 امام( مہ د١ي) حضرت
شی یکا راس کے لیے بلائنین گ ےیگ و افکادک رشن گے ادف مجن
جےک لیا ام تکا اعمزاز ےک )اس کےبعن لو کی کے
امیر ہیں۔ جب امام (مبدئ) یہ لیس ےت آپ (ا نکی
پشت پر ات رککر )فماتہیں ےت ہی نماز بڑ ھا *کیونکہ ا نما زی
اقامتتہارے لے ہوہچگی ہےء چنا راس وق تک نما ز امام مہدک
بی بڑھامیں کے اورنضرتےٹ بھی ان کے کے بڑھمیس کے اور
ارت التلی ىد ر2ز
فرما میس کے۔ ۷ قعل الله الدجال واظھر الم ؤمنین.“
”غخمش نماز شر ے فارغ ہوک رحطر تم کی علیہ السلام دروازہ
۱ اعلام یش امام مدکی ہو کا ضصور تھ
کھلو؛ “ یں کے شس کے سے دجال ہوگا اور اس کے سان ہت زار
نیدی ہو گے ات پوسی میس یں
2 کے 2 و می تک
کے کے دن کی نا ا ین اون پوروتصاری ے ون جگییں ہو ںکی تام
تک تع ( تک تططزہہ اے فارغ ہونے کے بعددجا لک خر وع ہو جا ےگا شش س کی
کر نے کے لیے حعضر گی علیرالسلا مآ سان سے نازل ہہوں گےہ نزو لم ٹی کے بعر
مرت امام مہدریی علیہ الرضوا نکا کام وہ پورا ہو چکا ہوگا اس لیے و وعکومت وسلطت
اورونگرقیام امور تحضر گی علیہ السلام کے سب ردکہ کے ان کے ماع ہو جا میں کے اوردو
سا ی تک تھی علیہ السلا مکی معیت میس روک اتال فرماجانہیں گے_
جیکٹنتس علاء کے بیان سے معلوم ہوتا ےکہفز و لعھی کے بح دیھی ظا ی
معا ات رت امام مدکی کے پااس نی ر ہیں گے اور امام مہد کی وفات کے بعد
حر تکسیی ا نکوسنال لیس کے اوراس مم سپھ یکوئی اشک ل نی کون نگ اما مہدی
ہی غیز ویش م ہوں 2 اع کے سے مشورم سے بغی رکوئی قر میں
اٹ 02
حضرت اما مب نکی وفاٰت
'اورا نکی مر تعکومت پچ
رت غاو رح الین صاحب اپنے رعالہ”'علامات قیامت" تر
فرماتے ہیں:
”آ پک خلاف تک میعادسات یا آ ٹھ یا فو سال ہوگی۔ واتج
رہ ےکہسات سال عیسائیوں کے تنے اور ملک کے اتنظام یں ء
الام میس امام مبدیی یو اتور و۰-
ان نان وذال کے ماخ ہلک ندال شی اوزاوان 6
حضرت ہن کی معیت می لگنذر ےگا اس ساب ےآ پک عمر
۹ سا لکی ہوگی۔ بعد ازاں امام ۲ہی علیہ السلا مکی وفات ہو
جا ۓے گی ہر تکجیکی علیہ السلا مآپ کے جناز ےک نماز ڑھا
نف زان گے اس کے بعد قھام بچھونے بڑے انظامات
ضر یہی علیہ السلام کے اھ می سآ جاکھیسں گے
حخرت موا ن ھھ بوسف لمدھما ویج ریف ماتے ہیں:
دوایات وآ ار کے مطابق ا نکی عم رحاس بر کی ہوگی جب
الع سے ہیعشت خلافت ہ گی ۔ ا نکی خلافت کے سا تی سا یکانا
دہال ےگا ء ا سکونض یمرن کے لیے نف کی علیہ السلام
آ ان سے نازل ہوں گے حضرت مبدری علیہ الرضوان کے دو
سال تفر تگلہئی علیہ السلا مکی معیت می گر یں گے اور ۹" بر
ںا نکاوصال ہوگا '(آپ کے سائل اورا نککاعل: نال )٦٦۸
ظبور کے وقت امام مد کی عمر:
ظمبور کے وقت نطرت امام مدکی عم کےسلے یو سور
ہیں نین ان ٹس ےی روای تکوت تی دینایا ا نمللف روایات مم اضق دینا بہت
مکل ہے الہ بیضرو رکہاجا کنا ےکحخلف روایات مم شمطلف مواٹ کا ممت بیان
کیاکی ہو۔ چنا میم بن حماد ن ےتا ب ان ضس ۲۵۸ ورس ۲۵۹ب ا حم کےکئی
اقوالنقل سے ہیں۔
()! کت حبف مات ہی ںک۔۔اماممجد یک عمرا۵ یا ۵۳ سال ہوگی-
(۴) معبدائل ین الارثت کت ہی نک امام مبد کی عمرخ ورحع کے وقت ٭" سال ہو
گی۔(خزا لب ای بر شاور لی لد بی نے جزمفر مایا سے )
الام یی امام میری شویو کا نصور ١۳
)۴( عقرین رم اپنے واللد ےگ لکرتے ہی ںک امام مبد نی جاز سے رشن
تج کرا سکی جا مسر کےمنبر پر رولقی افروز ہوں گے ۱۸س الج کے ہوں
کت
(م) حضرتعی رنشی اللد عن کی ایک لویل روایت کے آ خر میں الع کے ظپور کے
وفت ۰ ے۰ ۳ سال کے درمیا نکھرکا میان ہے -
)٥( ارطا ک ےکک ہی ںک۔امام مہدٹیکی عر٭۰ سال ہوگی۔
() ”القول مق زس تے؟ پراماممہد کی مر تکلومت مات سال میا نک گنی
ہے چیلہا کاب کے ص۳ ھ۵ بینریں یا لیس سا لکیا ذک ہک یگئی ہے اون
۵۸ ۳۹ سال ء زین پیکہرن کی رت *۰ سال ٠اس سے ای ط ریس ان
گی ز ندگ یکانیں سالہ ہوا گور ے۔ نیز اسما لکابھی ذکرموجودے۔
ان تمام ردایا تکو سان رت ہہوئۓ بی جا گیا جا تی ہ ےکہ چون اکر
رواات یل نضرت اما مم ہدی کی عم رہ" سال مور ہے اس لیے اس سے مرا وطضرت امام
مہدرک کی عرکاوہحص ے جو ہبیعت سے پیل انہوں نےگز ارا ہوگا شی بیعت کے وقنت
ا نکی عم سمال بوگی ؛ انس کے بعرسمات سا لکک وہ مندغلافت پر رولقی افروزر ہیں
کے لی اکرعلامداین جج رشع نے اٹ یکتاب التقول اختق کے ںے٢ برا یکوشہورقراردیا
ہے اور چوک برسمات سال ا نکی مر تعلومت کے ہوں گے جس کے بھی وہ زندہ
رہیں کےا لیے اتی مر ت ئ مانا پڑ ےکی جس میس وو حضرت کی علیہ السلام کے ساتھ
دہال با ہے ین نعل رات 330 ))٣ 2ئ
ہوکی امن شاہ رٹ الدب اور ححضرت لمدعیا ئن تح مات سال بعر ت علومت کے
بعردوسال رید ۸ر سے ہیں
جج ری میں منرت ابو امام سے ایک مرفوغ روایت منقول سے شس میں
وا طور بر الفاظا موجود ہیں تضور ملک نے امام مہد کی عم سال ذکرفر می اور
پھرفرمایا۔
الام میس امام می ری تو تصور رھ
ڈإیملک عشر سنین پ4
من وو دیں سال علومتکرمسں گے
اس م فوع روای کو لیے کے بعد برکور وق پھ رت بہو جائی ےکیوکمہ یہا ںت
وا طود برا نکی مت مت دں سال کر یگ ے۔ واللّه اعلم بحقیقة الکلام.
امام ہد یکا انتا لھٹی ہوگا:
اتی بات ضرور دانع سےکرحضرت امام مہد ابی مردہ مد تع پر
مرنے کے بعد اپ یی موت سے اتال فرمانمیں کے چنا مت ٦ ےنات
البرہان خ ٣ص۸۳۰۷ مق لکھاے۔
ظإثم یموت علی فراشہ4
پچ راما مع مدکی کا اپنے مستر پرانققال ہو جا گا
نی دی طور پر وفات پا جانمیں گےء امام مہد کی نماز جناز وحضر کسی
علیہ السلام پڑھانمیں گے اور ا نکو بیت امقدرش بی ٹیل سپرد ا کر دبیی -
عفر تکا نویک بیفرمات نان
(إویصلی عليه روح الله عیسی عليه السلام ویدفنہ فی بیت
المقدس کذافی شرح العقیدة السفارینیة ص ۸۱ ج ٢ه
(التعلیق الصبیح ج ٦ ص )٥٠٢
”اورا نکی نماز جناز وصضرت گی علیہ السلام پڑھاشیں کے اوران
تل ین کی یت
اسلام میس امام مد کا انور
پل اعادیث وآ خارمعلقہ
الام ا بد4
ظبورمہدریے سج می نکی 1 جج روایات
یز ےا ساب وضصحا با تشم الرضوا نکی
ظہورمہدرک ے تحلق مرویات
رھ
اعلام یش امام مبہدی زیکوک تصور ے1
ظڑاحادییث وآ خارمتعلققہ با لا مام الہ د کہ
یس ےن ل نمور مہدی کےتحق مقیر ےکی ش کی بج میس ؟ پآ بھا ڈو
“حابیات کے اساءگرائی من حوالہ جات بڑھ گے ہیں جن سے امام مہدی کے تل
ردایات مردکی ہیں ۔ یہاں ا نکی روایات ذک کی جائی ہیں اوراں نل وہ روایا گی
کرک رپا نتقصود ہیں جو امام مہری سےتحل مین (بفاری ول ) یس موجود ہیں ء اس
ےگیتض لوگوں کے اس اعتزائ کا بھی جواب جا گا کہ ردایات مبد خنین مس
کھیں۔
شی نکی دوروایات جوامام مہدری سے تحلق ہیں
(١۱) کیچ ہاری سکم یں ححضرت الو رو ری شعن سے مردی سے۔
آخالرمرزالت 20ج کال سد
فیکم واما مکھ منکم وذ رن ۳۳۹م حری۳۹۳)
فور ملک نے فر مایا تہارااس وق تکیا عال ہوگا جب تم یں
این مریجم نازل ہوں گے او مہا رااما مم بی می سکا ہوگا“
ال عد ی گی شر ی۲س ملاع قاری ”و امامکع منکج “کے مصداق پر چٹ
رز ےکر ین
(ڑمنکم ای من اھل دینکم و قیل من قریش وھوالمھدی
والحاصل ان امامکم واحد منکم دون عیسی فانه بمنزلة
الخلیفة وقییل فیە دلیسل علی ان عیسی عليه الصلوٰة
والسلام لا یکون من امة محمد عليه الصلوٰة والسلام بل
مقررًا لملتہ معینالامتہ علیھما السلام وفی شرح السنة
قال معمر وانکم وامامکم منکەر وقال ابن ابی ذئب عن
اسلام یش امام مدکی ناو کا اصور
ابن شھاب فامامکم منکم قال ابن ابی ذئب فی معناہ
فامکم بکتاب ربکم وسنة نبیکم قال الطیبی رحمہ الله
فالضمیر فی ”امک م“ لعیسی ”ومنکمم“ حال ای یؤمکر
عیسی حال کونە من دینکم ویحتمل ان یکون معنی
کی کو سے سام مر نے روا
تعال'یے والحال ان عیسی ینزل فیکم وامامکم منکھ
وعیسی یقتدی بامامکم تکرمة لدینکم کچ
( تاةالذا:خ۳۰ص۲۳۲)
”تمہمارااما مک ہی میس سے ہوگا“ کا مطلب یہ ےک ہت ہار امام
تمہارے ہی ائل دین میں سے ہہوگا (لی اورشرلعت باکمتاب پر
عائ کیل ہدگا) اور ایک قول نیہ ہس ےکہ اس سے ماد ریش ہیں
(تمہمارا ما ریش ٹیس سے ہوگا) اور اس اما مکا نام مدکی ہہوگا۔
خلاص کلام مہ س ےکیتھہمارا امام بھی می کا ایک فرد ہوا
نہ ب ےک ہنخر ت مکی علیہ السلام تمہارے امام ہوں گے کیونلہ وہ
مز لغلیضہ کے ہوں گے چنا خیشنت علماء ن ےکہا ےکہ اس عد مث
یس اس با تکی دی لبھی موجود ےکححضرتلیی الم تم یں
.و ہیں گے بللہ مات مجر ےکی نقویت اور امت ےکی
فائ جیکے کے رت این کے
شرع الہ یل ےک سٹھر نے اس حدی تکا بر مطلب
بیا نگیا ےکم تو ( ری )ہو کے می متھہارا اما بھی تم ہی مس
سے ہوگا۔ اوران ای ذب نے ان ثہاب ے ”'فسامامکھ
نکر“ انز لکول تپ سارظوڈل ال
رو ای افتارو نگ
۹۸
الام یس امام مبدی جک نصور
علامہ فرماتے ہی ںکہ اس صورت میں ' امک می
تح رحعفر کیک ی علیہ السلا مکی طرف لونے گن نر کیپ
مین عا لام ہوگا اور مطلب بی ہ وگ اک ضر گیٹ علیہ السلام
تھہادرے د بین کے مطاب تہاری اما تکر میں گے (ائیل پر شود
و 6 سی کے اور قد دوصرو ںو کش .2 کی "
ایگ ال ےکہ ”امامکم منکمکا ےو
کغم ایک مع ززقوم ہو اورتہاری عمز تکا اس وق تکیا عال ہہ وگا
تی حر تی علیہ السلا مقم یس نازل ہوں کے اورتہہارا اما مم
بی میں ے ہوگا یز حطر تھی علیہ السلا متھہمارے د نی اع زاز و
اکرا مکی ہناءپرتھہارے اما مکی اققہ اکر یں گے
٦۹
تفر ت مو( ناسیر پررعا ا بباجزودل” اس حد یٹ کےئجحت رٌطراز ہیں:
حدیث زور انرک کی شرحع ان علاونے یا
کی ےکی علیہ الصلو والسلام جب نازل بہوں کے و وہ
ش ینتج بھی پرشل فرمائمیں کے اس لباط سےگویادہ جم جی میں
ے ہ ول گے وورنس کے ہی ںکہ بیہاں امام سے مراد امام
م ہدک ہیں اور عد ع ٹکا مطلب یہ ےک یہی علیہ الصل وچ والسلام
ایز مانے میس نازل ہہوں گے ج بکہ جمارا امام خود ہم ہی بیس
ای کک انل :ان دوفو ں صورلژن یں اماممت سے مراد ا مامت
کبری شی امی روخلیذہ ہے۔
یں بضمون کے ات سکم 'فیقول امیر مد
تعال صل لا ک دو مضمو نپچھ یآیا ےشن یک حض کسی
علبراللام جب نازل ہہوں گے نو نما زکا وت ہوگا اوراما مصعلی پر
جاچکا ہوگا ھی علیہ السلا مکودککر وہ امام یی می ےکا اراد وک رے
اسلام می اما ممبدی تل کا اور
گا او رت لک ےٹاک ہآ پآ گےتشریف لامیں اور ماز پڑ ای
گھرحضر یی علیہ السلام ا یکو امام ت کا تفر مانکیں کے اور ہے
مازخودبی کے چے ارا مان گے بیہاں امامت ے عراد
ا امت عفر مشتی نما زکا اما مرادے۔
اب ظاہر ےکہ یر دونوںممون پالکل عیعد عیعیدہ ہیں
اور کے ت ہکم نے انط رن لی تح فقو و نے
ہیں نلظرت ابو ہریرہ ری قرع کی عد بیث شلفظ ”و اصاصکجر
مسضک ہر“ سے پہلمھون مراد ہے اورمطلب مہ ےکیجئی علیہ
العلام کےنزول کے ز مانے میں مسلما نکا امی کیک تی کن ہہوگا
یما کہاءکن ماج کی عد یٹ شمل ا لک وشاح تآ کی سے ملاظ
فرمائے تر جمان التت۱۵۸۲۹/۳۔ ال ٹل ”وا ناکم منک مر“
گی بجاۓ”واسامکم رجل صالح“صاف موجود ےی
تمہارا امام ایک عردصاح ہگ“ صوِ هللا جب یج سک ری
مرکادہ بالاعد بیث یش تین ہگ اک ہامام سے امی روخلیفمراد ے
قواب بشطلب باتصضرف برای ے ا اک ان
کیادجی امام مہدی شی ابشرعنہ ہیں اکوئی دوس اشن ۔ نار ےک
اگمردوسریی ردایات سے بہخابت ہوتا ےکمہاس امام اوررگل صا
سے ماد امام ہد بی ہیں فے پچھرامام مدکی آ رکا وت خود
کتچین یس مانا پڈڑےگا۔اس کے بعدا بآپ دہ روایات ملاحظلہ
فرما یجن میس یہ ممگور ےکہ یہاں امام سے مراد امام مہدک تی
نب
یو ان ر ہنا چا ےک ححفرتں یی علیہ السلام کے نزول
ےڑا نے ین تیاغ او لکا مود ہون جن کن ری ارت
اسلام یس امام مہدیی رو کا نصور اےا
ہے اوراں چوئی کے ل ۓکوئی قعیف حر بی کھی موجو دم کید
”امام مب دنہ ہوں کے بل ہکوئی اورامام بہوگا تو اب اس امام کے
اام عبدگ ہونے کے انار کے ل ےکوئی معقول وجکئیں سے
اویل ج بک دوسریی روایات ٹیل اس کے امام م بد ہون ےکی
سے رد تہ
اس اما مکی صفات وجی ہیں جوتضرت اما ممہدی کی صفات ہیں و
ران عد یو نکوی امام مہد کی آم کا مو ت لی مکرلینا ای ۔
ا کے علادہ عد یتو لکا ایک بڑا ذ تیر موجود سے جو اگ چہ لفاظ
اسنا دح فک لیکن کچ دنن حد یں کے ساتھ کر و وجھی ایام
مہ دک یآ مدکی جج تکہا جا سکتا ے'۔
( تر جھمان ایی رض ۳۹۹_۳۹۸)
2 سکم میس ححضرت ساب بن عبدادڈرشی انل عن سے مدکی سے
طقال رسول الله صلی الله عليه وسلم لا تزال طائفة من
امتی یقاتلون علی الحق ظاھرین الی یوم القیمة قال
فینزل عیسی بن مریم عليه السلام فیقول امیرھم تعال
مر اق 19 یکو علی ریم او مال
ھذہ الام ةگ (روا ل۳۹۰ مو2 ال ماق ص۸۰)
”فور مللگہ نے فر مایا کہ مکی امت یل سے ایک بجعت
ام یسلت رق لکر نی رک (اور)خااب ر ےکی ء
فر ما کہ پچ یی این ریم علیہ السلام ناززل ہہوں گے نے ا نککا امیر
کک ہآ ے! اور گی نماز پڑھابے۔ ہیں گ ہیں ! تم
یس سض لو شض پر امی ہیں اس اص کی عند اش عزت و
شراش تک وجہ ے'۔
اسلام بی امام مر ی تلو کا نصور ۲ےا
اس روایت می گر چاماممم ہد کے ناممکی تص رح نی ما ہم دیا رو ی تواصد و
قرائ نکی ری میں اس حد یٹ کا مصداق امام مہرکی رضسوان اش علیہ ہی قرار جات خر
٣ نیز لم ہی میں ححضرت جار زشھی اللرع ہکی ایک اورروایتمنقول ےک تضور
لگ نے نر مایا:
ڈیکون فی آخر امتی خلیفة یحٹی المال حنیا لایعدہ
عدًا قال قلت لابی نضرۃ و ابی العلاء اتریان انه عمر بن
عبدالعزیز؟ فقالاء لپ4 زرواہ مسلع. 2۴۱۵
عبری امت کےآ خر میس ایک غلیفہ ہہوگا جولوگو ںکواغیرشار کے
اپ کو رج کر مال دے گا۔ (عد یٹ کے ایک راوی جر بی کے
ہیں کہ میس نے الوضر و اور ابو الطاء سے پے ھا ک کیا آ پک
راۓ میں وو خلیفعر بن عبدال زی ہیں و ان دونوں نےکٹی میں
جب ان
ا رب مکی اعاد یٹ سلرشریف مس ۱۹۲2۳۰۱۵ ے ملا حظفرماتھیں-
احادیث پرکورہ شی گر چرا ما ہدکی شی اللہ عنہ کے نا مکی صراص ت کیل سے
ین می رشی نکرام ان احادی ٹکا مصداقی امام مدکی رنشی اللہ نہب یکوقرار دینے ہیں نیز
حارث بن ای اسا مکی مند یں حضرت جا برریی ارشدعنہکی نرکورو رایت می امام مہدی
شی اللہ عنہ کے نا مکی صراحت موجود ہے ۔ ای رع فو اب صد یق نسن ان نے اپن
کاب ”الاذاعہ“ کےآخریں حفرت چابرزشی ابقرعن سے م روئی سلھ مکی اس ردایت
بر ما دی ری اوڈدعنہ تلق احادی کوک کہ کک حرف مایا ہے۔
ظإولیس فیه ذکر المھدی و لکن لا محمل لە ولا مثال
لە من الاحادیث الا المھدی المنتظر کما دلت علی
ذلک الاخبار المتقدمة والآثار الکٹیر ة4
(الز زا ل۴٣۱ کوال اش اط الما گل ۲۵۹)
اسلام یش امام ممہدی ون کا ضصور ٣ےا
ال صدیث اگمر امام مبدی شی اللہ حنہکا ذک ین ین
احاد یٹ ٹیل امام مدکی ری ال عنہ کے علاوہ ا کاکوئ یصل اور
مشمال مو جودکڑیں جیاکہ انس پر شتراحادىیث اور بک ت واروشرہ
ارد اکر ت گر تے ہیں“
کن مسلم میں ححفرت عبداوہ ین مسعود تی اللہ عنہ سے موقفا مردکی سے چوک مار
مرف ہے اس ل ےک اپٹی طرف سے الیک جا تکوئی صھال یی سک کنا جا دہ اس نے
تضور ماشہ سے ا ںکوستنا نہ ہو ۔ علامہسیلونل نے الاو یللفتا وی جلد دوم شی اس پر کان
ای جح شفرماکئی ہے روایت کے الفاظ ہہ ٹیں ۔
إ(عن عبداللّہ بن مسعود قال ان الساعة لا تقوم حتی
لایقسم میراث ولایفرح بغنیمة ٹم قال بیدہ ھکذا و
نحاهانحو الشام فقال عدو یجمعون لاھل الا سلام
ویجمع لھم اھل الاسلام قلت الروم تعنی قال نعم قال
وریکون عند ذاکم القتال ردۃ شدیدة فیشترط
المسلمون شرطة للموت لاترجع الاغالبة فیقتتعلون
حتی یسحجز بینھم اللیل فیفئ ھؤلاء و ھؤلاء کل غیر
غالب و تفنی الشرطة ٹم یشترط المسلمون شرطة
للموت لا ترجع الا غالبة فیقتتلون حتی یحجز بینھم
الیل فیفئ ھؤلاءو ھؤلاء کل غیر غالب و تفنی
الشرطۃ ٹم یشترطالمسلمون شرطة للموت لاترجع
الاغالبة فیقتتلون حتی یمسوا فیفئ ھؤلاء و ھؤلاء کل
غیر غالب و تفنی الشرطة فساذا کان یوم الرابع
نھدالیھم بقیة اھل الاسلام فیجعل الله الدائرۃ علیھم
فیقعتلون مقتلة اما قال لایری مثلھا و اماقال لم یرمٹلھا
اسلام بیس امام مر تک نصور ٣ ےا
حمی ان الطائر لیمر بجنباتھم فما یخلفھم خی
یخرمیتا فیتعاد بنو الاب کانوا مائة فلا یجدونه بقی
منھم الا الرجل الواحد فبای غنیمة یفرح اوای میراث
یقاسم فبیناھم کذلک اذ سمعوا بباس ھواکبر من
ڈذلک فجاءھم الصریخ ان الدجال قد خلفھم فی
ذراریھهم فیرفضون مافی ایدیھم و یقبلون فیبعٹون
عشر فوارس طلبعة قال رسول الله كت انی لاعرف
اسماؤھم و اسماء آبائھم والوان خیولھم ھم خیر
فوارس اومن خیر فوارس علی ظھر الارض یومئذ 4
(رواہ مسلم ۲۸۱ءء مشکوۃ المصابیح ص ۶ك۴۲)
رت عبدارڈد بن مسعودرشھی الد عنغر ماتے ہی ںک قیاممت اس
وت کک ا میں ہوگی جب ک کک (ایما وقت آجا ۓکہ)
ین ےکس کی کال میمت رت ویک مکی زگ
ج بکوئی وارث بجی ر ےگا و ترکیکون پان گا اور ج بکوئی
لڑاکی سے زندہ ہی یس ےگا تو مال یم تک کیا خوٹی ہوگی؟ )پھر
اپنے پاتجھھ سے شا مکی رف سے اشار ہک کے فرما اکر ائل اسلام
سےلڑ نے کے لے وشن جع ہوں کے۔سلما نبھی ان سےا نے
کے لئ اکئھے ہوں گےء راو سککتے ہی سکم نے پو چھایننوں
سے مراد روئی ہیں؟ فر مایا ہاں! اور اس موںحعخ پر شد یدلٹڑائی ہوگی
چنانیسلمان ایک جماعح تکولڑ نے کے ل ےککڑیں کے جو ببحشرط
یی کے ا تین کے کرات زوین ین
گےء چناخردہ جاک اتقالٹڑ یں کے کرات ان کے درمیان حائل ہو
زی اور ووّوں ٹو یں ارجیت کے یہ کے مبغیر وائییں
اعلام یس امام مہدی او سور ۵ ےا
آ جا نمی کی اورمرن ےکی ضبیت سے جانے والا ا سلا می وس یم لی
ہ جات ےگا او تین دا نکتک ای ط رب ہوتا رےگا۔
چو گے دن بقہقمام مل مان جلہ کے ارادہ ےت یی
گے اللہ ای اس دن کا فرو ںکوملست دے دس کے اور الی
زبردست جنگ ہوگ یکاں سے پھطہ نہ دک یکئی موی (اور لاشوں
کا اس فکرر انار نگ جا گا کہم ایک پرندہ ان بر سے ا ڑکر
گزرنا جا ےگا جن (زشدتلٰتفن یا طول ماف تک وجہ سے )اس
میدا ننکوعبو رکر نے سے پگ ہک مر جات ۓگگاء ال کے بعد جب
مر شر یکی جات ۓگی نے گر مل ایآ دی کے سو ٹٹے تھے ان یں
ےصرف ایک زندہ ہی ہوگا اور بائی سب شبید ہو چے ہوں کے
ای تا بین کوع ےتال تحت خی وی اک کی
ورام تیم ہوگی۔ بھی مسلران ای عاات شی ہہوں گ ےک اس
سے بڑی آف کی میس کے چنا مر ایس تچ کر کالہ
دجال ان کے چچیے ان کے بچوں می٠ ںآ کسا سے۔ ملمان بیقر
نے کی اپنے پاش مو جو دقھام چو ںکوسچھوڑ مھا ڑکر ا سکی طرف
7 پ0
طور پررلسوارو لکا الیک دس تہشچییں کے مجن کے پارے میں تضور
لگ نے فر ما یک میس الن سوارول اوران کے بالہوں کے نام اور
ان کےکھوڑوں کے رگو ںیم ککو اما ہوں اور دہ ال وقت رو ے
زین کے ری نتگہسواروں میں 32ھ٠60
( فدہ ) :اس عد یت می اہ چہ بظا ہر امام مہدرکی نشی لدع ہکا نکر ہیس یکن می رشن
کرام نے ان کو انی کے ز مانے مو کیا ےکیوککیہ مہ واقہ انی کے ز مانے میس نی
آ گا سال پگ ذشنہاوراقی می پاشفبل ڑآ ہیں ۔ اراس روایت بھی
اعلام یش امام مد تا کا نصور ٦ےا
ظمبورم بد یکا خوت متا ے۔
۵ ای طط رع جفاریی شریف میں نحفر تکوف جن ما تک دیھی الیل عنہ سے م رد سے ۔
ظعن عوف بن مالک قال اتیت النبی ٭َنه فی غزوۃ
تبسوک و هو فی قبة من ادم فقال اعدد ستابین یدی
الساعة موتی ٹم فتح بیت المقدس ٹم مُوَتَان یاخذفیکم
کقعاص الغنم ٹم استفاضة المال حتی یعطی الرجل مائة
دینار فیظل ساخطائم فسنة لا یبھقی بیت من العرب الا
دخلته ٹم هدنةتکون بینکم و بین بنی الاصفر فیغدرون
فیا تونکم تحت ٹثمائین غایة تحت کل غایة اثنا
شر الا ہہ (رواالغاری مػووص۷۷م)
اس ےکی جلتی حد یت این ماجہ مم لبھی ۰۷۲" برموجود ہے۔
حفرت عوف من مالک ری اللہ عنہفرماتے ہہ سک میس تضور
لیگ کے اس غمزوۂ جوک مم ںآیا ج بک آپ میلک پھرے
سے ایک نیے مس تھے( بے دک کر ) ف ما اکر قیامت سے بل
چھ چیزو ںکوارلو۔۱۔ مرا اس دنا سے انقمال ٢. بیت اکمقیں
2 ۳۔ عام موت جن طر مجر بیوں میں و باکی مرن شآ جائے
(اوروہ یکشزت مرن ےگیں )۔ ۴۔ ما لک اتی ببتا کیک
آ و لکوسود ینارد ئےجا میں گےٹذ وہ اس برنھی نارائش ہوگا۔ ۵-
چھراییا تہ یی گا ککعرب کے ہرگھ می دائل ہو جات ےگا ۷۔
رتھہارے اور رومیوں کے درمیا نس ہوگی ء دہ ومک با زی سے
کام تےکرتہادے پا (اا ںکخرت سے فو میں نےکر ) میں
ےک وہ ای چمنڑوں کے یچ ہوں کے اور پ رنڈ ے کے
ار ہہٹرارساہی ہوں گے“
الام یس امام م دی مگ کا نصور ےےا
فارہ زاس دی کی شر ںحکرتے ہوئے مولا نا سید بدد حا م مہا رمک تر را
ہی ںکہاس حدبیث یل قیاصت سےکل بچھ علاما تکاڈک کیا گیا ا ۓ شع پاپ نان
اکر ےت پا گا فا بی اون کے ابامرکی یت نے چان کان لکن
جا نہ ہوگا کر حد یث نرکودہ کے بن الفاظط تحخرت امام ممدکن کے خر وع کی علادات سے
اسم لے لت ہی سک ہاگ را نکوادھرجی اشمار ہق اردے دیا جا نے ایک ق ری اخقال ہے
بھی ہوسکتا ہے اس لے اس حدی کوتحفرت امام مہدیی علیہ السلا مکی پٹ می کو دیاگیا
ہے لیاظط سے اخ رکف ابن خلدون اوران کے اذ ناب اس کے مضنقد ہیں یاییں _
تبیہ یہ بات قائل تبیہ ےک علاء کے خز دی ک مفہوم عدومتت یں سے اس لے جج کو
اس پٹ ٹس پڑن ےکی ضرور نیس ہ ےک قیاممت ےننل اس کے ہو رکی جچوعطامات
ہیں اکم دشیشی ۔ یددقت اورعلاما کی حشیت شا رکر نے سےحطلف ہوحقی ہیں ان کسی
حثیت سے مہ ہون ھیئنکن ہے اورک لحاظ سے دوکم اورزیادوبھی ہت ہکن سے
وی لباظ سے تن علاما تکوآپ نے یہالں شا رکرایا ے ا نکا عرسی خصوصیت بشقل
ہو مہ با تصرف ہا لکڑیل بہ دنر عد ول کے موضوع می ںبھی اگ رآپ کے ین نظ ر
رے و بہ تکی مک ت کے لے مو مل ہوسکتا سے ججی ا کرفضل انا لک عدیاں
میس اختلاف متا ہے اور ا سکو بہت چیب یگیوں میس ڈال د گیا ہے عالاکہ یی اختلا فگگگ
صرف جن اورٹھی اختلاف کے اط سے پیدا ہو جانا بہت تین قاس سے بگ رکا کہا
جا تعن عادات نے ہماری ڈانی ساخ تکو برل دیا ے۔
7 جچوں ند یدن رفیقت رہ افسان زوند (7 مان الٹ٭ ۳۷ص۰ے۳۹)
یز ال ےن لپ برک پڑ ھا ہی ںکحقرت امام مہدی علیہ الرضوان
کے مانے ٹیل بی یر واقہ شی لآ ےگا ابفرارروای ت جج نکپور ہد یکا ایا تک رای ے۔
٦۔ یرب رت ابو پر سے مل شریف شی بیددا یت مروگی ے۔
ظ(پقال رسَلَالله ا لا تقوم الساعة حتی ینزل
الروم بالاعماق او بدابق فیخرج الیھم جیش من
الام می امام مبدیی ڑکا نصور ۸ےا
المدینة من خیاراھل الارض یومئذ فاذا تصافوا قالت
الروم خلوا بیٹنا و بین الذدین سبوا منانقاتلھم فیقول
المسدمون لا واله لا نخلی بینکم و بین اخواننا
فیقاتلونھم فینھزم ثلث لایتوب الله علیھمر ابدا و یقتل
شلٹھم افضل الشھداء عدد الله و یفتتح الٹلث لا یفتنون
ادا فیفتحون قسطنطینة فبینماھم یقتسمون الغنائم قد
علقواسیوفھم بالزیتون افصاح فیھم الشیطن ان
المسیح قد خلفکم فی اهلیکم فیخرجون و ذلک
باطل فاذا جاؤا الشام خرج ففبیناھم یعدون للقتال
یسوون الصفوف اذ اقیسمت الصلوۃ فینزل عیسی ابن
مریم فامھم فا ذا راہ عدو تحت فغاہترت الما
فی الملح فلو ترکە لانذاب حتی بھلک و لکن یقتله
الله بیدہ فیریھم دمہ فی حربتهپ4
(رو یلم۱۸ ے کو وص ۷۷م)
2 نے فرمااک امت اس وق ت تک قائمکھیس ہوگی
ج بک کف کروی اعماق یادابقی نائی عہ یہ ڑا شک ری چنا نان
ےلڑنے کے لے زین والوں کے یتین افراد مل یک
000 سے روانہ ہوگاء (وہا ں کی کر ) جب دونوں اکر
میول را گن ان ج ےکم ہمارمے اور ان لوگوں
کے درمیان سے ہٹ جات جن نکو ہم میں سے قیری بنا لی ایا ے
تک ہہ انی سےل لیس( کیونکنہانہوں نے مسلمان ہوک جمارے
ساتھ خداریکی سے )۔ملما نکیں کہ اد دک یحم !یا نیس ہو
کت چنا روہ ان سےٹڑمیں گ ےت یک ایک تہائی مسلران لس تکھا
الام میس امام مہدکی زین کا نصور
(1)
(۲)
کر پھا فکیٹرے ہوں گے ءا نکی تو ران بھی قو لیس این
گا اک تائی سلمان شید ہو جانمیں گے جواللد کے نز ویک ال
اہر اءہوں کے اور ایک تاکی مسلمانو ںکو رخ نعبیب ہوگی اور ے
آئند کسی مت مل ضرہوں گے_
ملمان قطنطن کو کر کے اپ یمکوارو ںکوز نون کے درشت پر
کر ائھی ما لیم ت تی مک ہی ر ہے ہوں ےکا اتک خحیطان
ان ش٣ سآ کے گاکتہارے تیچ د جال تہار ےگھروالوں یں
آ سا( قبر دی ) ملمان روانہ ہو جائیں سے لیکن بیر
ول ہوگی تاب مسلران جب شام یں گے و دچال واتی گل
آےگا۔
ملمان اس ےڑا یکی تیار یکر کےمفو ںکو برا کر رہے ہوں
س ےک نما زکھڑی ہو جا ۓ گی رت می علیہ السلام نازل ہو
٣ر2 ور( خر از ںضص اکا نک وامح ہن
گے۔ جب الل رکا وشن دجال ا نکوو ےگا فو ایٴے بکھلنا ش روح ہو
جا ۓگ یش نمک بای میں ھا سے چنا یراگ ر ضر کی علیہ
السلام ا سکذی نبھ یکر می ح بھی دوک لکرضم ہو جا ۓےگا لین
حضرت گی علیہ العلام ال کو اپ بات ےن یکر کےمسلمافو ںکو
ا ںکا خون اپنے نیزے پرلگا ہوائکھا میں گے
ا عد یث ٹیل دو پا ٹ٣ ش نو رطلب ہیں:
”شی لن اریت شش م ینہ کون ساشبرمراد ے؟
”نفائی مس ےکیا رادرے؟
۹ے
اسلام یس اما ہریت وکا تصور
خی با تکی وضاح تک تے ہو ے ملائٹ تاریخ رمیفرماتے ہیں
ٹإجیسش من المدینة قسال ابن الملک قیل المراد
بھاحلبء والا عماق ودابق موضعان بقربه وقیل المراد
بھا دمشق وقال فی الازھار واما ماقیل من ان المراد بھا
مصدینة النبی تل فضعیف لان المراد بالجیش الخارج
الی الروم جیش المھدی بدلیل آخر الحدیث ولان
المدینة المنورۃ تکون خرابافی ذلک الوق ت4
( متا ۃالناع:ع۰۰ص١۱۳)
دی سےکیامراد سے؟ این ملک کت ہی ںکراس مس یک قول
ىہ سےکہاسل سےش رعلب مراد ہے اوراعماقی ودابقی انس کےفریب
دوجگیں ہیں اود ایک قول ىہ ےکہ ال سے وش مراد ے اور
ماب الاز سار نل ےکیان سے یرب مورہ ماد لن کا ثول
مین سے یں سے کہ دوسری احادیث سے معلوم ہو نے
رومیو ںکی طرف جانے والالشگرامام مہ در کا ہوگا (اورامام مرگ
اق کن فو یکن کے کن نے نین
ری مورہویان ہوگا۔“
کہ دوس ری با تکی وضا حم تکرتے ہو ئۓ ملاعی تق رک رم راز ہیں:
ظفامھم وفی روایة قدم المھدی معللا بان الصلوۃ انما
اقیمت لک واشعارا بالمتابعة وانه غیر متبوع استقلالہً
بل ھو مقرر و مؤیدئم بعد ڈذلک یم بھم علی الدوام
وقوله فامھم فیه تغلیب او ت رکب مجاز ای امرامامھم
بالامصامةویکون الدجال جینئذ محاصرا
للمسلمین ُ4 (م15النا: ح٠ اص۸٥۱)
اسلام یش امام مبہدری و کا نضور ۸
”اس روایت سو ار ا امام ت کا نرہ سے آفرایک
ردایت ٹل بی ےک نر ت مکی بی کے ہہوے امام مر کو فراز
ہے ےگ بڑھانیں جک اققا مت تھہمارے یے ہوئی نے
اور اپنی مابد تکا اساس ولائیں گے نیز یک امام مہری تغل
طور پرمنبوع (امام )یں بل تحخر تم ا نکی تا یر تقو یت
فرمارے ہیں پھر اس سے بی رمستعل طور بر حطر تحص ہی
نماز یی بڑھائئیں کے بذاحد یٹ کے اض لفظ' ”ا '' تخلیبایا
کیب مجازیی کے طور پ ےکہہ دی گیا ےک ححضر تمعب اماصت
ری ےکی مامت کا عم دی او ان وت دہال
مسلمافو کا محاصرہ سے ہو ہوگا_““
() ایر بفاری وس میس حضرت ابو بر یر رش اللعنہ سے بیردایت موی ے :
ظقال رسول الله نت یوشک الفرات ان یحسر عن
کنز من ذھب فمن حضر فلایا خذمنە شیئاہه
(تفق علیہ ہناری ۱۹ا ےسلم٢ےے گر والماق:ص۷۹٣)
”فور ملللہ نے فرما یک خنقریب در یا فرا تکا پالی خگگ
ہوک راس سےسون کا ایک نز ان ظا ہ رہوگا تم میس سے جو انس مو
پرحاض ہو دہ اس می سے پچجھ نہ نے“
فارہ:
کی یل باب ہم یش گزر ہی ہے اور بی رایت سسلم شریف میں
جخرت ابو ہ رر :ھی سے بتھواضا نے کے سا تج بھی مردبی ہے۔
فآقال رسول اللّه لت لا تقوم الساعة حتی یحسر
الضرات عن جبل من ذھب یقتتل الناس عليه فیقتل من
اعلام یس امام مہدری یو کا اصور
۸۳
)ہ۸(
کل مائةتسعة و تسعون ویقول کل رجل منھم لعلیٰ
اکون اناالذی انوہ (روا ٣٢ے مو ضص۰۹م)
مضور ملألآ لہ نے فر ما یاکہقیامت قائ میس ہوگی تا وہ در یا
ثرا ت کا انی خنگ ہوکر اں سے سو نے کا پہاڑ طاہرنہ ہو
نے .ای ول ا یلو بین مین ان فقر لاس کے
کہ ہرس شی سے ننانوے افراد مارے جا میس گے اور اس جنگ
ہرآ دی بھی ےک اک شاید مس نپ جائؤں۔'
اسی طر سح شریف میں حخرت ابو ہریرہ رشھی لدع ہکا برع فو روابی تگجگ
مقول ے:
فإعن ابی هریرۃ ان البی ىك قال سمعتم بمدینة
جانب منھا فی البروجانب منھا فی البحر؟ قالوا نعم یا
رسول الله قال لا توم الساعة حتی یغزوها سبعون
الفامن بنی اسحق فاذا جاؤ ھا نزلوا فلم یقاتلوابسلاح
ولم یرموا بسھم قالوا لا اله الا الله واللّ اکبر فیسقط
احد جانبیھا قال لا اعلمه الا قال الذی فی البحر ٹم
یقوڈون الشائیة لا الە الا الله واللّه اکبر فیسقط جانبھا
الاخرثم یقولون الثالكة لا اله الا الله الله اکبر فیفرح
لھم فیدخلونھا فیغنمون فبینماھم یقتسمون المغائم اذا
جاءھم الصریخ فقال ان الدجال قد حرج ویترکون
کل شی و یر جعو نپ (روا ۳۳ے کو 7اصا ق:صك۹٣)
رت ابو ہر سے روایت ےک( ایک مرحہ) تضور ملش کم
نے صا ہکرام سے پہ چھا کک یائم ن ےکی ایی شر کےمتحلق سنا
ےن کے ایک ام اود جاب سمنرر ہو؟ ما
الام یس امام مہدی ڈیو ا اصور ۸۳
نے عی کیا گی ہاں یا رسول الا ف رما اک قیامت ائ لوق ت کک
قائیں ہوگی ج بک کک بی اسحاقی کےستر ہرارافراواا سے
لوکوں سے ججہاد نہک ٹیل چنا اہین جب وہاں باذک می کے
ناسل ےن ورڈ پک ےکی کوبت ؟ ےکی خرف
ایک مرہ ”لا الہ الا الہ الہ اکب ر “کے ےشمر نا ہکا نیک
کے ہہ
رین بیز یلد کے ہی ںکہی فو بی جاتنا ہو ںکرمیرے جیا نے یکا
تھاکہ ال سے مرا ند رکی جانب دالی دبوار ے۔ پھرملران
دوپار ون رمگیر بلن رک میں کے و شر بنا ہکا دوسراحص بج یگر جا ےگا
او رتیسربی ھرت ن٤ یر بلنرکرنے سے ان یکشادگی ہو جا ۓگ کہ
مارےمسلران شم رم داخل ہو( کر اس برا ئیضش ہو ) جانہیں کے
اور مال نیت حاصس لک کے ابھی ےنس مک بی رسے ہوں کے
کہای گآ دی کک کے ےگا کہ دجال ش لآ یا۔ملمان بت ری نکر
سب پاتھکھوڑ مچھا کر وائیں لے نہیں گے
۱ٰ
فا ئرم:
اس حد یت می اولا یہ با فو ظا در ےکہ یہاں ہنواسحاقی کے ستر ہار افرادکا
کر سے اورہتنف روایات ٹیل جنوا- ئل کے سز تراغ رادکا کہ ہے اور بقول علامہائن
شش یک کے بنواس ایل بی راغ سے( طا<ظہہواتول ان رص ۸)
انا کہ دوسریی روابیت سے معلوم ہوتا ےک ہہ واقہ ضس طنطن کا سے جج منرت
امام مبدک کے ز مانے میں رح ہوگا ارااس ردایت ےئگ نکہور مہ در یکا وت متا ے۔
ولا ا در عا ماس موشع برفرماتے ہیں:
”دوسری روایات ے معلوم بت کے لت ہے واق طنطن ےکا ے۔
اسلام می امام مبیدی تک تصور . ۰۳۴
یہا نم ]گر ےش ر کے سے ہو جانے ب تج بکمر نے وا لے سلرا کا
حور ولکر کے ساتھ ایک بار اٹ یگنشت تار کا مطال کر میں تو ا نکومعلوم
ہکریسلمانو ںکی فق حا تکی تا رن ا کم کے چیاتبات سے سکمور سے
ارچ ے گرا اض مکی شی اعداد می ان کے ساتھ نہ ہوٹیں و ایں
زمانے میس جکہ نددغا لی جہاز تےء تن فضاکی طیارے اور نمو پچ ررٹخ
سکھوں میں اسلا مکو یلا دینا یلکن تھا آ ج جب کہ مادی طاقوں
نے سیروسیاح تکا متلہ الگ لآ سا نکر دیا سے جس حصہ زین ٹیل ہم
یت یں معلوم ہوا ےک اسلام ہم سے پیل وا ںا کا ھا لان
ری سای اورا سم خو لال کامح ان فو نع کےحند رکون یکی طرح
عبورکر جانا جار کاواقعہ ہے نال بین وایڑ کے ساحے مقام جرو یش
زہرکا پیالہ یی ہونا اودا نککا مم ال کیک رنوش لک ہنا اور ا سکا نقصان
نرکرنا بھی مار کی ایک متقیقت سے سفینہ (آ پ ملک کے خلا مکا
نام ے) کا روشممٹش [یک تیم ہو جانا اور ایک شی کانگرون اکر ان
کوففک رک انا اورتحخرت گ رکا ینہ م٢ لم رپ اپ زرل سار کو
آواز د ینا اورمقام نہاوند یل ا نکا سن ینا اورتطر گر کے خط سے
دریاۓ نیل کا جاری ہونابیقام تار سے متفدظالتی ہیں _'“
”ان واقیات کے سوا جو اللہ سند خابت ہیں ہندوستان کے بہت
سے جیب واقعات ا ےکی ثابت ہیں جن میس ےگ ای کک شہادت
ریزو کی ز باانع سے فابت ہے
(7 جعان الے: ي ۳ضص۳۹۲۳)
)۹( مان کعہہ برتملہکیلیهسفا یکمطرف سے کے جانے وا لےشگر اورائں کے زی
زین بس واقعہ بخاری شرف ۲ بھی حدری ٹف ٦۱۱۸ برموجور ہے جکہ
ضرت ما کش شی ال کنہا سے مرویی ہے اس دا جج ے بھی اشارڈ امام مہ دی
کاشبوت بخاری یل جیل جات ے۔
الام یش امام مدکی ٹف کا نصور ۸۵
ڈلاردامات ساب در ہار مہدری رتحوان ال علیر په
لام ہر ےمتحل قی کی کی ردایا ت آآپ ملا ح ٹف رما گے اب ان تخابہ
صحابیا کی ددایا تن لک جال ہیں جوامام م ہد سےمتحلق روایات کے ناٹل ہیں اوز
ان کے اس ءگرائ یآ پ جاب ادلل ٹل بڑھآئے ٹیںا۔ یاددر ےکہ یہاں نا مو کی ای
ترحیب سے باضافہعنوانات روبیات مع تز جم کلف لکرنا مقصود ےتشر جا تگمزشت
ابواب شی لگز دچگی ہیں امید ہےکہاال سے تا دنین فائکدہ ید د٤ حاص لک میں کے اور
اکتا+ہ سو نکر سی گے- ۱
(۱) ضر گمرریشی اللدعنکی روامت )ہہ
زان بیت اڈ رکوأ سی مکر نے والے:
إ(عن عمر بن الخطاب انە ولج البیت وقال واللّه
ماادری ادع خزائن البیت ومافیه من السلاح والاموال
اوقسمہ فی سبیل اللّه؟ فقال لە علی بن ابی طالب ا مض
یا امیر المؤمنین فلست بصاحبه انما صاحبه مناشاب من
قریش یقسمہ فی سبیل الله فی آخر الزمان4
(کتاب ال رہان:ح ۷۲ص۵۵۲)
”ایک مر حر تع ریت الل یش دائل ہہوۓ اورفرمانے مگ ےہ
ا دکیم! مھ جج یآ را کہ یس بیت اللھ کےنزانے :اس کے
اک٤ اور مال وولم کوتچھوڑے رکھوں یا راو غدا رن
حطر تل نے فر مایا اے امیر الھ وین ! ا لکوتچھوڑ ریچ ےسک ہآپ
ا ں کی مکرنے وا لیس بللہ ا سک سی مکرنے والات ٹیش یں سے
ھم شی ل کا ایک و جوا نآ خرزمانے میں ہوگا جوا سیک ےگا
اسلام یش امام مہدی وک تصور ٦
محدجی نکرام نے اس حدبی ثکا مصداق امام مہ دک کور ارد ایی نز کہاگ
امام مد یکا ظپور برق ن ہو تو عحخرت عم وک رآ حطر ت گ٦ کی اس جا تکا اگوی ۔
من ا نکاا یتقو ل نیس ہمعلوم ہوا امام م ہد کا ظہور برق ے۔
(۴) ظط حضرت عثان ری ال دح نکی ردایت
امام مدکی ءاولادعپا ئل ے؟
ظ(عن عثمان بن عفان قال سمعت النبی عَلّه یقول
المھدی من ولدالعباس عحمی ہہ( کماب البرپان:ح۲ص۵۹۱)
”رت عثا نگ یف مات ہی ںکہ میں نے تضور حلشد کو
فرماتے ہو سنا کہم ہدگا؛ ھیرے تا عبائ لک اولاد یس سے
7
ال عدیۓ > بظاہریاشال واررہوت ےکہامام مب دی رت فاع گی اولاد
ٹیس سے ہہوں کے اورال روایہت مس تحضر ت ہا کی اولاوٹل سے ہو ےکا کروے؟
ا کا جواب ای رسالے کے باب دو مھ گر چکا ہے۔و ہا ملا حظیفرمامیں:
)۳( ححضرتعلی ری الد حنہکی ردایت بہ
خلافت کے لیے امام مرکو یا رکرنا:
ظإعن علی قال قال رسول الله كّ المھدی منکم اھل
البیت یصلحء الله فی لیلة یہ (ص ندال می ی ال وگی:جص۹٥٥)
حطر ت گی سے روایت ےک یتور مل م نے فرمای اکم ہدیم
(میرے ) ائل بت شی سے ہوگا نت سکی الا اد تما ی ایک
خیرات می ںکرومیں گے“
الام می امام مدکی ڑکا نصور ے۸
(۳) جا حضرت ام رمماد رر الشعنی ہت
ظ ہورم رک ےئل ہے واقعات :
ٹؤروی من حدیث معاویة بن ابی سفیان فی حدیث فیه
طول عن النبی بت قال ستفتح بعدی جزیرۃ تسمی
بالاندلس فتغلب علیھم اھل الکفرفیا حذون من اموالھم
واکٹر بلدھم ویسبون نساء ھم واولادھم ویھتکون
الاستار و یخربون الدیار و یرجع اکٹر البلد فیافی وقفارا
و تنجلی اکٹر الناس عن دیار ھم و اموالھم فیا خذون
اکٹر الجزیرۃ ولا ییقی الا اقلھا ویکون فی المغرب
الھ رج والخوف ویستولی علیھم الجوع والغلاء وتکٹر
الفتنة ویاکل الناس بعضھم بعضا فعندذلک یخرج رجل
من المغرب الا قصی من اھل فاطمة بنت رسول الله
اه وھوالمھدی القائم فی آخر الزمان وھو اول اشراط
السساعحقہہ(اتزکر وللترطیضص+ءے)
” حضرت امب رمعاد گی ایک طول حد یت یل مروئی ےکتضور
لا نے فرمااعنقرجب میرے بعد انا نائی جز مرو ہوگا اور
اس پرکفارطاابآ کان کے اموال اور اکششہروں بر فیک لیس
نے نکی ون او ال دک تی کر لین یئآ نکی حفعمت :زی
کسی کے ,شرو ںکواس ط رع ومیا نکرد میں گ ےک اکشش جنگلوں
کی نانند ہو جانمیں گےء اکش لوگ اپنے شہراور مال ودوم تکوچھوڑ
کر گے جا میں کے اورکھوڑے سے حصہ کے علادہ پورے جتز رے
پران کا قضہ ہو جا ۓ گا ادرمخرب مین اورخوف و ہر سکپئیل
00 ۸۸
جا ۓگا۔لوکوں بربوک اور ہناگی غال بآ جا ۓےگیء نے زی
وت تن کےء لوک ایک دوسر ےکوکیا کھا نے کے درے ہوں
گے, اس وقت مغرب آصی سے حضرت فاط کی اولاد یں سے
مصدی یہن شکاظپورہوگا جو خری زمانے مس ہوگا اور ا کا آنا
علامات قیامت یل سے پیل علامت ہے
(۵) جحضرت ما تشد یق ری ال عنہاکی ردامت پە
چاو مس درک سن تک ردکی میس ہوگا:
پ(عن عائشةعن العبی تن قال هو رجل من عترتی
فیقاتل علی سنتی کما قاتلت انا علی الوحی ک4
( تاب فجن :صس٢٦۲)
”ارت مانٹڑے مردی ہس ےک مور ہک نے فرمایا مہدی
میریی اواد ٹیش سے ایک1 دی ہوگا جو میری سن تک روکی ں
اکر ےگا یے میس نے وت یکی ردکی میس چجہادکیا سے"
)٦( پل حضرت حضصہ ری الشرعن ای ردایت پچ
مقام بیداءم اشک راٹس جانا:
ظپعن حقفصة رضو الله عتھا انھا سمعت النبی اش
یقول لیؤمن هذ البیت جیش یغزونه حتی اذا کانوا
ہبیلداء من الارض یخسف باوسطھم وینادی اولھم
آخرھم ٹم یخسف بھم فلایبقی الاالشرید الذی
وچ امت
”حطر ت ضص”'ےزوامت ےک مضوف کو مس 2ے
اسلام یس امام مہدی تو کا تصور
ہو سنا کہ ایک شگکر اس بیت الیکا ضرورقص دک ےگا یا کیک
کہ جب دہ جیداء نائی لہ یچ گان درسیان والا حصہ زین میں
ینس جا ۓگاء یہ دک ہکرافکر کے ا گے لوک پچچلو یکو واز و یں
کان ا نکوبھی دحفسا دیا جا ےگا اورسوا ےم رک ےکوئ بھی نہ
ےگا (عنض روایات میس دو آدمیوں کے ہے کا تتذکرہ سے
نکا نام و براوروی رہوگ( کتاب لفن ص ۲۷۸)
(ے) و ححخرت ص فی ری الد عنہا کی ردایت ب4
یقوں پرلوگو ںکواٹھایا جا گا:
ظإعن صفیة ام المؤمنین رضی الله عنھا قالت قال
رسول الله تن لا ینتھی الناس عن غزومذا البیت
حتی یغزو جیش حتی اذا کانوا بالبیداء اوبیداء من
الارض خسف باولھم وآخرھم ولم ینج اوسطھم قلت
یا رسول الله! فمن کرہ منھم؟ قال ییعٹھم الله علی
مافی انفسپھ مر ُ4( روا:اجر واإوراور)
ام الھوسین حضرت صن یف مالی ہی سک تضور ملأہلآغم نے فرمایا:
اللہ رم لی نیت ے روا ہوک جب مقام بیراء مل سی ےکا ۲
سارالشک رز ین ی چس جا تۓےگا۔اورکوئی بھی شہ ہی ےگا ء بیس نے
عمق کیا یا رسول اود ا اگمر نس شک می ںپین لوگو ںکوز برذتی شائل
ک لیا گیا ہو( ف ا نکاکیاعحم ہے؟) فرمایاکہقیاصت کے دن الل
تالی نیس ا نکی خیقوں پراٹھانتیں گے_'
الام میں امام مد تل کا اصور
(۸) ظا حضرت ام ییحی اللعنہا کی ردایت ہہ
ایک رق لف رکا مد
إعن ام حبییة رضی الله ٹا قالٰت سمعت رسول الله
یقول یخرج ناس من قبل المشرق یریدون رجلا
عندالبیت حتی اذا کانوا ببیداء من الاارض یخسف
بیج ُچ٭( کاب ابر پان:ع ۲ضص۲٢٥)
صفرت امم جب گر ماٹی ہی ںک میس نے تضور مل مکو بیفرماتے
ہہوۓ سا ہضرق سے بیٹجولوک بت اد یل موجودای فآ دیی(مہ دی
یترازو ےت یں ےت ان ان نف
تقام یداءمی ہیں ےو زین یس دعفسا بے جاہیں گے“
(۹) جا رت ام مل ری اڈ دعنہاکی ردامت )4
ادگ کی اجمالی سوا حیات:
طعمن ام سلمةزوج النبی عَلَّه عن البی َّ قال
یکون اختعلاف عند موت خلیفة فیخرج رجل من اھل
المدینة ھاربا الی مکة فیاتيه ناس من اھل مکة فیخرجونه
وھو کارہ فیبا یعونە بین الرکن والمقام ویبعث اليه بعٹ
من الشام فںخسف بھم بالبیداء بین مکة والمدینة فاذا
رای الناس ذلک اتاہ ابدال الشام وعصائب اھل العراق
فیبا یعونه ٹم ینشأً رجل من قریش اخواله کلب فییعث
الیھم بعٹا فیظھرون علیھم وڈذلک بغث کلب والخیبة
لمن لم یشھد غنیمة کلب فیقسم المال ویعمل فی الناس
اعلام میس امام مہدئ ٹپ کا نصور
بسنة ئبیھم تَه ویلمی الاسلام بجرانه الی الا رض
یلیٹ سبع سن ٹم یتوفی ویصلی علیسه
المسلمون.امحرجہ ابن ابی شیبة واحمد و ابوداؤد وابو
یعلی والطبر انی چ4(الیادییملنتاوی: ح ٣گ اےءااوراؤر:* م)
”رت 21 ے روایت ےک تضور یلم ے مایا
منقرجب ایک خلیفہکی موت کے وقت نہ خلیفہ کے تاب میں
لو ںکا اخلاف ہوگاء رید والوں ٹل ے ای ک ادگ وا کے
ہآ جاتۓےگاء چنا کان کے پا آ کر ذ بر دق ان سےچجر
اسوداور مقام ابرائیم کے درمیان بیس کر یں گے پچھر ان کے
مقاے کے لیے ام سے ایک انکر روانہ ہہ وگا چکہاور ور ین کے
مابین مقام بیداء مل نٹ جائۓ گاء لوک جب ا سکرام تکو
دلھیں کے نے شمام کے ابدال اور ال عراقی کے خصاب ال کے
پا آ ران سے بیجم تک بی گے"
چلرقرمی کا ای ک1 دی ننس کےتتعیال دانے بتوقلب ہہوں گےہ ان
سے مقا بے کے لے ایک شک ےکن بہلوگ اس بر غال ب1 جائمیں
کر رس کے ہیں اور وٹ با روم سے جو توکلب
ےعا ال غرہال مت 1 اج کے موتع پر جودنہہو۔ بی امام
میدن ما ل فی تی مکر مس کے اورلوکوں کے معاملات میں سشت
وئی کے پیر ہوں گےء ان کے ز مانے یس اسلام کٹ یگرون زین پہ
ڈال د ےگا( اسلا موا ےکا م تعیب ہوگا) دہ سات سا لکک ای عال
شش رہیں کے پچ را نکی وفات ہو جات گی اورمسلمان ا نکی نماز
جنازہگی اداجی(ک کےا نکی ترفین )کرس ۓ_“
۹
الام می امام م بد تو کا نصور ۹۳۴۰
)۱١( و حضرت عبدارڈ بین مسجودریی ابڈدع نکی روا کا ہو
امام مدکی علومت:
ظآعن ابن مسعودعن البی بت قال لا تذھب الدنیا
حتی یملک العرب رجل من اھل بیتی یواطی اسم
اسمی.رواہ احمد و ابوداؤد والترمذی وقال ھذا حدیث
حسن صحیح؟٭4 (ر ری رج اص ۱۰۹۴ء الا دی لطفحارى:ح ٢۴۶ص٠ے)
” رت عپداا۰د بین مسسودے رواہت ےک مو لیم ےے
فرمایادنیاال وف تک کت م نیش ہوگی جب ک ک کر ےا مت
یس سے ایک1 دی یم سک نام میرے نام کے موا فی ہوگاءسرز ین
ربکا ما نک نہ ہوجاے۔
(۱) و رت ع یداش ین عباس ری اما کی ردایت پچ
امام م ہدک کے اگوان والصار:
ناروی ابن مردویه عن ابن عباس ضی الله عنھما مرفوعا
قال اصحب الکھف اعوان المھدی٭ (۸ش۔۶ك٣٣٣)
”این مردویہ نے اپ فی میس رت این ععبا سم سے مرف ح انل
کیا ےکمہاصحا بکرف امام ممہدی کے اعوان و یددگارہوں گے _''
(۱۴) ا حضرت ااوسعید خدری شی الد عنکی ردایت بہ
اما مد کا علے:
شعن ابی سعید الخدری قال قال رسول اللّه پاش
المھدی منی اجلی الجبھة اقنی الائف یملاً الارض
اعلام میس امام مہدی جو کا تصور
قسطاوعدلا کما مللت ظلما وجورا ویملک شیع
مسمین پچ4(اہودا2و: ج اش ۲۰ء وارج ایانم ایض
”ححرت ابوسعد خددی ے رداایت ےک تضور ملذہ نے فرمایا
مہدکی مھ سے( مبرکی اولاد شی سے ) ہوں گے خوبصور تکشژادہ
پشالی اوٹی ستواں ناک دانے ہوں کے ز می نکو ای ط رح عرل
واصاف سے گفر دی کے بیے دہ یلیم تم ےبھری ہہوئی ہوگی
اورسات سای علومتکر یں گے
(۱۳) رت ابو ہریرہ ری اللدح کی ردایت بہ
درد یا ۓفرات سے سونے کے سو نکا دکلنا:
ظعن ابی هریرۃ قال قال رسول الله یرشک الفرات ان
بحسر عن کنز من ذھب فمن حضر فلا یاخذ منه
شیما ہی تلق علی۔( مو7 العاق:ض۹٦۲)
”منرت الہ ہر سے مرودئی ےک تضور مل نے فر مایا خنقریب
درا فرا تکا پالی خنگ ہوک اس میں سے سون کا ایک نز انہ
اہ رہوگ (خم میس سے )جوا مو بر حاض ہو وو اس میس سے
7 :0 ٠ی پ4 یت الفا کی تید بی کے سای بجی
روا تم رت الد ہ کی ھی سے موی موجود ے۔)
(۱۳) ا حضرت لے بان ریی الیل دح نکی ردات )ہہ
امام مدکی کی بیع تک ن ےکی اکیر:
ظ(عن شوبان قال قال رسول الله ىك تطلع الرایات
السود من قبل المشرق فیقاتلونکم قتالا شدیدا لم
اعلام میس امام مسدری ضا کا نو م۹۳۴
یقاتله قوم مثله فاذا رایتموہ فبایعوہ ولو حبوا علی الج
فانه خلیفة الله المھدی؟۷(4غاء۔:صہ۶)
”نحفرت ف با نع سے مروبی ےک تضور م لیو نے فر مایا( قیامت
کے ریب ) مر کے رر سے سا جن ے ظاہرہوں کے اور وہ
تم سے اڑکیخت ہن گک می ےکا بھی جج کم یب مک وم
نے نیڈ ی ہوگی۔ یں جب تم ان سکود ہلوت (اس کے تاد سے )
یع تک رلواگہ چ ہیں (میعت کے لیے ) برف پر ج لک رآ نا پڈڑے
وگ اس میں ال رکا خی زمہری ہوگا_'“
)۱۵( ححخرت عبدای بین الیارث دی اللدحنہکی رداہت پە
تام خلافت ہدرک کے معاو مین:
پعن عبداللّه بن الحارث بن جزء الزبیدی قال قال رسول
الله بن یخرج ناس من المشرق فیوطنون للمھدی یعنی
سلطانه.گاخرجہ ابن ماجة والطبرانی(ابن )ی:۸۸٥)
تی پآ کن ارات کو نمو رک نے( وا
رق سے سپچھ ا کککیں کے جو امام دی کے لیے( مل )
خلا ف تکوآ سا نگردیں گے_“'
(۱۹) :ا حضرت الس ری ادشدعن کی روایت ب
سرداران ائل جنت:
لعن انس قال سمعت رسول الله عتّة یقول نحن ولد
عبدالمطلب سادة اھل الجنة انا وحمزۃ و علی وجعفر
والحسن والحسین والمھدی. ک4 اخرجہ ابن ماجة وابو
اسلام میں امام مہدی تو کور ۵
نعیم(ان اہ:ے۸٥)
”رت ال کے ہی ںکہ میس نے حول زا کو بیفر مات ہو نے
سنا کہ عبدالمط ب کی اولاو یش چم (سمات لوک )ال نت کے
ردار ہوں گے میں وو( حضور لیک ) زع نف من,
تین اودمبدی شی انم
(ڑےا) :جا حضرت جا بررشی الد عنکی روایت ہچ
ا ہت کی دادودیل:
خلیفة یحٹی المال حثیا ولا یعدہ عدا4اخرجہ احمد و
مسلم( “ ثرف:۲۰۵ء)
حطرت جامڑ سے ممروکی ےکمتضور نے فرمایا مرکا
امت کےآ خر میں ایک خلیفہ ہوگا جو لوگو ںکول پ بج یپ رکر بی رشمار
سے مال ودوات ےلواز گا
فاترہ:
9 6 کیا سے چیک مصنف عبدالرزاتی ر١١
مص٣۴ے۳ برعضرت جابگی ای روای کو موقوفا لف لک یا کیا ہلک نک رہ ہ ےک میررواحمت
موی ہے جلی اکچ سلم اورمند اص رش ے۔
(۱۸) بل حضرت ضز ینہ یی الد عنکی رداہت ب
مز انۂ بیت ال مقر اورامام مہ ي:
لقال حذیفة رضی الله عنه فسمعت رسول الله
8
اعلام یش امام مبدیی ڑا کا نصور
یقول لیسسخرجن المھدی ذلک حتی یردہ الی بیت
المقدس )ُ4( غاء:۳٢۲)
”رت مز وین( خمز اہ ببیت المقعد سک ایک طو بل روایت ڈگ
ترجہ ےرات وس رشن کے مور کی تےے
ہوئے سنا کہ ” مدکی“ اس نز ان ےکوضرور للوانمیس کے جا لہ
اسے ببیت الم لو دی گے_“
(۱۹) ول حضرت ابوامام یی الع نکی ردایت پچ
امام الناس ا ہدک
لعن ابی امامة قال قال رسول و ا ا
وہین الروم اریع ھدنء یوم الرابع علی یدرجل من اھل
صرقل یدوم سبع سنین فقال لە رجل یا رسول اللَه! من
امام الساس یومئذ؟ قال المھدی من ولدی ابن اربعین
سنة کان وجه کوکب دری فی خدہ الایمن خال اسود
عليه عباء تان قطوانیتان کانە من رجال بنی اسرائیل
یستخرج الکنوز و یفتح مدائن الش رک گ4( کاب اب رپان:
6ج۳صص۵۸۳)
”رت الو اما مد ے روایہت ےک تضور ملا اکر کا ای وہ
تہادرے اوردہھیوں کے درمیان چارمتہ ا مدکی ھی مرتبہ جوا
وی سر کے اع او رت اس کی ا کی
مات سا کک گی :ای نک نے عو کیایارسول انل ان
دنوں لوگو کا امام (خلیذہ )کون ہوگا؟ فرمایا میبرکی اولادٹش ے
مدی نائی ای کیٹ (لوگو ںکا خلیفہ ) ہوگا جس سکی عم ر٭ہ سال ہوگی:
اسعلام یس اماس م ہد یف انور ے۹
0 و رہ ہگاذداح شر برسا وش نکہوگاء دو
سفیرعھائکیں زیبتن سے ہوں گے (او زسم میں ) بی اس رائیل سے
ایک دی معلوم ہوں گے, زین کے خمزانو ںکو کال لیس کے اور
کرو ا شر کرک ےن
() ج حضر تع ہداب نگھمرورشی اٹ ہما کی ردابیت پچ
می میں خون ریز ی:
إعن عبدالل بن عمرو رضی الله عنھما قال یحج لاس
معاویعرفون معا علی غیر امام فبینما هر نزول بمنی اذا اخذنھم
کالکلب فثارت القبائل بعضھم الی بعض فاقتعلوا حتی تسیل
العقبة دع فیفز عون الی حیرھم فیاتونہ وھو ملصق وجھه الی
الکعمبة یسکی کانی انظر الی دموعہ فیقولون لم فلبایھک
فیقول ومحکم کم من عھد نقضتموہ وکم من دم قد
سفکمموہ فیبایع کرھا فان اد رکتموہ فایعوہ فانه المھدی فی
الارض و المہدی فی السماءچھ( کاب ائن:ص۶۳۸)
”رت عبدادل بن عم وف ماتے ہی سک( قیامت کے فریب ایک
تہ )لوک رن کے لیے( کککعرمہ )می گے اورمیدراا ن۶ فات
میں مج ہوں کےکمیکن ا نک اکوئی امام کئیں ہوگا پھر جب وہ (ا گے
دن )می بیس ڑا کر گے (ا اتک وشن یک اڑ یآ گج کے
گ کہ ) قائل ایک دوسرے کے ںکی طرح حلکر میں کے اور
توب ڑل گ ےک یکر عقخون میں بہہ جات ےگا( یھ رجات ےگا
اس وقت لو گر اک سی رین ؟1د یکوتلا شک رسس گے( اکا سکو
مام ہنای اور یفتنددو ہو ) چنا نووا نیکواس عال میں جالیش گے
اسلاص یس امام مبدری تیوک اصور
گ وہ بت الد کے سا اپنے چرےکو اکر رورس ہوں نرہ
رت عبدارڈپنق مات ہی ںکو یا مس ان کےک نسوئو ںکوا ھی دسلچ ہا
نہوںء لوک ان ےکی گ ےکآ ےب مآ پک یع تک بیاہ وہ
تین یفن الین رف ناشن ور
وریز یکر کےتم میرے پا لآ ہو؟ او رمجبور ہوک ر لوگوں سے
بیعت لیس گےءاگرقم ا نک زمانہ پا نان سے بی تکر ینا یوک وہ
زین وا سان میں مہ ری(ہرایت یافت )ہیں۔“
(۳۱) :ضر تنماربن اص ری انل یما کی ردایت ہہ
لفس زکیکاشل:
ڈعن عمار بن یاسر قال اذا قتل النفس ال زکیة واخوہ
یقعل بمکة ضیعة نادی مناد من السماء ان امی رکم فلان
وڈذلک المھدی الذی یما الارض خصبا وعدلاً4
انخخرجہ نعیج بن حما۵(الیاو: ج ۲ص۹۱ءکماب ال ران: ح ۲ص۵۲۱)
”رت مار بین مار فرماتے یی ات تن و
چھائی بکرم می ناعن شبی دکردتئے جایں گے نے ہآ سان سے
ایک منادگی پکار ےگاکہاے لوا تہاراامیرفلا ںآ دئی ہے جم کا
نا مم ہدک سے دوز می نکوشادالی اورعدل ےکنھمرو ےگا
)۲٢( :حضرت عماس دی ال رحنہکی ردایت ب
ری دنا کےحکمران:
ظعن عباس قال قال رسول الله كت ملک الارض اربعة
مؤمنان وکافرانء فالمؤمنان ذوالقرنین وسلیمانء
اعلام یس امام مبدری تو کا تصور ۹
والکافران نمروذ و بخت نصر وسیملکھا خامس ھناھل
بیتی ک4 اخرجه ابن الجوزی فی تاریخہ. (الاوی:ع٣٣كے۹)
”صحخرت ع با سے مروبی ےک ححضور مل نے فرمایا یی دنیا
: پھھرا یکر نے والے چا را دٹ یگ رے ہیں جن میں سے دومن
۱ تھے اوردوکا مر ۔ کن و زوالق نین اورتضرےسمانٔ ہیں او رکا ر
مروداود نت پھ ہیں ممنقریب ایک پا چواں شس میرئی اولاد یل
سے ا لکا ما تک ہہ جات گال( جم کا نا مم ہدیی ہہوگا)
ذاکدجفرا:
علامہ بیو نے اپٹ ی کاب الیاوئی لصغتا وی رخ ص٠ ے۹ پر ىہ ردایت این
جو زی کی جار کے ھوانے سے ححضر تعاس سے رواب تکی ہے جیک ہی ردایت شی
ضُ ن ےکتاب الب رہن ٣ض ۵۵۹ پر بحید انی الفاظ را
عیال ٹف کی ہے۔ واللہا عم بالصواب۔
ار :
نسصروذ ۔اصسل می تو ہہلنطانخمروذ ہی ہے مان اردو می ا سکوفتقا ال ے
ساتھن رود بولا جانا ہے۔ چپ لی یں ا کا استعال دووںل طرح سے ہہوتا ہے الہ تنمروذ
(زال ععا اتا ؾٌے۔
(۲۳) و عفر تع داش نعھرریشی الل نما کی ردایت بہ
فر خ ےکی پار:
عن ابن عمر قسال قسال رسول اللہ عَّ بخرج
المھمدی وعلی راسے ملک ینادی ان ھذا المھدی
فاتبعوہ4اخرجے ابو نعیم والخطیب فی تلخیص
اسعلام می امام مہدری تو کا نصور ٢
المتشأٰبہ .(الاول:ع٣ضص۳ ےکا ب لیران ضل۳٥۵۸)
منرت عبداونہ بی نگمڑے مردکی ےکرتضور مٹیم نے فرمایا امام
مسهدگ اس عال می ٹکو رکیل کےکہان کےم پر ایک فرشعہہوگاجھ
بی فداءکرتا وگ کہ( اے لوگوا ہدک ہیں اس لیے اا نکی اتا غکرو۔'
(۲۳) ضر تعبدالرکن ب نکوف رشی اش دع کی روایت ب
امام مدکی صورت دیرت:
إعن عبدالرحمن بن عوف قال قال رسول الله ءٹٍ
لیسعشن الله تعالیٰ من عترتی رجلا افرق الٹنایا اجلی
الجبهة یملا الارض عدلا ویفیض المال فیضا. 4 اخرجە
ابو نعھیجر (الاوکی: نج اص ٢ے ءکماب الب رپان: تج ۲٦ص۵۲۲)
اکن ری نوف سے مروی ےک نمور لے
فمای اللہ تاٹی میرے ناندان شس سے یک آ دی یکوضرورکیتیں
کون کہا سو رات اقال آغاف ار شا ی
7 یپ ۸ ےکھمرد ےگا اوراوگو ںکوخوب مال
دےگا۔( پال یک ضر بہاتگا۔ )'
(۲۵) :ضر ت مین ری اللدعنک ردایت ب4
علاما تنچورمہری:
إعن محمد بن صامت قال قلت لابی عبدالله الحسین بن
علی رضی الله عنھما امامن علامات بین یدی ھذا الامر یعنی
ظھور المھدی؟ ففقال بلی, قلت وماھی؟ قال ھلاک بنی
اسلام یس امام مد تو کا نصور
فداک اخاف ان یطول ھذا الامر قال انما هو کنظام الجرز
یتبع بعضہ بعضا4 _( اباب رہان:ح ۴۲ك۵۲٦)
”مین صام تکپچے ہی ںکہ یش نے حضرت مین سے لپ چھا کیا
اں امرنظی یشنی ظبو رم ری 2 پش وخلاما ت گی روا وں گ؟
ایا ہاں !کیو ںکیسء ٹل نے پے پچ اک ہد ہکیاعلامات ہیں؟ ف بایان
عیا سک بلاکت سفیائی کا خروخ اودمقائم بیداء ٹیش ای شک رکا زن
یٹس جاناء ٹیش ن ےکہ اکم آپ پرقر بان ہو جائؤںہ یھےنذ ىہ
اندگیشہ ےکی معا میلو یل ع سے کے بحدوطو جح پذ مہ ہوگا۔فر مای اہ
موی کی لڑ کی رت ہوگا کہ ایک کے تی دوسرا آ جانا ہے۔
(لڑی ٹوۓ کے بعد جب ایک دانہگرتا سےے دوسا بھی فو اگ ر اتا
ہے ایر مو اتا تشگ بے بد دیجرے بی ںآ ا کت
)۴٢( و حضرتطلیررشی ارڈ نکی ردایت بہ
فنتوںکی1گل:
إعن طلحة بن عببداللّهعن النبی مُت قال ستکون
فتنة لا یھدا منھا جانب الاجاش منھا جانب حتی ینادی
مناد من السماء ان امی رکم فلان. ٭اخرجه الطبرانی.
(الیاوی: ج ایض ے ہکتاب ار ہان: ح ۰ص۵۱۰)
”طف لیے مردی ےک تضور مزا نے فرمایاحنقر یب ایک
ایا فتنرپک رک ےکک ایک جاب سےضخم نہ ہونے جات ےگاکہ دوسرکی
جانب یلک اٹ گا اور ىہ فتنہ براب جارکی ر ےگا یہاں م کک
آ سان سے ایک مناد یآ وازد ےگا لکھہاراامی رفا ںآ دگی ے۔"
اسعلام یل امام مدکی و کا اصور ۱ ۲۰٢
(ے٢) :جا حضرت مرو بن الحا ری الندع نکی رواج تب
جو رہہ دی کی ایک علامت:
ڈؤعن عمرو بن العاص قال علامة خروج المھدی اذا
خسف جیش فی البیداء فھوعلامة خروج المھدی ہچ
اخخرجہ نیج 1 الا وی: ج٢ ص۸۱ کاب الب بان: حم ٭۲ضل.2٦٦)
”رت گرڈ بین العاص نے خرونح مہ دی کی علاست مقام بیداء
می ای شک رکا ز ین یٹس جانابیا نکی ے۔''
(۲۸) خر تگمرو بین م ردرشی الڈدعنکی رداہت )4
خراسان سے سا جن و ںکا آن:
ظإقال عبدالرحمن الجرشی سمعت عمرو بن مر
الجملی صاحب رسول الله ءتّه یقول لتخرجن من
خراسان رایة سوداء حتی تربط خیولھا بھذا
الزیتون الذی ہین بیت لھیاوحرستاء قلت مابین ھاتین
زیتونة قال سینصب بینھما زیتون حتی ینزلھا اھل
تلک الرایة فتربط یو لھا ببھا. پ4( تاب !من:ص۲۱۵)
”حبدالئن الجری سکتے ہی ںکہ یش نے صحا لی رسول حضر تعمرد
09 5 بفرماتے ہوئے سنا کت اسان سے ساہ چنا
ضرور گا یہا ںک کک( ا سںجنڑے کے مات اشک کے لوک )
یت ہیا او رض ستا کے درمیان ز یجون کے ورخت برا ےگھوڑو ںکو
پا انیس کے یم نے و چھاکہکیاان دووں کے درمیان ز و نکا
الام شس امام مببدک نپوا تصور ۳
ک کرد ولوگ ییہا ںآ کر ا ےگھوڑے باند یش ۔'
(۲۹) و حضرت اہو یل یی اد حنہکی رودامت با
امام م بد کانام:
من اہی الطفَیل رَسیٰ اللدعنہ آئرسرن الله رت
قال المھدی اسمه اسمی واسم ابیه اسم ابی ُ4
(نتاب انفتن .۲۷۰)
حضرت ابو فی سے مروبی ےک حضور حلٹآم نے فرما اہ
مہر یکا نام میرے نام پر اوران کے وال دکا نام میرے والد کے
نام بر ہوگا۔“
)۳٣( :ضر تکوف من ما نک دی الد حنہکی ردایت )چ
کے بعد ور فو ںکاظہور:
ظإعن عوف بن مالک ان النبی بل قال تج فتىة
غبراء مظلمة ثم تتبع الفتن بعضھا حتی یخرج رجل من
ال بیتی یتال لە المھدی فان اد رکته فاتبعه وکن من
المھتدین.اخرجه الطبرانی
(الیادی: ج صش* ۸۹ کاب الہر بان: نج اض )٦۱
خر تکوف من مالک سے روایت ےک تضمور عل ہن نے فرمایا
(عنقریب) اندعیرکی را تکی رح بچھا جانے والا ایک خقنہ ہیا ہوگاء
اس کے بعد پے در پے کن نمودار ہونا شرو ہو جا یں ک ےکی کہ
میرےابل بیت ٹل سے مہدیی نائی ایککھش ظا رہوگاءاگکرقم ا سے
پا تو ا لک اتجا کر کے ہراییت یافۃ لوگوں یل ے ہو چانا۔“
الام یس اما م دی تو کا لور 00
)۳٣( و نضرت اساء ید تمس ریشی او خنہا کی وت با
سان سے ایک ات کا ظہور:
ظاعن الزھری قال اذا التقی السفیانی والمھدی للقتال
20 9+ 9
اصحاب فلانیعنی المھدی. قال الزھری وقالت
اسماء بت عمیس ان امارۃ ڈلک الیوم ان کفامن
السماء مدلاۃ ینظر امیا الناس پ4( کاب تن ۲۳)
”امامذ ہر فرماتے ہی ںکہ جب سفیالی اور امام مد قال ے
ےآ نے ساسح ہوں کے نے اس د نآ سان سے ای کآ واز سنائی
رین کیک کر کت فان سیق
سای ہیں۔ امام ز ہرک کے ہی ںکہاس موق برضرت اساء بعت
تح نان وت علامت بی ہوگ یک ہآ سان سے ایک لڑکا
ہوا ہاتھ (ظاہرہوگا جھ) امام مہدری کےلشک رکی طرف اشار ہکرر با
ہو ںکااورلو کبھی اس ات ہکودنگھییں گے“
(۳۳۶) ج حضرت تلم کی ردام ت )4ہ
97ت ہتجے:
ہعن قرة المزنی قال قال رسول الله لت لتملؤن
الارض جورٌا وظلما فاذا ملت جورا وظلما بعث الله
رجلامنی اسمه اسمی واسم ابیه اسمر ابی فیملاھا عدلا
وقفسطا کماملئت جوراوظلما فلا تمنع السماء شیئا
من قطرھا ولا الارض شیئا من نباتھا یمکٹ فیھم سبعا
اسلام میں ایام مدکی شک نصور
اوثمانیا فان اکٹر فتسعاہ4ہ(ااِل:ج۳۴۲ء)
حطرت قر ٦ مرن سے ردایت ےک تفور مل ال نے فرمایا
تم ز می نکوضرورڑعلم وحم سے ھکر رہ گےء چنا مجہ جب ایا ہو
جا گا تو اللہ تھا ی میرے ائل بیت مم سے ایک ؟ دی یکو
کت ام ہی نام میرے نام پر اوران کے وال رکا تو9
میرے والد کے نام پر ہوگاء وو ز م۲ نکو ای طر عدل وانصاف
کر مت تس
کےز مانے می ںآ سمان انا تام پاٹی بہاد ےگا اورز ین اپنی تام
جات الد ےک :ذولووں یش سات یا آ خھ یا زیادرے
زیادوفو سای ر ہیں ۓے۔ٴ“
(۴۳) حر ت نیس بن جا برریشی الد ح کی رداہت با
امام مرک کے بعد ابی غلیفہ ہوگا:
لإعن قیس بن جابر الصدفی ان رسول الله ىك قال
سیکون من اھل بیعی رجل یملاء الارض عدلا کما
ملئت جوراثم ہن بعدہ القحطانی والذی نفسی بیدہ
ماہھو دو نہ 4(ااول:ح۵۷٥)
حفرت نیس بن جار الصدن سے روایت ےک حضور مل ایق
9ء 9 2ف و
زی نکواسی ط رح عدل سےھرد ےگا یے وہ پیم سےگلرکی ہو
گی بگران کے بعد فطائی ہوگا اوراس ذا تک اض !جس کے قض
شش میرک جان ےء دو ان ےکم نہ ہوگا'“
الام میں ایا مدکی شا کا حور 2
(۳۴) :ا حضرت جا بب نی مر ریھی الل دح نکی روای تچ
پارغلفاءوا ی روایت:
پإعن جابر بن سمرۃ یسر ل لد انە قال
لایزال ھذا الدین قائما حتی یکون اثنا عشر خلیفة
کلھم تجتمع علیہ الام ة ہہ (ااوی:خ۴۳۲٢٠٠)
”ارت جابر ب نر سے موی ےک تضور ملَیگم نے فرمایا یہ
دن بھی ہقائم ر ےگا تت کہ بارہخلیفہا سے ہو جا ہیں جن پر پور
سی ہل
فارو:
علامہسبیدڈی نے اس حدی ٹکو لکر نے کے بعد اس پر تچھرہکرتے ہوئے
فرمایا ےک راس حدیث می امام م ہد کے وجودکی طرف اشمارہ سے اور وی باہو بی
غخلیذہوں گ ےکی ون گمیارہغاناء کے بعد ا بت ککوکی با رہواں خلیفہ ای انی لآ اکہ ا کی
خلافت بر ری امت شع ہوگی ہو
(۳۵) رت ابوعیرہ بن الج راج شی یدع نہکی ردایت ب٭
دی نک مثل.:
ظڑعن ابی عبیدة بن الجراح رضی الله عنه قال قال رسول
النّه نه لا یزال ھذا الامر قائما بالقسط حتی یکون
اول من یغلمہ رجل من بنی ای ةگچ( تاب أیشن:ص۱۹۰)
”رت الوعبیرہ بن ال رام سے روامت سےکرحضور مل یہ نے
فرمایا دی کا ما مل ھی کیک چلتا ر ےگا یہا لم ککہ با امیہ
سے ای نحص سب سے پل ا لکامشلکر ےگا“
الام یش اما مبدی نو اتور ۱ 0ھ
ب۔روایت وجوسفیالی پرولاا تگ/ر ری ہے اورخرو نج مفیالی علامتے ےم پور
مہد کی کی گو یا ال روایعت ےگھ یکو رہد کا شھوت متا ہے۔
)۳٣( جا ضرت اپی می نکحب دی اللہ عنکی ردات با
در یاۓ فرات سے لے والات اث :
ٹڑعن عبدالله بن الحارث بن نوفل قال کنت واقفامع
ابی بن کعب فقال لا یزال الاس مختلفة اعناقھم فی
طلب الدنیا قلت اجل قال انی سمعت رسول الله 1ے
یقول یوشک الضرات ان ببحسر عن جبل من ذھب
فاذاسمع بە الناس ساروا الیه فیقول من عندہ لئن تر کنا
الناس یا خذون منە لیذھبن بە کلە قال فیقتتلون عليه
7 و"
حبدائ جن حارث بین فوٹل کے ہی ںکہ میں حضرت ای ی نکعب
کے پا سکھٹاتھ اک حفرت الپیافر مانے کے طلب دنا میس لوکو ںکی
گنیس پھیشمحخلف ری ہیں میس نے عت سکیا تی کل !پھر فمایاکہ
مس نے تضور مل مکو بیفر مات ہو سنا ےک یتنقرجب در یائۓے
فرات یں سے سون ےکا ایک پھاڑ ظاہ رہوگا۔ جب لوک رٹ ریس
ےو ا لکی طرف روانہہوں گےہ دہال موجودلوک بی سوجییس ک ےک
اگرم نے لوگو ںکواس کے اجان ےکی وٹ دے دکی تذ لوک پر سارا
یی عامس کے (اورکیں یی نہ لگا ) چنا یر دہ اتا ا لکر سی
کان کات ا ںان یک
اسلام یش امام مدکی وکا اور ۲۰۸
)٣( ج(حضرت ز وب ری ادیندعنکی ردایت ب4
روٹیروں ے جن ک کا کر
شعن حسان بن عطیة قال مال مکحول وابن ابی زکریا الی خالد
بن معدانء وملت معھم فحدثنا عن جبیر بن نفیر عن الھدنة قال
قال جبسر انطلق بنا الی ذی مخبر رجل من اصحاب اللبی َال
فاتیناہ فساله جبیر عن الھدنة فقال سمعت رسول الله ]لت
یقول ستصالحون الروم صلحا آمنا فتغزون انتم وھم عدوامن
ورائکم فتنصرون وتغنمون وتسلمون ثم ترجعون حتی تنز لوا
بمرج ذی تلول فیرفع رجل من اھل النصرانیة الصلیب فیقول
غلب الصلیب فیغضب رجل من المسلمین فیدقه فعندڈذلک
تغدر الروم وتجمع للملحمة3ہ4(اراء::۲۹۷ہ)
” مان بین خط ہ کت ہی سک یجول اور این الی زکریاء الد بن معدا نکی
رف روانہ ہو ےہ می بھی ان کے سا ول پڈاء خاللد نے بیس حضرت
رس ےکک نکی رت ساٹ یکزنف رت خر
ایک مرج ھ ےن مانے گے21!ذراتحضور مل لگ کے ایک صا بی ذ یمر
کے پا چے یں چنا ہم ان کے با پچ جیرنے ان سے ددم کے
متحلق پو چان فرما یاکہ میس نے تضور مك مکو بیرف ماتے ہو سنا ےکم
تم متقرجب رومیوں سے اصکن و اما نکی کرد گے۔ اود ایک وشن کے
خلافت اورردگی چہاوکرو گے بھی ما لخفیمت اورسلاسئی نصیرب ب گی
چرم وائپیں لو کر مرخ ذییمول متقام پر پڑا ڈالو گے اس مو برایک
ویسائی صلی بکو اون اکر کے پار ےگا ”صلی بکی ہے ملمانوں میں
سےا کآدی کے نے گاآوزد وا ںکوک راد ےگاانن موق پروی عہ گنی
رو کا ات کے کن ا سے
اسعلام میس امام مہدیی ٹف اتور ۲٣۰
۹
ہےو٭
پمحگ رین و مدعیان مہرد یت )ا
اما ہلگ بن د مرعیان مہددیت علا مہاب ن غلرولنء
موا نا مودودگی ء علا مرا ال ؛ موا نا سنرنگی اور
مو نااواللا مآ ز اد یتتقی رام تکا چائگزہ-
الام یش امام مہدی کا ضصور 2
پامکگرین ومدعیان مہردیت ب
علامات قیامت کے بارے میں بہت سے لوگ افراط تفر ریا کا الین
چنا ن یجن لوک و ا نکا سرے سے بی اکا رکر دی ہیں اورجنخس لوک خود ان علامات
کے دنو یداد ب نک رکھنڑزے و جاتے ہیں حا اکلہ بر دوفو نظ ہے پالنٹل خلط ہیں ۔ یہ ایل
نت وا لماعت کے عوقائمرسید تھے صرا تن مکی شاہراہ بہگزرتے ہیں اس لیے نف وہ
الن علاما تکا انکر تے ہیں اورتہ ای الع یل سےضصی علامت کے دو بددار نے ہیں بل
نی اکر سروردو عالم مل کی نقلیمات کے مطا لق ا کان ون صلی کر تے ہیں۔
علادات قیامت مل سے یک علامت''ظھپورمہربی بھی ےجنس تلق
آ پ تفصیلات اھ گے ہیں :ہو مہدر یکی علام تبھی ای افراط وآفر پیا کا شکار ہو
چنا یلت لوگکوں نے ان کا سرے ۓزفاز قأآز با ز تج ازس تن برا
الوائل اٹ یکتتاب' اشراط الما ےکس ٦۹۵ پر رف ماتے ہیں :
نہ انچھاکی افنسول ناک بات ےکہ اس ز مانے میس پچجولو کور
مدکی کےمکگر پیدا ہو گئ ہیں“
اورکتاب ڈرکور میں اىی من کے حاشیے پنپورمہدرکی کے مگ رین میں متدرجہ
ذہل نام مکورہیں۔
)ا علاسا خرن
.۰۳۲
(۳) | زیرویری دائشرة معصارف القرآن العشرین
.۸۰۳
ا 70 ااطمعسطہجح ۔ :نے دی تل کا اصور ۲۲
()) |اضراٹن ضحی الاسلام ۳/ے 6۷۰۲۳
عمبدالرت نج رعتان تعلیقاتےه علی تحفة الاخْوذی
.. ۷ػ٦
)٦( مب رش عنان مواقف حاسمے فی تاریخ الاسلام
۳۷۶٣ ۳٥۶9۹
جس ہی
مس
والانجیل ۵۳۹.
ا(" عبرایشرین ز یآ لگمور _ |لامھدی ینتظر بعدالرسول خیر البشر
اورمو(ان من قسرنے ات کاب خبورمہدرکی ایک انل تقیقت 'ع ص۰ ۸ کے
عاشے میں میہنام عز ید کم سیے ہیں:
(١ا) | سعدشرتسن لمھسدیة فسے الاسسلام ص
۶۳ ۰ ۱۵۷١۔
20 ات ابرائیم ین سلہمان اکہان تبدیر الظلام وتنبیە النیام الی خطر
التشیع علی المسلمین والاسلام ص
٦۳ے ۲۴۲۸۱۰۴۔.
بحواله لا مھدی پننظر للشیخ آل
محمود الردعلی من کذب
بالاحادیث الصحیحا الواردۃ فی
لئ سا ادن
۱۳۲۸۰۱۳2۔والاحصجاج بالائر
لتویجری ص ۹۳.
الام میس امام مسدری وا نصور ۲۳
)٣۳( | مھ دروئیش البیرولی اسنی المطالب فی اخادیث مختلفة
المراتب ص ۲۹۰
رائم الرو فکیتضبن کے مطا لن معکرمیننہورم ہدرک میں مندرجہ مل نطر لین
کے نا بھی1 تے ہیں۔
)٠١( ملاابال
(۱۵) مرلان عبی رای سن دی
)١١( ملا نا ابواللامآ زا
یت سر
(۱۸) علامتنا نمادی
تمش : علا مہ این خلدر ون علا مہ اقال ہم ولا نا عیر اش سندنی اورمول نا ا الا مآ زاد کے
نظریات نعل یکنفشگوخنق یبآ پ کے ساسنےآ جا ۓےگیا۔ انظاء الط جز کہا مہ
مورانا مودودبیکونظہور مہرگی کے میس شا رک یا گیا سے تفیاقت ٠ ےکہ دو ظ پور
مدکی کے منک نی کان اس سلسلے یس ان کےکلام سے الیا مت رح ہوتا ےکہ دہ احادبیٹ
یں واردشدہ مشش نگوئیوں کے مطاب نے وانے امام م ہد لی مر نے کے لے تیار
ٹس اس کے لے ان کے کن ں ایک انگ اک ہے ا کیاتقعیلا تپھیانقر یب
آ باج ڈقی ہیں۔انشاءاشد۔
مدکیان بہردیت:
مگ رین ظہور مہدی کے اما لی تذکرہ کے بعد ان لوگوں کا کر وکرن بھی
مزا سب معلوم ہوتا ہے جن وں نے مرو تکا تھونا دوئ یکیا ےا طط قاصضات
منظا ہق جد بدرکایہ بیان قاءل مطالعہ ے-
ناس موح پر ہہ قادینا ضروریی ےکہ بہت سے لوگوں نے اس
بات کا دوگ یکیا کہ وہ مہدکی ہیں ء ان میں سےشنت لو تو وہ
اسام میس امام ه ری لو کا اور ۳٢
ہیں جمہوں نے ری کےاتوبی تی رایت کر نے وال'' مل
سی ہو ۓ اہ ےکوم ہدک کہا اکہلوایا ہے ؛ ظا ہر ےکا یے لوگکوں
کے بارے مم کوئی تردیدی جا نی سکی جا تی کیونہ اکر وہ
واقو برای اک کی فضنازت دنن تے۔ اور ان 2
زر ےنوت خدا دن و
اخوی طور برا نک ہی کہا جا سا 7 دلو کک تنہوں
ن حض دا والو ںکوفریب میں بت اکر نے اور اپ یتخصی کو اط
طور بر لوگو ں کا مرٹع ومقتزاء بنانے کے لیے خو دو هدرک موکور“
کہا اہلوایا تو اس بی سکوگی شح کی سک دہ پالص لتچھوئے اور مکار
تے۔ چناغ ا لے لوگوں نےکروفرجب کے جال پھی اکر اورسادہ
لوں مسلمانو ںکو ور اکر اہیے تابعدارو ںکی ججماعت تارکی اور
ضوں نے فو او پاش اور بدقما افرادن ککوخ برک راپ ےگمر و کیا
اوران کے ذر یج تصرف کہ اپنے ”نم دی مود ہو نے کا
برو پینڑ ہکرایا پللض شروں اورمگوں یل فتد وفماد گھیلایا-
لڑائی بھک ڑ؛کرایاء او رآ ترکارا کا نام بہت برا ہوا الحتیر,ہ
ملمانوں نے ا نکی کر پور حرافع کی اور یں تہ کہ کے ان
شہروں اورگگوں کے لوگو ںکو ان کے تد وضفماو سے نات دلاگی!
خود ہمارے ہندوستان میں ایے ب یگمراہ لوگو ںکی ایک جوراعت
پیداہو گی ے جواپے آ پک وی ہلا فی تھی ء اس جراعت
کے لوک بہت چائل اور بہت خیال تےء ان لوگو ںکا عقی :تک
”دی موکوز ہمارے مٹڑوا گی صصورت میں ظاہ رہوا اور بج روفات
پیا ا ورقراسان کے ایک ش میں ؤ نکرد گیا“
ا نک یگھرابیوں مشیل سے ایک بڑئ یمگمرابی ا نکا تقد ھی تہ
امام میس امام می ضا تصور ۲۵
جونٹ ہار ےنظرر ہے وضیا لکا عتقیدہ نر کے اور ہما رق یپاک سے
شف مہہ دہکافر ہے۔اسی مناء با ز مانے می کیہ کے حا رولت
ملک کے علماء نے متفقہطور پر می فتکی دیا تھا ہصاحب اقیزار
(مظا برق جد یر:يّ ۵ضص٣۳)
تملہ ان مدان ہرویت کے ای ککھوٹاء قاد یا نکا ایک دجنقائن مرز الام اتد
تقادیائی تی ہے نیس نے یس محجردہون ےکا دکوٹ یکیاء پچ رعہدہ جب تکا اور بج رآ خر یل نبوت
کا وو یدار جن بیٹھا۔ مولا نا سید بدرعا لم مہاب مل نے ت جن النۃ بس مندرجہ ذ یل
اشنا سکوچھی مہردیت کے دقو بیداروں می ں شا رکیا ے۔
(۱)
(۲)
)(٣۳(
)۷()
()۵(
(٦)
007 نین ای ات ہوروا
تج ین عرفوات
رارق جن لمیھون قد ار
سیر جو نپوریی
سیر برق کے زمانے میں مقام ایک می ںکھی رر نے نوت و
مبدو یت کا دو قگیا_
۶ و اج ہےکمہااسل ن بھی
خر کے پبہاڑول میس مہدرویت کا دوگ یکیا۔(اتی بای تر جان النہ: ع۳ص۳۸۱)
دعیان نبوت و ھہدردیت کے پاارے میں مو ڑا نا ابو الا عم زی دلا ور نے
ای کپ ب بنام ائمی لیس“ جوا ب'مجھونے بی کے نام سے شائع ہوئی ہے رنیم
اتی من میں تقر عتراٴے افراد کے جالا تقلمبند سے چے جنہوں نے لف
زبانوں شیل وت با مہروی ت کا تھوٹا دگوٹ یکیا پچ راس میں سے ۳ کے ریب افرا دکو
مو لا نا ضیاء الین فاروقی مرحوع خطیب پاکمتان نے اپٹ کاب حقرت امام عہدکی' ٹس
مدعیان مہددیت می شا کیا ے۔مناسب معلوم ہہوتا کہ ییہاں تمام مدعیالن مہدو بہت
الام یس امام می نو کا اصور ٦
وزہوت کے نام ذرکرکر ہے جاتھییاف
()صاف صا (۲)اسوضشی (۳)طلبہ اسری
(7) می گذاب (۵) ساب بنت حارٹ ۔ز(٦) تار اوغیر
(ے)ءعار ٹلذ اب (۸)مر نہر (۹)یان ء نی معان
)03ین ورکلی )٤( .. صا بس طریف (۴)بہافریدری زوزالٰ
(۳٣)۱ححاق اخیس (۳)اخارس (۱۵) الوٹی ا ماق
(۱) یع شع خراسالی (ےا)عپرایشرییننیمون (۱۸)پا یک بى نگکبداش
(9) یں کال )٣۰( شی ح نارق )٣( ران ین اشحٹ
(۰)/وسییین نجرام (۲۳)ذکرویین اہر (۴۴ شی بن ذکروی
(۲۵)عغیراشہر ()علی برنضل (ے۲)ابوطام ترمٹی
(۲۸)مامم بن ار (۲۹)عم من کل یمور (۳۰ )معبرالتزی پاسنری
(۳۱)ابوالطیب ام نشین ۳۲٣( )اب منصور ( ۳٣ )نو یکا مرالی
(۳۴) اصفرین ابواین (۳۵)اب وب رااشد ین شیاس (۳۹ سن م عار
۳١ ) رید الد من ائواحشر (۳۸۹) ینک برای قومرت (۳۹) این ال زگ ریا
(۴۸) مین ہن ضدان (۴۱) ابو اتا حم اھ نی (+)پعلی نس نشم
( ٣م تمودوا حگیلالٰ ١۴م )عبدائق بن بین ٥۵( )اج ین عبداشئم
(۷٣)ع برای راگ شال )3ےہ )عبرالعز :طراڈی (۸٥)اولیس روی
,۱)٢۹( بن پلال (۵۰)سامھ جونوری (۵)ءماگیئ لی
(۵۴)جلال الدمی ناک بادشاہ (۵۳)سییجرنوریچنش جونوری (۵۳)بای: بد
(۵۹ )ام بن ع بدا ماجعای (۵۹)ا ضرم نگ رن (ےہ اھ ہدک
(۵۸)اساح کی سیدی (۵۹) عجرم نعداشکرد (۹۰)م رم کین دی
(۱٦)مر زان یھ (۹۴) ملا می (٣٦)زر اح
)٦٢( نخان (۹۵)مرزاسی نوری (٦٦)بہاءاشاری
الام یش امام مہدی تو کا نصور ےا۳
(دے) ئاصرمہدری سا ی (۸٦)مرزاغلامامرقادیالی
بر مدعیان نبوت ومہردیت کے نام سے اب دعیان مہدو نکی کے
عحنوان کے حت حضرت مو لا نا مر اورلی کا عو ینار ضائل 1 7 سے مس ین
رف نکی
بہت نے موی نے مہدی مود ہونے کے وو یی یز
اعادریٹ یل جو مد مونودکی علاشی لآ1 تی ہیں وہ علاشتی سی مش
ھی نہیں پک یکئیں اور ن۔کوگی می مہدویت وہ علاتّل ائنے
اندردکھلا کا نہ لا سکاء ہجاۓ ال ک ےک دہ مدگی ان علامتو ںکو
اپینے اندر دا تاء اس نے ان علامتوںل بی یں تا ویاہیں شرو ںکر
دیں اور جا تھی علامتوں کے ان تاو بی علامتو کو اپ او یر
پا ںکر کے لایا۔ ابی تا وی ملامتوںل سے اگ رم ری نا کن
ہے و بل رمہدکی بڑنا بب تآ سان سے کا .گیا ای مہدی مجن
باےنڈل اس تین وو مدکی موکوونو نہ وگ اکن س کا
اعادبیے بد ہشیش ذکرآ یا ہے ال کہ جب اعادیت کے مطا بی
ایس می مہدی موتودکی علانئیں نہ ہومیں نو عد ی کی ججی نکوئی
کے مطالقی نے مدکی موکود نہ ہوا بللہ اں دنگ کیم نگھرٹ مو ٹی
دلامتو ں داڑا مہرگی ہوا( ع تاد الاسلا محص او ل:گص۴٥-۵٥)
گیار ہو میس صدی انج رکی کے مدداورنش ہو رحرث ملاع ارک یف رمیفر مات ہیں :
ڈاثئم اعلم ان کثیرا من الناس ادعوا انه المھدی فمٹھم
من اراد المعنی اللغوی فلا اشکال ومنھم من ادعی
باطلاوزورا واجتعمع علیے جمع من الاوباش واراد
الفساد فی البلاد فقل و استراح منه العباد ومنھم من
رای واقعة الحال فحملھا شیخہ علی الآفاق وکان حقه
اسعلام یس امام دی ض ای کا تصور ۲۸
ان یحملها علی الانفضس لئلایحصل الاحتلال
ھورئیس النوربخشیة احدمشائخ الکبرویة4 (م38٠
ض۹٤)
نمچ رجا ن لو !کہ بہت سے لوکوں نے مہدی ہو ن کا تجھو ما دوئ یکیا
سے چنا خییٹنح لوگکوں نے تو مد یکا لو تی مرادلیا سے اور ظا ہر
ےک اس صورت می لکوگی اکا لکیں اورجنت لوکوں نے غلط اور
مجھونا دکوٹیکیا سے اوراوباشو ںکی ایک بڑی جماعت نے ا ن کا
سماتحددیااورز لن میں فساد چھیلا نا چپ( مین انکوا کا زیادہ مو
لی یااور) ا کو کردا گیا دوک ںکوان کے فی ےنات
لگئی۔ او رہن لوگوں نے عال کے وا ت کو فاقی پیگمو لک رلیا
عالانکہ ا ںکواٹس بیو لکر نا ا سکاح (اورزیادہ ہبتر ) تھا اہ
فلل وت ہوا_
ورای سے مرادفر 3ق“ فو :شی کارٗکش ہے ( جس سکو مہ فلیڈٹھ گی ) ج
ما کبرد یہی شارہوتا ے۔'““
امام دی سے بارے یل علامہ ان غلرون
کنیا تک یتین
علامہاہن خلدرو نکا ئن تار شی مقام اورم رارحا ےکی ادن طاا ٣م ے
7 2 اس نغخزش ل نل مکوہ جران سے الکار ہد لک بابت سرزد ہوئی محدشین
اورعلماءمیس سےصسی ن بھی قائل معائی قرارڑیش دی بکمہاس پا نکا تق بکیا اوران کے
اعتراضات کے کاٹ دشائی جوابات د بئے۔ چنا یراس م ضوع پرایک غیرمطوم رسالہ ابراز
الوم مو نم ن کلام این یرون“ ہے۔ ای رع ایک رسالہنطرت تھاپوگی نے ینام
اعلام یش امام مد تو کا اور ۹
”مت خر نو نگن این خلمرون' سیر شف مایا تھ جو اب ایدادااتاوی حا ۳۴۹ رموجود
سے نیز موا نابردھال مہا ج مد ٹین بھی ت جمان النیۃ یں اس بب شف مائی نے
ظم ولا نا سیر بدد حا ماج مد می“ ار ہہ
عق این خلمدون کےکلا مکو جہا ں کک جم نے مھا سے ا کا
خلا ص تین پا تی معلوم ہوٹی ہیں : )١( جرخع وتحد بل می جر کو
رع ہے۔ (۲) امام مہد یک یکوئی حد یٹ ججتین می نہیں ۔
(۴) اس با ب کی 7 عدشگیں ہیں ان شی امام مہدکی کی
تر جع ہیں
نت سے ات و اک ا ان اس
جچوں بات یھ وز نی رگتی سکیوکہ بیشہ اور ہرجر عکو تچ
دیناىہ انل خلاف دانع سے چنا یر خو ڈنف موصو فکو جب ا ں کا
بھی ہوا کہ اس قاعرے کے ححت ن وی نکی دی ں بھی
روب ہوگی جانی ہیں و ان کا جواب انہوں نے صرف بیدے دیا
ہےکہ یر عدشٹیں چوکگہ علاء کے درمیان سلم ہو گی ہیں اس لیے
وہ مرو ں نی سی جع سگرسوال فو یہ ےکہ جب قاحدہ ریشب رات
پچرد ملا موسلم ہ یکیوں ہوکمیں؟
7 باامام ہد یکی عد یو ںکاسجین میں مرکو رنہ ہونا تو راب لفن کے
نز دی ککوئی تر ع نیس ےہ خود ان بی حرات کا اقرار ےک
انہوں نے چلئ یک عدسشیں ہیں دوس بک سب اپ یکنابوں یش
در نی سکیس اس لے بعد یس بمیشمحد شن نے محمد رکا اگھی
ہیں۔ اب دئی تیسرکی بات ےی وکوی بھی صلی نی کچ عدجوں
یں امام مبد یکا نام مرکورکیس ہے .کیا دو عدشیں ج نکوامامتر ری
الام می !ما دی نک تصور :2
و ابوداد وغیرہ جیے محرجین نے ۔ و ضس نک ۓ صرفے نمی
ہریت ت تسس
ہے موا ہے گر وہاں
سے تو ی قرائی موجود ہیں جن سے ا سںخنص کا امام مہدی
ہوناتقر یبا نی ہو جانا ہے تو بچھرامام مہدبی کے لف کی فرع ہی
کیوں ضروربی ہے؟ سوم ییہاں اصصل بت مصداق یسل ہے ہمہدی
کے لفظط می نہیں میں اگ رضر می علیہ العلام کے زمانے میں
ایک خلیفہ ہونااورائی خمائ صفا تک حائل ہون جو بقول روابی تگم
بن عبدالز یٹ مم ںبھی زییں ایت ہن نس ءال سنت
کا مقصمد اتی بات سے پورا ہو جا تا ےکیونک مہدکی تے صرف ایک
۱ قب ےبلم اور نام میں( جن التہ: ۶۳ص۳۸۳۳۸۲)
ایک ضروری وضا حت:
علامہائن شون کےنظر ریا تک یت یس حطرت توانو کک جرکور صرررسالہ
الع نکی اندازکا سے اس لے عوام کےکٹع کی ون تن کا خلاصہاپنے الفاظط مل
کیاجاتا ے+درمیان می لکن لیکہیں باحوالہ اضا یھی سے اورکیں اس رسا نل ےکا جوا بھی
نیز پان گی ون مین رکفت او کے ذو مان ےکی لور کین
یا گیاء بلکہ اس میں ٹہ بانذ ںکوقصدا بچھوڑ دیا گیا ہے۔اور ہہ با ت بھی عو رہ ےکہ
حظطرت تھا نو یی کے سا سن جومتقید مہابن یرون نھاء انمہوں نے ای کے ص فان تک جوا دیا
ے؛ ج ب ہہ یہاں جد یدایڑیشن جک تہ اخنظارات احتقلا لنھران ے شلَم ہوا سے
کے فا تکا حوالہ در کرد یاگیاے تک ہق ری نکوحلائ کر نے میں بولت ہو
ابآ پ حضرت تھا وق کا تسرہومطالعظماہیں۔
اسلام یس امام مہدی وکا ور ۲٢
ٹڑتلخیص مؤخرۃ الظنون عن ابن خللاون؟4
اعراول:
علامہ این غلدرون کے اکا تورم ہد کی می دل ىہ ہ ےکہدوایات مہدی
ٹس چجدراوئی اریے ہیں جن پ محر تی نکی طرف سے جرح موجود ہے اور بی قافن سے
1 تحد بل پرمقدم ہوٹی ے ۔(مقدم“ اہن ظرون:ص٣٣۳۷)
نان تچ رعلامہابن خلرو نکواس دحل کی حیقیتمعلوم ہوگئی اکہا سر 9و پ۸
تی نکی روایا بھی تا بل قو لیس ہو ںکی اکیوگہ ان بیس ےبھی ہن روایات کے
راولیول پرجربح مو جود ہے لہا ا نکویھ یتو لی سکیا جانا جا ییے؟ نو علامہرائن غخمدون نے
ان کا ج اب یددیا ےک اگر چ مین نی رشب وارد ہوتا ےن کہ عا ء وم رجین
نے تیھی نکی اعاد بی ٹکوشر ف قب یت سے نوازاہوا ہے اور ا نکیصسحت پر اجمارغ ہو چکا
ہے اک لیے ان کے لیے بش یھن یں ۔
معلوم ہو اک علا مہ این لد ون کے نز دی بھی اما گی مال میں راویوں کے
رو ہونے س ےکوئی فر نیس پڑتا۔ اب آپ ىی جھییں !جس طر تی نکی
رواب تک مت پرعلاءکا انار سے ای رح ظبورمہدٹ یکین رٹھی اجماگی ہے اود بھی
آ پکومعلوم ہو چکا سےکہ اجماگی سال یں راویوں کا مجروں ہونا مع نیس از ظہور
مہد کی ددایات مس راو یو ںکا روج ہونا مف ٹیس اور وہ ال قبول ہو ںگ یکیونہ ان
کی ححت پر جہورعلا ءکا اقواقتی ے اور غی رج بورکاقول جبور کےقول ہے متا بے می سکوئی
مھت محدشین نےپجن دراو یوں میس بشھوعیب جتاۓ ہیں شا بھو ا ہونء فان بہوناوغیب رہن سک وجہ سے وہ
ردام گور ہو جا ی ے۔
نکی راوکی کےئنخ رشن نے عیوب جیان سی میں اوراسی راو یکیلنحض دوسرے مد ین نے
تو بیاں بماا نکر کے ا لک فو کیا ہن بن محد تین نے عیدب لگا ہیں ان ا6ے
ہوئے اس روابی تکونا قائل اخقبارقر اردے دیا جا تا ے_
۔
سام میس ( ما ںی اتور ۲۲۳
وع تکیل رگتا۔_
چنا یی ممقند عالم اورحث سے ا لک مخالشت اورابارمنقو لیس پزجقوآں
علامراین خلرون بی کے :نو رم ہد یکی روایا تکوت نمی الوداؤ بزار ایی 2
ٹل وزازٹل الخل نے صا ہکراشکی ایک جماعت سے ملف سندوں سے ڈگ رکیا
ہے۔ ( مقدمہ این خلدونض )۳٣٣ جیما ک ہآ پ ایی رسالے کے باب اول شمل اعادیہٹ
مہدکی کے راوگی سحا کرام کے اساءمگرائی مع حوالہ جات اور باب ششمم یں ا نکی
مرویات ملا حظدفرما گے
پان رع اماعی تکی ہناہب ہججین کے نع راویوں کے روح ہونے
گی وجہ سے پتحوضررکیس ہوا اسی طرح روایات مبدگی کےپنف راو یو ںکا مج روح ہہوناگھی
معخوکیس ہے بلم ہکم کہا جا ےک دردایاتمہدکی پر ج اجماغ ہوا سے ود ال اما سے
زیادہ قائل قبول ہے جوردایا ت می نکو نے لے پر ہوا سے اذ بے چا یس ہہوگا کی ونکہ اس
کا غزنش ے اورروایات چی نکومعلاے این غلرون ن ےگس اپٹی رائۓ سے مم تاور
تج ت ھا ے۔
باےئ بریف ان گآ ت یس روای تکو بفاریی اورسلم ذک کر میں تو
ا ںکوقائل اعخاد اور جن تکچھنا۔معلوم ہو اکہ بین علامہ این خلمدو نکی رائۓ سےء نجز
حفرت ایا مہر یکا نپورکوئی اڑی نیس ین س کات نک یکی راۓ ے ہوء زا اگ رن پور
مہدری کے اہما کی سندمعلوم نچھی ہوٹی جب بھی ہم ا کون بی سے ماخوذ مات اور
ان ےبھی بر یک رتنفقین کا و یہکہنا ےک اباع کی سن دک معلوم ہونا ضروری یکیں تو
جب سندصلوم ہوجاۓے وہ بط لب اولی تقال قبول ہوگا۔
روایا تم ہدک یچین میں مرو ی۰ہیں؟
تح لوک یھت ہی ںک کسی منلہ سےمتحلق بخاری پاسل مکی روایت موجود
نہ ہوہخواہ و وکس فور ٹا نع لکی وہ خی رمحتجر سے الاک علامہ ابن ججرمستقلا لی نے
اسلام یس امام مد وکا ور ۲۲۳
و سر انی ا کی رن وت کل کے
)(۱) شف علیہردایت (دوروایت جو پارگی اورسلم دولوں مل ہو )
(۲) حرف ہار لک ردامت۔
)(۳( صرف سل مکی روامت۔
)7( دوروابیت جو بفارگی او زس مکی را ا پر پورگ اتری ہو۔
(۵) دوردایت جوصرف بفارگیکیش رانا پر ری اترلی و-
(ہ) دوروایت وصرف سل مکی شرا ئا پر پور اترتی ہو۔ ( یل شر طز اگ رص )۳۷۶۳۷٣
معلوم ہو اک اگ رکوئی روابی جشین میں نہہوییکن ا نکی شرا ئا پر ودک ات لی ہو
۲ ووگگی بامانتھاقی مقبول ہوگی۔ ا لیے روایات مہدگی یے مین میں نہ ہونے کا
ا اش و ےت کین 7
)۲( او تو بھی بات غی رسلم ےک امام مہدی سے متحلق روایات بین میں
موجوڈنیس بل سلم شریف میس ای روایات موجود ہیں جو اگ جم ہیں لیکن اصول
20+ ھ2 ناء پے جب ؟ہ موسر کو لکر میں کے ا ہم سے بحیعہ وی
راد ہوگا جومفسر سے مراد ہے۔ او رآ پ اک رسمانے کے پاب ششمم میس امام م ہد سے
متعلق بی نکی رای روابات پڑھآ ے ہیں جونپورمہدری پر د لال تک کی ہیں ۔
2 بات پاتمانً کے لیے قھام مو رشن اور علا کا !کک ائلک قو لن لکرنا
ضرورب یی بلہاتقابیکائی س ےک دہ با گیل جاۓ اور اس بس یکا ا ثکارمنقول نہ ہوہ
پزاج بکک اس سال مم سفن کے اڑکارکی ترجا نہ دکھا دکی جاۓ ال وق کک بی
مھا جات گاکاان کے نز دی کب ینکہورمہری مرن ے۔
خبورمہدکی برا جا سلف صاین:
چھر دوسرکی بات بھی ےک ٢ین سے پل نبور مہدی بر سلف صانھین
اورتقق می نک اما ہو چکا سے اب اگرمتا خر بین یں ےکوئی اکا یھ یکر د ےو اس سے
اسم میس امام مدکی تا کا اصور م۳۲۲۳
کوئی فر یہی بنا کیوکنہ ہہ اصول ےک ہمتاخ ری نکا اختلاف, ق مین فا کٹخ
تی لک رسکتا اور جیب بات ہہ ےک چمہورعلاء کے نز ویک اس مت ہکا اجماگی مہوت ود
علامہابن خمدو نکیھی لیم ہے چنا مجر وہ کر تے ہیں:
ڈإاعلم ان المشھوربین الکافة من اھل الاسلام علی
ممرٌ الاعصارانہ لابد ہہ (مترے این غلرون:ضص٣۳۷)
جان لو اک اس فدرز ما نہگزرنے کے باوج دقام ابئل اسلام کے
درمیان مہ بات شہور ےکہاما مم ہد کا ظبو رضروری ہے
کیا بارگی سکم مل تام روایا تکا ہوناضروری ے؟
ای ط رع ”کاب ا پان ثٴ علامات الہدگ 1 ز الزمان'“ح اض ۳٣٣
پباعادبیث مہدگی کےجچین بی نہ ہو نے کے اعترائض کے مندرجہ ذ مل جواب د ہے
۱
(ا)!' اعادیث عقا کا صرف بفادی اورسلم یں بی ہہونا شر طئیں ہے۔
)٣( کی عد یت کا بقارگی اورسلم میس نہ ہونا امام بفارکی وس کے نز دیک اس
7 000 جک ہے امام فارگ اور امام سم سے برقو لکہیں
مقو لی ںک۔انہوں نے ای ات کاب می قا پ اعاد بی کو یا نکر ن ےکا اق زا مکیا
جن کی ہے رر نان کک یت ان ووقان رن یدن سے
ند یک یف ہے بلمہان سے اس کے برخلاف رع اور وضاحت منقول سے چنا نیہ
حافظ این صلاح اٹ یساب 'علوم الید بی ہوک مقدمۂ این صلاع کے نام سےمشہور
ہےہ ۰رف رماتے ہی ںک۔امام بفار اوس نے اپئی اپ کاب ش تا تع احادیٹ
کو پیا نکی سکیا اور تہ ا کو اپنے اوہ از مکیا سے چنا نجرام بخارق سے اس سللہ یس ىہ
قول منقول ےک یش نے ان اس جائ ہچ یل صر فک اعادی ٹکو ہا نکیا ےلکن
طواات کے خوف سے میس نے ببہ تک احاد بی کی کو ترک کک دیا ہےء ای رح امام
الام یش امام مہدکیاڑ و کا تضور : ۲۲۵
مسففرماتے یی ںکہ ہردہ ددابیت :ا سکیا مت عیرے نز دریک خا مت کئی ہو میں نے
ا لکوا پت کاب میں با نکی لکیا الہ ین احاد بیث پ مح دش ن کا اجحاع ءا نکوضرور
ڈرکیاے۔
نیف می نعبدادل کا جواب:
یسف ین عبداللہالوائل اپ یکتاب'اشراطالسای:* میں نکجور پر ہد یک
ردایات کے مین یش نہ ہو نے کے اعت راخ کا جواب دتتے ہو ےت رمیفر ماتے ہیں :
ٹن و دوک کہ امام یفارگ اود اما ملک نے امام مہدر کی شمان مش
واردشدہ اعاد یکو بیا نک سکیا (اس لے امام مہ دی کا ظپورنجیں
ہوگا) نوم کے ہی ںکیگمل اعادییث اور صرف بای او سکم
مع نیس بللہ بقاری اورسلم کے علادہ احادىیت کے دی رجھور
جات فلا سنہ ساخی اور معاجم وخیبرہ میس بھی بہت کک
احادیث موجوریں_“
علامہاء نکی ری ضین:
علامرائ نکی راس ظا مکرتے و ےت رکیفر ماتے ہیں:
”امام ار اورامام سکم نے اس با ت کا التزام نیش سکیا دہ ان
تام اعاد ی ٹکو اتی اٹ کاب میں ذک رک میں گے جن سکی صحح تکا
نعل و چا سے بللہ امام ار اور امام نے ای ببہ تکا
اعادی ایاج قراردیاہے جنکوانہوں نے اپ کتابوں یں کر
یی کیا جیسےامام 7 مکی وغیبرہ امام بفاریے ےی حد ی کیا صحت
نف لکرتے ہیں نیشن دہ روایت جار کی ہوقی بعد ی کی
دوسریکمایوں میس ہہوٹی سے '(الشرا ال رایۃ رض ۲۷۹)
اعلام میس امام مہدی جیا کا نصور ۲
مرج بکتاب الب ر پان تی جا مکی وضاحت:
ابی طرح جن جا مکاب البر پان رج اح شس ۴٣٣۴ بر" الوجہ الال کے م ولا
کےتحت رقطراز ہیں
”امام بخاریی اودامام مل بھی اعاد یی مہدرکی سے خا ل یں رسے
چنا ناس ےعلق انہوں نے حفرت ابو ہر کی بر روایت ذکر
کی ےک تضور لیڈ زگ نے ف رمیا“
ٹل کیف انتم اذا نزل ابن مریم فیکم واما مکم منک 4
تھہارا اس وق تکیا عال ہوگا جب تم می این ریم نازل
ہیں گے اورتہاراا ماقم جی میس سے ہوگا۔
اس عد یکا شر حکرتے ہوۓ علا یھی سک ہی ںک ہار چہ
یی نکی اس روایت می امام کے نا مکی ین نی سک یگئی ہک ہے
ود یملق ےلین ا ںع مکی دوسرکی اعادیث ٹل امام مہراً
کے نا مکی قید موجود سے چنا مجچہ امن ملیدہ ردیالیء این خز یس
ابوخوانہء حم اور اتمم نے حظرت الوامامہ گی اللہ عثہ سے ہے
290,0 ہے۔
بإخطبتا رسول الله ئن وذکرالدجال وقال فعفی
المدینة الخبث کما ینفی الکیر محبث الحدید ویدعی
ذلک الیوم ”یوم الخلاص"“ قالت ام شریک فاین العرب
یارسول الله یومئذ؟ قال ھم یومئذقلیل وجلھم یبیت
المقدس وامامھمر المھدی رجل صالح.....الخ ہچ
( ابا رپان: حا صض۰٣۳۲)
”ایک ون تضور شم ےکی خطیدد نے ہوۓ دچا لکا جزکرہ
الام یش امام مہدیڑی ظے کانصور 2
کیا اورفرماباکہ ھ بیغمنورہ س ےگنر ے لوک (مناففن اورلقی) اس
طرع گل جانھیں ےجس طرح بھٹی سے لو ےکا مگند میلک
زنگ )دور ہو چاتا ہے اور ال و نل' پیم ا فا (چھکار ے اور
خلاصیکادن کھاجا ت ۓگا۔ امش کیک (ناکی ایک صحا یہ نے کو چھا
کہ یا حول الل دا اس وختعمر بکہال ہہوں گے؟ خر ما اک ۔یحرب ال
وت تھوڑے ہوں گے اوران ٹش گنی اکن زیت الیظیشن یل
ہیں کے اورا نکاا ماع مہدیی' نائی ایک صا رح دی ہوگا۔“
معلوم ہوا امام مہدی سے تلق روایا تیین می ںبھی موجود ہیں ججی اک
گی زشتصفحات می آ پ ا سکیافصیل بڑ ھا ہیں-
ام دوم:
حفتقی ن کک ےک ہاگ رکوئی عد یت لف سندروں کے سات مردی ہ+واوراں
کلف لکرٹیوانے ات یکرت کے ساتھرہو ںکا نکویچھونا رر ضرد یا جا ےت ال ود یٹ
کوخ رمتو ات قرار دیا جا سکتا ے, اس اصو لکو ٹیل نظ ر رک کک رآ پ نورفر ما میں اک نپور
ہدک کی ردایات اس در زیادہ سندروں سے مردگی می ںکہ ان کے راویوں میس جن
غلماۓ راشدنء اج الات الم ئن اور ان کے علاوہ مز یر ۹ یل القر رما و
صحا ہیا تمل رہم الرضوان شائل ہیں مناخ پور مہد کی روایات پر تذات اعم لگانا بے جا
یں ے اور يہ با بھی سم ےکن رمتو ات بیس راو یو ںکا تہ اور عاول ہونا شر یں
ہے۔ چنا نی علامہ ای ن تج رمسقلا ٰ ” کے سی روایت برخرمتوات رکا عم لا نے کے لیے اس
تحرف میں چارشرائط فک کی ہیں:
عدد کثیر
7 .2 0
احالت العادة تو اطؤھم وتوافقھم علی الکذب
عاد انس بکا ٹپھوٹ پ مع ہونا مال ہو-
اعلام میس امام مبدکی ڑا کا ور ۲۸
روواڈلک عن مثلھم من الابتداء الی الانتھاء
روغ ےآ خرتک راولو ںکی تحداد سال ہو-
وکان مستند انتھاء ھم الِحس
سندکی انچاء لی ام7 پر ہو۔( نزک دشرا سن والو ںکل مق یکا فانرورے۔)
ا چپاروں شرطوں می سی بھی بذک کی سکمداوئ یکا عادل اور ہوناضروری
ہے اس لی بھی نمپورمہد یکی ددایات قب قبولل ہو ںک یکیوککہ وہ نات رکی عدک ک کی
ہولی ہیں ۔
امر موم
من راویوں پر علامہ این غلرون نے جم کا ہے انی راولوںکی اکر
قی ق پیٹ لکی ےج سکی وجہ سے خودان کے اقوال با ہم متتضاد ہو سے ہیں پپزا وہ لمل
کامدارکیں بن گت نیز علامراجن خلمروان نے جو بیقاعد دمقررگیاے۔
ڈڑالجر ح مقدم علی التعدیل ہ4(متر۔ اب ن غلرون:ص٣٣۳)
مجر ءتحد بل پرمقدم مواکری ےت
یشنکوکئی رای ایا ےکیپنض علاء نے اس بتقیدکی ہواو رشن لاء نے اس
61 ہو جر حکوتحد یل پرمقد مھا جا ۓگا۔ ادف رقاعدہخوددیننی ام
اس سط میں اصٰئین ن کان فی بج کی ہے خال یکیسلمان میں عدالت اصل
ہےلپذا ا یکوقائل تز تی قراردیا جا ۓگ اود گرا پک یکی جرح موجودہوء جن سکی وج
سے اشتلاف پیا ہو جا پو پچھ را صورت می بھی عدالت و می سے الہت جرع میں
اتلاف ےاورقافون ىہ ےکگہ:
٭االیقین لایزول بالشکگہ
ین کی ےت لین رن ل ین ون
اور رالحاً تی 097 ہواوراں نتصا نکی ماٹی 12ت یا
اعلام میس امام مدکی ہو کا تصور ۲۲۹
اجماغ سے ہو جا نو اس سے پھ ونقصا نیس ہوتا اور وہ روای ت مخول تار ال ےاپزا
خمپورمہدر کی روایا تبھی متبول ہو ںگی۔
کیا ہ رج مق ہوی ے؟
و یےجھی اگ رد یکھا جا ےار چہ ”الجرح مقدم علی التعدیل“ کا قاعدہ
اصوگل حدیٹ میں سم ےمان بج شرائا کے ساتھھ۔ چناخجہعلامہ ان تج رحسقلا ابی
مشمبورکتاب شرع مخ لک متخ بیف مات ہیں :
ظڑوالجرح مقدم علی التعدیل واطلق ذلک جماعة
ولکن محله ان صدر مبینا من عارف باسبابه لانە ان کان
غیر مفسرلم یقدح فی من ثبعت عدالته وان صدر من
غیر عارف بالاسباب لم یعتبربه ایضان:
( نیل شر ظز ظگرص۹۳ م٠ 1
”ناو جرح مقدم ہواکرکی سے تحع مل بے مح دش نکی ایک ججاعت
نے و اس اور ےک ملق رکھا سے لیکن یقت ہہ ےک جر ئ٠
تد بل پر اس وقت مقدم ہوگی ج بک دہ زع دا ہو( من
")اور جر حکرنے والا اسباب جر حکو جا تا بھی ہو(شن جرح و
تقد پل یش ماہ رہ )اس لیک ار جرع دانج نہ ہو( ہلیم ہو)
ہل ا ترتع ا و ےکی کات
نہ ہوگاء ای رع اگ جر عکرنے والااسباب جر حکونہ جاتتا ہو
تبکھی دہ جرح مج نیس ہوگی _“
ال ا عدے کے یل نظراحاد یٹ مہدی پر جرح مہ مکیوگرقول ہوکتی سے پھر
علامہ این خلدو نکا بھی ہی اغلاقی فرمیضہ بذما تھا کہ گر دہ احاد بی مہدگی پ محدخان انداز
ےتقیدکر نے گے ہیں اوراس سلسلے یش وہ اصول عد بیث کے تو اعد سےبیھی امت لا لکر
الام یش امام م ری نی کا نصور ۳م
ر سے ہیں ت کم از قو اعد بی پورے جیا نکر د نے ۔تاکمہ ہڑ ھمے والو ںکوا کی مر کی
حیقی بھی معلوم ہوبالی_
امم چمارم:
ہتروں سے مروکی ہو وہ باوجورضمیف ہونے کےمتبول ہوگی ج بط علیضفکل
علائی بس طرح ہوککتی ہے نز مقلف فی کی حطانی بھی ہویتی ہے بلفف وس اس وقت جب
کہا یک 9ھ یی وت
ارجم :
00 ٣
اخترلا لکتا ہے گیا دہ یہ ال عد یٹ ون ہون ےکا عم لکاتا سے٤ مل راس سے
استتدلا لکرتا ہے اس اصول کے ٹیش نظر جب سلف ص الین اس شی نکوگی کے مضنقر
ر ےو انہوں نے اس سمل کی 2افت اھ فرش وس سے
ضیف ہونے سے اس پرکوئی فرقی ہیں پٹ کتا۔
0ق
علام ہا غلرون نے اکر چرروایات نہور ہی کے شبود تکا الک کیا ےن
رانا ای کش کرت ےہ انی ین حر نکی پا شال ےن ین
ےنت روایات میس امام مہ دی کا نام را موجود سے متلماص ۳۱۷۴ پرسلیمان بن عبیر
گیاردابیت حاکم کے ھوانے قرو کے حا مکاریقول ذک رکیاے:
ثاحدیث صحیح الاسناد ولم یخرجاہ؟ہ
( مقر این ظلرون:ضكش )۳٣٣
”اس حد یٹک سند نچ کمن بخاری اورسلم نے ا سکانُ سکیا
اعلام میس امام مبری زیو نوز ٣۳١
7
“٤٤
0
مەل) ہے
اور ہہ بات کے بیان ہوکجگ یک کی ردابیت کے جن ہونے ےیل بیضروری
نی ںکہ اس کو امام بر اود امام سی نف ليکیاہوہ لہ اسلیما نکی روا ول
ہے۔ اکر چ علامہائن خلدرون نے کہہکر ا یس جرح کا پپل نا ل ےک یکپشت کی سے
ظسلیمان بن عبیدلم یخر ج لہ احدمن الستةگ4 (کوء )
سلممان بن عبید سے صاع ستہ ےکی مصنف نے روابی تی لی ۔'
لین اب یملم جات ہی ںک کی ددا یکا ردایت کے صا ستہ میس تہ ہونے
سے اس راوگ پر جر نمی کیا جاعحتی اود نہ ا کو داد جم بنایا جا سنا ہے گرم ید کہ
خودعلامہاین فلمدون نے اب صاع سے ال نکیا زی ہونا اسر 22 ات
ٹڑلکن ذکرہ ابن حبان فی القات ولم یروان
احداتکلھ فی ه4( کول پالا)
”لکن ابن ہمان نے سلیماا نکو یہ راویوں میس شا رکیا ےاو 7
سےگھی ان کے پارے می سکوئی کلام متقولِ ون ےگا کی ںکیا
(جوسل مان کے روب ہونے بر و ال تکرح ہو )“'
ابی ط رح ص۰۱۹ بر حا مکی روای تا لک کے عامج یکاریقل ذک رکیا:
ڈؤصحیح علی شرط الشیخین 4( مقر ان ظلرونض۳۱۹)
”ارک دس مکی شرط کے مطابق ببروایت 2 ےت
اگ ہاش روایت شی گی علامہ این خلمدوان نے ایک راوگ عمار ذبی میں
شیعہ ہونے کا شیہ الا ےلکن جخرت ابلیملم جات ہی ںکہ عدیٹ کے ہونے کا
داارومرار راو یکی سائی اور ا ںکی قوت عافظہ بے ہےء پچ ر امام سم ای درجہ کے نقادشن
یں ءا نکا مار سے ددای کر نا اس با تک دییل س ےکم دہ ال کے شیعہ ہو ن ےکویحت
برا اندازنئی ل بچھت_
الام میس امام مدکی یو کا نصور ۲٢۳
لے لض ان روایات ہت یپ یک جن میں اما مہد یفانم صرح
موجود ہے اور روایات ایی ہیں یجن یس امام م ہد کے نا مکی صراح ت یں جیسنی
۷٦ رعا اگ ی کزو کون ات کن 2 20 نع
ٹڑھذاصحیح علی شرط الشیخین ولم یخرجاہ4
(مقدم این ظلرون:ص٣٣۳)
”بعد یت ارگ سس مکی شرط کے مطاب نج ےلین انہوں نے
ا سی نز ہیی“
ای رح مس یا۳ پرطبرانی کی ردای تن لکر کے اس پرنھ کوئی جر نی کی
ادا برای کی اس عبارت سے شبہ ہوتا ےکہ اس عد ی ثکوالوالصد بی سے ایک
جماعت نف لکیاے اورابوالواصسل کے علادہ ابو الصد لئ اورااوسحیر کے ورمیا نکوئی
راو یجییں جیہ ابو لوص لکی روایت مل الو الصر لی اور ابوسعید کے درمیا ن تن من
بذیدم جود ہے اوراس پر ذئچی نے جر کی سہے لے ا کا جواب ہہ ےکداول فذح دجن
2 یہاں تق راد یکی زیاد ول ہے اورغا نیا جم ۸م ہے اور جر مم پرتحدیل
مقدم ہواکر کی سے اور پچ رتدب یبھی خودعلا مہ ابن خلدرونع نے این حبا اع کے جوا نے
کیک ے۔
ڈلکن ذکرہ ابن حبان فی الثقات پ4
(مقرمہائن فلدون:ض٣ر٣۳)
شنتن من بیز یدکوامین حبان نے تق راولیوں می شا رکیاے_“
ا لکی مال مہ ےک عد تم جال رطب ٹیس ایک راوکی ز یدن عیائش کے
ارے میں عحضرت امام ابوعزی کا یقول منقول ہ ےکہ دہ جبول سے من انہوں نے اس
الام یس امام مہدکیازی و انور سس
جہالل کی وضاح تن لک جن سک وجہ سے ہہ جرح مقر ار پائی ای ےبد ین نے
ا سکوقبو ل کی سکیا اورفرمایا:
ٹزید بن عیاش کذا و کذاء فان لم یعرفہ ابو حنیفة فقد
عرفہ غیر 4)٥
زی جن عیاش اہےے اہےے را وی ہیں ء اگ نکی امام ابوحنیننجان
کے دوسرے ات و یں جات ہیں“
معلوم ہواکہ جرح ہم تد یل مقدم ہواکر کی ہے خواہ جار نکو بھی ہہوہ پھر
ال روابیت م بھی علا مہ این لوان نے ابوالوشص لی روادیت کےمتحلق وہی بر کا
پل ڑکا ل ےک وشن کی ےکا نکی روایت اصحواب ستہ ن ٹنیس فا ء اکا جوا بآ پ
سلاہمان بین عبید ک تلق بیا نکردوتفعبلات یل پڑت ھآ ئے ہیں اود یتیب بات ہےکہ
علامرائن رون ای نےکظامکوخوددی متضاد ناد نے ہی کہ ایک طرف راو یکی مہ
کرتے ہیں اور رأدی ا سکی وش نف لکرن رو کر دینے ہیں چناغچہ یہا بھی انہوں
نے الما یکیاہے۔
ڈو ذکرہ ابن حبان فی الٹقات فی الطبقة الثانیة وقال فیە
یروی عن انس روی عنه شعبة وعتاب بن بشیر ہچ
(مقرم امن خلرون :گل )٣٣١
”این حا نے ابو الواص کو ڈیہ راویوں کے دوسرے بے میس
ذک رکیاے او رکہا ےک الو الواصل محضرت ال سے روا تکر تے
ہیں اورالنع سے مشعبہاودخخماب من بت رواب گر تے ہیں“
جب ابو الواص لکی ردای تکو ام رالمو نیشن نی لیعد یت شعبہ نے لے لیا سے
روا ستہ کے ملین کاا نکی کی روای تکوشہلا اکوگی تقابل ذکر بات یں -
اسلام می امام می کا نصور لام
علا این فلمدو ن کا اعاد یی م ہدیا برھرہ:
علامہاین خمدولن نے موہ بالا ردایات اوران بر جرح وتقی نل کر نے٤
رج لم رکی دورواتیں ذک کی ہیں اورا نکوئ بھی لی مکیاہےہ نی زآ خر میں چاکرانہوں
نے اعاد یٹم مدکی پہ یو ںگز راد تج رہکیاے:
ٹفھذہ جملا الاحادیث التی خرجھا الائمة فی شان
المھدی وخروجہ آخر الزمان وھی. کما رأیت. لم
یخلص منھا من النقد الاالقلیل والاقل منھ .یہ ۱
(متر اب ن ظلرون.ص۳۲۲)
”یرد ہتھام اعادبیث ہیں جو اعد یف نے امام مد اوران کے
1رز مان میں گظہور ےمتحلق میا نک میں اور ان ردایات میں
سے۔ جی اک ہآ پ دی گے ہیں۔ بہ تک جرح وتقیر سے پا
گی ہیں۔“
بیہاں گی مور موصوف نے صب عادرت دومتقاد بانو لگوگ خکردیا ےکہ
ایک رف ان اعادییٹ سی ھکل بتار ہے ہیں اوردوسرکی طرف خودی ا نکی تحداد پا
چرس وکبہرر ہے ہیں ۔ او راگ پالفرٹ ا نکی با تکیسلی مک ری لیاجاۓ بجی مردوایا تم
از خر واحد کے در ہ ےکک فو نی ںکی اور مہ با تی بن یی سک شربعت مم تب روحد
جت ہے ۔ بنا بقول علامہابین خلدون کے ان روایا تکائل ہوناء میں لف
١ےا مور میں روایا تکاتیل ہونا پچھےجھیمھنزویس ہوتا جن کا اکا رکفرکی حدکک نہ پیے
الہہتہ بدعت ضرور ہو اور امام مي ری سے تلق روایا ت کا مچ یحم سے پچھر جب انیل
ردایا تکی تام کر نے والی روایا تکشزت سے موجود ہوں پے وہ اورگجھی زیادوقو کی ہوکر
سب می لیم پان جان ےکا سجب مین جالی ہیں۔
اعلام یس امام مبری وو کا ور ۲٢۵
مہ می کے وت مسر پمول ہوتا ے:
علامہابن خلمدرون نے ملف اعاد يیث کے پارے میں بینگ گکہاے ٠
فإلم یقع فیھا ذکر المھدی ولا دلیل یقوم علی انە
المراد مٹھا.کہ(متر۔:ص٣۳۷)
”نال حریث یش ند امام مب دک کا نام مرکور ے اور تکوئی لی
یل تائم سے جو اس مقام پ لام ہد کے مراد ہونے 4
زلالۓلڑے۔“ ۱
سوا کا جواب مہ ےک کی عدبیث یل امام مہ دک کا نام نہ ہونے سے رھ
ضر وا نیس ہوتا اس ل کہ بنقول علامہ این خلون کےء اس برکوئی یل ماخ منیں,
اکر یل قائم ہو جچاۓ ق بچھرلا زی طور پر اس حدیث سے بھی امام ہدک مرادہوں گے
چنان ہآ پگذشت اوراق شس یہ بات بڑھآ ے می ںکمح دش نکا ال بات پ ابا ے
کی اتکی مد اشن شی ابہائم ہواور دوسرکی عد یٹ میں ا سکینغی رموجودہو
اورقرائی سے بیمعلوم ہو جا ےکہ یردٰوں عدشیں محمد ہیں تو اس کہم سےمرادو بی ری
گی اور رقاعدہ علامہابن دو نکوکھی لیم ہے۔ چنا خی ١۱۴ برانہوں نے اود ود
کے ھوانے سے ایک روابیت ذک کی سے جس سکیا سنعد یں ے:
إصالح ابی الخلیل عن صاحب لە عن ام سلمة)4
اس سد میں''صاحب'' کا ف ام ے۔ اوردوسرکی روایت یل بی سند ال
مر ذکودے: ۱
ابی الخلیل عن عبداللّه بن الحارث عن ام سلمة4
اور رعلامہ نے ہی کھا ہےکہ ہا یەھم سے بی مفسرمراد ہے۔ جب ا
سن یں مکیغس رپیگمو کیا جا سا ہن اعاد بر مہدی شش ابا کیو ںی سکیا جا ستا؟
الام یس !اس مدکی ش ٹک تصور ۲۳
اگ رکوئی صاح پعقل؟ دی فورڈکر سےکام نے نو وو ردوایا تکر جن میں اما اد کے نام
کی صراحت سے اورجشن میں یں ےہ اسناد اور الفاظ کے اختبار سے اس فرظ بی اور
تمدنظ رآ میں ےک ییشعران پرصاد قآ ےگا ے
من و شدمء ٹون شدی مین صن خدم تو جان شدی
جپس گوید بعد ازیی من مگگرم تق وری
اورپ رتما محہ تی۲ نکا ان روایا تکو باب الم ہدرکی' کے تحت ذک کر نا اس بات
کی لی دیل ےکا نںہم اعادیٹ سے امام مہدکن ہی عراد ہیں اود اک رصرف ان
روایات یکو نے میا جاۓ جن یی صرا ہے امام مم رکا نام نرکور ہےء دوگھی کاٹی میں
کیوککہ رین ای بیائن ہو اک ای ا مور مج لتجرواحدٹھی جت ہے۔
امر مت :
تح مک رین ہورم ہی نے حدیث ”لامھدی الاعیسی ابن مریمر“
سے اتد لا لکیا ےک ہمد نے صرف عفر تی علیہ السلام ہوں کے بالفاط ویر کہ
انوں نے مہدری اوریسی ایک ہی خخصی تکوقرار دینا چا پان یہ استدلال درس تنٹل
اس لی ےکہ بقول علامہ اہین خکمدون بی کے بہ روابیت شف اورمخطرب ہے اور دوسری
بات بجی ےک اعاد یت شی تحضر ت گنی علیہ السلام کے جواوصاف بیان سے گے ہیں
شا آسمان سے :زول وغبردء ان یل اور امام مد کے اوصاف ملا مر پنرمورہ مل
ولاد کا ہونا وفیبرہ شش نفابہ ہے ا ےبھی معلوم بہوتا ےک اما مدکی او رتخ رت کی
علیہالسلام دو الک الک نخصییقیں ہی ںکیوکمہ اس دی ثکواس کےتیقی می پہجمو لکرنا
حوزر اورمشکل سے لزا ا سکومیازی معتی پیعمو لکیا جا گا چنا نچ خلا کرام نے اس
دی کی مرو بات کرک ئن
اسلام یں امام دی شک تصور ئ۲
ے٠
وا 0رہ:
عدیث ”لامھدی الاعیس'ی ائن فریمر“گی نو ات ضضرت تھا وق
نے اپنے رسالہ مو خر الظنون می ست مرف مائی ہیں اور یہاں تن کر حضرت تھ نو کی
علامہابمن خلدرون پتقیرلگل ہوگی بھ بات نکوقصد ات کک دیامگیاہے۔ اب مناسب
معلوم ہو ےکحعد یت ج کور بس درعلا گرا مکی نے ہا ت بھی بیا نکر دگی فا کا
دوتصب یل ہیں:
)( اعد بی کت جیہ انکر تے ہو امام ق فی تج ریف مات ہیں:
ظاوسمحتمل ان یکون قوله علیے الصلوٰة والسلام
”ولامھدی الا عیسیے“ ای لا مھدی کاملا معصوما الا
عیسی ڈُ4(تزکر ص٥۰ء)
”اور بھی اشال سےکمہ نی علیہ اصلو* والسلام کے فرمان
”ولامھیدی الا عیسے“ سے پہمرادہ وک کائل اورمتص وم مہری
صرف حر ت شی علیرالسلام ہوں گے
اور ہے پات درست ےکیوکلہ امام مہدی بی ہوں کے او رت می علیہ
السلام سی اور امت ی “ومن افطاً نہیں ہوکتا۔ ۱
۲( علامیسید بر زفال حد ی کی جیہ با نکر تے ہو رقطراز ہیں:
ظالاقول للمھدی الا بمشورۃ عیسی عليه السلام ان
قلنا انه وزیرہ اولا مھدی معصوما مطلقا الا عیسی
عليه السلام 4(ااغاے:ص٣۳٣)
”امام مد حضر می علیہ السلام ے مشمورہ بیے لق رکوئی کام
تی لکر یں کے لہ ا کو دز مانا جائے یا ىر مراد ےک مہدگی
مصومصرف مر کم ہوں گے"
الام میس ما مبدی تو کا تھور ۲۲۸
ف(عریث”لامھدی الاعیسی بن مریح “ک7 2ہا کہ
.)مک ہبودی۔' مود“ ےشضضق ہے ننس کےسع کو کے؟ تے ہیس ء اس صصو رر
عد یت پرکور ہکا مطلب ہہ ہگ کہ انی کر مہم السلام یل سےکود بی ںکظا مک نے
والے بی صصرف حر تھی علیہ السلام ہیں۔
(۴) -مپیفن علاء نے یہاں ”مدکی کا لوک سی راد س ےکبوککہ ما عدہ ےک گر
کسی تچ کوئی جن ملق ذک ری جاۓ اوراس مم سکوئی ق نہ ہوقة وہاں ا کا کال فردمراد
ہوتا ے) اس صصورت مل عد بی ثکا مطلب ہوا ککائل مہدی (ہدایت یافت فو ص رف
ضر تی علیہ السلام ہیژں-
اس اعما لکی وضاحت بی ےکہ جب تضور مل نے اپنے بعد یبھی نی
ان کیانیافرمادگی اورفرما اکٹیرے بحدکوکی نیس ہوگا فو اس سے عام لوکوں کے
ڈ من یں بیشہ پیداہوسکتا تھاکشابداس سے بمرادہ وک یرے بعد تن کوک ستتفل تی
آ ےگا اورنہتاخع ہوک اس عد بی کو بیا نکر کےگویا ىہ بتاناعقصود ےک میرے بعد
کوئی نعل نکی سآ گا ہاں !جائع ہوک رححضرت یی علیہ السلا قش ریف لائہیں ے
اور یئل تخل نی میں'ہادگی“ ون ےکی شان نمایاں ہوٹی سے اورجائع میں ”ہی“
ہون کی اس لیے عدیت می“ مم ہدکی' کا لفظ ذکرکردیا۔
(۳) اس حدی کی تس ری فو جیہ میا نکرتے ہو خعضرت تھا فو قیفر ماتے ہی کہ
یمیس القاءر بای ےتا ہو ںکہ اہ نم کے الفاظ ہا ںگہیں استعال ہوں ء اس
سے مراد یہ ہوتا ےک ىہ دونوں بج زی ںآ نیش مشیل بہت زیاد متحد ہیں اور اناد
تقیقت کے اعتہارے ہوتا ۶ 920۶س
ےکر جب ریب ہیں ء ال صصورت می حد ی کا مطلب یہ ہوا کہم ہدک او رش زمانے
کے اخقہار ےق یب ٹر جیب وی گے۔
اعلام می امام مد ان نصور ۲۹
)٢۴)
٢)
(ہ)
(ہ(
علا ہیی نے اٹک ناب :الا وی للفتا دیع و ص۰۳ اب علافیا نکر کے
2 پوو ۶"
ام مہ دی کاو جود برٹی ہے اوروہمہدیی تحفر تی علیہ السلام ہوں گے ان
سے برلاز مکی لآ تحضر ت گی علیہالسلام کے علاوہکسی اور کے لیے مبدیی
ہوان ےکیٹ یکی جا نے
سید بر زگ نے کی حد یم کا الیک اور جیہ ہہ بیا نکی ےک حر تی علیہ
الام کے بح کوک ی مہدیی یش ہہوگا۔ (الا شا ۲۳۷)
ئن ضز کی ایک و جیہ بھی ہوتی ےک عبارت ٹل ماف گروف
ب٭'لامھدی الافی زمن عیسیٰ عليه السلام “ام ری رے
یی علیہالسلام کے زمانے یش ہہوںل گے۔
اس حد ی کی ایک اور جیہ بیا نکر تے ہو ۓ حضرت اوک رط راز ہیں :
تیر فزد یکن یہ عد ی شک مہ ےکہ یہ کی بععمل ہولی
ہجےکمال نتثابہ کے لیے ء ئییں مطلب بہ ےکہ ان دونوں ہن رگوں
یش باختبار صغا تکمال کے الما تتا ہہ گا ک گیا ہدی ء میا ن سی
علیہ اسلام ہیں جاک یکاقِل ے''
مین نو شدم پوممن شحدی من تی شرع 9 ہاں ری
بس گور بعدازیں می رگم ق جگری
(ا ساب قادیانبیت: خ ۶۳صش ۸)
لان یف نع بدا رک یخن وتقیر
علا مان خلدونٰ کے لام رحفرت تھا نو کی ا نل یتقیر کے بعد نو در
علمامکرام کے توالہ جا ت بھی مطالہفر مات جا میں تا الہ یدام ران ہوکہشاید تق مین
نے علا مہاب خلدرون کے ا سط نکاکوئی ٹوش سکیس لی چنا خی اس سلسلہ مںپ بوسف بن
اسلام میس امام مبدری لو ا نصور ۲
یداد الوائل اپ یمکحاب' احشراط السا ےک ۵٦۲ب ”المنکرون ل(حادیث
المھدی والردعلیھجر“ (احاد یم ہدکی کےمگر بن اورا نکی تر دید ) ےکنا کے
تک ریف مات ہیں: ۱
بات الاکن ےگیائن زیت بج ن نع کی این
جماعت نظاہ رہوئی سے جونکہورمہدر یکی منکر سےء ان لو ںکا دکوگی
ےک روایا تنہورمہدری می تقائف اور بطلان پایا جانا ے“
اوران میس ے'ینفس رات نے مرخ این رون کے امام
مہد کیاکی شان مل یلد اعاد ی ٹکوحیف قراردینے سے جا لیاے
عالائمہ این حلدون شی عدبیث کےکوئی ا شمسوا یں کسی
حدیے ےک یا قحان بے کے نے ان سے فو یکوقو لک
جاۓ اور اگ ان خلمدون کے تقو لکوقبو لک بھی لیا جاۓ خ گی
انہوں نے بب تکی اعادییث مہدی یل سند کے اتقبار سےطعن
کرنے کے بعد ی صلی مکیا ےک ان تمام احادی ٹکو ات حر مث
نے امام مبدک کے بارے می ینف کیا ہے نحنر مک ہآ خر مانے میس
ان کا خروج ہوگالان یما یتم دک ہی کے ب کان ردایات میں
سے بہت کم ددایات جرح سے گی ہیں گیا علا مان خمرون
کے نز دی ک بھی بٹھھاحعادیت جرح سے پگ ہہوگی ہیں اور بقانون
ےک ہاگ ایک عد ی یک خابت ہو جا و دہ امام مدکی کے
ادے می مجت ہونے کے لیے کاٹی ہے اود یہاں فی ہی
احاد ی کی مو اتر و مو ججود ہیں (اش راز المای:ش۵٦٦)
اعلام می امام مدکی ٹوو کا نصور ۲٢
طمرت بب تاب الب رہا نکی تتقی دہ
کتاب الہ ربان فی علامات مدکی آ خر ال مان 7 نکی ہندئی کے مرتب تی
جاکعم نے علامہ ان خلمدو نکواحاد بیث مہرب یکا مفگرقرارد ہی کے ہجیاۓ اا نحکو اس سکس
بس متفلک ومتردد مانا ہے چنا خچردوفرماتے ہیں:
ٹڑوجاء بعد ھؤلاء ابن خلدون المؤرخ الشھیر وحاول
انکارهذہ الاحادیث علی منھج النقدلدی المحدثینء
وان کان دا خطا فی تطبیق قواعدھم الا انه لم یجزم
بالا نکار فھو متردد فیه و یدل عليه کلامه بعد مناقشة
الاحادیث حیث قال فھذہ جملة الاحادیث و الخ
( ماب الب رہان:۱ص۱٣۳۷)
”اور مماہد ونسن اصری کے بعدمشہور مو رخ این خلدون 1ے
جنہوں نے محدخا ہرز پر اعادیث مدکی کا الگا کر دیا گر چہ دہ
دن ےر کی یی اس ۴۶ سے مین وہ ان
اعاد یٹ کا نیاوی طور برا ہار زرکر ےہ روہ اس سللے میں
متردد ہیں لی اکہاعاد بیث مد پر اعتزاضا تکمر نے کے بعران
کا کلام اس جات پر دلال تکرتا ہے“
لن تقیققت یہ ےک علامہ این غلمدون ال مکنلے میں صرف متف ک نہیں پک
دوظمپورمہدی کے سرے سے بی مک ہیں چنا خر رت مول ن مجر او ری سکا ندحل و نے .
علامہابن خحلدو نکانظمریہ با نکر نے کے بدف ریفر مایا ے۔
ظفمال ھذا المؤرخ الی انکار ظھر المھدی رأسا4
(اتعلؾق یج ٣ص ے٦)
اسلام یس اما مبدی تو کا اصور ۲۳۴۲
نی ہم در سرے سے بیط جو رمبدری کے ایارک طرف ج59
ہوگیا۔“
اورخود علامہ این غلدو ن نے جو الفاظط حضرت امام هدرک کے سے جا با
استعال بے ہیں ان سے می خابت ہوتا ےک وہ ظ پور مہد یکو ایک مقیاقت قرارکییں
درے رہ چنا نچ انہوں ا بش اعاد یٹ مہدی بتقیددکی سے ا لک ابقاءدی
اننہوں نے ان الفاظ ےکی ے:
٭الفصل الثانی والخحمسون فی امرالفاطمی وما یذھب
اليه الناس فی شانه و کشف الغطاء عن ذلک 4٤
(مقد این ظرون:كض٣۳)
اور جابا انہوں نے امام مد کے لیے نخاھی یکا لفظ استما لکیا سے
شس سے میمت ہوتا ےک علامہ ان خلنون کے نز ویک و فالمہ نے اپ تا عیھ کے
یے اہ ک مکی احادی گھڑریی ہیں عالائکہ ىہ بات کی ےگنر گی ےک اعاد یٹ مہدی
مدان رحیقیت سے واتر معنو قکی حد کتپگی ہوئی ہیں اس لیے اس کے اکا رک یمخیائش
یں می وج ےمرحد یت می لآ تا ے:
ٹؤمن کذب بالدجال فقد کفرومن کذب بالمھدی فقد
کفر پ4(فوان انار حوا علق ج:3+ص۷۷)
ننس نےخروج دحا لکی جذ ج بکی اس ن ےکف رکیااورنس نے
ظھہور ہدرک یکا اڈنا رکیاانس ن ےھ یکذ کیا“
یہا ںنفرے یق یکفرمراونئیں بکلہ ا سک ابحیت کے ٹپی فک راس کے اکا کو
کفر ےی رکیاگیاہے تی جا رک نما زکوذا زچھوڑنے پ رکا ف رما جا سنا ے۔
اسلام یس امام مبری تو کا نصور ۰۴
ولا احش اکر تقیر پچ
اش اکرءعلامہابین خلرون برتقیدرکر تح ہو ے رط راز ہیں:
ان ابن خلدون لم ییحسن قول المحدثین الجرح
مقدم علی التعدیل ولواطلع علی اقوالھم وفقھھا ماقال
شیئا مما قال وقدیکون قرو عرفء ولکھااراد تضعیف
احادیث المھدی بما غلب عليه من الرأی السیا سی فی
عصر ہہ( ضتق امرش کرگ مرام:ہ/ے۷۸-۱۹)
علامہ این غلدرولن مہ شین کے اس قولء جرح مقدم ہوٹی سے
تتعدیل یر“ کو طرحع بجینہیں کے, اگمر وہ اس سلسلے میں مو رشن
سےقوال برمطلع ہ ھکر وی ںبکھت فذ دو بھی ایا بات نہ کت ۶
انہوں ن کیہ دئی ہے :لن اصل می ان کا ارادہ تی اعاد یٹ
ہد قکوتتیف قراردہینے کا تھا سک جفیادکی وج ان کے ز مانے
یں سیاسی را ےکا اس انکر یل الب ہون تھا ء گر چہانہوں نے
احاد یٹ ہد یکو یڑ او رپ رکھا تھا“
اں ہے پور جم ا شاک نے وضاح تک ےکہ علامہ ان غلرون مر
اعاد یٹ م ہد پر جومحدغانہتقیدکی سےاس می ان ے اساءالر جال او لف عکل کے سلسلے
می بہتکی خلطیاں سرز دہوگی ہیں لہنراعلا مدان خلدرو نکی تقیدکاکوئی اتا رکیل -
سام میں امام مور تا کا اور م۲۴
تا مو نا مورورئ یکا نظربمہرودیت ہ٭
مو نا مودووئیکولنن نطرات نے مگمر بی نغھپو رمہدریی میں شحا کیا سے ان کے
نظ ریا کا تزی اور انس فلت رو رت مو ناد لوف لمدعیا و نے انی مشہور
کتاب'”اختلاف امت اورصرای تفم“ کےمس ۵۹ا پت رفر مایا سے اس سکو بعینخ لکیا
جاتاے۔
”نین موم نا کے نز یک اسلام ایک سیا کت ری ککانام ے (لادیبسسسن
الالسیاسة) ای کرد ہیا بک سے بڑکی عباد تکاس وق تک لکل امی یں
دینے جب ک کفکردہ سیا یف بک کے لے مفید نہہہواس لیے وہ بات بات پر عبادا تکا
غرائن اڑاۓ ہیں۔
”تتخیدجد وامیاۓ دین' میس ”امام مہدکی' کے بارے میں فرماتے ہیں
ا مسلمانوں میں جولوگ الا مام الم ہدک کے تال ہیں دوجھی ان متعدد بن سے جواس کے
مزال ہاپئی خلزٹمیوں می بھ کیہ دو کھت ہی ںک۔ امام مہد یکوئی ا گے وقؤں
کے مو بانہ وصوفیانہ شع تع کے؟ دٹی ہوں کے مم ہاتھ میں لے پک می کی مدرسے یا
خانقاہ کے نھرے سے ب رآ د ہوں گے ء1 تے بی انا ال کی“ کیا اعلا نکر سس گے علماء اور
ما کنایں لیک جنمیں کے اولکھی ہوئی علاتتوں سے ان کے مکی ساشت دظیرہ
کا ماج کر کے ابڑیں شا خ تک رلیں گے بر ہیعت بہ گی اور اعلان چہادک/ردیاجالۓگاء
ج نے ہو درولیش اور پرانے طرز کے بقیۃ الف ان کےجنڑے نے ئع ہوں
گےزلوار تو شض جشرط پور یکر نے کے لیے برا نام چلاٹی بپڑ ےکی ءاصل میں سادا ام
ارول 7 ت ,غورف نکزرزیےعىوا ن صن ین
گےہ جس کافر نظ ماردیں کےتڑ پکر زیو ہو جا ۓگ اورنضس بددھا کی جا خی ر ےکھیگوں
الام یس اما یی تی کا اصور ۲۲
اورہوائی چہازوں لکیٹڑے پٹ جانمیں گے رص ددل قشم رج 02آ
می سی طرع یق نکی کر پا کہ ای سوقیا نہ افسانط را زی سی ام دن کے
قلعم ےھ یکل لىیتی ےگرمولا اکوابل او ہکیشکل وصورت سے جونغرت سے اوران کیک
اعمائل و اشفالی سے جوففض وعداوت ہے اس نے انیس اہیے خی رججیدہ نراقی جو رکردیا
ہے۔کس اتی نے الن کہا ےک اصل یں ساراکام برکت اورتضرف ے ہوگا؟“'
یل نکیا موا کہ سکتے ہی ںکمساراکام بفیر مرکت اورتصرف کے ہو جات ۓگا۔ جس طرح
نہوں نے” الا مام ال ہدیی'' کی جع نع اور ا نکی برکت وتصر فک ماق اڑایا ےکیا
یی طز رکوئ ینس نوز باللہ_آ مضرے کک کے بارے یس اختیا رکرے اور ای
رع معاذ ال رآ پک شع نٹ او رآ پکی برکت وتصر فک نراق اڑانے ےت مولانا
مودودگی اس ےکیا جواب میں گے؟ کیا ول نا اخھیا گرا مینہم السلام کے چھزات اور اولیاء
ال دک یکرامت سےبھی مر ہیں؟
جنگ بدرکا جومیداناشگر جرار کے مقالے میس دوکھوڑو ںآ ٹیرگواروں او جن
ستیرہ جاغبازوں کے ذ ری ج نامیا تھاکیاوہ مرکیت و تصرف کے مق ری جحی تل امیا تھا ؟
”الع ریش شش مرا کا نأ رفداہ ابی وامی و روحی وجسدی پش...... جو
ساری رات بل بلاتار پا اور اس نے بے خودی اور نا زکیکیفیت مس خدا تعا یک بارگاہ
صریت مل بت ککمدیا تھا:
٭ڑاللھم ان تھلک مذہ العصابة فلن تعبد بعد الوم هه
اے ال !اکر بی شھ یھر جماععت جلاک ہوک تہ ج کے بعد تی ری
عباد تی گی
کیا حداکی فصرت ال“ برکت اورتصرفی“ کے بی نازل ہہ وک یی ؟ اور شاہت
الوجوۂ' کبرکر جب1 پ میٹأذا ےملک یی ںکی شھی جک یھی جن سکوق ہہ نکر یم نے
الام یس امام مد تنو ےک تصور ۲۴
ڈوما رمیت اذ رمیت ولکن الله رمی کچ
و تی جب ؟ پک نے جنگ یش نذ دراص لآ پ مدقم نے
۶۰ء وس
فر مایا ےءکیا مولا نا کے نز دیک بہ برکت وتصر یں تھا؟ اگ رمولا نا الامام
ا ہدگی'' کی بکت وتصر فکانراقی ا اتے ہیں تک یاکوئی دوسراعمد ذ را آ کے بڑ ہدک لوم
الف رقان' جک بدرکا دن سے ق رآ نکر یم نے ٹیل کا دن فر مایا سے )کواسی ط رح افساضہ
رازی قر ار در ےکر ا سکا غرا یس اڑاستا؟ صدحیف اد بین اورائل دی نکا ا سوتا
انداز میں نراقی اڑانے وا لے'مفکمراسلام نے ٹبیشھے ہیں
توب اے برغ گرواں تمو!
اب ڈرا” الا مام مہدکی' کے بارے میس مو نا کی را ۓے بھی من لئے ! ارشماد
بنا ہے مرا اندازہ ےکآ نے والا اپنے ز مانے میں پالصنل''جد یرت ین طر زکالیر ہو
گاء وت کے تمام علوم جد یدہ پر ا لک جمجقدانہ ارت حاصل وگ ء زندگی کے سارے
مساال مہ کوووتوب تا کی یت اگ مار مار
سے دہ تمام دنا براپناسکہ ہمادے گا اوران عہد کے تام جدیدوں سے بڑ ھکر جد ید
ثبت ہوگا۔ بے اندبیشہ ےک ان لک جدفتوں کے خلاف مولوکی اورصوثی صاجہان ہی
سب سے پی پل شور بد یکر بی گے“
یہاں اس امر سے پ ٹین سک ایک منصویس یز جوابھی پرو تفیل میں سے
اس کے پارے میس مولا کو انی انل اورانداز سے پشگوئ یمرن ےکی ضرور تکیوں
محسوں ہوئی؟ کیا وہ الامام الم ہدکی' کے پارے میں ک فضرت میگ کے فرمودات
کوکائی یں کی ؟ اور یک تخل کے بارے می ںکوگی عچگوگی یا شف والہام س ےکی
انی سے یافراس تج ے یا یچھواو یلم نجوم کے ذر بی لی سی پا کتے ہیں مولانا
الام یس امام میدری تل کا تصور ۲٢
نے" الا مام ال ہدک کے بارے میں جواندازہ لگایا سے ا لک یاد ٹیس جنپ ے؟
اوریس مولانا کے اس اند بی کے بارے میس پح ٹکیا سکرتاک اما مم ہدرک بروں ے
خلاف نر یب مولوی اورصوٹی صاضبان بی سب سے پیل ہکیوں شور بر پک بس گے نکیا
صولانا کے خیال می الا مام ال دی“ کی بی رٹ دبین کے سال میس ہو ںکی یاد نیا کے
انام یں؟ گر وین کے مسائل می ہو ںکی نے دہ مد ہوں کے یا خودم ولا ا کی اصطلا ح
کے مطال مد د؟ اور اگرموڑا نا کی مضروضہ دق دنیا کے اننظائی امور یش ہو ںکی تو
موا اک کے اند بیشہہواکر جب موی اورصوثی ا سکی مخاللشتکر میں گے؟
ان تام امور ےضع نظ رجھ بات ٹل سولانا ے یہال ددیاق تک چاہتا
ہو وہ ىہ ےک بقول ان کے الا مام ال ری “ یکر ون فک ور وت وگ
شروہا ں جج وسیادہکاگزر ہوگاء نہ ذکر وایل کا قصہ ےگا بکنہ بقول مولانا کے ”الامام
اللہدکی ایک ماڈر نگم کے لیڈرہوں گے علوم چر یرہ میس ا نکو نان لصیرت ہوگیء
زی کے مال مہم کوقوب خوب کھت ہوں گے نیئزت میں
یں ا نکی جوم گی اس طط رح دو سا رکی دنا ایناسکہ جھاد بی گے۔
عوائل نیہ ےک ہمولانا کی ذا گرا ھی می ںآ خرس چچ ز یکھی سے؟ برساری
۱ یں جومول نا نے الا مام السہدیی'' کے لےپاگھی ہیں ایک ای فک کے ما شاء اخ دمولانا
بھی پائی جانی ہیں٠ دہ خدا کنل سے جہ یتر ین طرز کے لیڈ ربھی ہیں :تام علوم
جد ید می ا نکو پچمتقرانہ بعر ت بھی عاصل ہے نکی کے سارے ممائل مہہ بہ نہ
صرف ا نکی نظ ہے بلمہ ایک ایک متلہ پان سےم لکی کک ےک رکانمزو ںکا ڑع رگا
دیاہے اودسیاسی ت رکی سارک بات بھی انہوں نے زین سے کاغز برہختفق لکر دی
یں ۔آ خ رکیابات ےکہ الا مام ال ہدک کے بارے میل ذک کردہ سساریی صفات کے ساتھ
متصف ہہونے کے باوجودا نک یئ سیک ءکانخذ یکھوڑے دوڑانے ےآ گ یس مز ک؟
اسلام میں امام مبہدی تیوک تصور ۲۲
اورسماریی دنا ہکیاءنصف صد کک لگا تار ام فرساکی کے جج میس ایک انان برکھی
ان کا سکہ نہ جم سکا اود پاکستا نکیاء ایک تچھونی میتی میں ( پک بے منصورہ می )چیہ
جج کعلومت ال ینمی ںک۷رسے۔
آ خر" مام اک ہیی“ بقول موڈ نا کےکوگی مافوقی الفطرت مصستی نو نہیں ہوں
گا آپ رک قرف درا اق نل اون فمالی جع اور انا
مارک صفات اا نکی زندگی سے نار نکردیی جا یں ےآ خر دو اپٹی جدتذں کےکرمے سے
مارگ دنا پہاپناسمکہ جادیی گے؟ کیا مودانا ن ےتیل کے بارے میں الصل پ تین
آگاتے وقت اس سوال بھی غورف مایا سے؟ دراصسل مولا کو ”الام ال ہرگ کی آڑش
ای ال کی و نع مافاو رن رکٹ اور روما قرف کاواق اڑا قادارٹن۔
ورنہمولان اپٹی قیاس آ راگ ی کیم فی ٹنفقی تجیہ سے شابیدخودھی تقاصر ہیں کا ! جب
ولا نا ”الا مام ال دی“ کی ڑم رحس اپے انداز ول او رقیاسو لکی بناء پر شعائز دی نکا
فراق اڈار ہے تھےکو یخض ان کےکان میس جن سعد یکا شع رکہددتا۔ ے
ند ہر جاۓ عریب اں ہنتن
کہ جا بر بد اندائشن
7
اسلام می امام مبدیی بیو انور ۲
اعلامدانا یکا نظری مہردیت ہہ
نکر بین ظمپورہہدبی میں علا مہ اقبالکا نا مھ یآ تا ہے جج اکہ اس بر اتا یکا
دوش داال تکرتا ہے جس می وہ کچ ہیں۔ سے
ینار دل پ اپنے خدا کا نزول دکھ
اب انظار مہدکی وگیکئی بھی چچھوڑ رے
اقبال کے اس شع رکا اکر چہ بر مطل ببھی ہوسکما ےکہامام ہد او رتحضرت
عیسٹی علیہ السلام کے نزول وبورکا انار سے اخ اعمالی صا ہک یکر مم کو اور اٹ ی1 خرت
کی تیار یکر ممدی دن اپنے وقت موعود پآ جاخیں ےلان اس مطل بکینفی خود
علا مہ اقبال کے خطوط اورمضا شا نکر دتنے ہیں اور یوں رشع رظپورمہدرکی ونزو لب" کے
ازکارکا صاف اوروا سح مظب رگن جاتا ے۔
علامہ اتال اکر چکوگی باضابطہ اور با قاعدہ عا میں جن کے گرم ےکی زی
گار کی جا ے ین ہچوک اہی کوا بی علقوں او لی یطبقوں میس ایک نرایاں مق م حاصصل
ہے ج کی وج سے اا نکی با تکواجمیت دکی جالٰی ہے ال ییے ان کے ا نکر کا گجزے
ربا ضروری معلوم ہوتا سے_
ہے بات ڈ جن مل رس ےکہزم نظ مز ہکراپی سے شائ ہونے وا یکتاب
”انار مہدریی وی کی ردکنی مٹ کیا جار پا ہے۔ یی براہ راست علامہ اقالی (نجز
مول :ابو الظا مآ زاداورمولا نا عبیدائشرسندڑی )کی کمابو ںکود ین کا مو نیس ملا چنا غچہ
کتاب ذرکور کے ا١متی شحھ طا ہرگ یک ہیف رید دن ے:
” مصور پاکنتان ؛مفکراسلام ڈاکٹ علامیشجھ اقال نے جب قادیاٹی
افنکارکا ا خساب رو کیا مہدیی وہ کی1 مد کے تل روایات
اسلام میس امام مدری تو انور
بھی یں توجہ مبذ و لک کی پٹ کیہ بالآا خ رگہرے مطاللعہ کے بع ا
ایل احساس ہواکہ میرردایات ےصرفعقید ہے کے قا ٣ ل ہیں
ہی کہ بقول ان کے یہ یبددی و ہی اشرات کےتحت پش کیاکی
ا
چودہری مھ انسن صاحب نے ل(مجن کے چھائی اصع و کی لا ہورگی
مامت ےنخلق رت تے اور چو جھ بی صا بکوگگی اں ٹن
شال لکنا جاتے تے )اس بارے مج علامہ اقبال سے رجمائی
ای ٹڈ اس کے جواب میں علامہ ن تفر مایا:
تن رت ہ ےک ہآ پکوی عا لم سے بیصوالا تکرنے چائیل
جھ پ نے جج سے ہے ہیں مشش زیادہ سے زیاد ہآ پاوصرف
ابناعتقیدہ با سکتا ہوں اور _
میرے نز دی کم ہدی سیت اورححردیت کےتعلق جواحادیث
ہیں وہ اءالی اور“ انبلا تکا نشی ہیں ۔ع ری فیلات اورق رآ نکی
٦ف 2.0
(افال نام حص دوم خز ۸گ )٣۳٢
بجی بات علامہ نے اپے خطبات* نکیل جد یدالبیات اسلامی
کے پانچو یں خطیہ کے؟ خرمی کی ہے۔
(رص ۲۲۱۔۳۲۲ شائ کرد زم ابا لکلب :روڈ لا ہور )
اسی نز نظ رکا اہارکرتے ہو اد بال یت یک کےخلاف اپ
انگمر سز یناب ہسەنصونك98) ×5 جصھافا عصمائوہڑے
صف ۴٣۳۔۳۵ (ہیس کے ناشج رآ نما شون ش کاتعیب ری کہ نان لاہور
۲۵
اعلام یش ایام ہد تو کا ور ۲۵۱
ہیں )کھت ہیں ....ارغ ارہگ )۷۴-١٦:5:
لویٹف: علام اقبا لک یگ لک راودا ںا اردو جم ا گے سے بر ملا حظہ بی ۔
٤ہ ٥٣۷۱۷۵1 ٥٥٥ہ: ٭عطا؛ ا٣ط ٭ٛحہہہ٥٢ 0٢ ١ا١۰ ۱۷٤
١۹, 12151 0۵0:310 ٥0صدد٭ہ ١ط ۷۸۵۸8۵05۸ ء نہہ٥اہ[-۱٣۲۲۷
)٦٥٥٥۶ ,۶0۲ ,ہہ 1ق018ھ()) صعط) 1٢ ٠٠٢ ات٤٥ ١٥٥٭ ۱7:٤ ا
[080:1مد ۲ع اا1 ءعط د٣ط ہصھهھادا صمہ۲ .صەمءة باصەمہ
ط١۷ 1:1۸ ٥ہ ٤۶۵(۰ دہ ؛+۲۵مم1071 ٥0۵٤۰ ہ٠١ ٥ط۰٥ ٣۲١ ۰٣ت۵ا۲:۵
٤ ۹ امہ ط٤ ٥؛ 1٤١ 15٢۷ ٦٥۲۸ ء٥٥ ۳ا٥١٠ا٢ 1617٥1٥٤ 4
.1:10 ٠ہ ۲۵۸۵1۱۳(م٥۵
ماماناءكفطا×هط( صه ط٢٣۳ 604 عاەآەمز ٤ ۶ہ 11٥٥ کا1
عا1 عاصءصمم”مہ کا )٥ :٭لجعداصٗ ١ص عط دو ط٥۶٥ء ٥ہ ٦٥٥٥٥
ہ 10468۰ 11۰ زفب٥ ہہ: × د۸ ۱ء ہم ٥٥٤٠ہ جمتامہ ٥ہ
17آ ۵٥٥ ٠٥ ٦6 بطد 8۸1 ۶ہ ا1مہ ط٢ ۶٠ہ 11۷یس منا دہ
8٤ 8 ۲۱۰۹۸۰۹۱ ۵ع ظط ل۷ ز٥٤ ٥ء 10۷۶۸۰٤٥ ۰م ۱ط ۷۷1:۳[
04810۰[ ۶۱۷٥ء ٥۴ 0صناہ
ط(د ۷۰:1 ۱ہ ا صناجہ ەعط ٤ہ نباندمناصہء ٤۰ ۲ہ 1٥ ا٢
۷٤1٥١٥٥ × ٤ا ٠٥٢: 6 ا٭ز ۱۲١۱٠١ ٠ه 1٦٢٦ دع 5٥٥1ء طا
هط٢ ٠ہ نصهہہ٭ ص۵ ہ٥ ۷تع ععطا مط۷× ١ضظ 70٤:50۲ .ہ 00[
٥٥1: حصع ط11۰ (۷۸۰:1٠ طد[[۱١۲ عط زط 1٥٥۹ ت171 510۷۰۸۶۵۱
3۷1٥٤٢٢ ء۰ ۶٠ہ ااصعنمجہ عط ۱١ط اطعەمطا ٢٣ از وط کی
ص۱٤ خصد داعطمہ٣م عطا طحدەوعطا مطعصدء عط صەمد ٥14۶ء د٦۹
)۲۵م عط ما -صز عصنط١:٦اء صءصص نبامط ٤ہ عہ(ا عصہ1 ٥ طعدەصطا
. (۰و٥۹3) ا7114 ٤۸١ ١صصنا
عط 4٥: صد 1۲١٢ :5ص۷۰11 .ا عاقطء>ہہ٥ ٢۱١صص آ3 ۲۱ء11
اسسلام میس !امام ٭ ری تو کا نصور ۲
۷۲۰۲۷6 ا1 2٥۰ 101۷۰1٥۹ ل1 1۵ع ۷/10 ۲۲۷16100011 ۶م کہم
ا۱ء م۲ ٣ط 14٥8 ہ٠٥ ٢ ۰ زط ٣٥٥٥ء 168 7111 ,150101 ,7 ىضكٌاطا
0.٤9 ط× ٥ 1۲۷ ١٤٣٣٣ ٥٠٠٢٢ 6:553۷ ۳۷۵۶ ۲آ .00ہ۲:[7:3۳۳311
٥ چھەةاءەما: ٥٥ہ[ )از ع7۱13 ٥١٢ ل۲ہ نج٠ 1:168 ع۷ ٥٥۲٢ ٦
٤ا ط۵ )ہ۸۷۷۰ ۱ء دنمصم ٭دەحعصام عط ۲٢۷۰۳ .٭٭ءدہ(ء٭دہء حص(ا[۰٢ ١۷
.1050689 ۰0٥۱ء تناہ تع( ا٣ ۱۷۸۵۰115 آ6 ٥ 00۰٣ص ح ×0
ع٤ صا صتعصہ داز عقط قصد صمنددەصمدہ ٥٥٥۸ائ٥ ظا 8 ذ1ا ۲آ
>٭٤ ۰1۸( لاصو ۱( +ّٛ ەل ۳۷۷۰ ۔طاہہ( اہ صدر(ع۸۷۵۸ ءنہ137|:[٣۷٢٣۶
ہز 3-1 ٥اط۵ ۶:۸۵٢۴ ٭ز1] .<صبٌ ٤:5 ]اذا ۵1٥ا زط 1ص۸ عںەتوزاہ
۶۹۵۳۰٤٥ ١ہ ۶٤١ ہ٭٥0٣) ۴'۰ ۷۷۰۱-51 ۶ ۱د:۶٥۳۱۲ط لزطا ۲۷۲٠٢٢
۷۱ط ۰خ[ :۰٥۷۴۷٥ہء طء(ط٣۷ ,؛٤طہ٣۲ نبا110 ط٥ ۶ہ 0۰ہ۲7۸0111]'
٢)ء 1۲٥١۱١٥١٥١٢ ٦١١ 3 ہ٤۶ ٤ ٥٥ہ ۰ 7مذ٤٥٥٥1اہەء 11
.1۰135۰ ۲ہ ماہ ہ16 آ۵ ت٥ا ئط
٢٢١۱۱ ۱١٥٣١٤٥١٥٢١ 18٤١ ۶۶۵۶۱۰ ۷۴۶ ۷۰۴۷ 0ء00۰
7ہ ۲۳× -77. . صمنددہ مد٥ ۰ اطا 0۰٤ ۲۷۲ ۹ص([۰ن۷١ ۷ا صدہ
٥۰ اطوط زءط ءحںدء:طا اداد جابح ح”ءطا ہا اد ممجد ١ط 414
دہ مم آد ن:ہ؛ئزط ۰٥ط ٤ہ ہم نام٥ ٥ء ۰۰[ ١ 168[ م1ط( )ا
٣د 3 ۱١ ٣۵۲۹۰۹ 1۱٥ہ١٭ ٠8 ٥۹(ع3۷1۸ ءط٦]_
٭ط ۶ہ ٣د٤د1 ٢٥ںہا؛ ١ا: ہ٤٥4 نعا ۶ہ ٥۱ات ١ط 710۷:٥,
۷٤ ١٢ہ١٥110۷ ۵۷٥۲ء 31۱۷مص 8 د۵ دہ ہ۲ و ٴہمانط
1615 ([3جءنہەاذئزط 371 ۳ء لصنط ہہ(([ہ۸۷۸۷۸ ؛د٭“عج ٭ط ×ہ) ٥7۱۰ء۲
34-35 .ہ٣ وط ۸۷ء
نو فرقون بی نے جک الام کل مت سے جن ایا کو یکر
اسلام یش امام مبدری تو انور ۲۵۳
چک یں ء بہاانماورقادیاضمیت ہیں۔
ھے قادیانوں ےزیادہ دیاضت دار بہا ازم کے لوک ولھاکی د تے عو نکیونلہ
نے فور کہ 9 00 ا سام ےر أ کی رلیا سے مجیلہ دوسرا غرقہ ظا ہری طور 7
اسلام کے !ہم ظا ہریی اعما لکواختیارکرتا سے اور پاضأنی طور بر اسلائی جذ بات اود روح کے
وص
ا فر تے کےاظھریات :علی نا کہ رینظظری کہ حاسد خدا ہے جس کے پا اپنے
ان کے لن زلزک دن ود کان کا ای تا بین + دض یک نوک نشیا نکر
ہیں :او کی روح کے سلسل کا نظ یگل طور پر یہودلوں جیے حقامھ ہیں اوراب بیکرا
آ سان ج ےکہ بلوگ مبود یج تکی ا برا مکی طرف لوٹ ر سے ہیں ۔
کی روج کے سلسل کا نظریی شبت بیبودی کی خببت یہودی صول ازم
سے زیادڈٹ٥لق رکتا ےہ پروفیسرہبرنس نے اف فک پاش مکی شرو کرد ری ککی وج
تلائی ہے ہیں با نا ےکہ یتو رکیا گیا ےک کی روں اخمیاء( م٦ ہم السلام )کے
ذریے زمین پ نازل ہوئی (اور بی سال ا بتک جادری ہے) بیہاں ت کک ہ ال وت
پا کآ دید لک ایک بڑئی تعداد ا کو پچھیلا ردی ےج سکوڑ صد بی سکتے ہیں۔
مار یف ریگیں جوکہامیان کے مسرائوں ش اسلام ےلنل جو ی نظ ریات کے
دا کے تحت جلیں انہوں نے بروزیء عو می اورضلی جیے الفاظ و سی کہ اس دای
لیر کے نظرے بر بودراا رکیل۔
ہہ بہت ضرورگی تھا کہ وی تحصورات کے لیے جد بد ضیالا تکو شع کیا جائے
ناک بیملمانوں ک ےگ رکوزیاد٤نتصان نہ بای (بتر ری ملرافوں میں الن خیاللات
کو زا کیا جاے) بیہا ں کک کہ سے بج لیب کیا گیا کی اسلائی نرئی شعو ری پیدادار
یں ایک غلطاظہار ہے مج سک ابقداءاسلام ےک و ین یہی ہوگی ۔
بھم ا کو ابتقراٹی اسللائی نرئبی اور جارکنی ادب میں نیس پاتےء ىہ قایلغور
اسلام میں امام مدکی تو کا نصور ۳
تقیقت بر وفسر بلک کی تضور مل رن کی روایا تکی بمآ تی سے ظا ہر ہنا 7
27 2 09 کےجھوے مشل صیدر
ہر دی ان وجوبا تکو اکیجھی طر ح سکیا ےک ابتداکی مسلمانوں نے ان خیالا تک
کیوں استعا لک سکیا
یتور ا نکوزیادہ متا کن لکرتا بیوکہ شایدانہوں نے ہہ سو چا ہوک بنظریہ
جا رین یل کے مو نے تقو رکی طرف دلال تکرتا سے وی ذین نے وق تکو مرش
کرنے وا یت ری“ کی طرح دریکھا فی رک یحظلمت ارب یکم لکیفیقی فطر تکییات دای
می 5 ےی لان مک اورحا رن ان این خلمرون کے سات یش سکردیا یا
لم اصول اور ٹٹ شدہ بات ےکہ جب انسان لی زی اف را ولفر یی اکا
شکار ہوجاۓ اورنلوکی جار مس بنا ہو جا نو وہ اس میں بلا وج شخرت اخقیا کر لتا
سے بنا تاکن زا کے تید دی نبھی جب ردقاد یاحی تکی طرف موجہ ہو ۓ نو مرزا
لام اجمرقاد یالی صن انعلیہ کے ا سعقید ےک میس جی بج این مریم ہو ںکی تد کر تے
کرت اپنے جیعقیدے سے وع ردار ہو گے اور یوں نزو لب کا جوکقی رمث رآن وسنت
سے خا بت اورائل سنت وانجمماعت کے خعقائ رکا حصہ تھا اس کے مک رہ یئ ۔
بقل بجی حا لظکبورمبدر یک ردایا تک ساتھ ہو اخ یلان ردایا تک ارالٰٰ
اور حا تا انی تار دیس ہما ئا نکی رسالی اس موضوع پر یلم سے مو جو کنب
یک وی اور وہ ان علا کی راۓ سے آ گا نہ ہو کے۔ جنہوں نے ظہورمہدری
وو کن ال ات را ےق یح لی تارق ےکن بزر عا م
مہات رھد ی لاہ وگ ےکر تر ت تھا کی تک او رتاضی ش وکا “” نکی رشع کی
ہندکی تک کے مجر لا ءآ پکول ان گے جمنبوں نے انی ساریی ز ندگریاں علوم نبوت
کیل وف رن :این ےی یکن ںکہا کن ہو رہد یک ددایا تکوع یخلت
اور رآ نکی رٹ ےکوئی سردکا ری ۔
الام یش امام مبلدکی یج ا اور ۵
کیا یی د گرا مطالعہ ہے۔ شس کے حاصل ہو نے کے موق معنو یکی صد
کک کگی ہوگی احاد ی کا صاف اورص رع انداز یل اکا رکرد یا جاۓ اور وہ آ 2ایا بی
صرف ایک دوسا ےی لثم یبا“ ساسحا بات سے مردکی اوران ردایا تک
کر نے وانے می نبھی باری سکم اور تر نی وااودا قد یے نقا ون جہوںء ایک طرف
ذازکاراورعدم اخادکا برحال سے اوردوسر کی طرف اٹ مرا تکی روایات ے استر لال
کیاجاتا ہے۔
لی اک مخ لکیامگیاک نبورمہدری وززو ل می کا ازکارعلامہ نجس اس جیاد
کیا ےکا نکامفقصودقادیاضی تکی ترد بشی جب می ذاضبوں نے قادیادثی ام اور بہا
ام ٹش سے بہا از مکو اپنے فزدیک زیادہ دیاشت دارقر اد دیا ے او دکہا ےک نج کی
روح انس ل پا نظ یل طور پر یہودیوں جیے عتا کک میں اوراب یکہنا آسان ےکہ
لوگ بیبود بی تکی ابتقداءکی رف لوٹ ر سے ہیں مہ الفاطاجٹس قد رجخت اور اسلا مکی
روح کے مناٹی ہیں +قا ری نکرام اا کا بن لی اخداز وکر سکتے ہی ںکیونکہ ا س کا مطلب نے یہ
ہواک نزو لپ وظکپدرمہدی دفیرہ لخاد بیبددوں کے ہیں اور چودوسوسمال کے اسلاف
علا ,کرام بیہودگی اور اسلاٹی عقائند یش اتیاز شک کے اور ان عفقام دکو ان اکم یہودی تکی
مرف لوٹ رے ہیں۔ ۱
اش پیمتنزادعلامہکا یف مانا س ےک عم اسے ابتائی اسلائی خرٗسی اورتارکنی
ادب مم لی پاتے''۔ شید ا کی وج علامہ اقب کا علا مہ ائین خلعدون سے عحد سے
زیادہ متا ہوا سے نز کہ وفع جار شصرف این غلرو نکی ات پر اخمادکرے
ہیں ورنہ دمگ رم دنن لا علامہ ای نکر وغی رو نے فو غزو ل بح اور چو رہم یکو با حوالہ
طاہ کیا ہے جس سے نزو لک وظبورمہد یکی روایات کے تذاتر منوی پر دنن لی
ہے اور بقول شارخ عقبیرہ سفار بی کے علماء اسلام اور ال سنت و اجراعحعت کے عتقا ند
میں شار ہوتا ے۔
الام میس امام مدکی تو کا تصور ۲
موا نا عبیر ارڈ سن یکا گر مبددیت
یسا کرد انل د برائڑین اور کاب من علف سان کے اقوال ونظریات سے بے
و و سو وت
خمہور اورحطر تک علیہ السا مکا نزول ائل سنت والجمیاءع ت کا متفقہخقیرہ سے اور ال
نظ لگ کی بنیانض مفریضوں اور قیاس واجتجادات پریف نیس بلمہ اس سلللے میس انچائی
مضبوباہ وا لی اورمعترروایات موجود ہی ںچتنئیں لیفت ما ماق ارد بتایا کوک قرارر ےکر
قا بل ترد برا اکم یبھی طرح قرین انصاف نل -
ا سس لے کےنقیدری پہلو کےطور پر ماصی خر ج بک دداپ تحضیات کےنظریات
پارے شی ش رآ عو لکرنا ضرودری ہے ت کہا ہا نخلجان سنجات پاعل۔
موا نا عبیر اد سندیی اور موڑا نا ابو ارکلام آزاد مرتو مکی جاب موب
تح رجیات سے بی خایت ہہوتا ےک تقد پور مدکی رشی ارڈ عنہ وفزو لک علی السلامء
یبودونصار یکیگکری سوج کاشمرہ سے جومسلمانوں میس درآیا ہے اس لے اسے ماسنۓ
گی چنداں ضرور نی اور وں مائشی کےکظیمککری اونڑھی ور ٹۓٗ ےکومرفی قل طگی
ط مر مٹاڑالا-
سور 76ج بات نظ ےکر ما و فک بییچا لکیاعاشی خیال
ٹیل تھی يہ با کمن ںکہ ان حعفرا تک تر دید ماتقی دی جاے لف اورصرف اخات
بن اورابطالِ پاعفل کےطور برمتلہکی وضاحتکرنامقصود ے_
چہاں می ککعلق حضرت سنیی سے مسوب عبارات ونظریا ت کا ہے تے ای
پارے ٹیل چم ٢رت سوالی صاحب درنظل دک یتعنی فطیف' مول نا عی اڈ سنج کےعلوم
واؤکار' سے استفادءکرتے ہوۓ ابئے ہہ نکو لکل ممشن اورو لکو پرسکون پاتے ہیں
اں لسۓ ےک جوٹس وب کائل حضر ککو دی اورشخ اہن لے اکا ہرم ن کا یزغرہ: ںی
اسلام میں امام مبدی اوک تصور ك٢۲۵
جانب تل اکا برائل نت سے بے ہو نلیا تکی 9دت بہت تیب سو ہوٹی یت
ظرت مول نا صوئی بدا شمیرسوالی صاحب مدظل دکی پرمخز اور ال یج رب سے
بی بات ساٹ ےآکی س ےک ہمولا :ا سندیی کے 1ٹ علوم و اذکاراعلاگی ہیں شی حر کے
شاگمردوں ن ےى نک نکرجع سے ہیں ء اب معلو می ںک اس میں ححضرت کے مض می نکون
سے ہیں او رین والو ںکی ڈانی ایبادو اخت ا کہا کک شائل ے۔
اس لے ہ بھی خودکو بدماٹی سے بات ہوئے اس بات پ یی نکر تے ہیں
کہ اس منلے بیس موا نا سنج کی طرف مفسوب نظریات درس تنئیں بل رعظز تکی
جانب ا نکی ذہدت غلط سے اور اب ال مک کی وضاحت اورتخر تکی جامب مضوب
قمام غلططنظریات و افکارکی با پڑتا لک کےکھرے او رکھو ۓ ےکو !لی فکرنا فضرت
سی ےی وگکریی وارڈو کا ام ے۔
اہم ہے سوال پچ ربھیخل طلب رہ جاتا ےک ار مولا نا سندیگ کی نار د
تصاتی کو ا لا کی مالن لیا جاۓ اور یک ہ لیے والول نے مولا نا سندیگ کی طرف دہ پا تل
مو بکردس جوا نک عقید :ہنی تو راس سےموڑا زا سن دی کے ترم مم علوم دا وکا رمشتبہ
ہوکردہ جات ہیں اس ل ۓےکہ جب یددی معلوم مہہ کو نکیا بات نضرت سنیگ کی سے
اورکو نکی کی والوں نے اپٹی طرف سے شائ لکر دبی سے تے اس کے تلق ہہ فی ۔کرنا
مکل ہو جاتا ےکہ ریحرت سنہ یکاممون سے پاصسی اورکا؟
یہاں میہ با تھی قائل ذکر ےک ہمولانا سد یگ وکحضرت تج اہن اور
حضر کی مار ہیں ئن ان ے پارے میں دوتضاونظریات ےا لآ
مو جود ہیں چنا خی کگر و وت موڈا زا سن کی شمان میس اچائ ی متا خ یکرت ہے اوران پ
رح رح کے القاب دھرتا ہے اور ا گمرد کی طرف سے مولا نا سندگ کی تر دیدش
باقاعدہ رسالے شاک سے گے اور ای کگمروہ مولا نا سندگ کو بہت زیادہ اہحیت دتے
ہوئے ال نک ہر بات ماسمنے کے لے تیاد رجا سے اس لے مول نا سندجی کے تخل ںکوئی
بے لاگ فیصلہ او دز یہک رنا مکل ہے تا جم مولا نا سندیگ کی ان اکا بر بین سے نہد تبمنیں
اسللام میں امام م دیز یو لک اور ۲۸
ان کے سا تس نین رک کی لق نک کی سے۔ (واوند اکم پا لصواب )
بل مو نا ابوالکلا مآ زادکا نظ ریہ ء+ہردیت ب٭
صو نا اب ازکلا مآ زادکی اد ان موشگاھوں سلاست بیالی اور روا ں رت رکا
ر7 سے او را یا تکا بعستحڈی کے ساتھ اخترا فگبھ یکن جا ےک
موا کو اد تھی نے رز رس اور الوب نار کی لن ای خصلوصیات سے و انز ا تھا جو
پہ کم لوگو ںکونعییب ہوئی سے اور یہ با بھی پامنل وا ےک ہمولا نا آنزاوکی کی
حیقفیت اور اختبار ے پا کا نکی سای ء مال اد لی اور خطیبا نر حیقیت زیادہمسلم و
مر سے اور ب سیر کے مار نگاروں نے بھی موم نا آزادمرجو مکی صحافیانہہ مد براشہاور
قا ران صلاعلتو ںکا کے رل سے اختزا فکیا ےنت را چند ہرت پر
مخرات یا 0 0 0 و رت تافو اور حطر ت کا ری و
کہت دور ا اک رت
ب ای صصورت میں موا نا آزادھرجو مک تفرد ایک طرف اور جتمل اہنت کا
۰0 9 08 تو کی را ۓکودگی جا ےگی ءا یک ایک
تفص را ۓکو ۔اور ملا نا آز اد کےآفرداتصصرف ال مک ےکی تر دید میں تقائل جج تکیں
لان کے بے شارتفردات اود انف ادکی رای میں جج ہورکی راۓ سےحخلف ہیں جس
تر روج الک عورت کی مشپور مال سالی لص القر آ نے
جہاں پر جابجا “ولانا آزاد کے افکار ونظریات او رتفردات برکاٹی مضبو ڑگرضت او رکڑئی
میم 7
نقیر یی ے۔
اسلام یس امام مور تو کا نصور ۹
امہ
امام مبیدی رشی ارڈ عنہ سےمتلقی سلمسلہ ءکلا مکو ایک ''امتتفتا رش م کیا
جانا سے جس کا جواب اور او رکر ابی او رگوجرافوالہ کے ملف حداریس سے منگوایا
اح ا نے نا جوا بآ یا اوربفض خالًا انی مصروفیا تک ہناء پر جواب
ارہال گر ےے۔
ان ٹیس ے وارالعلو مکرا تی کا فےبی سب سے زیادفصصل اور مل یگویا اس
مقا لن ےکا خلاصہ اوراب لابو ہہوا اس لے بیہاں صرف دارالعلو مکراہتی ہی کا فی
من ون شا کیا جار ا ے۔اتفناءا گے سے پ ملا تفر مانمیں۔
الام یش امام مبعدری زی کا نصور کھ
(۱)
(۲)
)۳()
)٢()
کیا ف ماتے ہیں عالما کرام اورمفتتیان عظام انس متے می سک :
امام مسر ہے تل ائل سنت والما عح تک ا کیا حقیرہ ے؟
نبور مد کے محر کے بارے ٹیں شر یگ مکیا ہے؟ نین علماء نے احاد یٹ
پکور علامات قیامت کے طور پرظپورمہدکی کا قطعا الگا رکیا ہے ان کے
ای رکی شی سیت کیا ے؟
بہت سے عوا بی علتوں, خوائص اور چند دٹی جماعتوں کے جوا نے سے ھہور
دی کے بارے مس وقا فو تا دگدے سیے جار سے ہیں من اکس ٹف کا خور
مہہدکی ہون کا دگوٹ کرد بنا یا نعل برگز دہ کک بندو نکوان کے حوارجین
کا مہدیکبہد ینا ء نف د یٹی جماعتو کا اپٹی جماعت کے بارے شی امام
مہدیی کے نین ہو نے کا دقوئ کر دیناء اس پارے میں می کیا قد
رکنے جا گئیں؟
وت ریت ات کن ہوہشیا ننہور مہدری کے
وقت امام مہر یکا قائل نہ ہو2 ا کا کیا عم ے؟
بینواتوجروا
الام یش امام مدکی تو کا نصور ۲٢۱
(۱)
الجواب حامڈا ومصلیًا ومسلمًا
امام مبہدی کا ظپور احادی کج رہ مہ سے خابت ہے۔ اس سلسلہ میں جھ
اعادیث وآ خاروارد ہو ۓ ہیں دہکئی سو سے را ہیں۔ چنا بح تی نکی ایک
جماعت نے فرمایا ےک امام مہدکی کے نکپور کے پارے میس جشفی احادییث
مقول ہوئی ہیں وہ جموگی لیا ے تو اترممنو یکا فائحد ٤دق ہیں ۔۔ ان احاد مہٹ
می سگوضتیف اورم وضو بھی ہیں ءلیکن ا نکی ایک بہت بڑی تحدادڈ اور
قائل تحت ے۔
یل یس اس سے کی چنداحادیث وآ خار لاحظہوں:
عن جابربن عبدالله رضی الله عنه قال:
لسمعت النبی عَلتّه بقمول: لاتزال طائفة من اأُمتی
یقاتدون علی الحقء ظاھرین الی یوم القیامة. قال:
فینزل عیسی بن مریح صلی الله عليه وسلمء فیقول
أسرهم: تعالء صل لنا. فیقول: لاء ان بعضکم علی
بعض أمراء تکرمة الله ہذہ اللأمة 4 (أخرجہ الامام أحمد فی
مسسدہ: ۳۳۵۳۳۲۲۳ والامام مسلمرفی صحیحے:
۷۳ء ) مع فتح الملھم والامام ابن حبان فی صحیحه:
۸ وغیرھم )
اس عدیث یل“ ام سے مراد امام مہدکی ہیں۔ چنا نچ من عارث من ال
اسامی میں مکی عد بیث الع الفاظ کے سا تح مروکی ے:
7
اساوم میس ماس مدکی اکا اور ۲۲
ڈرینزل عیسی بن مریمء فیقول أُمیرھم المھدی ...ن4
قال بن القیمر فی المار المیف: ص ۱۴۸ بعدذکرہ بسندہ و متہ: استادہ جید)
وقال العلامة شبیر اأُحمد العٹمانی فی تح
الملھم (۲۹۳/۲):
ٹ”قولہ فیقول أمیرھم“ ھوامام المسلمین المھدی
الموعود المسعو د4۵ وینظر أیضاً: رترجمان السنة: ۸/۳ے٣)
(۲) عن ابی سعید و جابر بن عبدالله رضی الله عنھما قال:
ثاقال وك مال : یکون فی آخر الزمان خلیفةء
یقسم المال ولا بعد٥بہرأخرجہ أحمدفی مسند :٢۲۳۹/۱ء
ومسلم فی صحیحہ: ۹/۲ ۳۲ مع تکملة فتح الملھم؛ والبغوی فی
شرح السنة: ۸/۱۵ وقال: ھذا حدیث صحیح وغیرھم)
یہا ںبھی” خلۂ سے م ارت امام مہدی ہیں ۔ چنا کسی وصف اعاد یٹ
میس( جن میں سےیننف کا ذک رآ گےے؟ ر ہا سے )صمراحت کے سا امام مہدکی کے پارے
ںآ یا سے۔ اور می وجہ ےک متحد مد جن نے اس عحد بی کو احعاد یٹ مہدگی کے تحت
وک رکیا ہے۔ جیے امام تیم اکنا اع (/۳۵) میں ٠ء امام بفنوی شرع ال
(۸۷/۵) س٠ امام سبیدٹی الصرف الورری لٰٰ اخبار الہری (۱۳۰/۲) من اادی
ملنتاویی) ٹل _
ون کمات یلم .)۳٣۹۸/۰(
”وذب جمع من العلماء آئی ان المراد منە خلیفة الله
المھدی الذی سیخرج فی آخرالزمان ہہ (وینظر أیضا:
ترجمان السنة: )۳١۸/۲
اسلام میں امام ممبدی نو ا ضضور
(۳)( عن عبدالله بن مسعود رضی الله عنه قان:
7)
2
ظقال رسول ال : لولم یبق من الدنیا الایومء
لطول الله ذلک الیومء حتی یبعث رجل من أھل بیتیء
یواطیء اسمه اسمیء واسم ابیه اسم أُبی کہ
(أخرجە أبوداؤد فی سنہ:۰/۵ ٣ اواللفظ لہ والرمذی فی
سننہ:۵۰۵/۴ وقال: حسن صحیح: وابن حبان فی صحیحه:
۸ ء والحاکم فی المستدرک: ۲۸۹/۳)
۱
عن ابی سعید الخدری رضی الله عنه:
پان النبی عَلتّ قسال: ان فی امتی المھدی یخرجء
یعیش خمسًا أوسبعا أوتسعا. زید الشاک. قال: فیجی
الیه رجلء فیقول: یا مھدیء اعطنی اأعطنی. فیحنی لە
فی ثوبه ما استطاع ان یحملە کہ
(رواہ الشرمذی فی جامعہ: ۲/۳ ۵۰ء وقال: حدیث حسن, وقد رّوی من غیر
وجوعن أبی سعیدعن ابی ۔َِْكّہ واحمد فی مسندہ: ك۱ /۲۵۵.۳۵۳ء
والحاکم فی المستدرک: 1٦۱/٦ وفی اسنادہ ضعف غیر شدید لضعف
فی زید العمی أحدرجال الاسنادء ولکنە منجبر بشواهدہ ومتابعیة. فمن
ڈذلک ماأخرجه الحاکم فی المستدرک: )٦٦١۱/٦
عن أبی سعید الخدری رضی الله عنه:
ان رسول ال اك قال: یخرج فی آخر أسی
المھدیء بسقیہ الله الغیث, وتخرج الأرض نباتھاء
ویعطی المال صحاحاً وتکٹر الماثیةء وتعظم الأمة)ە)
۲۳۴
اسلام یش امام مدکی وو کا تصور
)(ہ(
ر(ے(
رقال الحا کم : ھذا حدیث صحیح الاسناد؛ ولم یخرجاہ)
.
وعن علی رضی الله عنه:
ظ(عن النبی اه قال:: لولم یق من الدَھر الایوم لیغٹ
الله عزوجل رجلآمن أھل بیتیء ء یملؤھا عدلاً کما
ملئت جوڑا.ہ
(رواہ اأُحمد فی مسندہ: ٢/۳٦۱ء وأبوداؤد فی سنة ۳/۵ وسکت عنهہ
ھو والمنذری وابن القیم کما فی مختصر أبی داؤد:٦/۵۹اءوله شاهد
ہو سی و بل سید کے کور اع"
وعن أُم سلمة رضی ضی الله عنھا:
ظعن النبی عَلك قال: یکون اختلاف عند موت خلیفةء
فیخرج وجل من اُھل المدینة ھارباً الی مکةہ فیاتيه ناس
من أُھل مکة, فیخرجونه وھو کارہ؛ فیبایعونه بین
ال رکن والمقامء ویعٹ اليه بعث من أُھل الشامء
فیمخسف بھم بالبیداء ہین مکكة والمدینةء فاذارأی
الضاس ڈلک, أُتاہ أبدال الشام و عصائب أُھل
العراقءفیبایعونە ٹم ینشارجل من قریش أخواله کلبء
فیبعث الیھم بعٹا فیظھرون علیھمء وڈلک بعث کلب؛
والخیبة لمن لم یشھد غنیمة کلب؛: فیقسم المالء
کے کے سی جوتت
بجرانه الی الأرضء فیلبٹ سبع سنینء ٹم یتوفی و
یصلی عليه المسلمون4
(أخرجہ أحمد فی مسندہ: ۲۸۲/۳ وأبوداؤد فی سننه: ۳۲/۵ء وابن
۲۳۲
احلا یں ایام مد وکا نصور
(۸)
)۹(
حبان فی صحیحہ برقم : ے12۵ . وقال ابن القیم فی المنار المنیف ص
۵ : والحدیث حسن و مثله مما یجوزأن یقال فیه: صحیح)
.
وعن ابی ھریرۃ رضی الله عنه:
فان رسول اللّے مج قال: سایع لرجل بین الرکن
والمقتمامء ولن یستحل البیت الا اُھلہء فاذا استحلوہ فلا
تسال عن ھملکة العرب ٹم تاتی الحبشةء فیخربونه
خرابا لا یعمرہ بعدہ ابداء وھم الذین یستخرجون
کبزہ4
(آخ رجہ أحمد فی مسسدہ: ۲۸۹/۱۳ء وابن حبان فی صحیحه:
۸ء والحاکم فی المستدرک: .۲۹۹/٢
وعن عليه ابن حبان: ذکر الموضع الذی ببایع فیه المھدی. وکذا
ذکرہ غیر واحد من المحدثین والعلماء فی أخبار المھدی).
:
وعن ثوبان رضی اللّه عنه قال:
فآقال رسول الّے عالٹہ : یقتعل عند کی ز کم ثلائةء
گلھم خلیفة ٹم لایصیرالی واحد منھم . ٹم تطلع
الرایات السود من قبل المشرقء فیقتلونکم قتلا لم
یقتله قوم. ثم ذکرشیئا لا أحفظہء فقال: فاذا رأیتموہء
فبایعوہ ولوحبوٌا علی الٹلجء فانه خلیفة الله المھدی“4
(أخ رجہ ابن ماجة فی سنده: ۲/ءے٦۱۳ء والحاکم فی المستدرک:
۳ء وقال: ذ١ا حدیث صحیح علی شرط الشیخین. وقال
البوصیری فی الزوائد: ٣۰7/۳ مهذا اسناد صحیح رجالە ثقات .
وقال ابن کثیر فی البدایة والٹھایة: :۳٦/ ٦١٦ ھذا اسناد قوی صحیح)
۲۵
مر الن ےہ
الام یس امام مدکی تی صضور
))
(1)
(۷٢)
وعن ابی ھریرۃ رضی الله عنه:
وٛعن النبی لت قال: یکون فی أُمتی المھدی ان قصر
فسبع والافٹمان والا قسع تنعم اُمتی فیھا نعمة لم
بنعموا مثلھاء یرسل السماء علیھم مدراراء ولا تدخر
الأرض شیا من النبات والمال کدوس, یقوم الرجلء
یقول: یامھدی, اأعطنی, فیقول: خذ4
(قال الھیشمی فی المجمع: ے/ے ۱ ۳: رواہ الطبرانی فی الأرسط
ورجاله ثقات)
وعن مجاھد قال:
لآحدثنی فلان رجل من أصحاب اللبی عَلّڈ:ان
المھدی لا یخرج ح''ے تقتل النفس ال زکیةء فاذا قعلت
النفس ال زکیةء غضب علیھم من فی السماء ومن فی
الأرض. فأتی الناس المھدی فزفوہ کما تزف العروس
الی زوجھا لیلة عرسھا. وھو یملاً الأرض قسطا وعدلً
وتخرج الأرض نباتھاء وتمطرالسماء مطرھاء و تنعم
ُمتی فی ولایته نعمة لمتنعمھا قط ہ4
(اخرجے ابن أبی شیبةفی مصنفہ: ۱۹۹/۱۵. ورجالهە ثقات
أثبات.وھو بیو سو یں جع وو یف
وعن أبی ھریرۃ رضی الله عنه قال:
فاقال رسول الله نٹ : یخرج رجل یقال لہ: السفیانی,
فی عمق دمشقء وعامة من یتبعه من کلب فیقتل حتی
۲
الام یس امام مبیدی می وکا صور ۲٢
یبقمر بطون النساء و یقتل الصیبانء فتجمع لھم قیئن
فینقتلھا حتی لا یمنع ذنب تلعةء ویخرج رجل من أھل
بیتی فی الحرةہ فیبلغ السفیانیء فییعث اليه جنڈًا من
جندہ فیھ زمھمء فیسیراليه السفیانی بمن معهء حتی
اذا صارہبیداء من الأرضء خسف بھم فلا پنجو منھم
الا المخبر عنھ م4
(اخرجے الحاکم فی المستدرک ۵۵/۳ وقال: ھذا حدیث
صحیح الاسناد علی شرط الشیخین)
۱
)٢٣( وعن علی بن أبی طالب رضی الله عنه یقول:
ٹاستکون فتنة یحصد الناس منھا کما یحصد الذھب
فی المعدنء فلا تسبوا أُھل الشامء وسبوا ظلمتھمء فان
تاقوا ما اھر تاب اہ
فیشرقھم حتی لوقاتلتھم التعالب غلبتھم . ٹم ییعث
الَلَ لک لام عترۃ الرسول بت فی اثنا
عشرألفا ان قلواوخمسةعشر الفا ان کٹروا 2
یقاتلھم اُھل سبع رایات لیس من صاحب رایة الا وھو
یطمع بالملک: فیقتلون وینھزمون ٹم یظھر الھاشمی
فیرد الله الی الناس الفتھم ونعمتھم فیکونون علی
ڈذلک, حتی یخرج الدجال. پ4
(أخرجےه الحاکم فی المستدرک: ۵۹۲/7 وقال: ھذا حدیث
صحیح الاسناد ولم یخرجاہ)
اسلام میس ایا می ری ض کا ور
رو
(۵ا)
رو
(ےا)
لن ابن عباس قال: لا تمضی الأیام واللیالی حتی یلی
منا أُھل البیت فتیٔء لم تلبسه الفتن ولم یلیسھا. قال
قلنا: یا ابن العباس,؛ تعجزعتھا مشیختکم وینالھا
شایکم؟ قال: ھوأمراللهہ یتيه من یشاء)
(رواہ ابن أبی شیبة فی مصنفہ: ۱۹۲/۱۵ء ورجاله ثقات)
وعن سالم بن أبی الجعد:
لآعن عبداللَه بن عمرو بن العاص قال: یاأھل الکوفة,
أنتم اُسعد الناس بالمھدیئہ
(رواہ أیضا ابن ابی شیبة فی مصنفه: ۱۹2/۱۵ء واسنادہ حسن ان
شاء اللَّ
وعن ابن سیرین قال:
إوالمھدی من مذة الأمةء وھوالذی یم عیسی ابن
مریحٌہزرواہ أیضا ابن ابی شیبة فی مصنفہ: ۵ء وسدہ صحیح)
۱
وعن قتادہ رحمہ الله قال:
ٹاقلت لسعید بن المسیب: المھدی حق هو؟ قال:
حق. قلت: ممن ھو؟ قال:من قریش. قلت: من أی
قریش؟ قال: من بنی ھاشم۔قلت: من أی بنی ھاشم؟
عال :تی یی عدالمظطلب قانت سس ای ہنی
عبدالمطلب؟ قال: من ولد فاطمة)4
(رواہ نعیم بن حماد فی کتاب الفتن: ۲۱۸/۱ء وأبوعمروالدانی فی
کتاب السنن الواردہ فی الفتن: ۱۰۵٦/7" وسندہ صحیح)
اسلام یل امام مہدی وکا ضصور ۲9
)٢۸( وعن ابراھیم بن میسرة قال:
ظإقلت لطاؤس: عمر بن عبدالعزیز المھدی؟ قال: قد
کان مھدیاء ولیس بەء ان المھدی اذا کانء زید المحسن
فی احسانه و تیب عن المسی ء من اساء تہ وھو یبذل
المالء ویشتدعلی العمالء ویرحم المساکینی4
(رواہ ابن أبی شیبة فی مصنفہ: ۱۹۹/۱۵ء وسندہ حسن. واللّه اعلھ.)
)(۱۹) وعن عبداللّه بن شوذب قال:
ظإوقیل لمطر: عمر بن عبدالعزیز مھدی؟ قال: لقد
بلغناعن المھدی شی ء لم یبلغه عمر؟ قال: یکٹر المال
فی زمان المھدی فیأتیه رجل فیسألہء فیقول لە: ادخل
فخذ, فیأخذ ٹم یخرجء فیری الناس شباعاً. قال: فیندمء
فیقول: اُنا من بین الناسء فیرجع اليه فیساله ان یاخذمنہ
مأاعطاہ فیأبیء فیقول: انا نعطی ولا ناخذ
(رواہ ابو عمرو الدانی /۳٦۱۰ء ونعیم بن حماد فی الفتن:
ا ے۵ ۳ءورجال اسنادہ ثقات)
بی چنراعادبیث وآ خار ہیں جو اما مدکی کے پارے میں واردہوۓے ہیں - اور
دراصل ہے در یا کا ایک ب لوٹ تہ ہیں۔ ور ہاگ اس سلسل ہکی خمام احاد بیث دا ا کو کیا
جائے نے ای کی متتاب من جا ےگیا۔
ان روایا تکی جفیاد پر جمورائل النعۃ واجھماع تکا عحقیرہ یہ ےک امام مہدگی
رب قیامت مل ظاہرہوں مۓے۔
ذیل میس چندعلماءاورمحد شن کے اسما ت ۓگمرائی اورامام مہدگی کے پاارے میں
ان کے اقو ال + سک اورط زیٹل ذکہ بے جات ہیں :
ا وا ٹا
اسمااھ میس امام مدکی ہلت کا اصور ۲۰۶
)0( امام حافظ اوک حراش جن الی ش مت ی: ٣۵ د:
آپ نے اپ مشجو راب 'لمصتف “می سکاب ان کے اند امام مدکی جن
پا ے میں متعحدداحادیث وآ ارذگ سے ہیں ( ملا جظہ ہومصنف این الی شی:۱۹۹-۱۹۵/۵)
(۳) حافظظالوحبدائ میم بن مادالھروزی مو ئی ۲۸ و:
امام بنفارگی کے استاد ہیں۔ انہوں نے اٹ یکتاب اشن یس امام مہدری
ین میں تق لف ا سی مہ کون ین مکی کے پان شی ن کرات
آ ارذگ کییے ہیں کاب میس اس سلسلہ کے چندعناد بین ملا حظہہہوں:
الخسف بجیش السفیانی الذی یبعثتە الی المھدی. باب آخر من
علامات المھدی فی حروجہ. اجتماع الناس بمکةء و بیعتھم للمھدی
فیھا. سیرة المھدی وعدله و حضب زمانه. صفة المھدی ونعته. اسم
المھدی. نسبة المھدی قدرمایملک المھدی.
(۳) امام ابو دا دسلمان مین اشحت سا می متوںی ۵ے د:
آپ نے اپ ی کاب اسضن' جوصحاع ستہ یش سے سے میس امام مدکی کے
پارے میں ایک ستتف ل نوا ن' کاب ال مدکی قائ مکی ہے۔اوراس میس سے اس سلسلہ
گی متمحدداحاد بیث ذک کی ہیإں-
(۳) امام الوییسی می نکی تی متوںی وے رم
نہوں نے بھی اپنی کاب ان یں ایی کل" خام باب ناجاء ن
دی کرک ہے اورا می ایم مہدی کے پارے یں واردھوے و یی ا عاد یٹ
کا جج وی نکی ہے۔
(۵) ااماوبدا ئن وٹ ۵ع ۵و:
یپ نے کاب ان ای کنا جع کے افقد رات باب فان مکناتے
الام یس امام مہیدربی تو کا اور اے٢
سکا عنوان ے: خر ور الم ہدکی' اس کے ماححت انہوں نے چند آحایث متعاقہ ذکر
کی ہیں۔
00
ر(ے)
وقال الامام ابو جعفر محمد بن عمرو العقیلی
(موثی ٣٤ح“ ی تا الضعذا ء الک :٣۵۳۴۲۵۳/۳:
پإعلی بن نفیل الحرانی: عن سعید بن المسیب فی
المھدی لایتابع عليهء ولا یعرف الابھ.....وفی المھدی
أُحادیث جیاد من غیر ھذا الو جه ک4
امام بین حبان اتی مت ۳۴ ت:
انہوں نے ایپ میس امام مہدی کے بارے میں لف عنوانات ا مکر کے
متعلقہ احاد یٹ ذک کی ہیں .لہا سکاب ٹیش انہوں نے وجی اعاد بیث ذک کی ہیں جھ
ان کے نز دی کک ان ہیں ا نعنوانات شل سے چند یہ ہیں:
(۸)
ڈذ کر البیان بن حروج المھدی انما یکون بعد ظھور
الظللم والجور فی الدنیا..... ذکر الأحبار فی وصف
اسحر المھدی واسم أبیە. ذکر الموضع الذی یبایع فیه
المھدی4
امام اون مھ ین این ینابر ری تال موی سس 7
اہوں نے اعادیت امام مبد یکو مات فرمایا سے۔ چنا مہ وہ انی کاب
”من قب الا مام الشافقی یس رط راز ہیں:
ظآقد تواٹرت الأخبار واستفاضت بکٹرۃ رواتھاعن
المصطفی صلی الله عليه وسلم بمجی المھدیء وأنه
سام میں اماص مدکی تو کا نمور 2
گ
))
الأرض عدلًّ وانە یخرج مع عیسی عليه السلاخ:
فیساعدہ علی قتل الدجال بباب لدبأرض فلسطینء
وأنه یؤم ھذہ الأمۃہ وعیسی یصلی خلف, فی طول من
قصتہ وأمرہ))
(رراجع فتح الباری: ۹۳/۲ ۲ء والحاوی للفتاوی: )۱٦۵/۳
وقال الامام احمد بن محمد ابو سلیمان الخطابی:
(و نی ۸۵ھ )نی شرح عد ی انی افر:(۹/٦۲۹)
ٹاقوله ”یتقارب الزمان“ أرادبه زمان المھدی لوقوع
الأمن فی الأرضء فیستلذ العیش عندذلک لا نبساط
عدلہ؛ فتستعقصر مدتہ لأتھم یستقصرون مل أیام
الرخاء وان طال ت4۶
امام ااو راشب نع بدایند الا النیسا بوری متوئی 9م <:
ننہوں نے ای اشہو رناب”المستدرک علی الصحیحین“ جا +ویلام
مہدی ےر تعرراماد ا 9 2 سے نے
)١۱0) ماما تیم اب نع بدارلراصفھالی مقوٹی رصم د:
ہوں نے ایک سحفل رسا تی کیا سے ننس میں ارام مہدری تلق
ایس اعاد یف تن گا ہیں-
قال الحافظ السیوطی فی خطبة رسالته ”العرف الوردی
(۲/ ۱۲۳ ضمن الحاوی للفتاوی):
ٹڑھذا جزء جمعت فیے الأحادیث والآثار الواردة فی
المھدی,ء لخصت فيه الأربعین ین التی جمعھا الحافظ
اسلام می امام مدکی تن کا ضضور ۲۳
أبونعیمءوزدت عليه مافاته40
)٣( حافظایوائسیین اص رین چنفرین الناوی مو ۶۷ طے:
آپ نے امام مہدکی کے بارے یل ایک رسالمہتالیف فرمایا ے۔ ناش
عافظ این تج رج لم باری یں ( ۴۱۳/۱۳ ) فرماتے ہیں:
ظقال أبوالحسین ابن المناوی فی الجزء الذی جمعه
فی المھدی: یحتمل فی معنی حدیث ”یکون اثنا عشر
خلیفا“ ان یکون ھذا بعد المھدی الذی یخرج فی
آخرالزمان ی4
(۱۳) حافظطاانفروعخثان ین سعیرالمقر بی الدانی مو ئی ۴۳۳ :
آپ نے اپٹ یکا ب''اسضن الوردۃ می اشن وخوانکہا والساعۃ وش را ہا“ مس
ایک نعل باب ماجاء فی ال ہدئی کے نام سے قائ مکی ہے اوراس میس امام مہدگی کے
بارے مھ لکشم راعاد یت وآ ار ذکمر سے ہیں۔
(۱۳) امام ابو راصھر ین نین اتی وی _۲7۵۸ے:
انہوں نے اپنی ”تاب البصث' میں اس سلسل کی اعاد یت ذکر ہیں۔ نیز
ایک تیگ ددفراۓ ہل (کما نقلہ عنہ ابن القیم فی المنار المنیف: ص
۷۲۲ ۳
ڈاتفردبه. یعنی حدیث ”لامھدی الاعیسی“ محمد بن
خالد ھذاء وقد قال شوگ ای سز
وقد اختلف عليیے فی اسنادہ..... والأحادیث علی
خروج المھدی أصح اسنا اکچ
الام میس امام دی تی کا اور ٣
)٥۵( وقال الامام القاضی عیاض بن موسی ( نل ۳ع۵۔):
فی کتابه الشفاء بحقوق المصطفی (٣/١٦٦۔٢٦۱) مع شرحه للخفاجی:
ڈڑوأخبر بملک بنی أمیة, و ولایةمعاویة ووصاہ
:وڑ1ھ٤ اما بر تیم بن عبدرالقو بی منزری من )۱١(
انہوں نے اپت تاب ”عفر ن ای دا و بش امام مہدکی کے بارے میں
امام ابو دا دکی رواب کرد ہگئی احادییث برسکو کیا ہے جم کا مطلب یہ ےک یہ
اعادبیٹ الع کے نزد یک تقائل اظتپاراورا نکی سنلد میں جع ہیں کیو ہاگ رسن می کلام ہو
وا ںکوضرورذک کرت ہیں-
(ےا) اما مس الد ین ھ بین اص بین ال برق ھی متوقی ا ےل ھ:
آپ نے اپٹ یکتاب' اتزکرٹی ا حوال الموٹی وامور ال خر یی امام مہری
کے خرو ںکوعلامات قیامت یش سے شا رکیا ےء اورمطلف ابواب کےقت ؛ نکاتنحیل
سے دک رکا ہےءاوداس سلس کی حدداعاد نکی ہے ۔ہتعلزْل سے شردغ مل
د؛فر مات ہیں:
ظإوأماقوله فی حدیث ابی ھریرة: یبایع لرجل بین الرکن
والمقمامء فھوالمھدی الذی یخرج فی آخر الزمان علی
ناہذکرہ ملک الدتا گٹھاء والله اعلم ری :دق
اورعد بی لام ہیی الائی' ظا مر تے ہو نف ماتے ہیں :
فإوالأحادیث عن النبی تن فی التتصیص علی محروج
المھدی من عترته من ولد فاطمة: ثابتةء أصح من ھذا
الحدیث, فالحکم لھادونہ...... ویحتمل ان یکون معنی
اسلام یں اما مدکی تو کا اصور ۲۵
قوله لا مھدی الاعیسی: أی لا مھدی کاملا معقَوَغاً الا
عیسی؛ وعلی ھذا تجتمع الاحادیث )ە
(۸) وقال الامام تقی الدین أحمد بن عبدالحلیم بن تيمَیّذ
(مو نی رڈما یح نی کاب ماج الد النو يے'':۲۱۷/7):
ٹڑان الأحادیث التی یحتج بھا علی روج المھدی:
أُحادیث صحیحةء رواھا أبو داود والترمذی وأحمد
...ا و غیرھم۔. وھذہ الأحادیث غلط فیھا طوائف:
طائفۃة اأنکروھاء واحتجوا بحدیث ابن ماجه: لامھدی
الاعیسی. وھذا الحدیث ضعیف..... ولیس مما یعتمد
علیہ...... الٹانی ان الائنی عشر یة الذین ادعوا ان ھذا
ھومھدیھم اسمه محمدبن الحسن --
الشالٹ: أن طوائف ادعی کل میھم أُنە المھدی
المبشربہ ا :
(۱۹) اما سال بین رین لیم الجوز یی مترمی ۵< :
انہوں نے اپنیمشپورتصفیف'المنارلمیف نی اح والضحیف'' کے امش
امام مدکی کے پارے میں فصص لکظا مکیا پا ا ا 0 و ا ا
بعد رقطرازمیں:
ظومذہ الأحادیث اأربعةأقسام: صحاحء وحسان
وغرائبء وموضوعة.
وقد اختلف الناس فی المھدی علی أربعة أقوال: اأُحدھا
آنےە المسیح بن مریمء وھوا لمھدی علی الحقیقة:
واحتج اأُصحاب ھذا بحدیث محمد بن خالد الجندی
اسم میں امام دی تل کا نقمور نگر7
المتقدمء وقد بینا حاله وأنە لا یصح: و لوصح لم يك
الشانی أنه المھدی الذی ولی من بنی العباس, وقد انتھی
زمانه. واحتنج أصحاب ھذا القول بما رواہ....فذ کر
اأحادیث, ٹم قال: وھذا والذی قبله لوصح لم یکن فيه
دلیل علی ان المھدی الٰذی تولی من بنی العباس:
ھوالمھدی الذی یخرج فی آخر الزمان.....
القول الثالث: انه رجل من أھل بیت النبی عَنتّء من
وقولض ہچ لی حرج کی اخرالریان
وقدامتلأت الأرض جوراوظلماء فیملاأ ھا قسطا
: حافظ ابوالفد امئماداللد بن اس یل بی نکی رمتوٹی جس سد )٣٢(
انہوں نے انی مشہور ومحرو فکتاب' ال برای والتہای کے اتی مم سکاب
ان والملاتم کے اند تل باب میں امام مہد یکا ت کر کیا ے جس کا آغاز چچج اس
: مر کیا
ظإفصل: فی ذکر المھدی الذی یکون فی آخرالزمانء
وھواحد الخلفاء الراشدین والأمة المھدیین؟ ولیس
بالمنتظر الذی تزعم الروافض وترتجی ظھورہ من
سرداب فی سامراء فان ذاک مالا حقیقة لە ولا عین
ولاأثر. أماما سنذ کرہ فقد نطقت بە الأحادیث المرویة
عن رسول الله ءتُّ آنە یکون فی آخر الدھر.وأظن
ظھورەیکون قبل نزول عیسی ابن مریم؛ کما دلت
اسلام میس اما مدکی تویت وکا اصور ےں
علی ڈذلک الأحادیث ٭
چھ رآپ نے اس سال کی احادیث و روایات ڈگ کی یہ اور ای یں سے
تتحردامادے ٹاو ادرقاىل اعتپارتراردیااے-
آ پ نے انام مبدیی کے بارے میں ایک تل را جھ یتصنیف فر مایا ےہ
چنا نیےمبدی کے ون غرون برا مکرتے ہو نف رماتے ہیں:
ظوالمقصود ان المھدی الممدوح الموعود بوجودہ
فی آخحرالزمانء یکون اأصل حروجه وظھورہ من ناحیة
المشرق ویبایع لە عند البیت کما دل علی ڈذلک نص
الحدیث.
وقد أفردت فی ذکر المھدی جزء ال جو
لحمد)
()٢( حا ففانو الد بین عپی بن ای جرشڑھی متوی ے۸:
7٠... پ نے گی ال دنو الفوائز میں امام مہدی کے تل کی اعاد یر ٹک
کی ے۔
)٢٢( وقال الامام الحافظ اأحمد بن علی بن حجر العسقلانی
(متوئی ۸۵۲ھ )فی فتح الباری (۲۱-۱۳) فی شرح حدیث آنس
مرفوعاً: لا اتی علیکھ زمان الاوالڈی بعدہ اُشرمنه:واسبتدل ابن
حبان فی صحیحہ بان حدیث انس لیس علی عمومہ بالأحادیث
الواردۃ فی المھدی وانه یملا الارض عدلا بعد ان ملئت جورا۔
(نقل ڈلک عن ابن حبانء وأقرہ عليهء وھو دلیل علی اعتقادہ
صحة ذلک کما لایخفی).
الام یس امام م دی می کا اصور ۲۴۸
(۲٢٦ وقال الامام اُبو غل ال تد بن خلفۃذ الأنؾی
(سوئی ےھ ) فی شرحه لصحیح مسلم: اکمال اکمال
المعلم (ا/۸٦۲)فی شرح حدیث: کیف أنتم اذا نزل عیسی بن
مریم فیکم وامامکم منکم؛ مانصه:
ثقولہ: 'وامامکم منکم“ قدفسرہ فی الآخر من روایة
جابر: ینزل عیسی, فیقول أُمیرھم الحدیث.
قلت: وقال ابن العربی: وقیل: یعنی ''منکم“ من قریش
وقیل: یعنی الامام المھدیء الذی صح فی حدیث
الرمذی من طریق ابن مسعود وأبی ھریرة.... وقال
ابن العربی: وماقیل انه المھدی بن أبی جعفرء لا یصحء
وانما ھوا المھدی الاتی فی آخر الزمان)4
(۲۴) حافظظجلالل الد ین عبدااین من ال یبکرسییڑنی موی اش ح<:
پ نے امام مہدری ب مل رسالہتحفیف فر مایا ےء شس می سو سے اد
احادیث وآ غار اور اقوال علماءػع سے ہیںء اور اس کا نام ”العرف الوردی ٹی اخبار
الہدی'رکھاے۔ ۱
۵( صاح بکنزاہمال کی بن سا لی نکی ند توق ر۵ ع٥۔:
نہوں نے بھی اس م وضو بر ستعل رسا لیف پر مایاے۔
قال البرزنجی فی الاشاعة لأشراط الساعة ص :۱٢۲۱
ظوقد ذکر الشیخ علىی المتقی فی رسالة لەفی
أمرالمھدی ان فی زمانه خرج رجل بالھندہ ادعی أنہ
المھدی المنتظرء واتبعہ خلق کثیرء وظھرأمرہءوطارصیتہء
الام یں امام مدکی ریو کا نصور ۲۹
ٹم ان مات بعد مدق وأن اأتباعه لم یرجعوا عناعتقاد
ھمِء قلت: وقد سمعت کثیر امن القادمین من بلاد الھند
الی الحرمین أنھم الی الآن علی ذلک الاعتقاد
(۲) امام ابدالحباس ام بن ین تج ری ڈڑھی متوئی ے۹ ت:
آپ نے گی امام مہد یک علامات بر ایک رساتصنیف فر مایا ہے جم سک نام
ہے: 'القول لفقرنی علامات الہ دی امفظر ہت
اس کے مقدمہمی لآ پ فر مات ہیں:
ڈجاء فی عدة طرق أنه من ولد فاطمةء کما یأنیء وأماخبر:
فاطمةء لأن أحادیثہ اکٹر وأصحءبل قال بعض الائمة الحفاظ
ان کونە من ذریتہ ءلّ قدتوائر عنہ پانش :یہ
(ے٢) وقال العلامة ملا علی القاری
(موئی ۱۰۱) نی شر الخقہ ال کمبرش۰۱:
ظآفترتیب القضیة ان المھدی عليه السلام یظھر أولا فی
الحرمین الشریفین۔ثم یاتی بیت المقدس فیأتی الدجال
وبںحصرہ فی ذلک ال حالء فینزل عیسی عليه السلام من
المنارۃالشرقیة فی دمشق الشام و یجیء الی قتال الدجالء
فیقسلے بضریفی الحال فیجتمع عیسی عليه السلام
بالمھدی رضی الله عنہءوقدأقیمت الصلاقء فیشیر المھدی
لعیسی بالتقدم, فیمتسع معللاًبان هذہ الصلاۃ اقمیت لک
فانت اولی ویقتدی بە ح
اسلام بیس امام م ہیی ای کا اور ۰
وقال أیضافی المرقاة (۳۰۱/۹):
”قوله فینزل عیسی بن مریمء فیقول أمیرھمر ”ای المھدی“ی4
(۲۸) وقال الات عبرال روف الناوی:
(حونی ج سام )نی فی التقد شر الا ال“فر(/۹+٢):
ڈاوأخبار المھدی کثیرة شھیرةء أفردھا غیر واحد فی
السالیف قال السمھودی:ویتحصل مماثبت فی الأخبار
أنه من ولد فاطمة وفی أبی داؤد أنه من ولد الحسن.....
تنبیے: أخبار المھدی لایعار ضھا خبر: لامھدی
الاعیسی بن صریمء لن المراد به کما قال القرطبی:
لامھدی کاملاً معصوماً الاعیسی وقال المناوی
أیضاؤہ(۳۰/۵):
ظان نزول عیسی لقتل الدجال یکون فی زمن المھدی؛
ویصلىی عیسی خلفہء کما جاء ت بہ الأخحبار و جزم بە
جمع من الأخیارھ
(۲۹) علا مب نعبدالرسول می نعبدالکیر برزگی متوئی ٣ ٭ااد:
آپ نے اپت یکحاب' الا شاعخۃ لا شراط الماع شی خرو رج امام م ہد یکو قیاصمت
کی علاماس ِکہرکی بش سے شا رکیا ےء بچلرا نکاضصمیل سے تم ذکر ہکیا ہے نیزانہوں نے
اعادیثٹ ہد یکو 19ت فر ایا ے۔
قال فیه (ص ے۸):
ظالباب الٹالث فی الأشراط العظام والأمارات القریبة
التی ت تعقبھا الساعةء رورھمی کٹیسرۃ8ء فمنھا: المھدیء
0 ب نے اس وضورغ بر ایک رسالہ بنام لم ب الوردگی ٹی طقیقۃ رہب الہدکی'' تعنیف فرایاے-
الام یش امام مدکی زیو کا نصور 2ك
وھوأولھا. واعلم ان الأحادیث الوارۃ فیه علی اخٹالافِ
رواباتھالا تکاد تنحصر فقد قال محمد بن الحسن
الاسخنوی فی کتعاب مناقب الشافعی''قد توائر ت
الأخبارعن رسول الله بذکر المھدی, وأنە من
عو ۱
وقال أیضا رص ۱۱۳):
ثاقد علمت ان أحادیث وجود المھدیء وحروجہ آخر
الزمانء وآن من عترۃ رسول الله من ولد فاطمة
علیھا السلام: بلغت حد التواتر المعنوی فلا معنی
لانکارھاگ ۱
(۳۰) علا مھ بن احدسفار با متوگ ۸۸ااد:
انہوں نےعقیرہکی شب و رکا ب”لسوامسع الأنسوارالبھیة و سسواطسع
الاسرار الذثریة“ جوالتقید ا سغا ریغیہ کے نام سے شہور ہے بی امام عہدئی کے خر وخ
کو قیا مم کی علامام کی اور ائل السٹتۃ والجمماعت کے عتقا ید میں سے شا رکیا ہے۔ نج
نول نے احادبیت امام مدکی کے متوات بہون کا دگوٹ یکیا ے_ ۱
قال فیه (۴/ ۸۳):
ڈقد کثرت الأقوال فی المھدی حتی قیل: لامھدی
الاعیسیء والصواب الذی عليه أُھل الحق: اأُن المھدی
غیر عیسی, وأنه یخرج قبل نزول عیسی عليه السلامء
وقد کثرت بخروجه الروایات حتی بلغت حد التواتر
المعنوی, وشاع ذالک بین علماء السنة حتی عدمن
معتقداتھھ:...وقد روی عمن ذکر من الصحابة وغیر
الام میس امام مدکی یو کاتصور ۸۲
)٣۳(
من ذکر منھم بروایات متعددةء وعن التابعین ومن
بخروج المھدی واجب کماھو مقرر عندأمل العلم
ومدون فی عقائد اُھل السنة والجماعة4
علا میمرت من بوسف تین راع
نہیں نے ہور امام مہدری بر رسالہ”فو اتد الفگر فی ور الہدری بمنظ ر'
تنیض ف مایا ہے۔تقال افار بی (٣/١ء):
ظقال العلامة الشیخ مرعی فی کتابه ”فوائد الفکر فی
المھدی المنتظر “ہ4 وقال فی الاذاعة (۱۳۸):
ٹاولے أمارات یعصرف بھهاء ذکر هھافی الاشاعة:
وعلامات حاء ت بھا الآثارء ودلت علیھا الأحادیث
والأخبارء ذکرها الشیخ مرعی فی: فوائد الفکر فی
ظھور المھدی المنتظر ہ4
(۳۴) علا رج بن اس ایل امیر صنعالی مو نی ۱۸۳اد:
آپ نے بھی اسی موضوم بر تل رسالککھا ہے ٹس می ںہو رمہری کے
تلق اعادیتش کی یں-
قال فی الاذاعة رص ۱۱۴):
ڈظظوقد جمع السید العلامة بدر الملة المنیر محمد بن
اسماعیل الأمیر الیمانی: اُلاحادیث القاضیة بخروج
المھدی وأنے من آل محمد تَهء وأئە یظھر فی
آخرالزمانء ٹم قال: ولم یات تعیین زمنە الا أنه یحرج
قبل حروج الدجال پ4
اسلام 9 اصور ۳
(۳۴۳) امام علام کی رشاہ وی ادج نعبدال تیم دہلوی متوئی لاد :
ابنی مہو رکناب' از الم انف ءشن خلاف انخلنغا ء میس )٦/( ف مات ہیں :
یں پاعقین میرای مک شارع علیہ الصد ج والسل منص فرمودہ
است پک امام مہدی دراوان خیاممت مو چود خواہر شر ووئی
عنرالشہ وکندرسولہامام برق است۔'
(۳۴) تناما علامسشا ہر بی اللد بین جن شا دی انشددہلویی مت فی ۳٣ا د:
رت نے اپ یناب علا مات قیامت می امام مہدرکیء ان کےظھہور اوران
کے ز مانے کے عالا تکانفصبیل سے فک رکیا ہے( وا تر جمان المن:۴/٣2٣_٣ع۳)
(۳۵) علا مث من یی شوکانی متوئی ۱۳۵۰د:
انہوں نے احاد یت امام ہد یکو متو ات فرمایا سے اور ای موضوع پر رسالہ
”لوٹ بی ات ما جاءنی اہر لمفظر والد جال داع تعفر ایاے۔
قال فی الاذاعة رص ۱۱۳۰۱۱۳):
ظوأحادیث الدجال وعیسی أیضا بلغت حد التواتر
والسوالیء ولا مساغ لانکارھاء کما بین ڈذلک القاضی
العاا محمد یز علی الکرگانی ایی رسمۃ لق
”الٹوضیح فی توار مصاجساء فی المھدی المنتظرء
والدجال والمسیح“ہہ
ہقال: والأحادیث الواردة فی المھدی النی أمکن الوقوف علیھاء
مٹھا: خمسون حدیثً فیھا الصحیحء والحسن, والضعیف المنجبرء
وھی متواترۃ بلاشک ولا شبهةء بل یصدق وصف التواتر علی ماھو
دونھا علی جمیع الاصطلاحات المحررۃ فی الأصولء وأماالآثار عن
والئئےےر 5
ا علاھ میس آوا مس مدق تہ کا نمور ۲۸۳۳
الصحابة المصرحة بالمھدی, فھی کثیرة أیضاء لھاحکم الرفع, اذ لا
مجال للاجتھاد فی ڈلک۔. انتھی. ٭
)۳٣( علام نو اب حر صد لی تن خا نتو بی متوٹی ےسااں:
آپ نے اٹ کاب قطف لشظر فی بیان عقیدة ائل ااو شش (ض )۱٢۸
یس امام ہی کے ہو رکو قد اسلام اور علامات قیامت شی سے شا ریا ے۔ نز
”الاذاعة لما کان ومایکون بین یدی الساعة“ میس م ضوع پنفعیل ے
کلا مکی ے۔اور 5 اعادیٹ وآ خار ذکرکر کےان پ ناد ان ہکا مکیاے۔ اور اعادمٹ
مہدت یقکومتو ات تر اردیا ے۔رقال فیہ: ص ٣ (
ظْوالأحادیث الواردۃفی المھدی علی اختلاف روایاتھا
کثیرۃ جداء تبلغ حدالتواترء وھی فی السنن وغیرھا من
دوا وین ال سلام من المعاجموالمسائید. 7
وأحادیث المھدی بعضھا صحیح؛ وبعضھاحسن و
بعضھا ضعیف وأمرہ مشھور بین الکافة من الاسلام
علی ممرالأعصار: ..ھ
(ؾ2٣) علا مہ ا اوح بدائڈ مرن شنف رکال ی موی ۵٣اے:
احاد یٹ متو اتر رآ پکیتصفزی لظم المتتا ین الید یٹ التواتر' بہت شور
ہے۔اس می انبوں نے اعاد بی ثم ہد یکومت از فرمایاہے۔ چناغچہ ال لش(ص٣۳٢)
قطراز ہیں:
ظوالحال ان الاحادیث الواردۃ فی المھدی المنتظر
متواترة4
۱ جالتےپ 7
امام یل امام عبعدری ری کا ضمور ۵
یریمشکللاٴ٥اش وقال الامام العلامة المحدث الکبیر انور )٦۸(
: (سوی ٢مھ ): نی یج امبارکی (/ ٣۲۔ےہ )ثی شر عد یت
ٹاقوله ”کیف أنعم اڈانزل فیکم ابن مریم ءوامامکم
منکم' الواو فیه حالیةء والمتبادر منە الامام المھدیء
فأطلقہ علی عیسی عليه السلامء فجعل اللفظ: وأمکم
منکھ... والراجح عندی لفظ البخاری بالجملة
الامسمیة والمراد منە الامام المھدی, لماعند ابن ماجه
میمرت سال تو مھ
ھمریومئذ قلیل ہبیست المقمدس, وامامھم رجل
صالح -....الیخ“ فھہذا صریح فی ان مصداق الامام فی
الأحسادینثٹ هو الامام المھدی؛ دون عیسی عليه
السلام.... بھی الکلام فی امامة الصلاةء فالامام فی اأول
صلاة بعد نزول المسییح علیے السلام: یکون ھو
المھدی لأتھا کانت اأُقیمت لہء ٹم بعدھا یصلىی بھر
سیف امام
(۳۹) میس مامت مدآ مات مو نااشر ذ گی تھانوی متو ںی ا سااے:
خرت فنرس سر نے این خلمدون مو رخ( نبوں نے احادیثمہد یکو ئجروج
کی شی کا ے) کے درد بر ایک رسال ہتصفیف فرمایا ے٤ جس کا ہام ” مو شر
الو ن کن این خلدون' 'رکھا ہے ذ یل میں ا یکا براقا سن لک جاتاے:
”این خرون مورخٔ نے اپنے مقدمہ شل اعادعث داردہ نل خان اہر
میں یت مک رین ظپور اما کا مکل نف لکیا ے اورخود مور کا حا بھی ای
ماش یس اماھ م دی تقو کا اصور ۸۲
طرفُعلوم ہو ے...... ہر چن دک مور مرکوراپیے اور میں ای ل ھکیس تر
ادئی انم می کلام کور دک کر ال تھا کوئی خوش عقیدومرلرل ہو جات
اس لیے مزاسس معلوم ہوا بس کے تل یمتح ضرورسی اصورقا من دکر دک ے
جا می سک مہات ناش کئشنقم ردچل جواب ہو جاۓے جن
جس طر ح جیھی نکامتنتی بالقبدل ہونا اجھائی سے ای طرح خ رخ پور مد یکی
اجھائی ے_ اور نس ط رع لت مگ ری نیٹ ی سی ن کا قول تا دح اجما نیل
بچھ گیا سی طرح مک رض رتہورمہدر یکا قول ادخ اججما نیل ہوگا ۔کیولہ
مراداجماغ سے اجماغ جو رکا ے او ری رتو رکا قول بمتقابل“ جہور کے تقایل
اقپارکن ل مھا گیاء سو ىہ اجماغ دونول مہ برابہ ےہ چنان ہآ جع تک علاء
مج بین وام رشن ممتند بن جس ےی نے ا کی مخالش تی کی ۔ بللہ
سب رج موررغ مرگورتز نری واوداودو بزارواین ماج دحا وط رای وابولی
900099"
ماحظہہوابر ارافتاول:٦.....۲۳۹۔د۲۵)
)٥۰( وقال الامام العلامقالمحدث الکبیر الفقيه زالہد الکوٹری:
(متوٹی ۳ھٹ یکتابفظرۃ ما بی مزا من مل نزو لی علیہ السلام
ل0 ز:“'(ص١۲٣٣):
٭اوأما ما تواتر أحادیث المھدی والدجال والمسیحء
فلیس بموضع ریبة عندأھل العلم بالحدیث؛
ونسکک بعض المتکلمین فی تواتر بعضھاء مع
اعترافھم بوجوب اعتقاد ان أُشراط الساعة کلھا حقء
فمن قلة خبر تھم بالحدیث 4٤
اسلام می ا مہدی ش کا ور 7
)٥( وقال العلامة المحدث الکبیر شیخ الاسلام شبیر اد العٹمانی
( ل ۱9م )فی تح الملهحر (۲۹۲/۳) نی شر عد2ھااافینزل
عیسی بن مریمء فیقول أُمیرھم..... مانصہ“
ڈاقولہ فیقول أمیرهمم”ھو امام المسلمین المھدی
الموعود المسعود “4
)٣٢( وقال العلامة المحدث محمد ادریس الکاندھلوی
فی التعلیق الصبیح (۶()۱۹۸/۲و لٰ ۵٣ا )
طوبالجملة ان أحادیث ظھور المھدی قد بلفت فی
الکٹرۃ حد التواترء وقد تلقا ھا الأمة بالقبولء فیجب
اعتحادہء ولا یسوغ ردہ و انکارہء کماذکرہ
التکلمون فی العقائد اللازمة التی تجب اعتقاد ھا
علی المسلم 4
ب یجس کی صلدی نججری سے لےکر چو دجو سس صدیی ہرک جک کے ند علا ۓے
امت اکا بٴ محدشین کے اسمات ۓےگرائی اور امام مہدکی کے نبور اور احادیٹ مہدگی کے
ارے میس ان کے اقو ال وعقا دہ سیک اورطر زنک رو لکی تر ےےفصیل سے :
ںیل ےمعلوم ہواک:
0( اام تر ذر یی ء این شبانء اکم رقایقیء من ری ء این یہ این شم الجوزیء
قرٹی, ای نکشرہ الی ران الع رپ ء این تج ری ؛شوکالی دب نسن ان وی رہم محدشین
,)۳ 9 0 0 وی
(ب) امام اولسنن بجسعا یء زی ءسفار بی مشوکالی در سن خمان ءاب ضف رکتائ یہ
زاہرکوثر می وخی رہم نے احادیٹث مد یکومتو اتر خر اردیاے۔ نیعلا مہ این تج رحسقلا ٰیٰ اور
جال الد بن سییوگی نے امام اون سے ان کے متوات ہو ےکا لک کے اس برسکوت
الام میں ماس مہدیی تن اتور ۸
کیاے جوا جا تک دی ےکممی جات الن کن دی بک سے۔
(ج) امام انیم ء ای نکر جلال الد بین یوٹیء مطائلی تقاری دمرکی بین لوسف :اش
شوکا لی وغیروعلماء نے اس موضورعب ہکمائیں اوررسا لصیف فرماۓ ہیں۔
نرکورہ وضاحت اورتش رت سے امام مدکی کےع پور کے بارے بیس ائل امن
واجماع تکا قرو دامح اور ظاہر ہو جات ے۔
(۴) جولوگ اما مم ہدی کےع ہو رکا اکا رکرتے میں ا نکا میا نکر احادح ٹف مکح ہآ خار
یزروولن اور جھ ہو رعلیا ۓ امت کے مقیرہ ومیک کےخلاف ہو ن ےکی وچ ۔رے
خی رمقبول اورمردوو سے۔تا ہ عو امام مہلدکی ان عقاکند شس رت کمن نے کن یھر
کافرہیں-(مآ غذہتویب )٦۸/۵۵
(۳) اعادیث میں امام مہد کی دا علامات بتائ گی ہیں اوران بر علاۓے امت
فحیل ےکا مکیا ہے۔ چم نے یہاں جو اعادیث وآ ار کر سبیے ہیں ان مل امام
مہدک کی بیعلامات دا ہیں:
ان کا اس مگ رئیش اور والل کا نا عبدانند ہوگا۔آ پ ابل بیت اور
مقرت فاعم ال ہراء شی الد عنہا گی اولادٹش سے ہہوں گے_
آپ کے پاتھ پر ببیت الد اور مقام ابرا ھی کے درمیان میعت
۱ 077
آ پ قرب قیامت م ھی علیہ السلام کے نزول سے یھ پیل
ظاہرہوں گےء پھرنزو لی علیرالسلام کے بعددوٹو ںکی طاتقات
برای علیہ السلا مآ پکی اققراء یش ایک نمانز اداف میں
کے۔آ پ کےظہور سے کے دتیا می ںاکم وت مک دور دورہ ہوگا اور
آپ کر وید ناش عدرل وانصاف قائ فر ما میں کےآپ کے
زمانے می دنا می مال و دول کی اخچائی فراواٹی ہوگی او رآ پ
لووں مس بے تھا شا مال ودوا تت یرف امیس کے سفیاٹی نا می ایک
0 بج ۰۹
اشن اہر ہوگا جن دق لک پاز اکر مکر ےگا 99ا پ
کےخلافلڑ ائی کے لے ایک دس تہ کی ےکا سے مقام یدام ز مین
کے اندردحفادیا جا ےگا وق رہ
یہاورا نی دوسرکی علامات ا با تکا دا سح شثوت ہی ںکہ نکورہ دکوے جو
سائکل نے کم یے ہیں :مخ سجھوٹ اورخرانات ہیں-
(٢٥() بیس فی اورلخوسوال ہے۔ ایک مسلما نکو جا ےکم دہ اس طط رع کے ودای
او نضول سوالات سے اجقا بک ے۔
وقد قال رسول الله بش :من حسن اسلام المرء تر کہ مالا یعنیہ
(اخرجہ الامام أحمد فی مسندہ: ۱۵۹/۲)
راخ ومصاور:
یل یں م راع تکیسبوات کے لے چندمراشع دک سیے جاتے ہیں مجن میں
امام مبدگی کے بارے مس مز یلت دنکھی جاسکتی میں:
مصف این الی خیۃ: ۱۹۹_۱۹۵/1۵۔ الفتن شتعم بن حماد:
ا/۵٣٣۸ے٣ من ال ی داوو: ۴۲۹/۵٣۳۔ سن الترزی:
۸۸ ۵۰۹۔ سطن این ماد ۷/۳٣۱۳۹۸_۱۳۷۔ متتدرک
اکم :۴/ ۲۹۵۔۹۰۶ جح این ضبان :۲۹۳۴۲۹۰۸۸ شع لن وا :
ے/۳٣٣۔۳۱۸۔ شر ال لابخوی: ۸۷/۵۔ے۸۔ الپراے
والنہانے: ٣/١۰ ۳۹۔ الصروف الوردی ٹی اخبار الہری: ۱٣۳/٣
ین الاو ی ملح وی۔ ان الواردق لی لفن زر الی:۱۰۲۹/۵_
النار میں ل ١ والفحیں بین الیم :خص ۱۳۱۔ ات کہ می
احوال اکموثی ولآ خ رو مل ری :عص ے۹۰ عمق مدررثی اشمارلمنظر
۔ لوا الا نوار الہی للفار نی: ۳/ہے_۸۷۹۔ الاشاءد
کی ا
اسم میں امام مدکی تک اور
اشراط الساعۃ بر ری :یں ۸2۔۹۴۔الاذاعثۃ لیا کان دما ون
ین ری الماعۃ لصد بی حضن: ص۱۲ ۱۰۸ الر دع یم نککذب
انا زی انت ااواررۃ ىی الہرگ اكقّرۃ ال ال والاث ٹی
ری ام و جع سن بن جدامداشراطاماۃ لصف
ااوابل:صص ۲٣۹ ز مان الت*: ٣۷۸/۳ عقیرٗ ظہور مہری
اعاد بی کی رشن میں ازمحتی نام الد ین شامرئی القول اضر
عبات الم رظ ر (ا ین جج تی . وادڈرایکم۔
سعید انی عد
دارالاف] دارالعلو کرای
ھ٣٣٣۳
ے ذالعا بج
الام ی٠س اعا سح ۲ہی زی ےکا نصور ۲٢۹
کییاف مات ہیں علا کرام اورمفتتیان عظام اس مت می لکہ:
() مھ ولا نا حبیر ایل سن دی یکا خبو رم دی کا انکا کنا کیا حیثیت رکتا ے؟ روہ
اہو نے اپٹی عبارات شی بہت وضاحت سے اکا انکارکیا سے شال کے
ور پر ما حظہہو:
”وعلاوہ علی ھذا ان المحققین من الا شاعرۃ لم یعدوا نزول المسیح
واتیان المھدی من جمله مایجب اعتقادہ علی اھل السنة فلم
یذکرھما صاحب المواقف ولم ینتقد عليه الشراح وکذلک لم
یذکرھما العضد ولم ینتقد عليه المحقق الدوانی اذا فلیست المسئلة
الا ممّن لم یتدبرفی العلو کما حقه. و الله اعلم >“(الہام اتنج ۳ص٥۵)
یز دہ سکیچے ہیں ”کم بت کر کر گے ہی ںکہمبدری کے تلق زور دارشوت
ال نیس سے اسلام کے پیل دور جس ال کاکئیں نا مب ک نمی ملتاء ال دور
کے بعد جھکتائی پع اورضیف حد یو ںکی جم شدہ ہیں ان یں حلا شکرنے
سے ایی عیمیوں رواتی گل لآ تی ہی گان میس سے ای کبھینہیں ہے
(کوال اتظارہدی وج :خص٢۷٢٣۳)
() ایطر علامہاقجال نے ب کہا ےک مر نز دیک مہدیی ءمسحیت اور
عچزدیت کےکقی جاحاد یت یں دہ ابا ی اور“ تفلا تکا ننییہ ہیں ءعر بی
تخیلات اور رآ ناک اپپرٹ سے ا نکوکوئی س رکا زس
(اال نامتص دم خط:ك۴۴۸ص۱٢٣)
ہے ات کے
اسللام می اما دی میک اور ۰۰۲
بی بات علامہ اقبال نے اپ خطبات نکیل جد یر الہیات اس
انچ یی خطب کے؟ خی لکھی ہے۔(ص۶۴۴۰۲۳۴)
)(۳) صولا ا ایوازکلامآ زادجی نمور مہدر یکا اکا رک تے ہو اپنے ایک خط یں
تھرمیفرماتے ہی ںکہاچھا رآ نکی ایک ایک یت دکھ جایے ۔کمی ںآ پک
ینم لا ےک یک زمانہی لکوکی انی بات یا مد یامحرٹ ( با ) مبحوٹ
ہوگااورمسلرائوں کے لیے ضروری ہوگا کہ اسے پپچائیس اور اس پر ایمان
لامیںء اگ رکوئی ایا یس متا تپ رآ پ پرکونىی مصحیب تا پڑی ےک بی
ھا ان تھے من این او لف کے ان وت خر خما کے
سراغ می یں" '(جوالہاتھارمہدی وص )٥١
آ اب ے ورخواست ےک ان مخامیر کے ام رافصیل یکنگوفرماۓے
ہو ان کے اکا رکی تفقیقت وا فرماد ی۔
بینواتوجروا
اعلام یش امام مبری زی کا نصور : ۳
الحواب حامذًا و مصلیًا و َسْلمَا
(1) موڑان عبیر اٹ سننحی مر موم حضرتت ان ےش ہورشاگمرداورت ری آ زا دق
بند کے یم میاہرین یل سے ہیں ج)رں ہے اسلام اورمسلراتوں کے سے لازوال
تر بانیاں دئی ہیں ہی مکارناے اضجام دہے ہیں اور راو جہاد شش پے درہے مصاب؛
تکیفیں اورصعوتیں برواش تکی ہیں نلیا ۓےکرام اور انصاف پنرفض رات
ا نکی ان خد مات اورکارنامو کی قد ری کے ت٭8
ن......ان سب کے باوجود یہ با گی انی عجلہ برع اورتقیقت ےک
صولانا مرحم پل شا نظریات اور اےے افکار وتفردا بھی رکھتے چے جو جمہور امت کے
عتقیدہ سے مطابقت نیل رک ہیں جمارے متحدد اکا بر نے ا یک وضاح تکی ے۔
یل بی اس سلمسلہ کے چند ا قامات ملا حظہہوں:
حضرت اققر تچ الاسلام مولا نم اپنے ایک مال سکلھتے ہیں:
”تام او لغم داد یا بینم :2 سے پر زور درتواست ےگ لان
مرحون رک یسیا ری ککو کیرک راس وت کک اس پےکو تی رائۓ قائم
فربایں ج ب کک ا سکواصول اورمسلرات اسلامي ادرضرور یا ي
دن اورعقا ند وا عمال ایل سنت واججماعت کے ری تو اعد پہ رکون
وروی برا انتا موڑانا کےکسی لا مکو حضرت شاہ وئی اللہ
صاحب رتمۃ اللّر علیہ تظرت موڑانا تر اکم صاحب رم اش
اساام یس !ماس مد تاور ۲۴
ضر تلق تد اخ و اعلا تا کابر دلو بن رکا لات
بھی نہ جھجیں ج ب کک ا سکسوٹی برا کوک نہیں
(بوالہ: اتا اۓ سافر)
ححضرت علامہ موا نا عبداگی می ومن اللہ علیہ انی شمۃ آفاق کاب زم“
او اط میں( ۸م/ك>۰٭۳) موڑ ن مرحوم کےطو می تن کہ کے بح ریت ہیں :
”وأہدی من الآراء الغریبةء والأافکار الشاذۃ فی
السیاسة والاجتماع والشقافة والاصلاح: مالم توافق
اکشر اأصدقائه وقادۃ المسلمین وزعمائھمِ واتسعت
الفجوۃ بینە وہین العلماء والزعماء. وکان یری اقتباس
الخط اللاطیئی۔ واتخاذ اللباس الافرنجی تفادیا من
فرض لباس وطی “نے ۱
بی طرح حضرے مولان مفتی مھرکقی عثالی صاحب میعلم متوش رفتگاں بش
(ص:۸۹) مات ہیں:
”ناسی طرح مولانا عبیدایش سنبھی مرجم چون ہر حضرت جن اہن کی
ت یک کے رگن رکیلن ر سے ہیںء او رآ ز اد ہند کے لیے انہوں
نے بے مال تر بانیاں دکی ہیں ء اس لیے عماۓ دیو بنلد نے اس
جہت سے پھیشہا نکی قد ردالٰی کی ہے اور چہا ںآ زادقی ند کے
یے علاح دیو بن دکی جدو جج کا ذک رآ :ا ہے وہال مجاہ ی نکی فہرست
میس موا نا عی ارڈ سنیی مرو کا نا مبھی شمائل ہوا ے۔
مین موا رنڈ رسندنی میم کےنظریات می د نی اخقار سے
ووتصلب تھا جو علا عو لو ہت رکا طر٤ اخیازرماے۔ای تاس
عقا تد وامکام میں وق فو فا جاده اخترال سے ہٹ جات تے۔
اتب انج والد ماج رنظرت موز نا ملق مج مس صاحب رحمۃ
اسلام می امام مدی کا سور
الد علیہ سے سنا ہ ےک ایک مرجبانہوں ن کسی اہیے ہقطظ رم ےکا
اعلال نگ دیا تھا جج ہور علما ۓ امت کےخلاف تھا تو حض رنہ
ابد رحمۃ ایشعلبیہ نے ا نکوأہمائ لک ء اور با تبجھ می ؟ نے بر
ہیں نے داراعلوم دو ند مس می ںعلی الولان ای سو
اعتراف اورندام کا اظہارگیا_
رت تی نات نے لو تح ایما تہ رہ چھ
انی طور پرا نکی رہنمائ یکر گے۔اس کے علاد ان کے مرا
س کل مصا ب بین سےتشددیھی پیدا وگ تھا۔ نا رآ خری
دور یں انہوں نے پل رٹنس ایی ےنگ ریا تکی بن شرو حکر دکی جھ
مور علیاۓ امت کے خلافء بل خہایت خطرناک اور زائقا
تے۔ اور جولہ علاء دیوبند کی جدوجد آزادگی میں برایر
موا ناسندبھی مرجم کا نام 7 :ا تھا اس لیے خطرہ تھا کیہ ان کے
نظریات علاۓ دٹو بندکی طرفےملسوب نہ ہوں۔ اس لیےحضرت
صولانا ہنورکی نے تصرف مولانا سندڑھی کے ا ننظ ریا تکی نر دید
کی 7 ارب 7 نحضرت مور نا تن اض ول رتمت
الد علیکوگھی اس طرف متوج کیا جوسیای جدوجہد یس موا ناسننی
مرو کے رفق رے تے۔ چنا غجحضرت مو لا نا مرگ ند سرہونے
موا نا سندیشی عرجوم کے ان نظ ریا تکی تر دید میس ای کمقمو نککی
جواخبارید ین نو رس شال ہوا۔مولانا سنیھی مرح مکی تر دید کے
بارے میں یہ نما متفعبلات انفقر نے خودنطرت بنورکی رتمد الد
علیہ ےکا یں او رگزشد عال دوپارہموڑاتا نے انر سے ا نکی
قش فر مکی '(مزیتنصیل کے لے لاح ہو: التاۓ سافرش ۱۳۸۔۵ ےاء
از ولا نا این این عبای صاحب )
۵
الام یس امام مدکی تی کا اور رفھغ
لو ابا بات ہوگی۔ دوسری بات ہہ ےکیتغیر الہام الین مو( انید اللہ
سی مرعوم کے اہن ات کیاکی ہوئیتفیرتیں سے۔ بلکمہ یہ اعلاگ فی سے جومولانا
مرعوم نے اپن آ خرکی دور کے شاگکردموکیٰ ار الیل کواعطا ۔کرائ یھی اورالا یکا ہوں میس
استاد یا معفرر کے علادہ سامح اور جامح کے الفاظا ونخلیات اورتتببرات اورشی قرر
اضافا تھی شائل ہوتے ہیں-
الف ان دوا تا سک بفیاد یکم پورے وٹوق اورشین کے ساتھھ بی سکہہ
سک کہ وی مو نامرحوم ا سمقییرہ کے قائل تے_
اس تید کے بعدسوال می ذکرکردہ اقتباسوں پچ نظ راس کہ یہمولانا
مرعم کےکلام ہیں ماسی دوسرے کے ۴ن تبصرہ بی کر تے ہیں :
سال کے ذککردد دوٹوں اقاس ان ثیات مم شقمل ہیں :
(۱) صاحب مواقف اورعلا مہ حفد الد بیع ری الیڈ ہمان عو امام مہدریکوع تاد
ال الع وائ ماع میں ری سکیا معلوم ہواکہ برائل انت دماح ہکا مقید یں ےج
ہعارےنزد یک بے بات 0 بل یت 2 بھی بردال سے
یہاں ہی بات نے ىہ ےک حقا تد دا عمال شرع کااص٥ل حداراورس رش دو زی
ہیں :کاب ادقداورسحدت رسول او مل _ او جج فیات یس ہم نے نا قح حین اور
لیا امت کے اقوا لی ری می ہے تخل 2]) ےک امام م ہد یکا ظور
کمراحادصت کہ سے خابت ہے۔ اذا اب امام مہدیی کےنپو رکا خبوت اس پیر پالینل
موقو فکیی کہ فااں کلم نے اپٹ یمکتاب میں ا سکو وک رکیا ھی یا نی ۔ اور یہ انل
بدمػی بات ے۔
دوسرے بیکہ ممگودہنفین نے اس با ت کا التزا مکی ںکیاکمہ دہ اٹ یکتابوں
بیس ہر ہرعقید ہکو فک کرس گے اور نہ انہوں نے می کوٹ یکییا نے اور نہ اممت کے علماء
نے چیہ ھا ےک جوخقید ہکی با کی ان یس ظکور نہ ہوا لکا(التیا بائٹہ ۲ سرے
. سے انکا رکم دیا جائۓ آپ ا نکتابوں کا اولی سے آ خ کک مطالع کر تے جا میں تو
اسلام می امام مبدی ڑکا نصور ۲١
میوں بات اڑی پانمیسں کے جو جمبور امت کے اجماگی عقید ے ہیں :دا نکباہوں
میس ان کاکوئی ذک ہیں ۔آ خر خر وع یاجوع ماجونع تذ قرآن سے خابت سے من میں
ال کا بھی ذک یں .تو کیا صرف ا کو بنیاد اکر ہم خرو اجوع ماجوع کا(والتیاة
الد )انا رکریٹھیں؟۱
تیسرے یہک گر ان دوجظرات نے اپٹ یکتابوں یں نپ امام مہدکی کا ذکر
نی سکیا تق دوسربی طرف جبورعلاۓ امت کے اس پارے می وا ارشمادات مو جور
ہیں ج نکی پھر خھمیل تچ ےگز رچی ہے۔ اب ایک انصاف پہند ہآ دبی نو لی رفص لک رکا
ہ ےک کیا دہ ان علاۓ امت کے اقوال پیش لکر سے ایح حضریات کے اہ ے لح
کتماپوں می سعپورم ہی کے عدم ذک رک بنیاد ب ناکما کا اکا رکردڑےت۔
چو تھے کہ دراصصل کور ہکابوں یس زیادہ تر ا ی-ے مسانل زس بکٹ لا گے
ہیں جو ا انی ہیں باویش جن می خوارج؛متلہہ قد ریہ بر ىہ وغیرہفرقی ضا کا
اختلاف ہے؛شلا :کلام الل لوق ہے۔ یا خی رقلوقءانسان انال میس ختار ہے پانیںء
عذاب قب برق ہے بانجیسہ جن اشنم اس وقت مو جود ہیں انی وغیرہ اور جہا ںتک
اشرابا اعت لڑقی علا مات قیا مت کاتشلی ےت ان مس ا نکاکوئی نیس - بگعلماء نے
ان ران کنا تھفیف رای یں ارہد دی وکاسن 7 کی وامکارزای
مھ یکتابوں میس جلائ کر نا جا ہے۔
اراس بات کاذکرکردینا بھی متاسب ر ے٣" سے ام الکن سے
سردرق پکھاگیا ےک خی نکر وب الٹمی کے اصول پرعرجب تی ہے۔ جیہ امام مہدی
کے ور کے پارے میس حضرت شاہ ولی ادل ری اللہ علی ہکا ارشماد ہم یلا کر جے
ہیں نز ول شی علیہ السلام کے بارے می ں بھی ححخرت شاہ ولی الیل ذّرس سرہکا عقیردودی
ہے جو ورام تکا عقیرہ ے _جیرا انل اکنمابوں بیس مصرعح سے اسی طر ا و
نین اشن یک ا کی طرف ضسو بکرناحفرت شاوصا حب
پر را بہتتان اورافزاء ے۔ ۱
۱ ا و
الام مس امام مدق ری ئک گر ۲۸
۶ہ و ا رھ پیل دور میں مبہدکی کا نہیں نا مک ک یں ماتاء ا نوز کے بعد جو
تنابیں کی اورضیفت زیو نکی نون دہ می ان یس ملا ںکرنے ہے این
روا تی تی ہیں۔
لے صفات میس چم نے امام مم ہدی کے پارے میں متعددواحادیث او رآ خار
صا بہوتا لی نکی اورقا ئل اعخناداسمانیر سے ذک رک کے ہیں ان یس یہ ات ا طود یہ
قائل ذکہ ےکہ لوک اس زمانہ کے اکا بر سے پو یچ اکر تے ےک کیا عم رین عبدالھز یز
0 ےکیقر ون اوکی مٹش بر شائع ذائلح تھاء اورکیوں
نہ ہو کر احاد یی ث کم فو صد ےبد رم ہدک خابت ے۔
نیز ہم یھی ذکرکر ہے ہی کیم بن ا دکی التن ؛مصنف امن الی شیب سن
الی داودہ تر ری این ماجہہ مند ا وظیبرہ یش احادییث مہد یکی ایک بڑکی تحداد برکور
ہے نیع مسلم جع این حبان :مرک حاکم وظیرہ کے ین نے اعادییٹ ہد کی
بریے ےس .“نز ے٣ الو ملنے زا رکاج برک
سکم الگ مرن ا کی تنیفات ہیں۔
لبنذااان سب کے ہہوتے ہو ۓے مرکوردقول کے پارے میں مپ یکہا جا سکتا سے
کا ںکا تال حفیقت نے ال ناواقف ےء اور اپٹی لایع یکو ووسروں پ ٹ٦ت بنانا
چا کان
(ج) فان بش ےج ای ککھیاہیں ہے“
اعادیث ھہدگی کے پارے می امت کے نال اور اکابر مح رشن کے اقوال و
ارادات؟ پ ملاظ کر گے ہیں ۔ اذا نمکوردبات برع بدتصرہکی چنرال عاج ت کٹل ے_
(ر) علامہاقال مرحوم حقائمد وا عمال ال الہ وا لمات کے سلسلہی قد وہ اورسوئٰ
نیس ہیںء ند وہ احعادی ٹک کیچ وتضعیف کے میران میں بل اناد ہیں۔ پالفضص
اس کے جذ ح شن ولئء تے نشین احا دی کون مان ہے علام کا ا نکورہکزٹ کول
ضیثیت اور وزا نیس رکتا۔ باج اپنے خیال ددم سے اس ط رح اعاد یی ٹکوردکر د ینا
اسلام یں امام مدکی یکا حصور ۲9۹
ہایت جسارت اورخطرنال ے-
جہاںکک اس با تکاص٥لق ےکہق رآ نکی جا اپرٹ سے ان احاو کل
سردکا ری ءنو اس کے بارے می کش رعش یہ ےکہاصت کے مہو رعلاءننن اٹم
تق رآن پرام تکواعتاد ہے انہوں نے الع اعاد بیٹ مق رآ نکی بج اسرٹ کے خلاف
کوئی با سو ںی کی کی ےفقو رکیا جا سکنا ےکہاحعاد یت نبو یہ جو دداص٥ل ق رن ہی
یتر ہیںء دوق رآ نکی کی اسپرٹ کےخلاف ہوں۔
(وراصل اس مو میں میں علامہھرہو مکی اس بات پگملدرآ مد ہونا چا بے جو
پت ئن کے شر سن نر ال ےر
نناں یک ےکنا کی عم ے ب۔ الات
(۳) ”ا نظارمہدی دج "اس وت ہمارے پا ںنییں سے ۔معلو میں اس کے
مصنف نے موم نا ابوالظا مآ زادھرجو مک بے با تکہاں ےط کی سے اود ا ںکی سندی
ضیی تکیاے۔
ہل یہ بات اپٹی ہچگمشمپور اور الیل درست ہ ےکہمولانا مرجم بہت مال
یس جہوررامت کےخلاف شاذنظریات ادرف دات رکیے تے۔ چنا خیران میس سےجحس
مسائل یں ان کے موق کی رد میں ححضرت ارک علاع حدم گی ر ۱0ن اوسف مور
رم2 اللہ نے ایک مقال بھی تالیف زر مایا ےء جومشکلات الق ران (ازامام انور شا شی
رح الہ ) کے مقر مہ تقیرت ابمیان ٹس شال سے۔ اسی رح دوسرے صعقرات علماء نے
اسم ضوع بقل اھایے۔
جہاں کک اس اقتا کان ہے اس ا قباس کے مطا بی دی مسلرات میں
س ےکی پچزکا ارب اس وج س ےکر دین کہا لک کرت رآ انکر یم یل میں ہے :تبایت
خط ناک زانغاضہاورگمراہکن ہے۔ اکر ہچ زکا شوت اس پر موقوف ےکر ق رکا نکر
اس کا صراحیۂ ذکر ہہ وو پھر احادریٹ خو لی صاضہا الصلوات والسلا مک یکون کی
اسلام میں امام مرىی جک ور
ضرورت پائی رہ جائی ے۔
ای ے مو ٗی ںآ پ مل کا ہار شادمبارک بار باد پڑھنا جا ہے:
عن المقدام بن معدی کرب قال:
ظإحرم رسول ال ال یوم خیسر اشیاءء ٹم قال:
یوشک أُحد ان یکذبنی وھو متکیء علی اریکته یحدث
بعستش شول: بدا رسک کات ال مار حَََالَدن
حلال استحللناہ وما وجدنا فیە من حرام حرمناہ ألاوان
پاخم رون ال مصرا
(اخرجہ الامام أحمد فی فی مسنذہ: ۲۲۹/۲۸ بسند صحیح؛ وابن
حیانفی صحیح۱:۸/ء ٠٠ء والحاکم فی المستدرک
٠۱ وقال: اناہ صحیح). واللّه اعلم بالصواب
سعیرامدتفیعد
دارالا فا ووارامعلومگرای
۸ھ
اسلام یش امام مدکی ڈو کا سور ۳۰
-َ''َ٤0 0 پ]
:
۲ 7 :
ے ط
۱
:
الاشاع لاشراط الما عۃ سیرشھ بین رسول الب رز
ڈالتڈیہ ج
اسماام نشیس امام م دی یلگ کا ور ربق
کتاب البربان کی علامات مبدی | جن عی کی ہندی
آترا7زمان
ا دوہ نے 2ہ یٹ سرد
التقول افقرتی علامات المہدی امفظر | علام این تج رت یک
:
س2 مامت اور غٍ
:
/
٢
٦ ا
ت جات
ِ
۱
اقساب قادیانیت شنلف علامکرا مکی ربرا تکا جھوے
ٰ
خ مہو رم ہدبی ایک الک ل حتقیقت ملا نا ضرق م
-
گے کہ
باون
مال جواہ رہد ٥شس کات نگ تق ہموز
واقحاات: ہزارو اہول میں کی سک نایا ب ہتو لک
مثا لکسشکول اورسینگڑو ں لات یں ےا طال کان ڑ
ملف
ملابا؛ثٹارون مماوں
٭+٭ھہم
ہی ڑآش:٠٢۲٥۔ زایہ ررڈبھلبپالاار ۔ لاوز ۶ن:2483 735
براغ: کدکان مہ ر۱۳ انکیٹ نی شب ۲۰ آردد زا لان ن: 7235996
077 .1101001001 80ن 3طا۳ ۷٣۷
وگ رشہروں میں بیت العلو کے اٹاکسٹ
ن
۳
3ث“
ےے۔
ریہ
بل پیلنگ پائک,+پڈ
ڑا سلامآباچ
مسٹربس سرارکیٹ اسلامآباد
ماب گر رن1 ریڑتان اراأث رآ نا ارددباذارکراپی ۱ وق ۵ع مر سلا مآ باد
ناروئ یک پنا ش ہیردن اھ زگیٹ مان مرک زالق ر1 ناردوپازا رگر١ ا سرک بی ۲ مرلاسلام؟ باد
اسلائ کب خانہ رون بوحزگیٹ من عا کب خاندادددباذ کرای پچ یک سٹرآپہارواریٹاسامآباد
ادا 7الانو ار ہفودگی ٹوا نگراپگی چا
4
077 سے 000
کت زک ریا لاک *اڈم:نازل ان لا کوک بی متس رصدتی بازار پٹاور
ٹر رھ '(] نک ایس انا
( رھ _١_ چیکٹ4
ببیت التب سرا نی چوک بہاو پور اسملائ کت نما تہ چھولوں دا گی سرکودسا 02
مان ]_ اٹک
ےت
بیت الق رآ نمچھرٹ یک حدرآیار (ارار پت ڑک پچ نعل 7
کب خمانرشید بداجہازارداولپنڈی | مکیچت الحاریی سیا روڈنم لآپاد
فیڈرللاء با1 لچاءڈْٰنگءرہڈی کک سن زکارنانہپازارضم لآپاد
بھائی بک ڈپکورٹروڈحیدرآیاد اسلا یتما بگھ رضابان رسیددادپنڈ کت ابآحد حث اشن پر بازارٹیمل؟
قشم
جا
۲٢
۳
1٣٦
ےج
۱ اء یک ڈ پواشن پر ازرشمل1 پاا
لات ا سسیراشن پر بازارنم لآپاد